اشاعتیں

سیاست کے تھیٹر میں 21بڑی فلمیں !

مئی جون میں مغربی بنگال،کیرل تامل ناڈو ،آسام ، پڈوچیری میں چناو¿ ہیں بنگا ل میں دیدی کے سامنے چوتھی مرتبہ سرکار بنانے کیرل میں لیفٹ پارٹیوں کو آخری قلعہ بچانے کی چنوتی ہوگی مغربی بنگال میں مئی جون میں چناو¿کرانا تجویز ہے 294سیوں والی اسمبلی میں ٹی ایم سی کے 211کانگریس کے 44اور لیفٹ پارٹیوں کے 27اور بھاجپا کی تین سیٹیں ہیں ۔ کیرل میں 140سیٹوں پر چناو¿ ہیں۔ سی پی ایم 70سیٹوں کےساتھ اقتدار میں ہے کانگریس کے 22ممبر ہیں ۔بھاجپا کو یہاں ایک بھی سیٹ نہیں ملی آسام میں 126میں سے بھاجپا 60کانگریس و اے جی پی کی 14سیٹیں ہیں ۔ ایسے ہی تامل ناڈو میں چناو¿ ہونے ہیں ۔ وہاں اننا ڈ ی ایم کے اقتدار میں ہے ڈی ایم کے کی 89سیٹیں ہیں ۔اداکار رجنی کانت نے چناو¿ میں اترنے کو لیکر فی الحال الجھن میں ہیں ۔ اب بھاجپا کا اننا ڈی ایم کے کا اتحاد نہ ہونے کے بعد انہوں نے چناو¿ لڑنے سے انکار کر دیا ایسے پوڈو چیر میں جون میں چناو¿ ہے 30سیٹوں والی اسمبلی میں کانگریس کے پندرہ سیٹیں ہیں ۔ بھاجپا کے پاس ایک بھی سیٹ نہیں ہے یہاں کانگریس اننا ڈی ایم کے بنا م ڈی ایم کے میں سیدھا مقابلہ ہوگا نئے سال میں پرانی سیاسی پارٹ...

جنگپنگ سے ٹکراو ¿ کے بعد عرب پتی جیک ما لاپتہ !

چین کے عرب پتی اور علی بابا گروپ کے مالک 56سالہ جیک ما پر اسرار طریقے سے لا پتہ ہیں ۔پچھلے دو مہینوں سے لوگوں نے انہیں دیکھا نہیں ہے بتایا جارہا ہے چینی صدر شی جنگپنگ کے ساتھ تنازع کے بعد سے انکا کوئی پتہ نہیں ہے وہ چین کے تیسرے سب سے امیر شخص ہیں پچھلے تین مہینے سے چین حکومت جیک ما کے پیچھے ہاتھ دھو کر پڑی ہے انہیں کاروباری نقصان پہونچانے والے بھی پریشان کر رہے ہیں دنیا کی دوسری سب سے بڑی ای کامرس کمپنی علی بابا اور 8فائننس کمپنی کے بانی جیک ما کی گمشدگی کا اندیشہ اس وقت اور بڑھ گیا جب وہ اپنی ہی کمپنی کے اسٹارٹ اپ ریالٹی شو افریقہ کے بزنس ہیٹو میں شامل نہیں ہوئے ان کی جگہ شو میں دوسرے افسروں کو بھیجا گیا شو کے ویب سائٹ سے بھی ان کی تصویر غائب تھی شبہ کی چار وجہ ہیں جنگپنگ کی چنوتی سرکاری ذرائع کا دعویٰ ہے جیک ما کی کمپنی سرکار کو ٹکر دے رہی تھی اس معاملے میں وہ صدر شی جنگپنگ سے زیادہ اثر دار مانے جارہے ہیں ۔ اس سے کمیونسٹ پارٹی کے ممبر ناراض ہیں ۔ جیک نے 24اکتوبر کو کہا تھا کہ چین کے وہ ساہوکار ہیں اور وہ آگے بڑھنا ہی نہیں چاہتے خطرہ مول لینے چے بچتے ہیں ۔ اور مالیاتی سیکٹر سرکار کے ...

امریکی جمہوریت کا سیاہ دن !

امریکہ کی تاریخ میں صدارتی چناو¿ کو لیکر جتنا واویلا اس مرتبہ ہوا ہے شاید ہی کبھی ہوا ہو موجودہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ ڈیمو کریٹ جو بائیڈن کی جیت کو قبول کرنے کو پہلے ہی تیار نہ تھے لیکن شاید کسی کو یہ اندازہ نہیں رہا ہوگا کہ حالات اتنے بگڑ جائیں گے یا بگاڑ دیئے جائیں گے ٹرمپ کے حمایتی بدھ کے روز زبردستی پارلیمنٹ کیپٹل میں گھس گئے اور توڑ پھوڑ اور مار پیٹ ہوئی جس میں کئی لوگوں کی جان چلی گئی تاریخ داں بتاتے ہیں کہ دیش کی پارلیمنٹ میں ایسا حال کم سے کم دو سو برس میں پہلے بار دیکھا ہے یہ واقعہ اتنا سنگین ہے کہ خود ریپبلکن لیڈر جمہوریت پر ہوئے اس حملے کے بعد ڈونالڈ ٹرمپ کو اقتدار سے باہر کرنے کی مانگ کرنے لگے کیپٹل ہل تاریخی سوسائیٹی کے ڈائرکٹر آف ایکالرپ اینڈ آپریشنس مینول ڈالی ڈے نے ایک نیوز چینل کو بتایا کہ 1812کی جنگ کے بعد پہلی بار ایسا ہوا ہے کی کیپٹل ہل میں اس طرح داخل ہواگیا ہے تب اگست 1814میں انگریزوں نے عمارت پر حملہ کر دیا تھا اور آگ لگا دی تھی 1954میں ہاو¿س آف چیمبر میں 3مرد اور 1عورت ویزٹر گیلری میں ہتھیاروں کے ساتھ آکر بیٹھ گئے تھے۔تھیورٹو ریگن نیشنلسٹ پارٹی کے ممبر دیش کی آزادی ...

پاکستان نے شیعہ ہزارہ فرقہ مزدوروں کا قتل عام!

پاکستان میں اقلیتوں کو چن چن کر مارا جارہا ہے ۔اور عمران خان کی حکومت اس معاملے سے بے فکر ہو کر بیٹھی ہے ۔حال ہی میں ہندوو¿ں کا مندر توڑا گیا اب وہاں کے ہزارہ فرقہ کو نشانہ بنایا گیا ۔پاکستان کے بلوچستان میں کوئلہ کان میں کام کرنے والے پاکستانی اقلیت شیعہ ہزارہ فرقہ کے گیارہ مزدوروں کو اتوار کے روز گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا ۔ذرائع کے مطابق بندقچیوں نے ان لوگوں کو پہلے اغوا کیا اور اس کے بعد علاقہ کی ایک پہاڑی پر لے جاکر گولیوں سے بھون ڈالا ۔واردات کے بعد ہزارہ فرقہ دہشت میں ہے ۔کئی نے موقع پر دم توڑا اور چھ مزدوروں نے اسپتال میں علاج کے دوران دم توڑ دیا ۔واردات کی اطلاع ملتے ہی بڑی تعداد میں اور پولیس اور سکیورٹی فورس موقع پر پہونچی ۔کوئیٹا کے ڈپٹی کمشنر مراد کاس نے بتایا ابھی تک اس قتل عام کی کسی گروپ نے ذمہ داری نہیں لی اور نا ہی اب تک کوئی کیس رجسٹرڈ ہوا ۔بلوچستان کے علاقہ کوئیٹا میں شیعہ ہزارہ فرقہ کے لوگ ہمیشہ سے دہشت گردوں کے نشانہ پر رہے ہیں ۔اپریل 2019میں بھی کوئٹا میں سبزی منڈی میں فدائی حملے میں شیعہ ہزارہ فرقہ کے 24لوگوں کو موت کی نیند سلا دیا گیا تھا اایسے ہی 2012سے مارچ...

بات چیت بے شک بے نتیجہ رہی پر ہمارے حوصلے بلند ہیں!

کسان تنظیموں کے نمائندوں اورمرکزی سرکار کے درمیان ساتویں دور کی بات چیت بھی بے نتیجہ رہی ۔دونوں فریقین میں اتنے دور کی بات چیت کا کوئی حل نا نکلنا سبھی کے لئے تشویش کی بات ہے نئے زرعی قوانین کو واپس لینے کی مانگ کو لیکر کسانوں کے دھرنے کو چالیس دن ہو چکے ہیں اب تک پچاس سے زائد احتجاجی کسانوں کی موت ہو چکی ہے ۔اس کے باوجود ٹھنڈ اور بارش میں بزرگ عورتیں اور بچے کھلے آسمان کے نیچے ڈٹے ہوئے ہیں ۔سرکار کے ہٹ دھرمی کے رویہ سے ناراض کچھ کسانوں نے خود کشی جیسے قدم اٹھا لئے ان واقعات سے صاف ہے کہ اگر سرکار نے کوئی جلد قابل قبول حل نہیں نکالا تو آنے والے دنوں میں حالات مزید خراب ہوںگے کسان انجمنیں اپنے رخ پر اٹل ہیں ۔جب تک سرکار ان تینوں زرعی قوانین کو واپس نہیں لیتی تب تک تحریک ختم نہیں ہوگی ۔چاہے اس کے لئے کتنا بھی وقت کیوں نا لگے ۔سرکار بھی صاف کر چکی ہے کہ زروعی قوانین کی واپسی نہیں ہوگی ظاہر ہے جب دونوں فریقین نے اسے اپنی آن کا سوال بنا لیا ہے اورکوئی بھی جھکنے کو تیار نہیں ہے تو تعطل ختم ہونے کے بعد اور بڑھے گا تعطل ایک ایسے وقت کو جنم دے رہا ہے جو کسی بھی شکل میں بھارت جیسے جمہوری دیش کے ...

تاریخی ہندو مندر نشانہ پر !

پاکستان ریاست خیبر پختونخوا کے چرخ ضلع میں پچھلے دنوں تاریخی مندر میں توڑ پھوڑ اور آتش زنی کے معاملے میں 35لوگوں کو اور گرفتار کیا ہے اور اب تک 100سے زیادہ شرپشند پکڑے جا چکے ہیں ان میں کچھ پولیس کے ملازم بھی شامل ہیں ۔واردات کے سلسلے میں 350لوگوں کو ملزم بنایا گیا ہے ان میں کٹر پشند تنظیم جمعیت علمائے اسلام کے لیڈر راحت اسلام کھٹک اور ان کے بھیڑ کو اکسانے والے کئی اور مولوی بھی شامل ہیں ۔واضح رہے ضلع کے ٹیلی گاو¿ں میں شدت پشندوں کی بھیڑ نے ایک تاریخی ہندو مندر میں نئی تعمیل کے ساتھ اس کے پرانے ڈھانچے کو بھی گرا دیاتھا اور آگ لگادی تھی انسانی حقوق رضاکار اور پاک اقلیتی ہندو فرقہ نے ا س واقعہ کی نکتہ چینی کی ہے اس کے بعد صوبہ کے وزیراعلیٰ محمود خان نے کہا تھا کہ صوبائی سرکار گرائے گئے مندر کی دوبارہ تعمیر کرائے گی ۔اور انہوں نے اس کے احکاما ت بھی جاری کر دئیے اس کے علاوہ توڑ پھوڑ معاملے کو لیکر پاکستان کے چیف جسٹس گلزار احمد نے از خود کاروائی کرتے ہوئے معاملے کی سماعت شروع کر دی ہے اس واقعے سے صاف ہے مندر کو گرانے کی یہ حرکت منظم تھی ۔یہ بھی سچائی ہے کہ کہیں بھی مقامی لوگ اس طرح کے واق...

ریلائنس کی وضاحت ، زرعی قوانین سے ہمارا کوئی لینا دینا نہیں !

ریلائنس انڈسٹریز لمیٹڈ نے پنجاب و ہریانہ ہائی کورٹ میں اپنی سبسڈی جی یو انفو کام کے ذریعے ایک عرضی دائر کی ہے اس میں انتظامیہ سے شر پشندوں کے ذریعے توڑ پھوڑ کی غیر قانونی واقعات پر روک لگانے کے لئے فوری مداخلت کی مانگ کی ہے کمپنی کا کہنا ہے شر پشنددوں کے ذریعے توڑ پھوڑ اور ما ر پیٹ کی کاروائی سے ان کے ہزاروں ملازمین کی زندگی خطرے میں پڑ گئی ہے ساتھ ہی دونوں ریاستوں میں کمیونیکیشن انفراسٹکچر سیلس اور سروس آو¿ٹ لیٹ کے روز مرہ کے کاموں میں رکاوٹ پیدا ہوئی ہے عرضی میں ریالائنس نے کہا کہ دیش میں جن تین زرعی قوانین پر بحث چل رہی ہے ان سے ریالائنس کا کوئی لینا دینا نہیں ہے اور نا ہی کسی طرح سے ان کا فائدہ پہونچتا ہے ۔زرعی قوانین سے ریالائنس کا نام جوڑنے کا واحد مقصد ہمارے کاروبار کو نقصان پہوچانا ہے ۔عرضی میں کہا گیا ہے ریالائنس انڈسٹریز لمٹڈ ، ریالائنس ریٹیل لمیٹڈ ، ریالائنس جی یو انفو کام لمیٹڈ اور ریالائنس سے وابسطہ کوئی بھی دیگر کمپنی نا تو کارپوریٹ اور نا ہی ٹھیکہ فارمنگ کرتی ہے اور نا ہی کراتی ہے اور نا ہی مستقبل میں اس کاروبار میں اترنے کا کمپنی کا کوئی منصوبہ ہے سارا معاملہ کسان آندو...