چھ گارنٹی پر داو ¿ لگایا !

کرناٹک کی چناوی کامیابی سے گد گد کانگریس پارٹی نے اتوار کو تلنگانا میں ایک بڑی ریلی کی اس کا ویڈیودیکھا ۔ اس ریلی میں ناقابل یقین عوامی سیلاب امڑا ،ایک اندازے کے مطابق 10لاکھ لوگ اس ریلی میں آئے ۔ جہاں تک نظر جاتی تھی بھیڑ ہی بھیڑ دکھائی دیتی ہے ۔ چاروں طرف یہ نظارہ تھا کہ راہل گاندھی تقریرشروع کی اتنے نعرے لگے انہیں دو تین مرتبہ اپنی تقریر روکنی پڑی ۔پارٹی کی ورکنگ کمیٹی کی دو روزہ میٹنگ کے اختتام کے بعد حید ر آبا دکے قریب تنکو گوڑا میں منعقدہ کانگریس کی ریلی میں کانگریس صدر ملکا ارجن کھڑگے ،سابق صدر سونیا گاندھی اور راہل گاندھی نے ان چھ گارنٹیوں کا ذکر کیا ۔اور کہا کہ پارٹی کی سرکار بننے کے بعد انہیں پورا کیا جائےگا ۔ راہل گاندھی نے ان چھ گارنٹیوں کی تفصیل پیش کرتے ہوئے کہا کہ تلنگا نا میں کانگریس کی سرکار بنتے ہی کیبنیٹ کی پہلی میٹنگ میں اس پر مہر لگے گی ۔ تلنگا نا میں اس سال کے آخر میں اسمبلی چناو¿ ہونے ہیں۔ تلنگا ناکی حکمراں بھارت راشٹر کمیٹی (بی آر ایس) کو بی جے پی رشتہ دار کمیٹی قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راو¿ واور اے آئی ایم آر کے لیڈروں کے خلاف ای ڈی ،سی بی آئی اور انکم ٹیکس کی کاروائی نہیں ہوتی۔ چوںکہ وزیراعظم مودی انہیں اپنا مانتے ہیں۔ کانگریس کے سابق صدر نے بھاجپا ،بی آر ایس اور اے آئی ایم آئی ایم کے درمیان ساجھےداری ہونے کا دعویٰ کیا اور کہا کہ کانگریس تلنگا نا میں ان تینوںپارٹیوں سے لڑ رہی ہے ۔ ریلی کے دوران کانگریس ورکنگ کمیٹی کے ممبر اور پارٹی کے حکمراں ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ بھی موجود تھے ۔ سونیا گاندھی نے یہاں گاندھی نالج اینڈ ٹریننگ سینٹر کا بھی سنگ بنیاد رکھا۔ انہوںنے ریلی سے خطاب میں کہا کہ ان کا خواب ہے کہ تلنگا نا میں ان کی پارٹی کی سرکار بنے جو سماج کے سبھی طبقوں کیلئے کام کرے گی۔ انہوںنے کہا کہ ہم ہر گارنٹی کو پورا کرنے کیلئے پابند ہیں۔ کانگریس کی پہلی گارنٹی ہے مہا لکشمی یوجنا ؛جس کے تحت خواتین کو ہر ماہ ڈھائی ڈھائی ہزار روپے دینے ،پانچ سو روپے میں گیس سلینڈر دینے اور ریاستی بسوںمیںمفت سفر دوسرا؛ کسانوں کو 15ہزار روپے فی ایکڑ معاوضہ ،کھیتی مزدوروں کو12ہزارروپے سالانہ ،دھان کیلئے 15سو روپے بونس ،تیسرے ؛ ہر گھر کو 200یونٹ بجلی مفت ،اور بے گھر لوگوں کو گھر بنانے کیلئے 5ہزار روپے کی مدد ملے گی،بزرگوں کو 4ہزارروپے ماہانہ پینشن اور 10لاکھ روپے کا راجیو آروکیہ شیر بیمہ کا وعدہ ۔ ہم یہ تو نہیں کہہ سکتے کہ جتنی بھیڑ ریلی میں اکٹھا ہوئی اس میں سے زیادہ تر ووٹ میں بدلے گی۔ لیکن اتنا ضرور ہے کہ کانگریس کی ریلی اتنی بھیڑ پارٹی کی طاقت کا مظاہر ہ تھا۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!