کیا ولادیمیر پوتن گرفتار ہوںگے؟

روس کے صدر ولادیمیر پوتن کو گرفتار کرنے کے انٹر نیشنل کرمنل کورٹ آئی سی آئی نے 17مارچ 2023کو روسی صدر پوتن اور چلڈرن رائٹس کیلئے روس کی کمشنر ماریا لاوووا،بیلوباکے خلاف گرفتاری وارنٹ جاری کیا ہے ۔ آئی سی سی میں فروری2022میں یوکرین میں روس کا حملہ ہونے کے بعد یوکرین کے بچوں کے مجرمانہ جلاوطنی معاملے میں دونوں پر ذاتی طور پر ذمہ دارہونے کا الزام لگایا ہے ۔ آئی سی سی نے پوتن پر اسے روکنے کیلئے صدر کے طور پر اپنے اختیارات کا استعمال نہ کرنے کا الزام لگایا ۔اور کہا کہ ان کے خلاف معاملے چلانے کے کافی ثبوت موجو دہیں ۔ آئی سی سی نے کہا کہ یوکرین کے سیکڑوں بچوں کو تیم خانوں اطفال ہوم سے روس لایا گیا تاکہ روس میں پریوار انہیں گود لے سکیں ۔ یوکرین کے نیشنل انفورمیشن بیورو کے مطابق 16221بچوں کو زبردستی روس لے جایا گیا ہے ۔ کورٹ نے کہا کہ جس وقت بچوں کوڈیپورٹ کیا گیا ،انہیں جنیوا کنوینشن کے تحت سیکورٹی دی گئی تھی۔یوکرین نے انٹرنیشنل کرمنل کورٹ سے اپنی سرزمین پر جنگی جرائم کی جانچ کرنے کی گذارش کی تھی ۔ جس کے اس کی سماعت کی گئی ہے۔ یہ پہلی بار ہے جب کورٹ نے سیکورٹی کاو¿نسل کے پانچ مستقل ممبروںمیں سے ایک نیتا کے خلاف گرفتاری وارنٹ جاری کیا ہے ۔یوکرینی صد رزیلینسکی نے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے ۔ یہ تاریخی فیصلہ بتایا ہے ۔جو اس معاملے ذمہ داری طے کرئے گا۔ روس نے عدالت کے اس فیصلے کو نامنظور کر دیا اور کہا کہ گرفتاری وارنٹ کسی کام کا نہیں ہے ۔آئی سی آئی کورٹ کا ہنڈ کوارٹر نیدرلنڈمیں ہے کورٹ جنگی جرائم ،قتل عام ،اور انسانیت کے خلاف جرائم کی جانچ کرتی ہے۔ اس کیلئے ذمہ دار شخص پر مقدمہ چلاتی ہے ۔ 1988روم معاعدے کے تحت اس کو قائم کیا گیا تھا اور 2002میں اس نے اپنا کام شروع کیا ۔ اس کا سالانہ بجٹ 13کروڑ پانڈ کا ہے جو معاملوں کی جانچ پرخرچ کرتی ہے اب تک کورٹ میں 21معاملوں کی سماعت کرچکی ہے ۔اور 10لوگوں کو سز ہو چکی ہے ۔آئی سی آئی نے اب تک دوسرے ملکوں کی مدد سے 40وارنٹ جاری کئے ہیں ۔ جبکہ ابھی 18افراد گرفتار نہیں ہو سکے ۔آئی سی سی وارنٹ جاری کر سکتی ہے ،لیکن اس کے پاس کسی شخص کو گرفتار کرنے کا حق نہیں ہے ۔کورٹ کے جج ٹیوٹر ہاف مینسکی نے کہا کہ پوتن کو گرفتار کر نا بین الاقوامی برادری پر منحصر کرتا ہے لیکن روس میں موجو دہ وقت میں پوتن کا جو رتبہ ہے انہیں کوئی بھی چیلنج نہیں کرسکتا ۔ ویسے بھی آئی سی سی میں سگنیٹری نہیں ہے۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!