اشاعتیں

مارچ 1, 2020 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

کملناتھ کی سرکار پر خطرے کے بادل

مدھیہ پردیش کی سیاست میں منگل کی صبح سے آدھی رات تک بھلے ہی سیاسی ڈرامے کے بعد کملناتھ کی کانگریس سرکار کی کرسی پر خطرہ مڈرانے لگا ۔لیکن وزیر اعلیٰ نے دعوی کیا کہ ان کی سرکار کو کوئی خطرہ نہیں ہے ۔اور نہ ہی کسی کو اس بارے میں کوئی فکر کرنے کی ضرورت ہے ۔ان کا یہ بیان سینئر کانگریس لیڈر دگ وجے سنگھ کے ان الزامات کے ایک دن بعد آیا کہ بھاجپا نیتا پردیش سرکار کو گرانے کے لئے کانگریس کے ممبران اسمبلی کو بھاری رقم دینے کی پیش کش کر رہے ہیں ۔کملناتھ کا کہنا تھا کہ کانگریس ممبران اسمبلی کے بھاجپا نیتاﺅں کے پیسہ دینے کی پیش کش کی معلومات انہیں بتائی گئی ہے ۔میں نے ممبران سے کہا کہ اگر مفت میں پیسہ مل رہا ہے تو وہ اسے لے لیں 2018میں کانگریس کی کملناتھ سرکار بن جانے کے بعد سے ہی ریاست میں ممبران اسمبلی کے پالا بدلنے کی خبریں آتی رہی ہیں ۔اس کی وجہ یہ ہے کہ کانگریس اور بی جے پی کے ممبران اسمبلی کی تعداد کے درمیان بہت کم فاصلہ ہے بی ایس پی اور سپا اور آزاد ممبران کے دم پر کملناتھ سرکار چل رہی ہے ۔اور بی جے پی ان کی حمایت کو کملناتھ سرکار کے لئے کمزور کڑی کی شکل میں دیکھتی ہے ۔2018کے اسمبلی چناﺅ می

پولیس پر پستول تاننے والا پوسٹر بوائے گرفتار

دہلی دنگوں کے دوران جعفرآباد میں ہیڈ کانسٹبل دیپک داہیا پر پستول تاننے والا اور تین راﺅنڈ گولی چلانے والے محمد شاہ رخ کو دہلی پولیس کی کرائم برانچ کی ایس آئی ٹی نے اترپردیش کے شہر شاملی سے گرفتار کر لیا ہے ۔24فروری کو نارتھ ایسٹ دہلی میں دنگے کے دوران شاہ رخ کی تصویر کافی وائرل ہوئی تھی اسے دہلی تشدد کا پوسٹر بوائے کہا جانے لگا۔شاہ رخ کی تلاش میں ایس آئی ٹی کی ٹیمیں اس کے ممکنہ ٹھکانوں پر چھاپے ماری کر رہی تھیں اس کے پاس سے پستول برآمد ہوئی ہے ۔ایڈیشنل سی پی کرائم برانچ ڈاکٹر سنگلا نے بتایا کہ شاہ رخ کو یوپی کے شاملی شہر سے گرفتار کیا گیا ہے ۔وہ اپنے گھر والوں کے ساتھ نارتھ دہلی میں اروند نگر گلی نمبر 5میں رہتا ہے ۔اس کے کنبے میں بھائی ماں باپ ہیں ۔شاہ رخ واردات کے بعد سے گھر والوں کے ساتھ فرار تھا ۔پولیس ذرائع کی مانیں تو شاہ رخ کے والد کا نام شاہ ور پٹھان ہے ۔اس پر ڈرگس سپلائی کے کئی مقدمے درج ہیں دو بار جیل بھی جا چکا ہے ۔ڈاکٹر سنگلا کے مطابق پولیس ملزم شاہ رخ سے پوچھ تاچھ کر رہی ہے کہ وہ دنگوں میں خود شامل تھا کہ پھر کسی کے کہنے پر پستول لے کر آیا تھا ۔اس کی منشاءکیا تھی ؟اس کے س

دہلی میں دنگوں سے ہندوستان کی ساکھ دنیا بھر میں خراب ہوئی ہے

دیش کی راجدھانی دہلی میں ہوئے فرقہ وارانہ تشدد سے بھارت کی عالمی برادر ی میں بہت بدنامی ہو رہی ہے اور اس کی ساکھ کو بہت بڑا دھکا پہونچا ہے ۔دہلی میں ہوئے فرقہ وارانہ تشدد پر بین الاقوامی سطح پر منفی رد عمل سامنے آرہے ہیں ۔پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے ایک بار پھر سے دہلی میںہوئے فرقہ وارانہ دنگوں کو جرمنی میں ہٹلر کی رہنمائی میں ہوئے یہودیوں کے قتل عام سے تشبیح دی ہے ان کا کہنا تھا مسلمانوں کے گھروں اور دکانوں کو جلا دیا گیا اور جو تصویریں سامنے آرہی ہیں اس میں لگتا ہے مسلمانوں کو مارا پیٹاجانا مساجد اور قبرستانوں کو ناپاک کر دینا ویسا ہی ہے جیسے ماضی جرمنی میں یہودیوں کے اجتماعی قتل عام کی شکل میں ہوا تھا مودی کی فاسسٹ وادی نکسل وادی سرکار کی بربریت کی سچائی کو دنیا کو سمجھنا چاہئے اور اسے روکنا چاہئے ۔عمران نے آگے کہا مودی نے گجرات میں وزیر اعلیٰ رہتے ہوئے مسلمانوں کے ساتھ بربریت کا رویہ اپنایا اب ہم دہلی میں وہی ہوتے دیکھا عمران خان کے بعد ترکی کے صدر طیب اردغان نے کہا تھا کہ بھارت اب ایسا دیش بن گیا ہے جہاں وسیع پیمانے پر قتل عام ہو رہا ہے اور یہ قتل عام مسلمانوں کا ہندو کر ر

کورونا وائرس کا مقابلہ !

چین کے ووہان شہر سے شروع ہوا کورونا وائرس وبا کی شکل اختیار کر چکا ہے ۔ڈھائی سال پہلے ووہان وائرس کی ضد میں آیا کادائرہ بڑھتا ہی جا رہاہے اس کی وجہ سے اب تک 34سے زیادہ موتیں ہو چکی ہیں یہ بڑے دکھ کی بات کے ساتھ ساتھ اتنی ہی تشویش کی بات ہے ۔دنیا میں تین ہزار سے زیادہ اس بیماری کی ضدمیں آچکے ہیں دہلی،جے پور او رتلنگانہ میں ایک ایک مریض کے وائرس ہونے کی تصدیق ہو گئی ہے ۔دہلی میں متاثرہ شخص دبئی سے لوٹا تھا جبکہ جے پور میں ملا شخص اٹلی کا سیاح ہے ۔صاف ہے وائرس صرف چین سے ہی نہیں بلکہ دوسرے دیشوں کے ذریعے بھی بھارت آنے لگاہے ۔یہ اب دنیا بھر کی تشویش کا معاملہ بن چکا ہے اس کے پھیلنے کے خطرے کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ بچاو ¿ کے تمام قدموں کے باوجود اکیلے چین میں 80ہزار سے زیادہ لوگ اس وائرس سے زیادہ متاثرہو چکے ہیں ۔اور اب تک تین ہزارسے زیادہ لوگوں کی جانیں جا چکی ہیں یہ بات اب کسی سے پوشیدہ نہیں ہے کم سے کم بیس دیشوں تک یہ وائرس پھیل چکاہے خاص طور سے پانچ ملکوں کی پوزیشن زیادہ تشویش ناک ہے چین،ایران ،اٹلی ،کوریا اور سنگاپور شامل ہیں ۔ان پانچ ملکوں سے آنے والوں کی جانچ کا فیصلہ حکو

کنہیا کمار پر ملک سے بغاوت کا مقدمہ

جے این یو میں ملک مخالف نعرے لگانے کے معاملے میں دہلی حکومت نے پچھلے جمعہ کو دہلی پولیس کو سبھی ملزمان کے خلاف ملک سے بغاوت اور مجرمانہ سازش جیسے سنگین دفعات کے تحت مقدمہ چلانے کی اجازت دے دی ہے ۔دہلی سرکار کی طرف سے اجازت نہ ملنے کی وجہ سے لمبے عرصے سے عدالت میں کارروائی آگے نہیں بڑھ پا رہی تھی ۔اسے لے کر بی جے پی مسلسل دہلی کی عام آدمی پارٹی سرکار پر نکتہ چینی کر رہی تھی دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کے سینئر افسران نے بتایا کہ دہلی سرکار کے ہوم ڈیپارٹمینٹ کی طرف سے جمعہ کو ہی مقدمہ چلانے کی اجازت دینے والاخط پولیس کو ملا اور قواعد کے تحت ملک سے بغاوت کے دفعات کے تحت مقدمہ چلانے کے لئے ریاستی سرکار سے اجازت لینا ضروری ہے ۔اسی کے چلتے ایک سال سے معاملہ لٹکا ہوا تھا ۔اس معاملے میں جے این یو اسٹوڈینٹ یونین کے نیتا کنہیا کمار ،انر بن بھٹا چاریہ اورعمر خالد سمیت دس لوگوں کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 124اے اور 120بی سمیت جھگڑوں اور دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا کنہیا نے ٹوئٹ کر کہا کہ دہلی سرکار کو بغاوت کا کیس کی اجازت دینے کے لئے شکریہ کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر خزانہ پی چدم

دنگوں میں اسکول ،گھر ،دکان،اسپتال،اور کیمسٹوں کو بھی نہیں بخشا

ایک گھر بنانے میں پوری زندگی کی کمائی کھپ جاتی ہے لیکن بلوائیوں نے پل بھر میں جلا کر راکھ کر دیا ۔تشدد سے متاثرہ علاقوں چاند باغ ،شیو وہار ،موج پور،جعفرآباد،سمیت کئی علاقوں کی دکانوں مکانوں اور جلی گاڑیوں کی بربادی کی تصویر دکھائی پڑتی ہے ۔دکانیں ملبے میں تبدیل ہو چکی ہیں اور گھر کھنڈر جیسے لگ رہے ہیں لوگوں کے پاس صرف آنسو بچے ہیں ۔دن رات برسوں محنت کر جس آشیانے کو کھڑا کیا تھا اس کی راکھ سے اُڑتی سیاہی سے اندھیرے کے سوا زندگی میں اب کچھ باقی نہیں رہا ۔اب سینکڑوں لوگوں کو نئے سرے سے پھر زندگی شروع کرنی ہوگی شر پسندوںنے سب پھونک ڈالا ۔نارتھ ایسٹ دہلی کے شیو وہار تراہے پر بنے دو پبلک اسکولوں کو بھی فسادیوںنے تشدد کا نشانہ بنایا یہی نہیں شر پسندوںنے پورے اسکول کو آگ کے حوالے کر دیا ۔ڈی آر پی اسکول کے مالگ دھرمیندر نے بتایا کہ فسادیوںنے سب سے پہلے برابر میں بنے راجدھانی اسکول پر قبضہ کیا اورپھر وہ لوگ اسکول کی تیسری منزل پر چڑھ گئے ہمارے اسکول میں بھی پتھر برسانے شروع کر دیے وہیں جب چوکیدار نے گیٹ نہیں کھولا تو فسادی برابر والے اسکول کی دیوار سے رسی ڈال کر اسکو ل میں اتر گئے اور اسکول می

یہ سیریا نہیں ،شیو وہار ہے

اکثر آپ ٹی وی چینلوں یا ویو ٹیوب پر وسطی مشرق ایشیاءکے اسلامی ملک سیریا میں ہوئے آتنکی حملوں کے بعد کے نظارے دیکھتے ہوں گے لیکن ہم آپ کو دہلی کے حصے کا کچھ منظر بیان کرنے جا رہے ہیں جو سیریا (شام)سے ملتا جلتا ہے جن کے بارے میں جان کر آپ بھی حیرت میں پڑ جائیں گے ۔یہاں شام جیسے حالات ہیں ۔شیو وہار کے دراصل نارتھ ایسٹ دہلی کے الگ الگ حصوں میں ہوئے دنگوں کے بعد جب ماحول تھوڑا ٹھنڈا ہوا تو شیو وہار کا جائز لیا گیا ۔میڈیا کے لوگ اس علاقے کی ہر گلی میں گئے جہاں بلوایوں نے انسانیت کی ساری حدیں پار کر دیں تھیں وہاں تباہی کے بعد کا وہ خوفناک منظر دیکھنے کو ملا جسے دیکھ کر کسی بھی روح کانپ جائے دنگے کی آگ نے شیو وہار کو پوری طرح تباہ کر دیا ہے ۔علاقے کے مکانوں سے لے کر دکانوں تک تباہی کا وہ خوفناک منظر دیکھنے کوملا جسے دیکھ کر کسی کے بھی رونگٹے کھڑے ہو جائیں ۔شیو وہار شمشان گھاٹ کے قریب ایک ایسا علاقہ بھی ہے جہاں ابھی تک انتظامیہ نہیں پہنچ پایا ۔وہاں لوگوں کوا ب کوئی راحت نہیں ملی آگ سے کالی پڑ چکی یہاں کی کثیر منزلہ عمارتوں کی دیواریں منظر کو بیاں کر رہی ہیں ۔پچاس سے زیادہ گھروں میں کچھ بھی نہ

شہر جل رہا ہے ،آخر ایف آئی آر کا صحیح وقت کب آئےگا؟

دہلی ہائی کورٹ کے تیسرے سب سے سینئر جج جسٹس مرلی دھر کا آدھی رات کو تبادلہ کر دیا گیا انہیں پنجاب ہریانہ ہائی کورٹ بھیجا گیا ہے کیونکہ انہوںنے 24گھنٹے پہلے ہی دہلی دنگوں کو لے کر مرکزی سرکار اور دہلی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے دہلی پولیس کو بھاجپا نیتاﺅں کے اشتعال انگیزی والے بیانات پر کارروائی نہ کرنے کے لئے پھٹکار لگائی تھی ۔عدالت نے یہ بھی کہا تھا کہ تشدد بھڑکنے پر پولیس نے کارروائی کیوں نہیں کی ؟جسٹس مرلی دھر کے تبادلے کو لے کر سیاست شروع ہو گئی ہے ۔کانگریس نے دہلی تشدد معاملے میں سماعت کرنے والے جج کے تبادلے پر نکتہ چینی کرتے ہوئے الزام لگایا کہ یہ قدم بھاجپا کے کچھ نیتاﺅں کو بچانے کے لئے اُٹھایا گیا ہے جس سے عدلیہ کے خلاف بدلے کی کارروائی کرنے کا مودی سرکار کا چہرہ ایک بار پھر بے نقاب ہوا ہے ۔پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی اور جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے تبادلے پر سوال کرتے ہوئے دعوی کیا کہ حکومت نے انصاف کرنے میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی ہے کانگریس کے چیف ترجمان رندیپ سرجیوالا نے یہ بھی دعوی کیا کہ کپل مشرا اور کچھ دیگر بھاجپا نیتاﺅں کو بچانے کی سازش ہے ۔لیکن مودی شاہ

بہار میں نہیں مانگا جائے گا کوئی دستاویز

دیش بھر میں شہریت ترمیم قانون اور قومی آبادی رجسٹر (این پی آر )اور این آر سی کو لے کر پھیلی عوامی ناراضگی اور تشدد کے بعد بہار نے راستہ دکھایا ہے دہلی اسمبلی میں اتفاق رائے سے پرستاﺅ پاس کر دیا ہے کہ بہار میں این آر سی نافذ نہیں ہوگا این پی آر 2010کے فارمیٹ کے مطابق ہی ہو گا۔بہار میں این پی آر کے لئے کسی سے بھی نام پتہ اور تاریخ پیدائش وغیرہ کولے کر کوئی بھی دستاویز نہیں مانگا جائے گا۔یہ 2010کے پیٹرن پر صرف جنس کا نئے پیمانے پر مبنی ہوگا وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے اسمبلی میں آر جے ڈی کی کام روکو تحریک کی منظوری اور اس پر بحث کے دوران واضح کیا اس سلسلے میں اتفاق رائے سے رزولیشن پاس کر کے مرکزی حکومت کو بھیجنے کی بات کہی ہے اب کسی شخص کے ماں بات کی پیدائش کا سرٹیفکٹ رہائشی ثبوت و اس کی پچھلی رہائشی مقام نہیں پوچھا جائے گا دہلی میں فرقہ وارانہ تشدد میں 35سے46لوگوں کی قربانی کے بعد مرکزی حکومت کو شاید احساس ہونے لگا ہے کہ اس کو قدم پیچھے ہٹانے پڑ سکتے ہیں لہذا بہار میں اقتدار میں رہتے ہوئے بھی پارٹی کے ممبران اسمبلی نے اس پرستاﺅ پر اپنی رضامندی دی ہے اس وقت پارٹی کے نیتا اور نائب وزیر اعلیٰ

نئے پولیس کمشنر کی امن اور آپسی اعتماد بحالی پہلی ترجیح!

دہلی میں تشدد کے حالات کے درمیان دہلی پولیس کے نئے کمشنر شری ایس این سریواستو کا خیر مقدم ہے ۔سنیچر کو عہد سنبھالتے ہوئے کمشنر صاحب نے کہا کہ ان کی پہلی ترجیح قومی راجدھانی میں امن بحال کرنا اور فرقہ وارانہ بھائی چارہ یقینی بنانا ہے ان کا کہنا تھا کہ یہ شہر کی روایت رہی ہے کہ یہاں ہر طبقے اور مذہب کے لوگ ایک ساتھ بھائی چارے سے رہتے ہیں اور اچھے برے وقت میں ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں ۔نارتھ ایسٹ دہلی میں فرقہ وارانہ فسادات کو لے کر درج معاملوں کی جانچ دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے شروع کر دی ہے ۔ایس امید کی جانی چاہیے کہ ان دنگوں کے لئے جو بھی ذمہ دار ہے ان کی پہچان کر کے ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔پولیس نے اب تک دنگوں سے وابسطہ 200سے زیادہ مقدمے درج کئے ہیں جن کی جانچ کے لئے کرائم برانچ نے ڈپٹی کمشنر سطح کے حکام کی قیادت میں دو اسپیشل تفتیشی ٹیم یعنی ایس آئی ٹی بنائی ہے اس ٹیم نے جمع کو مختلف دنگہ زدہ علاقوں میں جا کر ثبوت اکٹھا کئے اور جانچ پڑتال کی اور فساد کا مرکز بن چکے قتل کے ملزم کونسلر طاہر حسین کے گھر پر بھی کرائم برانچ کی ٹیم نے فورنسک ماہرین کے ساتھ ثبوت اکھٹے کئے سا

