پہلے سفر پر نکل پڑا گنگا ولاس کروز!

دنیا کے سب سے لمبے ریور کروز اپنے پہلے سفر پر نکل پڑا ہے اور جمعہ کو وہ ورانسی سے روانہ ہوا ایم وی ولاس شاہکاری ہندوستان غذائیت الکول سے تھے ۔ایپا اور میڈیکلی مدد جیسی کئی سہولیات سے لیث ہے ۔ اس جہاز پر سفر کرنے کیلئے موٹی رقم چکانی پڑے گی۔ایک مسافر کا کرایہ لگ بھگ 50سے 55لاکھ ہوگی ۔اتنی اونچی قیمت کے باوجود اس کروز پر سفر کرنے کا ارادہ رکھنے والے لوگوں کو ایک سال سے زیادہ وقت کا انتظار کرنا ہوگا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ کروز مارچ 2024تک پہلے ہی بک ہو چکا ہے ۔ یعنی ایم وی ولاس گنگا کروز سے ورانسی -ڈبروگڑھ کا سفر طے کرنے کیلئے کسی شخص کو اپریم 2024تک انتظار کرنا ہوگا۔ گنگا ولاس کروز ورانسی کے رویداس گھاٹ پھر آنا ہوگا۔ اور بہار بنگال کے راستے بنگلہ دیش سے ہوتے ہوئے آسام کے ڈبروگڑھ پہنچے گی۔ پوری یاترا کل 50دنوں کی ہوگی۔ لیکن کروز کے شروع ہونے سے پہلے ہی بہار میں اس کی مخالفت شروع ہو گئی ہے ۔ بہار میں جنتا دل یو کے قومی نے الزام لگایا ہے کہ گنگا ولاس کو چلانا جنتا کے پیسے کو لوٹنا ہے ۔ اورکہا کہ ہر سال کروز چلانے کیلئے گنگا ندی میں جمع کیچر کو صاف کیا جائے گا۔اور اس کا کچڑا باڑھ میں اس کی گاد بھرےگا۔ یہ مسافر جہار بنگلہ دیش اور بھارت کے 27ریور سسٹم اور سات ندیوں گنگا،بھگیرتھی،میگھنا ،ڈگلی ،جمنا ،پدما اور برہمپتر سے ہوکر گزرے گی۔ اس یاترا سے 50سیاحتی مقامات آپس میں جڑے گی۔ اس سے 11جنوری کو 56گھنٹے کی یاترا کے بعد اتر پردیش کے بلیا سے یہ جہاز ورانسی پہنچ گیا تھا ۔ کروز جہاز کے ڈائریکٹر راج سنگھ کا کہنا ہے کہ یہ اکیلا ایسا جہاز ہے جو ملک میںاپنی تکنیک اور فر نیچر سے آراستہ ہے ۔کروز کو بھارت کی ہی ڈیزائنر ڈاکٹر انپرنا گریمالا نے ڈیزائن کیا ہے ۔ یہ خاص جہاز کولکاتا کے ایک یارڈ میں تیار کیا گیا ہے ۔ جہاز تو 2020میں ہی تیار ہو گیا تھا لیکن کورونا وبا کی وجہ سے اس کا آغاز نہیں ہو پایا تھا ۔ اس میں تما م عیش و آرام کی سہولت ہے ساتھ ہی جہاز میں ہر وہ جدید سہولت موجود ہے جس کی سفر میں ضرورت ہو سکتی ہے۔62.5میٹر لمبا21.8میٹر چوڑا 1.35میٹر گہرے اس تین منزلہ جہا ز میں کل 18لگزری کمرے ہیں ۔ان میں سب چیز ہے اے سی بھی ہے سوفا میں بھی اور ٹی وی وغیرہ بھی ہے اور الارم اور باتھروم بھی ہے۔جہاز پر جن اسپا آو¿ٹ ڈور ،آبزرویشن ڈیک اور پرائیویٹ بٹلر سمیت مسافروں کیلئے خاص کلچر پروگرام کا بھی انتظام ہے ۔ کروز کے انٹیریر کو دیش کے تہذیبی وراثت کو ذہن میں رکھ کر کروز کو ڈیزئن کیا گیا ہے ۔13جنوری کو ورانسی سے روانہ ہونے کے 51دنوں کے بعد یہ جہاز 1مارچ کو آسام کے ڈبروگڑ ھ آئے گا۔ اس دوران یہ بھارت اور پانچ ریاستوں اترپردیش،بہار ،جھارکھنڈ ،مغربی بنگال ،آسام ساتھ ہی بنگلہ دیش سے ہوکر گزرے گا۔ یہ جہاز بنگلہ دیش میں15دن تک رک سکے گا۔ اس کے علاوہ اس پورے سفر میں الگ الگ ریاستوں کے کل 50سیاحتی مقامات کا بھی مسافر مزہ لے سکیںگے۔ اس میںورلڈ وراثت نیشنل پارک ،ندیوں کے گھاٹ اور دیگر جگہ کی تصاویروں کو جگہ ملے گی۔ کچھ علاقوںمیں اس جہاز کی مخالفت اس لئے کی جارہی ہے کہ گنگااور ساو¿تھ کی ندیوں کا سیر جائزہ لیا جا سکے گا۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!