نریندرمودی کیلئے اپوزیشن کی چنوتی !
کرناٹک میں سدارمیاں اور ان کی حکومت کے وزراءکی حلف برداری تقریب میں اپوزیشن کے کئی بڑے نیتا نظر آئے اور ان کی یہاں موجودگی درج کراکر اپوزیشن اتحا د کا پیغام دینے کی کوشش کی گئی ہے۔ اسٹیج پر ایک ساتھ 16پارٹیوں کے لیڈر موجو دتھے۔ اور سب نے ایک دوسرے کا ہاتھ پکڑ کر کامیابی کے انداز میں ہاٹھ اٹھاکر اپنے اتحاد کی پیغام دینے کی کوشش کی ہے۔ حلف برداری تقریب میں کانگریس ملکارجن کھڑگے ،راہلی گاندھی ،پارٹی جنرل سیکریٹری پرینکا واڈرا اور تین مکھیہ منتیر اشوک گہلوت ،بھوپیش بگھیل ،سکھوندرسنگھ کانگریس کے کئی سینئر لیڈ شامل تھے ان کے علاوہ این سی پی چیف شردپوار ،بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار بہار کے نائب وزیر علیٰ و آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو ،تامل ناڈو کے وزیر اعلیٰ اسٹالن اور جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین وغیرہ موجود رہے ۔ واضح ہو کہ نتیش کمار پچھلے کئی ماہ سے اپوزیشن کے ان لیڈروں سے ملتے رہے ہیں۔ کچھ خاص معنیٰ ہیں۔ تلنگا نا ،دہلی ،مغربی بنگال ک،اتر دیش ، اڑیشہ، جھارکھنڈ اور مہاراشٹر سمیت 20لوک سبھا سیٹو ں میں اکیلئے بی جے پی کے پاس 133سیٹیں ہیں۔یہاں اپوزیشن اتحاد کامیاب ہوتا ہے کہ بی جے پی کو بڑا نقصان ممکن ہے۔ 2019کے لوک سبھا چناو¿ میں بی جے پی کی بڑی نے مرکز سیاست میں حریف پارٹیوںمیں حیثیت کم ہوئی ہے اس لئے حالیہ وقت میںاپوزیشن اتحاد کولیکر مسلسل بات چیت چل رہی ہے۔ 2019کے لوک سبھا چناو¿ میں بھاجپا کو قریب 38فیصد ووٹ ملے تھے اور اس کی وبنیاد پر وہ 303سیٹیں لانے میں کامیاب رہی تھی۔ اور دوسرے نمبر پر کانگریس کو صرف 20سیٹیں ملی تھی ۔ اور 20فی صد ووٹ ملے تھے۔ سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ بہار میں یہ سبھی تجزیہ پوری طرح مہا گٹھ بندھن کے حق میں ہے ۔ دیش بھر میں اگر اپوزیشن اتحاد بن بھی جائے تو یہ بی جے پی کو ہرانا اتنا آسان نہیں ہوگا۔کیوںکہ اپویزشن اتحاد کے باوجود بھی بی پی کو 210سیٹیں ملنا یقنی ہے ۔ بی جے پی اس صورت میں نمبر و ن ہوگی۔ کانگریس اوراس صورت نمبر دو پر رہے گی۔ اور اسے 80سے 90سیٹیں ممل سکتی ہیں۔کئی سیٹوں پر بی جے پی کانگریس کا سیدھا مقاملہ ہے اس مرتبہ عام اڈمی پارٹی بھی لاک سبھا چناو¿ میں اپنی موجودگی درج کرا سکتی ہے ۔اب دیکھنا یہ ہے کہ نتیش کی محنت کتنا رکنگ لاتی ہے یہ ابھی کہنا مشکل ہے ۔اس سال ریاستومیں ہونے والے چناو¿ اپوزیشن اتحاد کی ایک طرح سے پریکشا ہے اس پر بہت کچھ منحصر کرے گا۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں