گلے کی ہڈی بنے یدی یروپا کو بلا تاخیر ہٹائیں
بدعنوانی کے مسئلے پر یوپی حکومت کے خلاف مہم چلا رہی بھاجپا کی سینئر لیڈر شپ کرناٹک کے وزیر اعلی بی ایس یدی یروپا کو لیکر بری طرح پھنس گئے ہے۔ جنوبی ہندوستان میں اپنی پہلی حکومت کو بچانے کیلئے بھاجپا ہائی کمان کوئی خطرہ اٹھانے سے کترارہا ہے۔ لوک آیکت سنتوش ہیگڑے نے یدی یروپا کو بدعنوانی کیلئے قصوروار قراردیا ہے اور شری ہیگڑے کی نیت اور ان کے بھروسے پر شک نہیں کیا جاسکتا۔ وہ گورنر ہنسراج بھاردواج کی طرح نہیں جو پرائیویٹ ایجنڈے یا سیاسی ایجنڈے پر کام کرتے ہیں۔ جسٹس ہیگڑے ایک ایماندار اور اچھی ساکھ کے انسان ہیں۔ اگر انہوں نے وزیر اعلی کو قصوروار پایا تو یہ صحیح ہوگا۔ دراصل بھاجپا لیڈرشپ کے لئے یدی یروپا گلے کی ہڈی بن چکے ہیں جسے نہ وہ نگل پا رہی ہے اور نہ ہی اگل پا رہی ہے۔ یدی یروپا ہر بار یہ ہی دلیل دیتے ہوں گے کہ اگر مجھے ہٹایا تو حکومت گر جائے گی۔ اور جنوبی ہندوستان میں بھاجپا نے جو پیر جمائے ہیں وہ اکھڑ جائیں گے۔ بھاجپا لیڈر شپ کو یدی یروپا کی بلیک میلنگ کے سامنے اب اور نہیں جھکنا چاہئے۔ یدی یروپا کے سبب بھاجپا کی مرکزی سرکار کے خلاف بدعنوانی کی مہم کو بھی دھکا لگ رہا ہے اور کانگریس کو یہ موقعہ ملتا ہے کہ وہ بھاجپا پر دوہرے پیمانے اپنانے کا الزام لگا سکے۔ بھاجپا پردھان نتن گڈکری نے کہا ہے کہ لوک آیکت کی رپورٹ آنے کے بعد یدی یروپا پر مناسب فیصلہ ہوگا۔ کہہ تو یدی یروپا بھی یہ ہی رہے ہیں کہ رپورٹ آنے کے بعد پارٹی جو بھی فیصلہ کرے گی اسے مانیں گے۔ بھاجپا لیڈر شپ کو بلا تاخیر یدی یروپا کو ہٹا کر ان کے جانشین کا اعلان کردینا چاہئے۔ اب اس میں تاخیر نہیں ہونی چاہئے۔ ممکن ہے کچھ بااثر طاقتوں کو کچھ دوسرے فائدے یدی یروپا کے ٹکے رہنے سے ہوتے رہے ہوں، لیکن اگر جسم کے کسی حصے میں کینسر ہوجائے تو کیا جسم کو بچانے کیلئے اس حصے کو کاٹ نہیں دیتے؟ اگر یدی یروپا سرکار چلی بھی جاتی ہے تو بھی بھاجپا کو واپس آنے میں فائدہ ملے گا۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں