نکسلیوں کے خلاف بڑی لڑائی کی تیاری

چھتیس گڑھ کے سکما ضلع میں سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے 25 جوانوں کے شہید ہونے کے بعد اب وقت آگیا ہے نکسلیوں کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہئے۔ مرکزی سرکار و ریاستی سرکاروں کو مل کر اس پیچیدہ مسئلے کا حل تلاش کرنا ہوگا، کب تک ہم جوانوں کی شہادت دیکھتے رہیں گے؟ خبر ہے کہ سکما حملہ کے بعد ریاست کے ساتھ مرکزی حکومت نے بھی اپنے بھروسے مند مشیروں و افسروں کو اتاردیا ہے۔ پاک مقبوضہ کشمیر میں سرجیکل اسٹرائک کے بعد سرخیوں میں آئے سکیورٹی مشیر اجیت ڈوبھال نے سیدھے چھتیس گڑھ اور بستر کے افسروں سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے نکسل آپریشن کی بات کی ہے۔ اسی درمیان نکسلیوں کے گڑھ میں فورس نے جوائنٹ آپریشن شروع کردیا ہے۔ خطرناک نکسلی علاقوں میں اس کے ساتھ ہی سڑک تعمیر و دیگر ڈیولپمنٹ کام کو روک کر وہاں مزدوروں کی سلامتی میں تعینات جوانوں کو بھی ہٹا لیاگیا ہے۔ سرکار کی طرف سے سخت کارروائی کے حکم ملنے کے بعد سکیورٹی فورس کی طرف سے حملہ کرنا کی حکمت عملی تیار کی جارہی ہے۔ سکیورٹی فورس کے جنگلوں کے درمیان نکسلیوں کے گڑھ تک پہنچنے اور ان کی طرف سے امکانی خطرات کے پیش نظر اس سے مقابلہ کرنے کے لئے قطعی عملی شکل دی جارہی ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی ، وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ، وزیر اعلی ڈاکٹر رمن سنگھ سے اس بارے میں پوری طرح سے بات چیت ہوگئی ہے اور نکسلیوں کو سنگین اندرونی چنوتی مانتے ہوئے ان کو بڑا جواب دینے کا فیصلہ ہوچکا ہے اس کے لئے قومی سلامتی مشیر اجیت ڈوبھال کو پوری حکمت عملی پر نظر رکھنے کو کہا گیا ہے۔ ڈوبھال متعلقہ حکام سے مسلسل رابطے میں ہے۔ نکسلیوں کے خلاف کارروائی کے بارے میں وزیر اعلی نے سکیورٹی اسباب کا حوالہ دیتے ہوئے جانکاری دینے سے منع کردیا ہے لیکن کہا کہ نکسلواد کے خلاف ہماری پالیسی بالکل صاف ہے۔ ہم نے پالیسی ساز فیصلہ لیا ہے پہلے تو یہ کہ نکسلواد سے کوئی سمجھوتہ نہیں کرنا ہے۔ جمہوریت کی حفاظت کے لئے آخری دم تک لڑائی جاری رکھیں گے۔ دوسرا اس علاقہ کو ڈولپ کرنا نکسلی چاہے کتنا بھی روکنے کی کوشش کریں؟ پچھلے کچھ مہینوں سے خالی پڑے چیف کے عہدے پر تقرری کردی گئی ہے۔ چھتیس گڑھ کے سکما میں 25 جوانوں کی شہادت کا بدلہ لینے کیلئے مرکز نے جانباز ریٹائرڈ آئی پی ایس کے وجے کمار کو چنا ہے۔ بتادیں یہ وہی وجے کمار ہیں جنہوں نے تین ریاستوں کے جنگلوں میں خوف کی علامت رہے چندن اسمگلر ورپن کو مار گرانے میں اہم رول نبھایا تھا۔ مشن کو انجام دینے کیلئے وجے کمار سنیچر وار (29 اپریل کو) ہی سکما پہنچ گئے ہیں۔ نکسلیوں کے کور ایریا میں بڑا جوائنٹ آپریشن چل رہا ہے۔ افسر لگاتار متاثرہ علاقوں میں پڑاؤ ڈالے ہیں۔ نتیجے ایک دو دن میں آنے لگیں گے ایسی امید کی جاسکتی ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!