کنگ فشر ایئرلائنس کی بد حالی کیلئے وجے مالیا ہی ذمہ دار




Published On 16th November 2011
انل نریندر
پچھلے مہینے 28 تاریخ کو مجھے اور میری اہلیہ کو دہرہ دون جانا تھا۔ ہم نے ایک مہینے پہلے کنگ فشر ایئر لائنس کی دہرہ دون فلائٹ کے لئے اپنا ٹکٹ بک کرالیا تھا، پیسے بھی دے دئے تھے۔ فلائٹ کے دن سے کچھ دن پہلے ہی ہمارے ٹریول ایجنٹ نے ہمیں مطلع کیا کہ کنگ فشر نے اپنی دہرہ دون پرواز کو اچانک منسوخ کردیا ہے۔ ہمارا دہرہ دون جانا ضروری تھا لحاظہ ہمیں اپنی کار سے جانا پڑا۔ اس کے کچھ دن بعد کنگ فشر ایئر لائنس کی حالت معلوم پڑ گئی۔ ہم اکیلے ہی اس پریشانی کے حامل نہیں تھے۔ کنگ فشر نے گذشتہ ایتوار کو اپنی 40 پروازیں منسوخ کردیں۔ اس طرح ایئر لائنس ابھی تک 250 اڑانیں منسوخ کرچکا ہے جس سے ہزاروں مسافروں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اب پتہ چلا ہے کہ کنگ فشر ایئر لائنس تقریباً دیوالیہ ہوچکی ہے اور اگر اس کو باہری اقتصادی امداد نہ ملی تو وہ ڈوب جائے گی۔ 100 سے زیادہ پائلٹوں نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ کنگ فشر ایئر لائنس کے مالک صنعت کار وجے مالیااب حکومت پر دباؤ بنا رہے ہیں کہ وہ اس کی مالی مدد کرے تبھی ایئر لائنس بچے گی۔ یہ وہی مالیا ہیں جو دنیا میں اپنے اسٹائل کے لئے جانے جاتے ہیں۔ شیشے سے شیشہ ٹکرانا، نئی گاڑیاں چلانا اور ہواؤں سے باتیں کرنا اچھا ہے ان کا نام وجے دینا ناتھ مالیا نہیں ہے اور نہ ہی وہ اگنی پتھ پر چلنے کے عادی ہیں۔ان کا پورا نام ہے ڈاکٹر وجے مالیا اور وہ ہر سال خوبصورت ماڈل کو علیحدہ سے انٹرڈیوز کرانے کیلئے دنیا کی پوشیدہ جنتوں میں لے جایا کرتے تھے۔ پھر ان کے ذریعے ایک کلنڈر تیار کرتے جو عام تاریخوں ، تہواروں والے کلنڈروں سے کہیں الگ ہوتا ہے اتنا کے لوگ اس کے پیچھے پاگل ہوجاتے ہیں۔ دراصل پلے بوائے وجے مالیا کو تیل چاہئے اور انہیں قرض دینے والوں کو پیسہ۔ مالیا صاحب کے سامنے سنہرہ چیلنج ہے۔ خیر ان کی پارٹیوں اور پارٹیوں میں آنے والی ماڈل ان کی کاریں، ان کا گھر اور شراب خانے .... کیا کہنے۔ مالیا رفتار کے شوقین ہیں ان کے پاس 250 ونٹیج کاریں ، 1 بوئنگ طیارہ727 ، دو کارپوریٹ جیٹ اور 3-4 دیگر جہاز ہیں۔ گاڈ سرسوت بھرم وجے مالیا صنعت کار وٹھل مالیا کے بیٹے ہیں۔ وہ یونائیٹڈبریوریز(یو بی )اور کنگ فشر ایئر لائنس کے چیئرمین ہیں ۔یوبی گروپ دنیا کی دوسری سب سے بڑی شراب بنانے والی کمپنی ہے۔ وجے ایف 1- ٹیم فورسیز انڈیا آئی پی ایل ٹیم بنگلور رائلز چیلنجرس انڈین فٹبال لیگ ٹیم کے ایسٹ بنگال فٹبال کلب کے مالکانہ حق بھی رکھتے ہیں۔ فوربیس نے ان کی نجی املاک 40 ارب کروڑ ڈالر ہونے کا اندازہ لگایا ہے۔ مالیا نے دو شادیاں کی ہیں۔ ان کی پہلی بیوی کا نام ہے سمیرا جن سے ایک بیٹا ہے سدھارتھ مالیا ہے اور بعد میں انہوں نے ریکھا سے شادی کی جن سے انہیں دو بیٹیاں لینا اور تانیہ ہوئیں۔
کچھ کا کہنا ہے کنگ فشر بند ہوجائے تو انہیں تعجب نہ ہوگا۔ یہ کمپنی بازار سے پیسہ نہیں کما پارہی ہے کیونکہ کوئی اسے قرض دینے کو تیار نہیں ہے۔ جن کمپنیوں نے کنگ فشر کو اپنے ہوائی جہاز دئے تھے وہ واپس لے سکتے ہیں۔ کنگ فشر نے مرکزی حکومت سے کمپنی کو بحران سے نکالنے کی اپیل کی ہے۔ وزیر اعظم منموہن سنگھ نے مدد کیلئے یقین نہیں دلیا ہے۔ لیکن کسی بھی طرح سرکاری مدد کیلئے جم کر مخالفت بھی ہورہی ہے۔ بجاج آٹو کے چیف راہل بجاج نے کسی بھی طرح کی سرکاری مدد پر اعتراض ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا پرائیویٹ سیکٹر کی کمپنیوں کو سرکاری مدد نہیں ملنی چاہئے۔ کھلے بازار کے سسٹم میں جو مر رہے ہیں انہیں مرنے دینا چاہئے۔ ایک ٹی وی چینل سے بات چیت میں بجاج نے کہا ''میں فخر سے کہتا ہوں کہ میں پرائیویٹ سیکٹر کا شخص ہوں۔ سرکار کے ذریعے پرائیویٹ کمپنیوں کو بحران سے نکلنے کا پیکیج دئے جانے کی دلیل مجھے سمجھ میں نہیں آرہی ہے۔ بینک بھی کنگ فشر کمپنی میں اور پیسہ لگانے کو تیار نہیں ہیں۔ اسٹیٹ بینک آف انڈیا کے چیئرمین نے سی بی آئی کی سربراہی میں 13 بینکوں کے فیڈریشن نے بھی کمپنی سے کہا ہے کہ وہ اپنی طرف سے اور زیادہ سرمایہ کاری کریں۔ ساتھ ہی بینکوں کو مزید مالی تفصیلات مہیا کرائے۔ مالی تفصیلات کی جانچ پڑتال کے لئے بینکوں نے کمیٹی بنائی ہے۔ ان سبھی بینکوں کا کنگ فشر میں کل 23.4 فیصد حصہ ہے جو تقریباً 7700 کروڑ روپے کا ہے۔ بھاجپا نیتا یشونت سنہا نے کہا کنگ فشر ایئر لائنس بند ہو یا پھر کسی اور کمپنی میں مل جائے، کمپنی کو سرکاری مدد نہیں ملنی چاہئے۔ کنگ فشر ایئر لائنس پہلے ہی دن سے خصارے میں چل رہی ہے پھر بھی وجے مالیا کی فضول خرچی اور بربادی کم نہیں ہوئی۔ آج اگر کنگ فشر کی یہ حالت ہے تو اس کے لئے صرف ڈاکٹر وجے مالیا ہی ذمہ دار ہیں۔ ان کے عیش و آرام اور شان و شوکت کے لئے پبلک کا پیسہ نہیں ڈوبایا جاسکتا۔ اگر سرکار کو کچھ کرنا ہی ہے تو پہلے ان لاکھوں کروڑوں لوگوں کے بارے میں سوچے جو آج بھی بے روزگاری ،لاچاری کی زندگی جینے پر مجبور ہورہے ہیں۔ کنگ فشر چلے یا نہ چلے اس پر آنسو بہانے کی ضرورت نہیں۔ ویسے صنعت کار کچھ بھی کہیں لیکن پردھان منتری سے کچھ بھی کروانا ناممکن نہیں مانا جاسکتا۔
Anil Narendra, Daily Pratap, Kingfisher, Vijay Mallaya, Vir Arjun

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!