اشاعتیں

اگست 16, 2015 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

الہ آباد ہائی کورٹ کا دور رس تاریخی فیصلہ

الہ آباد ہائی کورٹ نے منگل کے روز اترپردیش کے پرائمری اسکولوں کی بدحالی پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے تاریخی فیصلہ سنایا ہے۔عدالت نے عوامی نمائندوں، حکام اور جج صاحبان کے بچوں کو سرکاری اسکولوں میں پڑھانا ضروری کردیا ہے۔ جو نہیں پڑھائیں گے اسے پرائیویٹ اسکولوں کی فیس کے برابر پیسہ سرکاری خزانے میں جمع کرانا ہوگا۔ اتنا ہی نہیں عدالت نے کہا کہ جو لوگ اپنے بچوں کو سرکاری اسکول میں نہیں پڑھائیں گے ان کا پرموشن اور ترقی بھی روک دی جائے گی۔ فیصلہ اگلے سیشن سے لاگو ہوگا۔ عدالت نے اترپردیش کے چیف سکریٹری کو حکم دیا ہے کہ وہ طے کرے کہ سرکاری خزانے سے تنخواہ یا دیگر مراعات یا کسی طریقے سے پیسہ لینے والوں کے بچے ضروری طور سے یوپی بورڈ کے اسکولوں میں ہی پڑھیں۔ عمل پر ریاستی سرکار کو چھ مہینے کا وقت دیا گیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ ریاست میں تین طرح کا تعلیمی نظام ہے۔ انگریزی کانوینٹ اسکول، درمیانے طبقے کے پرائیویٹ اسکول اور سرکاری اسکول ہیں۔ دکھ کی بات یہ ہے کہ سرکاری اسکولوں کے گرتے معیار کے بارے میں تو سب کو پتہ ہے لیکن اسے ناسور بننے سے روکنے کے لئے کوئی تیار دکھائی نہیں پڑتا۔ اس حکم کے جواز کو لیک

حافظ سعید ، آئی ایس آئی نے نوید کو آتنکی سبق پڑھایاتھا

ممکن حملے (26/11) کے ماسٹر مائنڈ اور لشکر طیبہ کا چیف حافظ سعید بھارت کے خلاف آتنکی سازش سے باز نہیں آرہا ہے۔ اودھم پور حملے میں زندہ پکڑے گئے نوید کے مطابق خود حافظ سعید ٹریننگ کیمپ میں دہشت گردی کا سبق پڑھاتا تھا۔ اس کے ساتھ ہی دہشت گردوں کو سعید کی زہریلی تقریروں کے ویڈیو بھی دکھائے جاتے تھے۔ دہشت گرد نوید نے کئی باتیں اگلی ہیں۔ اس کے لائی ڈٹیکٹر ٹیسٹ (جھوٹ سچ کی جانچ) سے کئی انکشاف ہوئے ہیں۔ قومی جانچ ایجنسی این آئی اے کے حکام کے مطابق پوچھ تاچھ میں نوید نے قبول کیا ہے کہ وہ ٹریننگ کے دوران آئی ایس آئی کے بڑے افسران سے ملا تھا۔ ان میں ابو طلحہ بھی شامل ہے۔ حالانکہ اس سے پہلے وہ پوچھ تاچھ میں کشمیر میں اپنے روابط کو لیکر جھوٹ بول رہا تھا۔ یہ پوچھے جانے پر کے لائی ڈٹیکٹر ٹیسٹ میں نکلی کتنی باتیں سچ ہوں گی۔ جانچ حکام نے کہا کہ نوید پاکستان میں اپنے گھر ،خاندان ، لشکرطیبہ اور اسکے دہشت گردوں کے بارے میں صحیح صحیح جانکاری دے رہا ہے۔ اپنے دئے گئے پتے کا ذکر وہ پہلے بھی کرچکا ہے اور اس کے ثبوت بھی مل چکے ہیں۔ ٹریننگ کے دوران سوالوں میں اسے دوہرایا گیا ہے اور سو فیصدی ایک ہی جواب ملا

بینکاک کے برہما مندر پر آتنکی حملہ؟

تھائی لینڈ کی راجدھانی بینکاک عموماً خاموش رہنے والا شہر شمارہوتا ہے لیکن اس شہر میں پیر کے روز ایک زبردست آتنکی حملہ ہوا۔ بنکاک میں برہما مندر کے سامنے پیر کی شام ہوئے اس خوفناک بم دھماکے میں 27 لوگوں کی موت ہوگئی اور80 سے زائد لوگ زخمی ہوئے۔ دھماکہ ایسے وقت کیا گیا جب بھیڑ سب سے زیادہ تھی۔ بتایا جارہا ہے کہ بم بائیک میں رکھا گیا تھا۔ پولیس نے دو غیر مستعمل بم بھی برآمد کئے ہیں۔ وزیر دفاع وانگ سوان نے بتایا کہ بم مندر کے اندر بھی لگائے گئے تھے۔ سینٹرل بنکاک میں واقع یہ مندر بھگوان برہما کا ہے۔ شام کے وقت مندر کے اندر اور باہر لوگوں کی بھیڑ تھی۔ اچانک پارکنگ میں کھڑی موٹر بائیک میں بم دھماکہ ہوا۔ یہ ریمورٹ کنٹرول سے کیا گیا تھا۔ دھماکہ اتنا زور دار تھا کہ لاشو ں کے ٹکڑے کئی میٹر تک بکھرے پائے گئے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق متوفین افراد میں 4 غیر ملکی شہری بھی شامل تھے۔ دھماکے میں زخمی زیادہ تر لوگ سیاہ ہیں۔ سینٹرل بنکاک میں اس طرح کی پہلی واردات ہے۔ تھائی حکام نے اس مشتبہ بمبار کی تلاش شروع کردی تھی جس پر انہیں بھگوان برہما کے بعد بیحد مشہور مندر میں بم رکھنے کا شبہ ہے وزیر اعظم پربھت م

اروند کیجریوال کے الزامات کی توثیق سی اے جی رپورٹ

عام آدمی پارٹی کے کنوینر و دہلی کے وزیر اعلی آج ضرور خوش ہوں گے کہ وہ جو الزام دہلی میں بجلی کی سپلائی کرنے والی کمپنیوں پر لگایا کرتے تھے ان کی توثیق سی اے جی نے کردی ہے۔ راجدھانی میں بجلی تقسیم کررہیں بجلی کمپنیوں نے پچھلے 12 سالوں میں گراہکوں سے 8 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ وصولی کی ہے۔ عام آدمی پارٹی نے یہ الزام سی اے جی کی ایک انگریزی اخبار میں رپورٹ ڈرافٹ (آؤٹ ہونے) چھپنے کے بعد لگایا ہے۔ ڈسکام پر جاری رپورٹ میں سی اے جی نے کہا ہے کہ دہلی سیکٹر کی تین پرائیویٹ بجلی کمپنیوں نے گراہکوں سے بقایا وصولی کی رقم کو بڑھا کر8 ہزار کروڑ روپے پیش کیا ہے۔ ڈسکام پر جاری رپورٹ میں سی اے جی نے کہا ہے کہ تین پرائیویٹ بجلی کمپنیوں بی ایس ای ایس، جمنا پاور لمیٹڈ اور بی سی سی ایس راجدھانی پاور لمیٹڈ (انل انبانی ، ریلائنس گروپ کی کمپنیاں) اور ٹاڈا پاور دہلی ڈسٹریبیوشن لمیٹڈ نے صارفین سے متعلقہ اعدادو شمار میں چھیڑ چھاڑ کی اور فروختگی کے ڈرافٹ کو صحیح طرح سے پیش نہیں کیا۔ ساتھ ہی تینوں کمپنیوں نے کئی ایسے فیصلے لئے جو صارفین کے مفادات کو نقصان پہنچانے والے تھے۔ ایسے فیصلوں میں مہنگی بجلی خریدنا، لاگ

مرحبا (استقبالیہ) نمو، متحدہ عرب امارات کی کامیاب سفر

مرحبا نمو. ایسے ہوا ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی کا جب وہ ابو ظہبی کے مصدر شہر میں گئے. وزیر اعظم نریندر مودی کی دو روزہ امارات کا دورہ کئی طریقوں میں اہم اور تاریخی رہی. ایک بہت طویل عرصے کے بعد بھارت کا وزیر اعظم یو اے ای گیا. وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے دو روزہ متحدہ عرب امارات کے دورے کے دوران اس ملک کے ساتھ کاروباری اور دہشت گردی جیسے ضروری مسائل پر تعاون کے علاوہ ہندوستان کو ایک شاندار سرمایہ کاری رسپوٹ کے طور پر سرمایہ کاروں میں پیش کیا. نریندر مودی سے پہلے اندرا گاندھی یو اے ای گئی تھیں. لیکن مودی نے چونکا دیا ظہبی کی شیخ زید مسجد پہنچ کر. وزیر اعظم بننے کے بعد وہ پہلی بار کسی مسجد میں گئے. یہاں ہزاروں لوگ مودی مودی کے نعرے لگا رہے تھے. مودی نے مسجد کے ساتھ سیلفی لی بھی لی. پیر کو مودی سب اونچی عمارت برج خلیفہ گئے. مکہ اور مدینہ کے بعد شیخ زید مسجد دنیا کی تیسری سب سے بڑی مسجد ہے. 30 ایکڑ زمین پر 960 ضرب 1380 فٹ کے علاقے میں بنی ہے. اس کی تعمیر 1996 سے 2007 کے درمیان 13 ممالک کے تین ہزار کاریگروں نے پورا کیا. مودی نے مسجد میں 40 منٹ گزارے. انہوں نے تقریبا 54 کروڑ ڈالر کی ل

بہار انتخابات عام انتخابات حصہ ۔2

نریندر مودی اور بی جے پی اتحاد کو بہار میں شکست دینے کے لئے نتیش کامہاگٹھبندھن بن گیا ہے. بہار میں آر جے ڈی۔جے ڈی یو کانگریس مہاگٹھبندھن نے سیٹوں کا تال میل کر انتخابی بساط بچھا دی ہے. بہار میں پورے ملک کی نظر لگی ہوئی ہے اور بہار انتخابات کے نتائج ملک کے سیاسی مستقبل کی حالت سمت طے کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے.مہاگٹھبندھن میں ان پارٹیوں کے ساتھ ساتھ الیکشن لڑنے کا راستہ اب مکمل طور پر صاف ہو چکا ہے. جد (یو) اور آر جے ڈی کے رہنماؤں نے یہ فارمولا طے کرتے وقت اس بات کا خیال رکھا ہے کہ باہمی تنازعات کے لئے ہر ممکن حد تک کم سے کم جگہ چھوڑی جائے. اس فارمولے کے تحت جد (یو) اور آر جے ڈی 100۔100 سیٹوں پر الیکشن لڑیں گے اور کانگریس کو 40 سیٹیں ملیں گی. اس فارمولے کی خاص بات یہ ہے کہ دونوں بڑی پارٹیوں کو برابر برابر سیٹیں ملیں گی اور کسی کو یہ ڈر نہیں ہو گا کہ دوسری پارٹی اس پر غلبہ ہو جائے گا. صرف 100 سیٹوں پر لڑنے سے یہ بھی یقینی ہو گیا ہے کہ اگر مہاگٹھبندھن کو اکثریت حاصل ہے تو کوئی پارٹی اتنی طاقتور نہیں ہو سکتی کہ دسری پارٹی کو دھول چٹا سکے. بہار میں مہاگٹھبندھن کی بنیاد رکھے جانے کے

شیو راج سنگھ چوہان نے کانگریس کو کرارا جواب دیا

مدھیہ پردیش میں ویاپم گھوٹالے اور اس سے وابستہ قریب49 اموات کے چلتے سیاسی مشکلات کا سامنا کررہے وزیر اعلی شیو راج سنگھ چوہان کو نگر نگم چناؤ کے نتیجوں نے تھوڑی طاقت دے دی ہے۔ ایتوار کو آئے ان نتیجوں میں بھاجپا نے 10 میں سے8 کارپوریشنوں میں کامیابی حاصل کی ہے۔ بھاجپا نے کانگریس سے 8 سیٹیں چھین لی ہی جبکہ کانگریس ایک ہی سیٹ بچا پائی۔ اب ریاست کی16 میونسپل کارپوریشنوں پر بھاجپا کا ہی قبضہ ہے۔ کہنے کو تو یہ 10 کارپوریشنوں کا چناؤ تھا لیکن بھاجپا اسے شروع سے ہی ساکھ کا سوال مان کر چناؤ لڑ رہی تھی۔خاص کر وزیر اعلی شیو راج سنگھ چوہان نے چناؤ کی تاریخیں آتے ہی جی توڑ محنت کی اور وہ سبھی جگہ گھومے اور کمپین چلائی۔ ایسا لگ رہا تھا کہ وہ خود میدان میں ہیں۔ وزرا کی بھی ڈیوٹیاں لگائی گئیں۔ گھوٹالے پر سیاسی بڑھت لینے کی کوشش میں لگی کانگریس کے حصے میں صرف ایک ہی کارپوریشن آئی ہے۔ ایک آزاد کے قبضے میں چلی گئی ہے۔ یہ چناؤ جمعرات کو ہوئے تھے۔ اجین و مرینا میونسپل کارپوریشن میں پھر بھاجپا کا ڈنکا بجا۔ اس سے پہلے14 کارپوریشنوں میں ہوئے چناؤ میں بھاجپا پہلے ہی جیت چکی ہے۔ اس طرح مدھیہ پردیش کی سبھی 16

آپ ممبر اسمبلی الکا لانبہ کو پتھرمارنے کا معاملہ

دہلی کی عام آدمی پارٹی کی ممبر اسمبلی اور تیز طرار لیڈر و ترجمان الکا لانبہ ایک نئے تنازعے میں الجھتی دکھائی دے رہی ہیں۔ چاندنی چوک سے عام آدمی پارٹی کی ممبر اسمبلی الکا لانبہ گذشتہ ایتوار کی صبح کشمیری گیٹ پر واقع ہنومان مندر کے پاس نشے کے خلاف مہم میں شامل ہوئیں۔ اس مہم کے دوران کچھ لوگوں کے ذریعے پتھر بازی میں وہ زخمی ہوگئیں تھیں۔ الکا نے بتایا کہ ایتوار کی صبح وہ اپنے کچھ ورکروں کے ساتھ ’بھارت چھوڑو‘ آندولن دوس کے موقعے پر آئی ایس بی ٹی (کشمیری گیٹ) ہنومان مندر کے پاس واقع یمنا بازار میں نشے کے خلاف مہم میں شامل ہوئیں تھیں تاکہ لوگوں کو نشے کی لت سے چھٹکارا مل سکے۔ اسی دوران کچھ لوگوں نے ان پر پتھر پھینکے جس سے ان کے سر پر چوٹ آئی۔ آپ نیتا نے الزام لگایا کہ بھاجپا ممبر اسمبلی اوم پرکاش شرما کی دوکان کے اسٹاف نے یہ پتھر پھینکا تھا۔کہا کہ یہ حملہ ایک سازش کے تحت کیا گیا۔ الکا لانبہ کے اس بیان پر ہنگامہ کھڑا ہوگیا۔ بھاجپا ممبر اسمبلی اوم پرکاش شرما نے الکا پر ڈرکس لینے اور نشیڑی ہونے کا ہی الزام لگادیا۔ شرما نے خبردار کیا کہ اگر الکا اور ان کے حمایتیوں نے دوکانداروں کو پھر سے پریش

Pakistan: Out of Control

I nternal situation in Pakistan is getting out of control. This can be gauged by the fact that it couldn't even save its own state home minister. It's shocking news that provincial Home Minister of Pakistani Punjab Shuja Khanzada was killed in a bomb blast in his very home. Two suicide bombers exploded themselves at the patriarchal residence of Pakistani Provincial Home Minister Shuja Khanzada in Attock district on Sunday in which 15 people including Khanzada were killed. Khanzada was known as a strong opponent of Taliban. Pak officials said that 15 people including Khanzada (71) and a DSP were assassinated in a suicide bomb attack at his political office in his patriarchal village Shadi Khan. The explosion was so powerful that 15 people were killed and many more were injured. Khanzada was a retired colonel and was holding a Jirga (meeting) at his farmhouse at Shadi Khan, almost hundred kilometers away from Islamabad, attackers succeeded in entering his house and exploded the b

