مودی جی آپ کی اخلاقی ہار ہے !

2014 کا لوک سبھا چناو¿ تاریخی رہا یہ سنہرے الفاظ میں لکھا جائے گا اس میں تاناشاہی پر لگام کسی ،آئین کو بچایا ،خوف کا ماحول ختم کیا ،سرکاری ایجنسیوں کے بےجا استعمال پر لگام کسی ،عدالتوں کو کھلی ہوا میں سانس لینے کا موقع دیا ۔آج اگر مودی جی کا یہ حال ہے تو اس کے لئے وہ خود ذمہ دار ہیں ۔ان کا غرور انتہا پر پہونچ گیا تھا میں بائیولوجیکل نہیں ہوں میں اکیلا سب پر بھاری ایک ایک کو دیکھ لوں گا ۔منگلسوتر چھین لے گا ،بھینس چھین لیں گے ،زیادہ بچے پیدا کرنے والوں کو آپ کی پراپرٹی بانٹ دیں گے دہشت گردوں کو دے دیں گے ناجانے ایسے کتنے نچلے سطح کے جملے اس چناو¿ میں کہے ۔آپ نے ایودھیا میں آدھے ادھورے رام مندر میں بھگوان رام کی پران پرتیسٹھا کر دی جو شاستروں کے خلاف تھی ۔چاروں شنکراچاریوں نے اس کی مخالفت کی لیکن آپ نے سب کو نظر انداز کر دیا ۔ہم رام کو لائے ہیں رام ہم کو لائیں گے ۔رام نے آپ کو آئینہ دکھا دیا ۔رام مندر میں بھگوان رام کی پران پرتیسٹھا کے بعد مودی جی کو امید تھی کہ اس کا فائدہ انہیں اور بھاجپا کو ملے گا ۔نتیجہ یہ ہوا کہ بھاجپا نہ صرف فیض آباد (ایودھیا) سے ہار گئی بلکہ رام مندر کے اردگرد بنی سبھی لوک سبھا سیٹوں پر ہار گئی ۔ایودھیا منڈل میں آپ کی رپورٹ کارڈ زیرو رہی ۔اب کی بار 400 پار کا نعرہ آپ نے بڑے زور شور سے دیا تھا اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ دلتوں اور پسماندہ اور غریبوں اور قبائلیوں اور انتہائی کمزور طبقات کو یہ یقین ہوگیا کہ آپ کو 400 پار سیٹیں اس لئے چاہیے تاکہ آپ آئین بدل سکیں اور ریزرویشن ختم کر دیں آپ اگنی ویر یوجنا لائے اور نوجوانوں کو سال بھر میں ریٹائر کر دیا ۔پھر آپ کے ایک ایم پی پرشوتم روپالا نے چھتیریوں ،راجپوتوں کے خلاف ایسا بیان دے دیا جس کا اثر گجرات سے لیکر ہریانہ ،راجستھان تک ہوا ۔آپ دوسری پارٹیوں کو توڑ کر نیتاو¿ں کو لائے۔دل بدل کر بھاجپا میں آئے 56 میں سے 22 ہی جیت سکے ۔آپ نے برسوں سے بھاجپا کی تپسیا کررہے ورکروں اور نیتاو¿ں کو نظر انداز کر ان دل بدلوو¿ں کو ترجیح دی ۔نتیجہ سامنے ہے آپ اپنے کیبنیٹ کے ممبروں تک کو نہیں بچا سکے ۔مودی سرکار کے 4 کیبنیٹ وزیروں سمیت 18 وزیر چناو¿ ہا رگئے ۔امیٹھی سے اسمرتی ایرانی کو بھی ان کا غرور ،بدتمیزی لے ڈوبی ۔آپ نے آر ایس ایس کو بھی ٹھینگا دکھا دیا۔بیچ چناو¿ میں عآپ کے قومی صدر جے پی نڈا نے کہہ دیا کہ بھاجپا کو سنگھ کی ضرورت نہیں ہے ۔واجپائی سرکار کے وقت ہم مضبوط نہیں تھے اور اب ہم بہت بڑے ہو گئے ہیں ہمیں سنگھ کی ضرورت نہیں ہے اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ سنگھ کے ورکر جو آپ کی ریڑھ کی ہڈی ہوتے تھے گھر بیٹھ گئے ۔آپ کے ووٹروں کو گھر سے باہر نہیں لا سکے ۔سنگھ میں اس بات کی بھی ناراضگی تھی کہ ان کی کوئی سن نہیں رہا ہے ۔ورکر وں کی نا سننے کی شکایت صرف یہ ہی نہیں تھی بھاجپا ورکروں میں بھی تھی اسی وجہ سے پولنگ فیصد کم ہوا ۔مودی جی آپ نے تمام چناو¿ میں کوئی قومی مسئلہ نہیں اٹھایا ۔آپ اپوزیشن کے نگیٹو وار میں ہی پھنس گئے ۔آپ نے یہ بتانے کی کوشش کی کہ انہیں آپ کی دس سال کی سزا ہے ؟ دوسری طرف تین اپوزیشن لڑکوں نے آپ کی ہوا خراب کر دی ۔راہل گاندھی ،اکھلیش یادو،تیجسوی یادو آپ کی پیٹھ پر نہیں کھیلا بلکہ آپ نے اشو پر ٹکے رہے ۔راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا اور بھارت نیائے یاترا نے تمام اپوزیشن کو سنجیونی دی ۔کانگریس نے جو چناو¿ منشور بنایا اس کی کاٹ مودی جی آپ نہیں کر سکے ۔جنتا کے بیچ مہنگائی ،بے روزگاری ،سماجی انصاف ،آئین بچاو¿ ،گھرکر گیا۔اپوزیشن نے پوری لوک سبھا نگیٹو سیٹ کر دی ۔اور آپ اس کی کاٹھ نہیں کر سکے ۔آپ مودی کی گارنٹی ہی کہتے رہے ایک جگہ ہی آپ نے یہ نہیں کہا کہ بھاجپا کی گارنٹی ۔دراصل آپ اپنی پارٹی سے بہت اوپر اٹھ گئے آپ اپنے آپ کو بھگوان ماننے لگے آپ کے وفادار آپ کو کبھی وشنو کا اوتار بتاتے تو کبھی بھگوان جگناتھ آپ کے چیلے ہیں بتاتے رہے ۔آپ کی اپنی مقبولیت کا یہ حال ہے کہ دو چناو¿ میں وارانسی سے مسلسل بھاری فرق سے کامیاب ہوتے رہے آپ اس بار صرف 1 لاکھ 52ہزار 513 ووٹوں سے ہی کامیاب ہو سکے ۔2019 میں آپ 4 لاکھ 79ہزار 505 ووٹوں سے کامیاب ہوئے تھے جبکہ 2014 میں3 لاکھ 71 ہزار 784 ووٹوں سے جیتے تھے ۔آپ کے سیاسی حریف اجے رائے بھلے ہی ہار گئے لیکن انہوں نے4 لاکھ 60 ہزار 457 ووٹ پائے لگاتار وہ دو لوک سبھا چناو¿ میں ہار کے بعد اس چناو¿ میں کانگریس بہتر پرفارمنس دینے میں کامیاب رہی ۔پارٹی 99 سیٹوں پر جیتی ،راہل ،اکھلیش یادو ،تیجسوی یادو اور ممتا بنرجی ایم کے اسٹالن ایک سنجیدہ لیڈر کے طور پر اس چناو¿ میں اترے اب آپ دیش واسی کھلی ہوا میں سانس لے سکتے ہیں ۔نا تو ای ڈی کا ڈر ہوگا نا تو سی بی آئی اور نا ہی انکم ٹیکس محکمہ کا ڈر ہوگا ۔ججوں کو بھی ابھی خوف کے ماحول سے چھٹکارہ ملے گا اس لئے کل ملا کر مودی جی یہ آپ کی اخلاقی ہار ہے جسے آپ کو قبول کرنا چاہیے ۔بیشک جوڑ توڑ کرنے میں آپ ماہر ہیں سرکار تو بنا لیں لیکن آپ کے غرور والی سیاست شری رام نے ختم کر دی ہے ۔جے شری رام ! (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!