اشاعتیں

کیجریوال کو ٹکر دینے میں کیرن بیدی ہرصورت میں اہل!

ٹیم انا کے ممبر رہے عام آدمی پارٹی کے چیف اروند کیجریوال سے دلی اسمبلی چناؤ میں سخت مقابلے کا سامنا کررہی بھارتیہ جنتا پارٹی نے ترپ کا اکا پھینکتے ہوئے انا ہزارے کی اہم یودھا رہیں کیرن بیدی کو جمعرات کے روز اپنی جماعت میں شامل کرلیا ہے۔ سیاست میں آنے سے انکارکرتی رہیں کیرن بیدی آخر مان ہی گئیں اور بھاجپا میں شامل ہوگئیں۔ پارٹی نے انہیں باقاعدہ طور سے سی ایم امیدوار تو اعلان نہیں کیا ہے لیکن جس طرح سے امت شاہ اور ارون جیٹلی جیسے لیڈروں کی موجودگی میں بھاجپامیں شمولیت اختیار کی اس سے صاف اشارہ ہے کہ بی جے پی کی سرکار بنانے کی صورت میں وزیر اعلی وہی ہوسکتی ہیں۔حالانکہ پارٹی صدر امت شاہ اس سوال کو یہ کہہ کر ٹال گئے کہ اس کا فیصلہ پارٹی پارلیمانی بورڈ کرے گا۔ اتنا کہا کہ بیدی اسمبلی چناؤ ضرور لڑیں گی لیکن کہاں سے لڑیں گی یہ ابھی طے نہیں ہوا ہے۔ دہلی کی زبردست چناوی لڑائی میں پھنسی بھاجپا نے کیرن بیدی کو اپنے پالے میں لاکر یقینی طور سے ایک ماسٹر اسٹوک لگایا ہے۔ ابھی یہ صاف ہے کہ کیرن بیدی نئی دہلی سیٹ پر کیجریوال کے سامنے اتریں گی یا نہیں لیکن ان کی بھاجپا میں موجودگی ہی کیجریوال سے ٹکر ...

شیلا دیکشت عہد ختم ماکن کی پاری شروع!

کانگریس پچھلے اسمبلی چناؤ اور اس کے بعد عام چناؤ میں ہوئی اپنی کراری شکست کے صدمے سے ابھی باہر نہیں نکل پا رہی ہے۔ دہلی کے ان کے لیڈروں کی آپسی بحث پارٹی کو اس بار دہلی اسمبلی چناؤ میں اور بھی پریشانی میں ڈال سکتی ہے۔ منگل کے روز دہلی کی الیکشن کمپین کمیٹی کے چیئرمین اجے ماکن اور سابق وزیر اعلی شیلا دیکشت کے درمیان ہوئی لفظی جنگ سے پارٹی کیلئے نئی مشکلیں پیدا ہوسکتی ہیں۔ جہاں ماکن نے یہ کہہ کر شیلا پر تلخ تبصرہ کیا ہے کہ دہلی میں شیلا کا دور ختم ہوگیا ہے وہیں شیلا دیکشت نے بھی ماکن کو یہ کہہ کر چیلنج دے دیا کہ انہیں نئی دہلی سے چناؤ لڑنا چاہئے۔ کانگریس پارٹی اعلی کمان نے دہلی اسمبلی چناؤ میں اپنی مخالف پارٹیوں پر آخری حملہ کردیاہے۔ پارٹی نے پردیش کی کمان چناؤ لڑنے کیلئے اجے ماکن کو سونپ دی ہے۔ ان چناؤ میں اب ماکن پارٹی کا چہرہ ہوں گے۔ یہ کانگریس کا صحیح وقت پر صحیح فیصلہ مانا جائے گا۔ چناوی جنگ میں ماکن کے شامل ہونے کے بعد کانگریس کی تکڑی میں پردیش پردھان اروندر سنگھ لولی، مکیش شرما کے علاوہ اجے ماکن شامل ہوگئے ہیں۔ اعلی کمان نے ایسے وقت میں ماکن پر اعتماد ظاہر کیا ہے جب پارٹی کی پو...

جان کیری کی پاکستان کو ہدایت و نصیحت!

ہندوستانی بری فوج کے سربراہ دلبیر سنگھ سہاگ نے نئی دہلی میں اس بات کی وسیع تفصیلات رکھی ہیں کہ پاکستان ن میں دہشت کا ڈھانچہ ابھی تک برقرار ہے۔ ٹھیک تقریباً یہی بات اسلام آباد میں امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے بھی کہیں ہے۔انہوں نے دو ٹوک کہا ہے کہ پاکستان کی نواز شریف سرکار کو ان سبھی دہشت گرد گروپوں سے لڑنا ہوگا جو افغانستان ۔ بھارت اور امریکی مفادات کے لئے خطرہ بنے ہوئے ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ نے دہشت گرد تنظیموں کے لئے محفوظ پناہ گاہ بن چکے پاکستان کو دہشت گردی سے نمٹنے کے ان کے طریقے پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے سخت ہدایت دی ہے۔ اب تک اچھی بری دہشت گردی کی پالیسی پر چل رہے پاکستان سے امریکہ نے دو ٹوک کہا ہے کہ بھارتیہ برصغیر میں امن قائم کرنے کیلئے وہ لشکرطیبہ، طالبان اور حقانی نیٹ ورک سمیت سبھی دہشت گرد تنظیموں پر نکیل کسے۔ بھارت کے دورے کے بعد اسلام آباد گئے امریکی وزیر خارجہ جان کیری کا کہنا ہے کہ یہ سبھی دہشت گرد تنظیمیں خود پاکستان کے ساتھ ساتھ بھارت اور دنیا کے لئے بھی خطرہ بنی ہوئی ہیں۔ کیری نے خاص طور پر لشکر طیبہ اور حقانی نیٹ ورک کا ذکر کیا۔ پیشاور حملے کے بعد طالبان پر کا...

دہشت گردی کے پیروکار اکالیوں اور بھاجپا کا راستہ الگ الگ ہوگا!

پنجاب میں بھارتیہ جنتا پارٹی اور اکالی دل کے درمیان جیسے تلواریں کھینچتی دکھائی دے رہی ہیں اور دونوں پارٹیاں ایک دوسرے سے آگے نکلنے میں لگی ہیں اس سے پتہ چلتا ہے جلد یہ اتحاد ٹوٹنے والا ہے۔ اکالی دل کے چیئرمین سکھبیر سنگھ بادل نے وزیر اعظم نریندر مودی کو بھاجپا حکمراں ریاستوں راجستھان، مدھیہ پردیش میں نشیلے سامان کی کھیتی اور اس کی پیداوار کو بند کرنے کا چیلنج دیا ہے۔ بادل یہ بھی چاہتے ہیں کہ اسمگلنگ کر پنجاب لائی جارہی ممنوعہ منشیات کے اشو وہ پاکستان کے سامنے اٹھائے۔یہ ہی نہیں بلکہ پچھلی تین دہائیوں میں بھارت دہشت گردی کا کس قدر شکار ہوا ہے اور اس میعاد میں دیش کو زبردست اور وسیع نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ اب بھی دہشت گردی کی وارداتوں کے اندیشے میں دیش کی خفیہ اور سکیورٹی ایجنسیاں ہائی الرٹ پر ہیں۔ ایسے میں اب تک ہمارے سیاستدانوں کو یہ بات سمجھ میں آجانی چاہئے تھی کہ موقعہ پرستی ،علیحدگی پسندی اور دہشت گردی کے تئیں دکھائی گئی تھوڑی سی بھی نرمی دیش اور سماج کے لئے خطرناک ہوسکتی ہے لیکن افسوس دہشت گردی کا لمبا دور دیکھنے والے پنجاب کی اکالی سرکار اپنے ذاتی سیاسی مفادات کیلئے دہشت گردوں کی...

سری لنکا کے سابق صدر کا الٹا پڑا داؤں!

سری لنکا کے سابق صدر مہندرا راج پکشے نے 6 سالہ تیسری میعاد کے لئے جیت کی امید میں طے وقت سے دو سال پہلے ہی صدارتی چناؤ کرانے کا فیصلہ لے لیا تھا لیکن وہ اس وقت حیران رہ گئے جب سابق وزیر صحت میتری پالا سری سینا چناؤ کرانے کے فیصلے کے ایک دن بعد ہی سرکارسے استعفیٰ دے کر صدارتی چناؤ کیلئے امیدوار بن گئے اور راج پکشے چناؤ ہار گئے اور اقتدار سری سینا کے ہاتھ میں آگیا۔ مہندرا راج پکشے کو لگتا ہے کہ اپنے ایک دہائی طویل اقتدار کے خلاف لوگوں میں پنپ رہی ناراضگی اور اپوزیشن کی مشترکہ حکمت عملی کا اندازہ نہیں لگا پائے۔ تمل لبریشن ٹائیگرز آف تمل الم یعنی (لٹے) کے خلاف کی گئی زبردست فوجی کارروائی کے بعدتمل اکثریتی علاقوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو لیکر راج پکشے عالمی برادری کے نشانے پر تھے۔ مگر25 برس پہلے چلی خانہ جنگی کے خاتمے کے بعد ہوئے 2009 ء کے صدارتی چناؤ میں سنہالی اکثریتی عوام کے دم پر راج پکشے دوسری مرتبہ صدارتی چناؤ جیتنے میں کامیاب رہے۔ سری لنکا میں آئے نتائج کا اندازہ لگانا مشکل تھا۔مہندرا راج پکشے کواپنی سیاسی طاقت پر اتنا بھروسہ تھا کہ انہوں پنے طے میعاد سے دو سال پہلے ہی ص...

