دہلی پولیس نے ناکام بنائی راجن کے قتل کی سازش

دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے تہاڑ جیل میں بند مافیہ سرغنہ چھوٹا راجن کے قتل کی مبینہ سازش رچنے کے الزام میں چار لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ یہ سازش راجن کے کٹر مخالف، حریف اور بھگوڑا مافیہ ڈان داؤد ابراہیم کا دایاں ہاتھ مانے جانے والے چھوٹا شکیل کے گرگوں نے رچی تھی۔ ان مبینہ ٹھیکہ قاتلوں کو 3 جون کو گرفتار کیا گیا۔ حالانکہ وہ اپنے منصوبوں میں کامیاب ہوپاتے اس سے پہلے دہلی پولیس کو ان کی سازش کی بھنک لگ گئی اور دہشت گردوں کی پہچان یونس، جنید، رابنسن اور منیش کے طور پر ہوئی ہے۔ ان کے پاس سے 40 ہزار روپے نقد اور موبائل فون ضبط کئے گئے ہیں۔ اسپیشل سیل کے اسپیشل کمشنر اروند دیپک کے مطابق یہ لوگ چھوٹا شکیل سے سیدھے رابطے میں تھے۔ انہیں تہاڑ جیل میں بند چھوٹا راجن کا قتل کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔ فون کال ریکارڈ اور انٹر نیٹ چیٹ سے پولیس کو ان کے بارے میں جانکاری حاصل ہوئی تھی۔ پولیس نے ان کے پاس سے 9 ایم ایم کی پستول ،20 غیر مستعمل کارتوس بھی برآمد کئے۔ان سے پوچھ تاچھ میں جانکاری ملی کہ انہیں چھوٹا شکیل نے راجن کو مارنے کے لئے ٹھیکہ دیاتھا۔ اس ٹھیکے کی رقم کا انکشاف اسپیشل سیل نے نہیں کیا۔ حالانکہ یہ رقم 10 لاکھ روپے سے کم بتائی جارہی ہے۔ ملزموں نے یہ بھی بتایا کہ وہ پہلے چھوٹا راجن کے ڈرائیور کا قتل کرنا چاہتے تھے اس کے بعد راجن کا مرڈر۔ راجن کی گرفتاری کے بعد اس کا ڈرائیور ممبئی سے دہلی آتا جاتا رہتا ہے ۔ اس سازش کے تحت راجن کو جیل سے کیسی پیشی کی تاریخ کے دوران گولیوں سے بھونا جانا تھا۔ چاروں ملزموں کا ریمانڈ پورا ہونے کے بعد جیل میں بند کردیا گیا ہے جس میں راجن بند ہے۔ راجن کو حراست میں اکیلا رکھا گیا ہے۔ جیل کے افسروں کا دعوی ہے کہ کوئی بھی قیدی راجن تک نہیں پہنچ سکتا۔ غور طلب ہے کہ 55 سالہ چھوٹا راجن کو پچھلے سال نومبر میں انڈونیشیا کی راجدھانی بالی سے گرفتار کر بھارت لایا گیا تھا۔ وہ قتل ، زر فدیہ اور ڈرگس کی اسمگلنگ کے 70 سے زیادہ معاملوں میں ملزم ہے۔ پولیس کی گرفت سے بچنے کے لئے یہ شاطر ڈان قریب27 برس تک پولیس و جانچ ایجنسیوں کو چکمہ دیتا آرہا تھا۔ تہاڑ جیل میں بند چھوٹا راجن کا جیل میں قتل کرنا بیحد مشکل بھرا ٹارگیٹ ہے۔ عام قیدیوں کی بات تو دور تہاڑ جیل کا ہر افسر بھی اس تک نہیں پہنچ سکتا۔ اسے 2013ء میں تہاڑ جیل میں پھانسی دئے گئے آتنکی افضل گورو سے بھی زیادہ سکیورٹی گھیرے میں رکھا گیا ہے۔ اس کی حفاظت کے لئے اینٹی ایئر کرافٹ گن تک لگائی گئی ہے۔ چھوٹا راجن کو نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر اجیت ڈوبھال کی ہدایت پر ممبئی کے بجائے دہلی کی تہاڑ جیل میں رکھا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ جیل نمبر2 کے ہائی رسک وارڈ بی کے جس سیل میں رکھا گیا ہے اس وارڈ کے قیدیوں کو دوسرے وارڈوں میں منتقل کردیا گیا ہے۔ راجن کے وارڈ کو بین گھوشت کردیا گیا ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