کشمیری پنڈتوں کی گھر واپسی روکنے کےلئے
آرٹیکل 370ہٹنے کے بعد کشمیر میں دہشت گردوں نے اقلیتی کشمیری پنڈتوں کا ایک بار پھر نشانہ بنانے کی سازش رچی ہے۔ ساو¿تھ کشمیر کے اننت ناگ میں دہشت گردوں نے ایک پنڈت سرپنچ اجے پنڈت کو گولی مارکر ہلاک کردیا۔ اس واردات کو دہشت کی نئی علامت بنی جہادی تنظیم ریسسٹنس فرنٹ ٹی آر ایف نے انجام دیا ہے۔ پچھلے 17برسوں میں وادی کشمیر میں کشمیری پنڈت کی دہشت گردوں کے ذریعہ کی گئی ہلاکت یہ پہلی واردات ہے۔ سرپنچ کانگریس سے وابستہ تھا۔ پولیس ملزمان کی سرگرمی سے تلاش کررہی ہے۔ کشمیری پنڈتوں کی واپسی اور ان کی بساسط روکنے کے لئے آتنکی تنظیموں نے یہ سازش رچی ہے اور ساتھ ہی انتظامیہ کی کوشش کو جھٹکا دینے اور لوگوں میں خوف پیدا کرنے کی خاطر سرپنچ کو قتل کیاگیا۔ پلگام کے ناڑی مرگ میں2003کے قتل کے بعد وادی میں کسی پنڈٹ کا قتل ہوا ہے۔ فوج کی طرف سے زمین خریدنے کی پیش کش سے بھلائے یہ دہشت گردی تنظیموں نے یہ قتل کروایا۔ آر ایس ایس حمایتی عام شہروں کی آڑ میں جہاں بسنے کی کوشش کررہی ہے ایسے میں کسی بھی ہندوستانی کو جو کشمیر میں بسنے آئے گا وہ آر ایس ایس کا ایجنٹ سمجھا جائے گا۔ لوگوں کو زمین، دشمن اور اس کے ایجنڈے کے ہاتھ میں بیچنے کے لئے خبردار کیاجارہاہے۔ اس کے علاوہ پچھلے 15دنوں میں فوج اور پولیس نے مل کر درجنوں دہشت گردوں کو مار گرایا ہے۔ ان میں کئی کمانڈر آتنکی بھی شامل ہیں۔ اس لئے بوکھلائے ہوئے آئی ایس آئی اور اس کے گرکوں نے یہ قتل کرکے اپنی موجود گی درج کرادی ہے۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں