روپیہ ،سونااور شیئر سب میں گراوٹ

اترا کھنڈ میں اگر ندیوں کے قہر کے سامنے پہاڑ چٹخ رہے ہیں تو اقتصادی دنیا میں مندی کی سونامی میں روپیہ ،شیئر اور سونے پر زور دار حملہ ہوا ہے ۔روپیہ سونا اور سیئر سبھی میں بھاری گراوٹ دیکھی گئی ہے امریکی معیشت کی بہتری کے ساتھ عالمی کرنسیوں کی بنسبت مضبوط ہوئے ڈالر نے روپے شیئر اور بازار اور صرافہ کی حالت پتلی کی دی ہے آخر کار بینکنگ کرنسی بازار میں روپیہ 60.72فی ڈالر ریکارڈ سطح پر اوندھے منہ گرا۔شیئر بازار میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کی کمی سے سنسیکس 77.ٹوٹا سنا فی 10گرام 620روپے گرا اور چاندی 1000روپے اترکر 20مہینوں کے اندر 40500فی کیلو گرام تک آگئی ڈالر کے سامنے کمزور ہوئے روپے کا اثر ہوگا ڈالر کے مقابلے کمزوری کے مسلسل نئے دور میں چھو رہا روپیہ سرکاری خزانے پر چوٹ کرنے کے ساتھ ساتھ مہنگائی بھی بڑھائے گا پیٹرول اور سونے چاندی کے معاملے میں دیش پوری طرح درآمد پر منحصر ہے لیکن پچھلے کچھ برسوں میں غذائی تیل اور دالوں کی در آمد جس طرح بڑھی ہے اس سے کمزور روپیہ عام آدمی کے نوالے پر بھاری پڑے گا۔
سونے کے علاوہ کھاد اور کوئلہ بھی منگایا جاتا ہے روپیہ کی کمزوری کا سیدھا اثر ان پر بھیپڑے گاجس سے مہنگائی کو قابو رکھنا مشکل ہو جائے گا کھانے پینے سے لرکر ڈیزل پیٹرول اور الیکٹرونک سامان اور بیرونی ممالک میں علاج گھومنا پھرنا بھی مہنگا ہوگا چونکہ بیرونی ممالک میں پیسے کی ادائیگی ڈالر میں ہوتی ہے ڈالر کے مقابلے مئی سے اب تک 12فی صد تک گر چکا ہے اقتصادی ماہرین اس گراوٹ کے کچھ اسباب بتارہے ہیں روپے کی کمزوری کی اہم وجہ مہینے آخر میں ادئگی کیلئے ڈالر کی مانگ اور ہندستانی شیئر بازار می ںلگا پیسہ غیر ملکی کمپنیا ں نکال رہی ہیں امریکہ میں حوصلہ افزا پیکج واپس لینے کو فیڈ رزرو کے اشارے بین الاقوامی مارکیٹ میں سونا 2010کے بعد سے سب سے نچلے سطح پر پہنچا ہے اب وہاں بھاؤ1228ڈالر فی آنس ہے فی لحال بھارت میں روپیہ سنبھلنے کے آثار نہیں ہیں سونا 25ہزار کے نیچے آسکتا ہے چونکہ ہمارے روپیہ کی قیمت اس دوران زیادہ گری ہے جس وجہ سے سونا سستا ہورہا ہے روپے میں گراوٹ ابھی جاری رہے گی۔ریزرو بینک کے پاس ابھی کوئی خاص متبادل نہیں ہے 291عرب ڈالر کی غیر ملکی کرنسی کا ذخیرہ ہے اس سے صرف 7مہینے کے درآمد ضروریا ت پوری کی جاسکتی ہے پچھلے دنوں وزیر خزانہ پی چدمبرم نے اپیل کی تھی کہ پلیز سونان نہ خریدیں چدمبرنے کہا کہ لوگ بڑی تعداد میں سونا خریدتے ہیں جن میں ہمیں درآمد کرنی پڑتی ہے اور اس کے بدلے ڈالر دینے پڑتے ہیں کچے تیل کے بعد سب سے زیادہ درآمد سب سے زیادہ بھارت سونے کی کرتا ہے دیش میں جتنی سونے کی مانگ اس کی  پانچ فی صد ہی درآمد ہوتی  ہے قابل ذلر ہے کہ بھارت دنیا کا سب سے بڑا خریدار ہے سونے کا  ہمارے لئے مذہبی اقتصادی اور سماجی اہمیت بھی ہے۔ایک رپورٹ کے مطابق ہر ایک ہندستانی پوری زندگی میں کم از کم پانچ سے 10لاکھ روپے تک کا سونا خریدتا ہے ۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!