پرینکا نے کیوں چھوڑا یوپی کا میدان ؟

کانگریس تنظیم نے ایک بڑی رد بدل کے تحت پرینکا گاندھی واڈرا کو اترپردیش ذمہ داری چھوڑنے پر موہر لگا دی ہے چھارکھنڈ کانگریس کے انچارج رہے اویناش پانڈے یو پی کے انچارج ہوں گے کہا جاتا ہے کے پرینکا گاندھی اب کانگریس کی آل انڈیا کیمپن میں لگے گی پرینکا گاندھی نے اکتوبر 2022 سے ہی کانگریس کی انچارج جنرل سکریٹری عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا لیکن اب اس پر منظوری ملی ہے ،کرناٹک تلنگانہ ،راجستھان ،چھتیس گڑھ سے لیکر مدھیہ پردیش اور شمال مشرق کی ریاستوں میں پرینکا کی کمیپین کے بعد یہ صاف ہو گیا تھا کے وہ اب لوک سبھا چناﺅ میں پارٹی کی اسٹار کیمپینر کے طور پر دکھائی دیں گی ۔اترپردیش اسمبلی چناﺅ میں کانگریس کی ہار کے بعد کرناٹک اور ہماچل میں کانگریس کے لئے پرچار لیا تھا کانریس نیتاﺅں کا کہنا ہے دوں جگہوں پر ان کے پرچار سے پارٹی کو فائدہ ہوا اور اسے چیت ملی اب قیاس ارائی کی جارہی ہے کے شائد اب وہ بھارت نیائے یاترا میں بھائی راہل گاندھی کا ساتھ دیں گی کانگریس کے سیاسی فیصلوں پر نگہ رکھنے والوں کا کہنا ہے کے پرینکا کو ےو پی کا پرچار کا فی پہلے چھوڑ دینا چاہئے تھا کیوں کے انکا کاوئی اثر نہیں ہوا ایسے میں سوال یہ ہے کے پرینکا سے اترپردیش کی ذمہ داری لینا ریاست کی چناﺅی حکمت عملی میں ان کے نکامی پر مہر ہے یا پھر یہ سوچی سمجھی حکمت عملی ہے جہاں انہیں یوپی کی جگہ ان ریاستوں میں ذمہ داری دی جائے جہاں کامیابی کا زیادہ امکان ہے ؟جس پارٹی نے 1947 سے 1989 کے درمیان کچھ پرسوں کو چھوڑ کر 4 دہائی تک یوپی میں راج کیا وہ اب لوک سبھا کی ایک سیٹ تک سمٹ گئی ہے یہ آج کی تلخ حقیقت ہے حلانکہ پرینکا کے حماکیتیوں کا کہنا ہے یوپی میں کانگریس کافی پہلے سے کمزور ہو گئی تھی ایسے میں محض 3-4 سال میں ان سے معجزے کی امید کیسے کی جا سکتی ہے لیکن پرینکا گاندھی 1984 سے راجیو گاندھی کے ساتھ امیڈھی جاتی رہیں ہیں بھلے ہی سونیا گنادھی پورے دیش میں پرچار کرنے کی وجہ سے وہاں نہیں جا پاتی ہوں لیکن پرینکا گاندھی رائے بریلی اور امیڈھی سیٹ پر کیمپین کے لئے ضرور جاتی تھیں اس کا مطلب کم سے کم 2 سیٹوں پر تو کانگریس کو جیتنا چاہئے تھا اب پرینکا کے انچارج رہتے ہوئے کانگریس امیڈھی ہار گئی تو پھر ان کے بنے رہنے کا کیا تک بنتا ہے ؟یہ بھی کہا جا رہا ہے کانگریس کے اندر ایک بڑا گروپ ہے جو پرینکا کے کام کاج کے تریقہ کو پسند نہیں کرتا وہ کہتے ہیں پنچاب میں کانگریس کی جو حالت ہوئی اس کے لئے پوری طرح سے پرینکا گاندھی ذمہ دار تھیں انہوںنے امریندر سنگھ کو ہٹاکر چرن جیت سنگھ چنی کو وزیراعلیٰ بنوایا ۔ نوجوت سنگھ سدھو کو کاگی اہمیت دی گئی آخر کا ر پنچاب کانگریس کے ہاتھ سے نکل گیا اس کے لئے پرینکا گاندھی ذمہ دار ہیں کیوں کے پنجاب کا سارا کام کاج وہیں دیکھ رہی تھی یہ ٹھیک ہے پورے دیش بھر میں پرینکا لوگوں میں پسند ضرور تھیں لوگ ان کے ریلیوں میں انہیں سننے کے لئے آتے تھے کچھ لوگوں کو ان میں اندیرا گاندھی کی عکس نظر آتا ہے لوگ ان کی بات کو بھی سنتے ہیں لیکن پرینکا کانگریس کے ووٹ دلا پائیں گی اس میں شبہ ہے ایسا بھی لگتا ہے پرینکا اس بار لوک سبھا چناﺅ بھی لڑیں گی کچھ کا یہ بھی خیال ہے کے ہو سکتا ہے کے وہ وزیراعظم مودی کے خلاف ورانسی سے چناﺅ لڑیں ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!