اس طرح سے دلدل میں پھنسی کانگریس باہر نہیں نکل سکتی!

عام چناؤ میں کراری ہار کے بعد کانگریس ریاستوں کے اسمبلی چناؤ میں اپنے اچھے دنوں کی امید کررہی تھی لیکن اس کے بعد دیگر اسمبلی انتخابات میں پارٹی کو ہار کا منہ دیکھنا پڑا اور ایک ایک کرکے ساری ریاستیں کانگریس کے سارے قلعہ مسمار ہوگئے ووٹ فیصد بھی گھٹا اور سیٹیں بھی۔ اس شرمناک کارکردگی کے بعد یہ امید کی جارہی تھی کہ کانگریس لیڈر شپ اس مسئلے پر سنجیدہ ہوگی اور ان اشوز پر سنجیدگی سے محاسبہ کرے گی جس کی وجہ سے اتنی پرانی پارٹی عرش سے فرش پر آگئی ہے۔ منگلوار کو پارٹی کی ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ پارٹی ہیڈ کوارٹر میں قریب پونے چار گھنٹے تک چلی جس میں زبردست تبادلہ خیالات ہوئے لیکن نتیجہ وہی دھاک کے تین پات نکلا۔ پارٹی کے گرتے گراف کو دیکھتے ہوئے قومی چیئرپرسن محترمہ سونیا گاندھی کو خود پارٹی کی اتری ہوئی گاڑی کو پھرسے سنبھالنے کی کوشش سے جڑنا پڑا۔ مگر کانگریس لیڈر شپ بنیادی سوال پر ابھی توجہ نہیں دے رہی ہے وہ ہے پارٹی کے پالیسی ساز فیصلوں میں عوامی رائے عامہ۔ آزادی کے قریب سات دہائی بعد بھی فیصلے اوپر سے ہی تھونپے جاتے ہیں چاہے پردیش پردھان کی تقرری کا معاملہ ہو یا ضلع پردھان کا فیصلہ اعلی سطح س...

دہلی میں بجا چناؤ کا بگل!

وزیر اعظم نریندر مودی کی رہنمائی میں بھاجپا کی مقبولیت کا بڑا امتحان اگلے ماہ دہلی میں ہوگا، جب دہلی اسمبلی کی 70 سیٹوں کے لئے 7 فروری کوووٹ ڈالے جائیں گے اور 10 کو نتیجے آئیں گے۔ قریب ایک سال سے صدر راج سے کام چلا رہی راجدھانی میں اہم مقابلہ بھارتیہ جنتا پارٹی اور عام آدمی پارٹی کے درمیان مانا جارہا ہے لیکن پیرکو دہلی چھاؤنی بورڈ کے چناؤ کے اشارے مانیں تو لوگوں نے کانگریس کو پوری طرح خارج نہیں کیا ہے۔ یہ پہلی بار ہے جب چناؤ کمیشن نے چناؤ کی تیاری کیلئے سب سے کم وقت دیا ہے۔ پچھلے چناؤ میں کمپین کیلئے40 سے60 دن ملے تھے لیکن اس بار 25 دن میں ہی امیدواروں کو عوام کا دل جیتنا ہوگا۔ آج کے حالات کے مطابق ’عام آدمی ‘پارٹی نمبر ون پر چل رہی ہے۔ وہ سبھی 70 سیٹوں پر اپنے امیدوار اعلان کرچکی ہے۔ اس کے امیدواروں نے کئی دن پہلے ہی اپنی کمپین شروع کردی تھی اور دوسری طرف بھاجپا نے ابھی تک تو نہ یہ اشارہ دیاہے کہ اگر وہ چناؤ میں کامیاب ہوتی ہے تو اس کا وزیر اعلی کون ہوگا اور نہ ہی ایک بھی امیدوار کا نام اعلان کیا ہے۔ بھاجپا کے اندر اتنی گروپ بازی ہے کہ نریندر مودی اور امت شاہ کو خود کمان سنبھالنی ...