دہلی میونسپل چناو ¿کا دلچسپ مہابھارت !

دہلی میونسپل کارپوریشن کے چناو¿ کا اعلان ہو چکا ہے ۔پچھلے کئی دنوں سے اس چناو¿ کے بارے میں قیاس آرائیاں جاری تھی پتا نہیں کب چناو¿ ہو جائے لیکن بے یقینی کے ماحول کو ختم کرتے ہوئے دہلی چناو¿ کمیشن نے چناو¿ کا اعلان کر دیا ۔اور اسی کے ساتھ دہلی میونسپل کارپوریشن کے موضوع بحث بنے مہا بھارت کی اب شروعات ہو گئی ہے ۔ یہ لڑائی صرف سیاسی پارٹیوں کی نہیں ہے یہ ایک جنگ ہے دہلی کے مسائل کی یہ جنگ ہے ۔دیش کی راجدھانی سے دنیا کی سب سے آلودہ راجدھانی کا ٹھپا ہٹانے کی ہے ۔ اس لئے دہلی والوں کو اس بار ایسے کونسلروں اور سیاسی پارٹیوں کو جتانا ہے جسے وہ سمجھتے ہیں کہ ان کے ذریعے کام ممکن ہے ۔سب سے ضروری ہے کہ امیدوار کا کردار ووٹر کو ووٹ دینے سے پہلے اس کے بارے میں جاننا ضرور چاہئے ۔ اچھے لوگ جیتیںگے تو کچھ بہتری ممکن ہے ۔ایم سی ڈی میں کرپشن کے قصے آئے دن سننے کو ملتے ہیں دیکھیں نئی ایم سی ڈی میں کرپشن کم ہوتا ہے یا نہیں ؟ دہلی میونسپل چناو¿ کے اعلان کے بعد بی جے پی اور عام آدمی پارٹی کے ساتھ ہی کانگریس نے اپنی جیت کا بھروسہ جتایا ہے لیکن اصلیت یہ ہے کہ تینوں ہی پارٹیوں کیلئے یہ چناو¿ بیحد چیلنج بھرا ہے ۔تین مرتبہ سے مسلسل ایم سی ڈی میں قابض بی جے پی تو اسے پھر سے حاصل کرنے کی کوشش میں ہے لیکن اس مرتبہ اسے عام آدمی پارٹی سے زبردست چنوتی مل رہی ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ اس بار گجرات اور ہماچل پر دیش اسمبلی چناو¿ کے درمیان ایم سی ڈی کے چناو¿ کے اعلان کو بھی ایک بڑے سیاسی داو¿ کی شکل میں دیکھا جا رہا ہے ۔ دہلی میں 1997کے بعد سے اب پانچ مرتبہ چناو¿ میں ایک مرتبہ کو چھوڑ کر بی جے پی نے ہی چار بار کامیابی حاصل کی ہے اورکانگریس صرف 2002میں کامیاب ہوئی تھی اس کے بعد سے مسلسل تین بار بی جے پی ایم سی ڈی میں جیت حاصل کرتی رہی ہے لیکن اس مرتبہ بی جے پی کو بڑی چنوتی کا سامنا کر نا پڑسکتا ہے اس کی ایک بڑی وجہ ہے15برس کے پارٹی مخالف ماحول ہے ۔ عام آدمی پارٹی اسے لیکر لگاتار حملہ آور ہے اور کوڑے کے پہاڑ کو لیکر وہ مسلسل اشو بناکر بھاجپا پر الزام لگاتی رہی ہے۔ دوسری طرف بی جے پی ایم سی ڈی کے کاموں سے زیادہ مرکزی سرکار کے کام کاج کو بنیا د بنانے کی کوشش میں لگی ہوئی ہے ۔دہلی کی سیاست کو جاننے والوں کا کہنا ہے کہ بھلے ہی اس لڑائی میں بھاجپا اور عام آدمی پارٹی کے درمیان زبردست ٹکر نظر آ رہی ہے لیکن تیسر پارٹی کانگریس کا کیریکٹر ابھی بھی بر قرار ہے ۔ دراصل کانگریس چنوتی اور چناو¿ میں اس طرح کی پرفارمنس دیتی ہے اس کا عآپ اور بی جے پی کی جیت پر اثر پڑ سکتا ہے ۔ 2017میں ایم سی ڈی چناو¿ ہوئے تھے اس سے پہلے 2015میں عام آدمی پارٹی کلین سویپ کر چکی تھی ۔لیکن ایم سی ڈی چناو¿ میں وہ بی جے پی کو اس لئے مات نہیں دے سکی کیوں کہ کانگریس بہت کمزور نہیں تھی ۔اس وقت عام آدمی پارٹی نے 26فیصد ووٹ حاصل کیا تھا جبکہ کانگریس 21فیصد ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہی تھی ۔بی جے پی اکیلے ہی 36فیصد ووٹ لے گئی اس لئے اس نے تینوں کارپوریشنوں میں 181سیٹیں جیت لی تھی ۔ابھی ایم سی ڈی کے چناو¿ کمپین زور پکڑے گی دیکھیں تینوں پارٹیاں کیسے آگے بڑھتی ہیں ۔ میونسپل چناو¿ کی مقبول ترین مہا بھارت کا آ غاز ہو چکا ہے۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