پاکستان کے حالات بے قابو اور کنٹرول سے باہرہوئے

پاکستان کی اندرونی صورتحال بے قابو ہوتی جارہی ہے۔ اس کے اندازہ اسی بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ پاکستانی پنجاب صوبہ کے وزیر داخلہ کو بھی محفوظ نہیں رکھ سکتی۔چونکانے والی خبر آئی ہے کہ پاکستانی صوبہ پنجاب کے وزیر داخلہ شجاع خانزادہ کو ان کے گھر ہی میں بم دھماکے سے سے اڑادیا گیا ہے۔ پاکستان کے صوبہ پنجاب کے اٹک ضلع میں ایتوار کو وزیر داخلہ شجاع خانزادہ کے آبائی مکان میں دو خودکش حملہ آوروں نے خود کو بم سے اڑالیا جس میں خانزادہ سمیت15 لوگوں کی موت ہوگئی۔ خانزادہ طالبان کے کٹر مخالفت کے لئے جانے جاتے تھے۔ پاک حکام نے بتایا کہ خانزادہ کے آبائی گاؤں شادی خان میں ان کے سیاسی دفتر پر خودکش حملہ آوروں کے حملے میں خانزادہ 71 سال اور ایک ڈی ایس پی سمیت15 لوگوں کی موت ہوگئی۔ دھماکہ اتنا طاقتور تھا کہ پورا گھر ڈھے گیا۔ خانزادہ ایک ریٹائرڈ کرنل تھے اور اسلام آباد سے قریب100 کلو میٹر دور گاؤں شادی خان میں اپنے گھر پر جرگہ(میٹنگ) کررہے تھے۔ حملہ آور وہاں گھسنے میں کامیاب رہے اور خود کو بم سے اڑالیا۔ مرنے والوں میں پولیس ڈپٹی کمشنر شوکت شاہ بھی شامل ہیں۔اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے پاکستان کے اندرونی

ون رینک ون پنشن پرسرکار جلد فیصلہ کرے

جس طرح سے ایک عہدہ ایک پنشن کے مطالبے کو لیکر سابق فوجیوں کو دہلی پولیس نے زبردستی جنتر منتر سے ہٹانے کی کارروائی کی ہے وہ قابل مذمت ہے۔61 دن سے دھرنا دے رہے سابق فوجیوں کو جمعہ کے دن دہلی پولیس نے ہٹانا چاہا۔ پولیس نے 15 اگست کے سکیورٹی انتظامات کے چلتے یہ قدم اٹھایا لیکن جس طرح زبردستی ہٹانا چاہا اس سے ہنگامہ کھڑا ہونا فطری ہی تھا۔آپ سابق فوجیوں سے اس طرح کا برتاؤ نہیں کرسکتے۔ جمعہ کی صبح این ڈی ایم سی اور دہلی پولیس کے ذریعے چلائی گئی سانجھہ کارروائی کی ان سابق فوجیوں نے جم کر مخالفت کی۔ اس دوران کئی فوجیوں کو شدید چوٹیں بھی آئی ہیں۔ سابق فوجیوں کے احتجاج کے بعد دہلی پولیس نے بعد میں فوجیوں کو جنتر منتر پر دھرنا جاری رکھنے کی اجازت دے دی۔ اس واقعہ کا سیاسی فائدہ اٹھانے جب کانگریس نائب صدر راہل گاندھی جنتر منتر پہنچے تو انہیں ’’گو بیک‘‘ کانعرہ سننا پڑا۔ ’’راہل واپس جاؤ‘‘ کے نعرے لگے۔ کچھ سابق فوجیوں نے راہل پر سیاست کرنے کا الزام لگانے ہوئے کہا کہ انہوں نے اس مسئلے کو کبھی بھی پارلیمنٹ میں کیوں نہیں اٹھایا؟ راہل کی جب مخالفت ہونے لگی تو کچھ وقت کے لئے تھوڑے سے پریشان ہوگئے اور بم