اعظم خان کو جیل ،بدلے کا جذبہ یا کرموں کا پھل

سماج وادی پارٹی کے تیز ترار لیڈر و ایم پی اعظم خان پر قانونی شکنجہ کس گیا ہے اور بدھوار کو رامپور کی عدالت میں اعظم اور ان کی بیوی و بیٹا پیش ہونے کے لئے پہنچے تو جج نے انہیں دو مارچ تک جوڈیشل حراست میں بھیج دیا گیا ۔عدالت نے اعظم کے خلاف قرق وارنٹ جاری کئے تھے ۔یہ وارنٹ عبداللہ اعظم کے دو پیدائشی سرٹیفکٹ بنوانے سے متعلق مقدمے میں جاری کئے گئے بدھ کو اس معاملے میں ان تینوںنے عدالت میں سرینڈر کر دیا ۔بتا دیں کہ اعظم خان نے 20معاملوں میں ضمانت کی عرضی داخل کی تھی ۔کئی معاملے میں تو ضمانت منظور ہو گئی لیکن بیٹے عبداللہ اعظم کے فرضی پیدائشی سرٹیفکٹ اور پاسپورٹ معاملے میں دفعہ 420کے تحت مقدمے میں ضمانت خارج کر دی گئی اب انہیں ضمانت کے لئے الہٰ آباد ہائی کورٹ جانا پڑے گا۔مقامی پولیس نے اعظم خان کو رامپور جیل سے سیتا پور جیل بھیج دیا ہے ۔کیونکہ اس کو پارٹی کے ورکروں اور نیتاﺅں کی بھیڑ کی وجہ سے لاءاینڈ آرڈر بگڑنے کا خطرہ پیدا ہو گیا تھا ۔وزیر اعلیٰ یوگی نے اعظم کا نام لئے بغیر کہا کہ ہم گندگی کو صاف کر رہے ہیں چاہے وہ کسی میں ہو یوگی نے اسمبلی میں پیش بجٹ پر بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بجل

انکت شرما کے کنبے نے لگایا طاہر حسین پر قتل کا الزام

چاند باغ پلیا پر بنے نالے سے فائر برگیڈ عملے نے ایک لاش نکالی جس کی پہچان کھجوری خاص کے باشندے انکت شرما 26سال کے طورپر ہوئی میرا تو شروع سے ہی خیال تھا انکت شرما کا قتل نشانہ بنا کر کیا گیا ہے نہ کہ اچانک ۔یعنی دنگے میں مارا جانا انکت شرما انٹلی جنیٹ بیورو میں سیکورٹی اسسٹنٹ تھے ۔قتل کے بعد ان کی لاش کو نالے میں پھینک دیا گیا تھا ۔منگلوار کی شام سے ہی وہ لاپتہ تھے ۔انکت کے پتا نے مقامی کونسلر کے گھر میں چھپے شر پسندوں پر انکت کو کھینچ کر لے جانے اور پیٹ پیٹ کر قتل کرنے کا الزام لگایا ۔انہیں آس پاس کے لوگوں سے معلوم ہو اکہ وہ منگل کی شام پانچ بجے انکت تشدد پر آمادہ لوگوں کو سمجھا رہے تھے اسی دوران طاہر کے گھر سے نکلے شر پسند وں نے گھیر لیا ۔اور گھسیٹ کر گھر میں لے گئے ۔اور پھر اس کے بعد نالے میں لاش پھینک دی ۔لاش کو دیکھ کر پتہ چلتا ہے کہ قتل کس بے رحمی سے کیا گیا ۔پوسٹ مارٹم کرنے والے ڈاکٹر بھی حیران تھے کہ اس کے ساتھ ہی یہ بھی پتہ چلا کہ چاقو سے درجنوں بار حملہ کرنے کے بعد ان کے اوپر تیزاب ڈال دیا گیا تھا ۔ان کا پیٹ بری طرح پھٹ گیا تھا جس سے ان کی آنتیں باہر آگئی تھیں تیزاب ڈالنے س