جرم کی دنیا میں خواتین کی بڑھتی سرگرمی



Published On 18 March 2012
انل نریندر
راجدھانی دہلی اور این سی آر میں کرائم کی دنیا میں خواتین کی سرگرمی تشویش کا موضوع بنتا جارہا ہے۔ ایک وقت تھا جب جرم کی دنیا میں مرد بگ باس ہوا کرتے تھے لیکن پچھلے کچھ دنوں سے ایسی خبریں آرہی ہیں کے جس سے پتہ چلتا ہے کہ اب اس علاقے میں صرف مرد ہی سرغنہ نہیں رہا عورتیں بھی کودتی جارہی ہیں۔ وجے وہار تھانہ پولیس نے جمعہ کو کمپیوٹر کی مدد سے گھر میں نقلی نوٹ چھاپ کر انہیں سپلائی کرنے والی ایک خاتون کو گرفتار کیا ہے۔ ملزم خاتون کی پہچان 22 سالہ الکا گروور کی شکل میں ہوئی ہے۔ اس کے پاس سے 25 ہزار800 روپے کے نقلی نوٹ و چھپائی میں استعمال سامان بھی ضبط کیا گیا ہے۔ اس کے دو فرار ساتھیوں کی تلاش جاری ہے۔ خاتون دہلی سے پنجاب تک یہ نقلی نوٹ سپلائی کیا کرتی تھی۔ پولیس ڈپٹی کمشنر بھولا شنکر نے بتایا کہ جمعہ کو خبر ملی تھی کے وجے وہار سی بلاک کے ایک گھر میں نقلی نوٹ چھاپے جارہے ہیں۔
پولیس نے چھاپہ مار کر گھر سے 500 روپے کے 46 ،100 روپے کے 27 ،50 روپے کے دو نقلی نوٹ برآمد کئے۔شوہر کے جیل میں ہونے کی وجہ سے عورت کی اقتصادی حالت بیحد خراب تھی۔ اس کے بچے پنجاب کے اسکول میں پڑھتے ہیں وہ جیل میں جب اپنے شوہر سے ملاقات کرنے گئی تو وہاں اسے تیجندر اور ونود ملے۔ اس کی اقتصادی حالت کے بارے میں جانکارکر اسے اپنے گروہ میں شامل کرلیا۔ اور یہیں سے شروع ہوا اس کے گھر میں نقلی نوٹ چھاپنے کا دھندہ۔ چھان بین کررہی پولیس نے جب نوٹ ضبط کئے تو اس کے نقلی ہونے کا اسے بھی یقین نہیں ہوا۔ دراصل ان نوٹوں کو بنانے میں بہترین کوالٹی کے کاغذ کا استعمال کیا گیا۔ اس کے علاوہ واٹر مال اور سکیورٹی دھاگا بھی نوٹ میں ہونے کی وجہ سے اس کے نقلی ہونے کا کسی کو شبہ نہیں ہوتا تھا۔
کچھ دن پہلے خبر آئی کے دہلی میں شراب اسمگلنگ میں ایک عورت لیڈی ڈان کو گرفتار کیا۔ باہری دہلی پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ روہنی علاقے میں لیو ان ریلیشن میں رہنے والا ایک جوڑا شراب کی اسمگلنگ کے دھندے کو انجام دے رہا ہے۔ دیررات پولیس نے چھاپہ ماری کر شیوانی ، برج موہن اور ونود نامی لڑنے کو گرفتار کرلیا۔ ذرائع کے مطابق شیوانی اور برج موہن لیو ان ریلیشن میں رہتے تھے۔ برج موہن اور ونود ہریانہ سے دیسی شراب لانے کا کام کرتے تھے پھر عورت کے اشارے پر اسے لیلا ،جانی واکر وغیرہ مہنگی برانڈ کی بوتلوں میں بھرا جاتا تھا اور اسمگلنگ پر شک ہونے پر اس کے لئے شیوانی خود ہی گراہک ڈھونڈنے اور ڈلیوری کرنے کا کام کیا کرتی تھی۔
لاکھوں کی تعداد میں برآمد شراب کی بوتلوں کو پولیس نے ضبط کیا ہے۔ پوچھ تاچھ میں پتہ چلا ہے کہ بھاری مقدار میں برآمد شراب ایم سی ڈی چناؤ میں بانٹی جانی تھی۔ ان دونوں قصوں کے علاوہ بھی جرم کی دنیا میں خواتین کی بڑھتی سرگرمی کے قصے سامنے آئے ہیں۔ یہ دکھ کی بات ہے کہ ناجائز دھندوں میں اب عورتیں بھی بڑھ چڑھ کر شامل ہونے لگی ہیں۔
Anil Narendra, Crime, Criminals, Daily Pratap, Vir Arjun, Women in Crime

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!