دہلی پولیس کے نئے پولیس کمشنر نیرج کمار کا خیر مقدم ہے

دہلی پولیس کے نئے کمشنر نیرج کمار یکم جولائی یعنی آج سے عہدہ سنبھالیں گے۔ موجودہ پولیس کمشنر بی کے گپتا 30 جون کو ریٹائرہوچکے ہیں ان کی جگہ اب نیرج کمار دہلی پولیس کے کمشنر ہوں گے۔ مسٹر نیرج کمار کا ہم بطور دہلی پولیس کمشنرخیر مقدم کرتے ہیں۔ دہلی کے سینٹ اسٹیفن کالج سے 1973ء میں گریجویٹ کی ڈگری لینے کے بعد نیرج 1975ء میں انڈین پولیس سروس (آئی پی ایس) کے امتحان میں بیٹھے۔ بنیادی طور سے بہار کے باشندے نیرج کمار فلم اسٹار شتروگھن سنہا کے دور کے رشتے دار بھی لگتے ہیں۔ نیرج کمار تقریباً12 ہزار قیدیوں سے بھری تہاڑ جیل کے ایسے تیسرے سربراہ ہیں جو دہلی پولیس کی کمان سنبھال رہے ہیں۔ اس سے پہلے بی کے گپتا اور اس سے پہلے آر ایس گپتا تہاڑ جیل سے دہلی پولیس کے کمشنر تک کے راستے کا سفر طے کرچکے ہیں۔ اس ہیڈ ٹرک کے سبب اب تہاڑ کی پوسٹنگ بھی شاید پولیس کے اعلی افسروں میں ہاٹ مانی جانے لگی ہے کیونکہ تہاڑ کی پوسٹنگ کو روڈ لائن پوسٹنگ مانا جاتا رہا ہے۔ جیل کے لاء افسر سنیل کمار گپتا بتاتے ہیں کہ نیرج کمار نے اپنے عہد میں ویسے تو کئی اہم کام کئے ہیں لیکن پانچ کاموں کے لئے یہاں کے ہزاروں قیدی ان کو یاد کریں گے۔ انہوں نے سینی اوپن جیل کی شروعات کی اور قیدیوں کو زیادہ سے زیادہ نارمل کرنے کیلئے جیل کے اندر میوزک روم شروع کرائے۔ کام کرنے والے قیدیوں کا مہنتانہ ڈبل کروادیا، ’پڑھو پڑھاؤ‘ مہم سے ناخواندہ قیدیوں کو تعلیم یافتہ بنا کر کارگر قدم اٹھایا۔ اس میں کافی کامیابی ملی۔ جیل میں جو ان پڑھ قیدیوں کی تعداد40 فیصدی تھی وہ اب گھٹ کر 6 فیصدی رہ گئی ہے۔ اتنا ہی نہیں روزگار پلیسمینٹ مہم میں بھی زور لگاکر400 قیدیوں کو براہ راست جیل سے نوکری لگوانے میں اہم کارنامے کو بھی یاد کیا جائے گا۔1984ء میں ہوئے فسادات کے دوران پولیس کے کردار کو لے کر بنائے گئے کمیشنوں کے سامنے انہوں نے پولیس کی ساکھ کو برقرار رکھا تھا۔ ٹریفک پولیس کے ڈپٹی کمشنر کے عہدے پر رہتے ہوئے ایئرپورٹ پر پری پیڈ ٹیکسی سروس شروع کی تھی۔ ٹرک ڈرائیوروں کی آنکھوں کی مفت جانچ کا کیمپ بھی نیرج نے ہی لگوانا شروع کیا تھا۔ ساؤتھ دہلی کی کمان سنبھالنے کے دوران انہوں نے تابڑتوڑ واردات کررہے شاہ راہ بدمعاشوں کے گروہ کا پردہ فاش کیا تھا۔ ریزرویشن کو لیکر شروع ہوئی تحریک کو سنبھالنے میں بھی نیرج نے اہم کردار نبھایا تھا۔ سال1993ء میں ہوئے ممبئی دھماکوں کی جانچ میں اہم رول نبھایا تھا۔ ان بم دھماکوں کی جانچ سی بی آئی کو سونپ دی گئی تھی۔ انہوں نے سی بی آئی میں ایس ٹی ایف برانچ بھی قائم کی۔ اس ایس ٹی ایف نے مینن خاندان کے 7 لوگوں کو گرفتار کیا تھا۔ اسی ایس ٹی ایف نے1994ء میں ہوئے ٹرین دھماکوں کو بھی سلجھایاتھا۔ ہم مسٹر نیرج کمار کا اس ہاٹ سیٹ پر بیٹھنے کا خیر مقدم کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ ان کے ہاتھوں میں دہلی محفوظ رہے گی۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!