پر اسرار بخار سے 10میں100 اموارت!
مغربی اتر پردیش میں دس دنوں سے جاری پر اسرار بخار نے سنگین شکل اختیار کر لی ہے محکمہ صحت کے اعدادو شمار بتا رہے ہیں کہ اب تک اضلاع میں قریب سو لوگوں کی موت ہوچکی ہے جن میں پچاس فیصد بچے ہیں گذشتہ تین دنوں میں بیس ضلعوں تک یہ وائرل بخار پھیل چکا ہے ہر ضلع میں اوسطاً یومیہ پانچ سو مریض مل رہے ہیں ڈاکٹر اسے انفلونزا وائرس بتا رہے ہیں اور اس وائرس کی شکل میں تبدیلی کے اندیشے کے طور پر دیکھ رہے ہیں لیکن نتیجہ نہیں نکلا کئی بیماریوں کے اثرات اس میں ہونے سے کورونا کی تیسری لہر کا اندیشہ ایک نئی چنوتی کے طور پر ابھرا ہے زیادہ اثر والے اضلاع میں اسکولوں کو کھولنے سے پہلے ہی بند رکھنے کے احکامات دے دیئے گئے ہیں ۔ فیروزآباد ضلع میں زیادہ اثر ہے متھرا ، کاس گنج آگرہ ، ایٹا ، مین پوری ، نوئیڈا، غازی آباد، مظفر نگر، شاملی کے علاوہ سہارنپور میں بھی سو لوگوں کی موت ہو گئی ہے سب سے زیادہ لوگ ستر کی موت فیروزآباد میں ہوئی ہے جن میں چھالیس بچے ہیں سبھی کیسیز میں تیز بخار کے ساتھ پلیٹ لیٹس کی تعداد میں بھاری گراوٹ اور ڈی ہائیڈریشن جوڑوں میںدرد ، نزلہ ، کھانسی اور تیز بخار کے اثرات ملے ہیں حالت کو دیکھتے ہ