اشاعتیں

اکتوبر 9, 2016 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

بوکھلائی شریف سرکار دہشت گردوں کوبھول کر صحافیوں کے پیچھے پڑی

دہشت گردوں کو سرپرستی دینے کے سبب آج پوری دنیا میں الگ تھلگ پڑنے سے بوکھلایا پاکستان اپنا سارا غصہ میڈیا پر اتارنے پر آمادہ ہے۔ دہشت گردوں کو ہر ممکن مدد دینے کو لیکر نواز شریف سرکار اور پاک فوج کے درمیان تلخ اختلافات کی خبر دینے والے’ ڈان‘ اخبار کے سینئر صحافی سرل المیڈا کے پاکستان سے باہر جانے پر پاک حکومت نے پابندی لگا دی ہے۔ ’دی ڈان‘ کے ستون اور جرنلسٹ سرل نے ٹوئٹ کر کہا کہ انہیں بتایا گیا ہے کہ انہیں اخراج کنٹرول فہرست میں رکھا گیا ہے۔ یہ پاکستان سرکار کی حد کنٹرول کا سسٹم ہے۔ اس کے تحت فہرست میں شامل لوگوں کو دیش چھوڑنے سے روکا جاتا ہے۔ المیڈا نے کہا کہ انہوں نے کافی عرصے پہلے سے غیرملکی دورہ کا منصوبہ بنایا ہواتھا۔ اب سے کم سے کم چار ماہ پہلے یہ پلان تھا۔ کئی ایسی چیزیں ہیں جنہیں میں کبھی معاف نہیں کرسکتا۔ نواز سرکار نے اس پابندی پر سرکاری طور پر کوئی بیان تو نہیں جاری کیا لیکن وزیر اعظم نواز شریف کے حکام نے کہا کہ وہ اس من گھڑت کہانی کو چھاپنے کے لئے ذمہ دارلوگوں کے خلاف سخت کارروائی کریں گے۔ بتادیں سرل المیڈا نے ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ ایک اہم میٹنگ میں فوجی اور سول قیادت

جے للتا کی ہیلتھ پر اٹھتے سوال

تامل ناڈو کی وزیر اعلی جے للتا کی بیماری نے سبھی کو چکر میں ڈال دیا ہے۔ جے للتا کی ہیلتھ کولیکر طرح طرح کے سوال اٹھ رہے ہیں۔ بیشک انا ڈی ایم کے چیف کا حال چال پوچھنے اور اظہار ہمدردی گھٹانے میں سیاسی پارٹیاں کوئی کوتاہی نہیں کر پارہی ہیں مگر اماں کے مستقبل میں سرگرم رہنے پرسوال کھڑے ہو رہے ہیں۔ بڑی اپوزیشن پارٹی ڈی ایم کے نے جے للتا کی صحت پر کئی سوال کھڑے کئے ہیں۔ ڈی ایم کے چیف ایم کروناندھی نے کہا ہے کہ کئی دنوں سے ہسپتال میں بھرتی جے للتا کیسے گورنر کو یہ صلاح دے سکتی ہیں کہ ان کے سارے محکمے کے کام کاج پینر سلوم کو سونپے جائیں؟ جے للتا کے سبھی محکمے وزیر مالیات پینر سلوم کو سونپ دئے گئے ہیں جنہیں جے للتا کا بھروسے مند مانا جاتا ہے۔ کروناندھی نے سوال کیا کہ جب کوئی ہسپتال میں جے للتا سے مل نہیں سکتا تو گورنر ودیا ساگر راؤ نے یہ کیسے طے کرلیا کہ سلوم جے للتا کا کام سنبھالیں گے؟ کیا وزیر اعلی نے اپنے سبھی محکمے ان کو ٹرانسفر کرنے کی صلاح دینے والے لیٹر پر دستخط کردئے ہیں یا نہیں؟ 20 دن سے زیادہ عرصے سے چنئی میں واقع اپولو ہسپتال میں داخل وزیر اعلی جے للتا کی صحت کو لیکر ہاسٹل کے افسر

امریکی صدارتی امیدواروں کی بحث کا گرتا معیار

امریکہ میں صدارتی چناؤ اگلے مہینے ہونا ہے۔ کمپین اپنے شباب پر پہنچتی جارہی ہے۔ دونوں امیدوار ہلیری کلنٹن اور ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی اپنی پوری طاقت جھونک دی ہے۔ واشنگٹن یونیورسٹی میں ایتوار کو دونوں کے درمیان دوسرا صدارتی مباحثہ پہلی والی بحث سے زیادہ گرا ہوا رہا۔ امریکہ میں اس بار کا چناؤ اس معنی میں تاریخی مانا جاسکتا ہے کیونکہ یہاں پہلی بار کوئی خاتون صدارتی عہدے کی امیدوار بنی ہے لیکن بدقسمتی سے کہا جائے گا کہ یہ چناؤ اور بحث ایک معنی میں بہت ہی اہم ہے کہ وہاں خواتین کی جیسی بے عزتی اس بار ہورہی ہے ویسی نہ صرف امریکہ کے بلکہ کسی دیش کے چناؤ میں اب تک نہیں ہوئی تھی۔ 90 منٹ کی اس دوسری بحث میں مانا جارہا ہے کہ ہلیری کلنٹن کا پلڑا بھاری رہا۔ نفرت سے بھرے ماحول میں دونوں امیدواروں نے ایک دوسرے پر نجی حملوں کی بوچھار کردی ہے۔ الفاظ کے ساتھ ساتھ جسمانی ہاؤ بھاؤ سے بھی ایک دوسرے کو لیکر اپنی ناپسندیدگی کا اظہار کرنے میں کوئی کوتاہی نہیں برتی۔ فحاشی تبصروں کے سبب تنقیدوں کا سامنا کررہے ڈونلڈ ٹرمپ نے سابق صدر اور ہلیری کے شوہر بل کلنٹن کو ڈھال بنانے کی کوشش کی۔ بل کلنٹن کے معاشقوں کا ذکر کرتے

اسٹرائک لمبی حکمت عملی کے تحت ہوئی، آگے بھی یہ چلتی رہے گی

ہندوستانی فوج کے ذریعے کی گئی سرجیکل اسٹرائک ٹھیک ویسے ہی ہوئی جیسا کہ دیش امید کررہا تھا۔ ہماری سرجیکل اسٹرائک دہشت گردوں کے ساتھ ساتھ پاکستان کے جنرلوں اور جہادی سرغناؤں کے دماغ کو بھی ٹارگیٹ کررہی ہے۔ اڑی حملہ کے بعد بھارت کے ڈی جی ایم او جنرل رنبیر سنگھ نے کہا تھا کہ ہم جوابی کارروائی ضرور کریں گے لیکن جگہ اور وقت ہم طے کریں گے۔ یہ حملہ اسی حکمت عملی کا کامیاب نتیجہ ہے۔ کنٹرول لائن کے آس پاس اس طرح کے حملوں کا پلان ہماری فوج کے پاس ہمیشہ رہتے ہیں۔ فوج کو آتنکی ٹھکانوں لانچ پیڈ کی پوری جانکاری ہے۔ یہ سرجیکل اسٹرائک سے ہمیں لگتا ہے کہ لمبی حکمت عملی کے تحت کی گئی اور ابھی یہ آگے بھی چلتی رہے گی۔ حال ہی میں ہماری سیاسی لیڈر شپ نے پاکستان کے خلاف کھل کر بیان دئے اور فوج کو جوابی کارروائی کرنے کی کھلی چھوٹ دی۔ اس سے فوج کو حوصلہ ملا۔ جہاں تک پاکستان کی بات ہے وہ تو ہمیشہ سے انکار کرتا ہی آرہا ہے کہ اس نے کبھی دہشت گردی کا ساتھ دیا ہے۔ وہ تو یہاں بھی نہیں مانتا کہ ان سب اسباب سے اس کا کبھی نقصان ہوا۔ پاکستان کا یہ رویہ نیا نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان منع کررہا ہے کہ ایسی کوئی اسٹرائ

