کاٹجو کی سنئے !نیرب مودی کو بھارت میں انصاف نہیں ملیگا
سپریم کورٹ کے سابق جج مارکنڈے کاٹجو نے مفرور ہرا تاجر نیرو مودی کی حوالگی کے معاملے میں جمع کو ویڈیو لنک کے ذریعے لندن کی عدالت میں نیرو مودی کے حق میں بیان دے کر سب کو چونکا دیا ہے ۔وہ بچاو¿ فریق کے گواہ کے طور پر پیش ہوئے تھے کہا نیرومودی کو حوالگی کئے جانے پر بھارت میں انہیں غیر جانب دارانہ انصاف نہیں مل پائےگا ۔130منٹ کے بیان میں کاٹجو نے الزام لگایا بھارت میں عدلیہ نظام چوپٹ ہو گیا ہے ۔جانچ ایجنسیاں سی بی آئی اور ای وی نیتاو¿ں کے اشاروںپر کام کررہی ہیں ۔کاٹجو نے اپنے الزام کی حمایت میں کئی اور کیس اور اشوز کو رکھا جن میں 2019میں سابق چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی بنچ کی طرف سے ایودھیا پر دیاگیا فیصلہ شامل ہے جنہیں بعد میں راجیہ سبھا کا ممبر بنادیا گیا ۔حکومت ہند کی طرف سے بحث کرتے ہوئے برطانیہ کی کراو¿ن وکالت سیوا نے کاٹجو نے تحریری زبانی دعووں کی مخالفت کی کہا کہ نیرو مودی کی بھارت میں مسلمانہ سماعت نہیں ہوگی کیوں کہ عدالت میں زیادہ تر لوگ کرپٹ ہیں ۔بیرسٹر ہیلن میلکم نے سوال کیا کہ کیا یہ ممکن ہے کہ آپ ایک خود پبلسٹی مین ہیں جو پریس کو بتانے کے مقصد سے کوئی غیر ذمہ دارانہ بیان دیں گے تو اس پر کاٹجو نے دلیل دی کہ آپ اپنی رائے دینے کے حقدار ہیں ۔کاٹجو نے سماعت کے دوران کئی بار بھارت موازنہ نازی جرمنی کے دور سے کیا ۔جس طرح نازی جرمنی میں اقتصادی بحران کے لئے یہودیوں کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا تھا اسی طرح نیرو مودی کو سیدھے طور سے ولی کا بکرہ بنادیاگیا ۔مفصل بیان سننے کے بعد معاملے کی اگلی سماعت 3نومبر تک ملتوی کردی گئی ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں