کیا آئی پی ایل نے ٹی انڈیا کو نقصا ن پہنچایاہے ؟

کھیل میں ہار جیت تو ہوتی ہی رہتی ہے لیکن ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں جس طرح سے پوری ٹیم انڈیا ہاری اس سے کروڑوں ان کے فینز کو گہرا صدمہ لگا ہے اور بنا فائٹ کے ہی ہار گئے ۔مسلسل دوسرے سال ٹی ٹوئنٹی میچ میں ٹیم انڈیا دس وکٹ سے ہاری ۔یہاں تک کہ پوری دنیا کی سب سے مہنگی کرکٹ لیگ آئی پی ایل بھی بھارت کو اب تک ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ ونر نہیں بنا پائی ۔آئی پی ایل کی شروعا ت 2008میں ہوئی تھی حیرانی کی بات یہ ہے کہ 20ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی برانڈ ویلیو اور جدید ترین سہولیات کے باوجود ٹیم انڈیا 14برسوں میں ایک بار بھی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ چیمپیئن نہیں بنی ٹی ٹوئنٹی ور لڈ کپ بھارت نے ضرور جیتا لیکن آئی پی ایل کا اس میں کوئی رول نہیں ہے۔ 2007آئی پی ایل شروع ہونے سے پہلے ایم ایس دھونی کی کپتانی میں چیمپئن بن چکی ہے ۔وہیں کئی دیش اپنے یہاں لیگ شروع کرنے کے بعد ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیت چکے ہیں ۔ایسا نہیں ہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں آئی پی ایل کا بڑا ہاتھ ہے ۔ اس لیگ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں ان کے کھیل کی دھار کند پڑ جاتی ہے جبکہ آئی پی ایل میں کروڑ پتی پلیئر خوب جلوہ بکھیرتے ہیں ۔پاکستان کے نامور گیند باز وسیم اکرم بطور کوچ آئی پی ایل کا حصہ رہ چکے ہیں وہ خود بھی حیران ہیں کہ اتنی بڑی لیگ ہونے کے باوجود ٹیم انڈیا 14برسوں میں ایک بار بھی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ چیمپیئن نہیں بن سکی ؟ آئی پی ایل کھیلنے والے غیر ملکی کھلاڑیوں کو زیادہ فائدہ ہوا ہے وہ ٹیم انڈیا کے پلیئر س کے انڈیا کے کھلاڑیوں کے اسٹائل و تکنیک سے واقف ہو گئے ہیں ۔ انہیں یہ پتا لگ گیا ہے کہ ٹیم انڈیا کا اسٹرونگ پوائنٹ کیا ہے اور کونسا کمزور پوائنٹ ہے اور نتیجہ صاف ہے ۔سیمی فائنل کی شرمناک ہار بھولائی نہیں جا سکتی جیسے شرمشار پرفارمنس کی قطعی امید نہیں تھی اور کروڑ وں ہندوستانی پرستاروں کا دل ٹوٹ گیا ۔یہاں قسمت نے بھی کام کیا بنگلہ دیش کے خلاف بارش نے ساتھ دیا اور ہم جیت گئے ۔پاکستان باہر ہوکر بھی فائنل میں پہنچ گیا ۔سیمی فائنل سے بہت مایوسی ہوئی۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!