چین سے ملے جنگی ہتھیاروں کے دم پر اکڑتا پاکستان

پچھلے پانچ برسوں میں چین نے پاکستان کو امریکہ کے مقابلے میں تین گنا زیادہ ہتھیار بیچے ہیں۔پاکستان نے چین سے تقریباً70فیصدی ہتھیار خریدے ہیں اور امریکہ سے صرف19 فیصدی۔ ایک دہائی پہلے پاکستان کو ہتھیار بیچنے میں امریکہ اور چین کی حصے داری تقریباً برابر تھی۔ بسلسلہ 39 اور 38 فیصد۔ حالانکہ ماہرین مانتے ہیں کہ اب بھی ہتھیاروں کے معاملے میں پاکستان بھارت سے بہت پیچھے ہے۔ پاکستان نے حال ہی میں چین سے کئی ہتھیار خریدے ہیں۔ پچھلے مہینے پاکستان نے چین سے8 آبدوز خریدی ہیں۔ یہ سودا 33 ہزار روپے کا تھا۔ 250 سے300 جے ایف 17- جنگی جہازوں دونوں مل کر پاک ایئر فورس کے لئے بنا رہے ہیں۔ 25 ہزار ٹن والے ذوالفقار کیٹگری کے 4 جنگی بیڑے چین سے خریدے ہیں۔ 500 ٹن والے ہلکی کٹیگری کے 4 چھوٹے جنگی بیڑے 600 خالد ٹینک خریدے ہیں جو چین کے ٹائپ 90-2 جیسے ہیں۔ 9 ایم کیو ۔16 میزائل سسٹم، زمین سے ہوا میں مارنے میں اہل ہیں۔4 ایواکس (ایئر بورن وارننگ سسٹم) پچھلے چار سال میں پاکستان کو دی جانے والی امریکی ڈیفنس تعاون رقم میں 73 فیصد کی گراوٹ آئی ہے۔ وہیں امریکہ نے سبسڈی پر 8 ایف۔16 جنگی جہاز بھی دینے سے منع کردیا ہے۔ ما

ہرسال0 9260 کروڑ کی غذائی پیداوار کی بربادی

اکثر ہم سے کہا جاتا ہے کہ کھانا برباد ہونے سے بچائیں۔ ہمیں ان بچوں کے بارے میں سوچنے کو کہا جاتا ہے جو ہر دن بھوک سے تڑپ کر مر جاتے ہیں۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ بھارت ہر دن کھانے لائق غذا تو پیدا کرتا ہے لیکن پھر بھی لاکھوں لوگ بھوکے سونے کو مجبور ہیں۔ ایک سرکاری اسٹڈی میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بھارت میں ہر برس 70 لاکھ ٹن کھانا برباد ہوتا ہے۔ وزارت زراعت کی فصل تحقیقی یونٹ سیفیٹ نے یہ اسٹڈی کی ہے۔ بھارت میں ہر سال جتنا کھانا برباد ہوتا ہے وہ برطانیہ کی قومی پیداوار سے زیادہ ہے۔ اتنا کھانا تو مصر جیسے دیش کے لئے سال بھر کے لئے کافی ہوتا ہے۔ یہ اسٹڈی دیش میں 14 ویں ایگری کلچرل زون کے 120 ضلعوں میں کی گئی ہے۔ اس کے مطابق برباد ہوئے کھانے کی قیمت 92 ہزار کروڑ روپے بتائی جاتی ہے۔ یہ رقم بھارت سرکار کے ذریعے نیشنل فوڈ سکیورٹی پروگرام کے تحت خرچ کی جانے والی رقم کی دو تہائی ہے۔ اسٹڈی کے مطابق پھل ، سبزیاں اور دالیں سب سے زیادہ بربادہوئی ہیں۔ اس کے مطابق غذائیت کا سڑنا ،کیڑے پڑنا اور موسم کی خرابی اور اسٹوروں کی کمی بربادی کی سب سے بڑی وجوہات ہیں۔ فصلوں کی بات کریں تو 10 لاکھ ٹن پیاز کھیتوں سے

