سنگھ :کسانوں اور نوجوان و عام آدمی ہتشی ہو بجٹ!

منریگا میں 200 دن روزگار پر کیا بات بنے گی ؟آر ایس ایس نے مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کو دئے کسان مزدوروں کو لیکر یہ تجاویز رکھی ہیں آر ایس ایس جیسی تنظیموں و بھارتیہ کسان فیڈریشن اسمال صنعتیں اور بھارت سودیشی جانگرن منچ کے نمائندوں نے اور عہدےداران نے پچھلے 2 ہفتے کے دوران وزیر خزانہ کو اپنی رائے سونپی ہے وزارت مالیات بجٹ سے پہلے مختلف سیکٹروں و تنظیموں کے ساتھ تبادلہ خیال کر رہا ہے ۔مرکز میں نریندر مودی کی سرکار اب پوری طرح سے سر گرم ہے ۔اور نئی حکومت کے بعد لوک سبھا راجیہ سبھا کے اجلاس بھی شروع ہو چکے ہیں ۔اب سبھی کی نگاہیں آنے والے مرکزی مالی بجٹ پر ہیں جو 23 جولائی کو پیش کیا جانا ہے ۔اس سے پہلے وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن مختلف تنظیموں کے نمائندوں سے بات چیت کر رہی ہیں ۔اسی سلسلہ میں آر ایس ایس سے وابستہ تنظیموں نے وزیر خزانہ کو سال 2025-25 کے بجٹ میں پی ایم کسان سمان ندھی کے مد میں پیسہ بڑھانے سمیت کئی دیگر تجویز پیش کی ہیں ۔ان تنظیموں نے درمیانے طبقہ کو بھی راحت دینے کے لئے شخصی طور پر انکم ٹیکس گھٹانے اور جی ایس ٹی سسٹم میں بھی بہتری لانے کی درخواست کی ہے ان تنظیموں کا یہ بھی کہنا ہے کے آرٹیفیشئل انٹیلیجنس کے سبب نوکری گوانے والے لوگوں کو زیادہ ہنر مند بنانے کے لئے بجٹ میں پیسے کا ازافہ کیا جائے دیگر جاگرن منچ کے نمائندوں نے پچھلے ہفتہ وزیرخزانہ کو اپنی تجویزیں پیش کی تھی ۔انہوںنے یہ بھی کہا کے ایم ایس اے ای کو بھی اسمال سیکٹر میں شامل کیا جانا چاہئے ۔اس قدم سے دیش میں روزگار کے زیادہ پیدا کرنے میں مدد ملے گی مہاجن نے کہا کے آئیندہ ڈفینس گلیاروں میں ایم ایس ایم ای سیکٹروں کے لئے بھی جگہ ہونی چاہئے۔وہیں مزدوروں کی تنظیم ڈی ایم ایس کے ممبرو نے کہا دیگر ٹریڈ فیڈریشنوں کے ساتھ وزیر خزانہ کو میمورنڈم دیا تھا اور اس تنظیم نے منریگا میں کام کی دنوں کی تعداد سال میں بڑھاکر 200 دن کرنے کی تجویز رکھی ہے بی ایم ایس نے کہا کے اس روزگار یوجنا ذراعت و دیگر فیکٹریوں میں ہونے والے کام بھی شامل کئے جانے چاہئے۔اور پرانی پینشن یوجنا بہال کرنے کی تجویز رکھی اور مرکزی سرکار میں سبھی خالی اسامیوں کو بھرنے کےلئے تیز تر قدم اٹھانے کی مانگ کی ۔بھارتیہ کسان فیڈریشن نے پی ایم کسان ندھی رقم 6000 روپے سے بڑھانے کی مانگ کی ہے ۔یہ اسکیم 2018-19 میں شروع کی گئی تھی جس کا مقصد کسانوں کو بڑھتی لاگت سے نمٹنے میں مدد کرنا ہے ۔فیڈریشن نے کہا مرکز کو سنچائی آب پاشی کی مد میں پیسہ بڑھانے کے ساتھ آب و ہوا کے مضر اثرات جو دیکھتے ہوئے ندھیوں کو جوڑنے کے لئے رقم کا بھی انتظام کرنا چاہئے ۔اور یہ بھی دیکھنا ہے کے سنگھ سے جڑی تنظیموں کی تجاویز پر وزیر خزانہ کتنا عمل کرتی ہیں ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!