ہماری آئینی تاریخ میں پہلی بار تین طلاق پر اسٹینڈ لیا

بھارت سرکار پہلی بار تاریخ میں مسلم خواتین کے حق میں کھل کر آگے آئی ہے۔ معاملہ مسلمانوں کے درمیان تین طلاق ، نکاح، ہلالہ اور کثیر شادی کے سوال کا ہے۔ جمعہ کو مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ میں کہا ہے مسلمانوں میں رائج تین طلاق ، ہلالہ، نکاح اور کثیر شادیاں اسلام کا اٹوٹ حصہ نہیں ہیں۔ مرکزی سرکار نے مسلم فرقے میں تین طلاق کے رواج کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ 65 برسوں سے اس فرقے میں اصلاح نہ ہونے کی وجہ سے عورتوں کو سماجی و اقتصادی طور سے کمزور بنا دیا گیا ہے۔ قانون وزارت کے ذریعے داخل حلف نامے میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کی رسموں کے جواز کی یکسانیت اور احترام غیر امتیازبھرے اصولوں کے پس منظر میں سپریم کورٹ کے ذریعے پھر سے محاسبہ کرنے کی ضرورت ہے۔ آئین کی دفعہ۔25 کے تحت تین طلاق یا کثیر شادی کی چھوٹ نہیں ملی ہے اور نہ ہی یہ مذہب کا حصہ ہے۔ مسلمانوں میں ایسی روایت کی منظوری کو چیلنج کرنے کے لئے سائرہ بانو کی طرف سے دائر عرضی سمیت دیگر عرضیوں کا جواب دیتے ہوئے مرکز نے آئین کے تحت جنسی برابری کے حق کا نپٹارہ کیا تھا۔ اس میں کہا کہ بنیادی سوال یہ ہے کہ کیا سیکولر جمہوریت میں یکساں درجہ بھارت کے آئین

دہشت گردی بند کرو، بچوں کو لشکر کی غلط تعلیم بند کرو

بھارت کی طرف سے سرجیکل اسٹرائک ہونے کے ہر دعوے کو جھٹلا رہے پاکستانی حکمرانوں کی پول اب ان کی جنتا ہی کھول رہی ہے۔ پہلے کنٹرول لائن پر واقع گاؤں والوں نے ہندوستانی میڈیا کو اس آپریشن کے بارے میں بتایا اب پورے غلام کشمیر اور گلگت کے باشندے سڑکوں پر نکل کر اس بات کی گواہی دے رہے ہیں کہ ان کا علاقہ کس طرح پاکستان کی آتنکی سرگرمیوں کا مرکز بن گیا ہے۔ حال ہی میں مظفر آباد میں آتنک حمایتی پاکستان حکومت اور پاک فوج کے خلاف ناراضگی ظاہرکرتے ہوئے پی او کے کے باشندے مظاہرہ کررہے ہیں۔ مظفر آباد کے علاقے کوٹلی ،چناری، میر پور، گلگت، ڈائمراور نیلم وادی کے باشندوں نے جمعرات کو سرکار مخالف نعرے لگاتے ہوئے جم کر مظاہرہ کیا۔ لوگوں نے کھل کر کہا ان آتنکی ٹریننگ کیمپوں سے ان کی زندگی جہنم بن گئی ہے۔ ان درندوں کی وجہ سے وہ جہنمی زندگی جینے کے لئے مجبور ہیں۔ مظاہرین نے نواز سرکار کے خلاف جم کر نعرے لگائے۔ مظاہرین دہشت گردی بند کرو، بچوں کو لشکر کی غلط تعلیم دینابند کرو، جیسے نعرے لگا رہے تھے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پاکستان یہاں کے بچوں کو بھی دہشت گردی کا پاٹھ پڑھا رہا ہے۔ پاکستان سے آئے لوگوں نے پی او

سرجیکل اسٹرائک پر شک ہے توخود جاکر دیکھتے کیوں نہیں

سیاست کرنے کی بھی کوئی حد ہونی چاہئے۔ ہم یہ تو سمجھ سکتے ہیں کہ آپ کے وزیر اعظم نریندر مودی سے بھاجپا سے اور سرکار و پارٹیوں کی پالیسیوں سے اختلافات ہیں اور آپ کو ان کی تنقید کرنے کا بھی ہماری جمہوریت میں پورا اختیار ہے لیکن جب آپ ہندوستانی فوج پر ہی سوال اٹھانے لگیں اور انہیں جھٹلانے لگیں تو آپ نہ صرف قومی مفادات کے خلا ف بات کررہے ہیں بلکہ آپ ہمارے بہادر جوانوں جو دن رات سکیورٹی کے لئے بلیدان دے رہے ہیں ان کا حوصلہ توڑنے کا کام کررہے ہیں۔ جب بھارتیہ فوج کے ڈی جی ایم او کہہ رہے ہیں کہ ہم نے پاکستان میں سرجیکل اسٹرائک کیا ہے تو یہ ماننا پڑے گا اور یہ فائنل ہے۔ آپ اب فوج سے ہی ثبوت مانگ رہے ہیں فوج نے سرجیکل اسٹرائک کی پوری ویڈیو گرافی کی ہے۔ قریب 90 منٹ کا یہ ویڈیوفوج نے سرکار کو دے دیا ہے لیکن سرکار نے صحیح فیصلہ کیا ہے کہ اس ویڈیو کو پبلک کرنا دیش کے مفاد میں نہیں ہے۔ ہوا میں یوں ہر بات کا ثبوت مانگنا ٹھیک نہیں ہے۔ بھارت کی جانب سے ایل او سی کے پار پاکستانی مقبوضہ کشمیر میں سرجیکل اسٹرائک کئے جانے کے مرکزی سرکار کے پاس تین ذرائع سے بھیجے گئے سرجیکل اسٹرائک کے ثبوت موجود ہیں۔ ذرائع

نواز کی پاک فوج کو صاف اور غیرمتوقعہ وارننگ

پاکستانی مقبوضہ کشمیر میں ہندوستانی فوج کی سرجیکل اسٹرائک کے بعد سے پاکستان میں کھلبلی مچی ہوئی ہے۔پہلی بار کھلے طور سے پاکستان نے چنی ہوئی نواز شریف سرکار اور پاکستان کی اصل حکمراں پاک فوج کے درمیان پھوٹ پڑ گئی ہے۔ اگر پاکستان کے مشہور اخبار ’ڈان‘ کی رپورٹ کو صحیح مانا جائے تو پاکستان کی نواز شریف سرکار نے پہلی بار فوجی قیادت کو سخت وارننگ دی ہے کہ عالمی برادری میں اگر الگ تھلگ نہیں پڑنا چاہتے تو دہشت گردوں کے خلاف کوئی سخت کارروائی کرنی پڑْ گی۔ حکومت نے دہشت گردوں پر کارروائی میں پاک فوج اور آئی ایس آئی کے ذریعے کوئی دخل اندازی نہ کرنے کے ساتھ پٹھانکوٹ حملے کی جانچ و 2008ء میں ممبئی حملے کا مقدمہ چلانے کے احکامات بھی دئے ہیں۔ انگریزی اخبار’ ڈان‘ کے مطابق گزشتہ دنوں پنجاب صوبے کے وزیر اعلی شہباز شریف (نواز کے بھائی) اور اختر کے درمیان زور دار بحث ہوئی۔ پیر کو ہوئی آل پارٹی میٹنگ کے مارے میں حالانکہ زیادہ کچھ نہیں بتایا گیا لیکن اس میں دو مرحلوں کے ایکشن پر کارروائی کے لئے اتفاق رائے ہوچکا ہے۔ پہلے مرحلے کے ایکشن میں آئی ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل رضوان اختر اور نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر