اشاعتیں

مئی 21, 2017 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

پاکستان کو ہندوستانی فوج کا کرارا جواب

پاکستان کو اس کے پاپ کی سزا مل گئی ہے۔ ہندوستان کے جوانوں کی بے عزتی کرنے والے بربر پاکستان کی ناک کٹ گئی ہے۔ سرحد پارسے تباہی کے گولے برسانے والے پاکستان نے موت کے گولے برسادئے۔ہندوستانی فوج نے نوشیرا میں پاکستان کی مٹی پلید کردی ہے۔ پاکستانی مقبوضہ کشمیر میں ہندوستانی ٹوپوں نے تابڑتوڑ گولے داغ کر پاکستان کی کئی چوکیوں کو نیست و نابود کردیا ہے۔ خبر ہے اس حملہ میں پاکستان کے کئی فوجی مارے گئے۔ صرف30 سیکنڈ میں پاکستان کی تیرھویں کردی گئی۔ سیکنڈ در سیکنڈ پاکستان کی چوکی پر ہندوستان کے گولے برسے۔ محض 24 سیکنڈ میں ایک کے بعد ایک قریب درجن بھر گولے داغے گئے اور سب نشانے پر گرے۔ سرحد پر خونی سازش رچنے والے پاکستان کو اس بار بھارت سے ایسا جواب ملا کہ اس کو یہ مار کئی دنوں تک یاد رہے گی۔ میجر جنرل اشوک نرولا نے بتایا کہ ان چوکیوں سے آتنک وادی گھس پیٹھ کیا کرتے تھے۔ 6 مئی کو پاکستانی فوج نے آتنک وادیوں کے ساتھ مل کر ایل او سی پار کرکے گشت کررہے ہندوستانی جوانوں پر حملہ کیا تھا اور اس حملہ میں دو جوان شہید ہوئے تھے۔ اس کے بعد شہید جوانوں کی لاشوں کے ساتھ بربریت کا مظاہرہ کیا گیا تھا۔ اس کا بدل

جادھو کو پاک نے طالبان سے کروڑوں میں خریدا تھا

کلبھوشن جادھو کے معاملہ میں پاکستان کا بڑا جھوٹ پکڑا گیا ہے اور پاکستان کو بے نقاب کرنے والا اور کوئی نہیں بلکہ انہی کی خطرناک خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کا ہی ایک سابق افسر ہے۔ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل امجد شعیب نے اعتراف کیا ہے کہ جادھو کو پاکستان سے نہیں بلکہ ایران سے پکڑا گیا تھا اور انہیں وہاں سے لا کر بلوچستان میں فرضی گرفتاری دکھائی گئی تھی۔ پاکستان نے دعوی کیا تھا کہ اس کے سکیورٹی فورسز نے پچھلے سال تین مارچ کو بلوچستان سے جادھو کو گرفتار کیا تھا جو مبینہ طور پر ایران سے وہاں آئے تھے۔ بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کا سبب بنے کلبھوشن جادھو کے لئے طالبان اور پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے درمیان کروڑوں ڈالر کی سودے بازی ہوئی تھی۔ پچھلے سال فروری میں پہلے طالبان نے ایک سنی کٹر پسند تنظیم کی مدد سے جادھو کو ایران سے اغوا کیا اور آئی ایس آئی کے ہاتھوں بیچ دیا۔ پاکستان کی اس سازش کی جانکاری پکی ہوجانے کے بعد بھارت نے ڈپلومیٹک سطح پر ایران کے ساتھ اس سچائی کو اجاگر کرنے کی کوشش شروع کردی۔ذرائع کے مطابق طالبان کے ایک گروپ نے سنی کٹر پسند گروپ کے ساتھ مل کر جادھو کا اغوا کیا تھا۔

اوراب مانچسٹر میوزک کنسرٹ پرآتنکی حملہ

منگل کو صبح سویرے 3 بجے برطانیہ کے شہر مانچسٹر جو واقعہ رونما ہوا اس نے برطانیہ کو ہی نہیں پورے یوروپ کو دہلا دیا ہے۔ بہت سوں کی نظریں کریز کے ساتھ کہیں لگی ہیں اور اچانک آتنکی حملہ ہوجائے تو یہ دور تک اور دیر تک اثر چھوڑنے والا ہوسکتا ہے۔ مانچسٹر ایرینا میں مشہور پوپ گلوکارہ رینا گرینڈ کے کنسرٹ کے دوران ہوئے اس فدائی حملہ میں 22 لوگوں کے مرنے اور متعدد لوگوں کے زخمی ہونے کی خبر آئی تھی۔ مرنے والوں اور زخمیوں کی تعداد سے ظاہر ہے کہ حملہ کے پیچھے ارادہ زیادہ سے زیادہ قہر برپا کرنا اور بڑے پیمانے پر دہشت پھیلانا تھا۔ اس حملہ کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم آئی ایس نے لی ہے۔ مانا جارہا ہے کہ لندن میں 2005ء کے آتنکی حملہ کے بعد یہ برطانیہ میں اب تک کا سب سے بڑا خوفناک دہشت گردی کا واقعہ ہے کیونکہ اس کا نشانہ دیش کے نوجوان تھے۔ اس نے احساس دیا ہے کہ دہشت گردی پر چاہے جتنی دماغ پچی کرلی جائے اور اس کا نئے نئے انداز میں دکھائی دینا رکا نہیں۔ پہلے جب بھارت آتنکی واردات کی بات کرتا تھا تو ترقی یافتہ مانے جانے والے دیش اسے زیادہ توجہ نہیں دیا کرتے تھے لیکن اب جب دہشت گردوں نے پاؤں پھیلائے تو امریکہ

ٹرمپ نے شریف کو دو دن میں ڈبل جھٹکا دیا

سعودی عرب میں اسلامی کانفرنس کے دوران پاکستان کو الگ تھلگ کردیا گیا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی موجودگی میں پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف کی بے عزتی ہوئی۔ انہیں اس کانفرنس کے دوران دہشت گردی پر بولنے کاموقعہ ہی نہیں ملا جبکہ وہ کافی تیاری کے ساتھ آئے تھے۔ بتایا جارہا ہے شریف نے سعودی کانفرنس کے لئے اپنی فلائٹ کے دوران دو گھنٹے لگا کر لمبی تقریر تیار کی تھی۔ غور کرنے والی بات یہ ہے کہ اس کانفرنس میں ان دیشوں کے لیڈروں کو بھی بولنے کا موقعہ دیا گیا جو دہشت گردی سے فی الحال زیادہ متاثر نہیں ہیں جبکہ نواز شریف کو پوری طرح نظر انداز کیا گیا۔ اتنا ہی نہیں ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار بھی اپنی تقریر میں نواز شریف یا پاکستان کا ذکر تک نہیں کیا۔ شریف کے سامنے ہی ٹرمپ نے بھارت کو دہشت گردی سے متاثر دیش بتایا۔ انہوں نے سیدھے طور پر یہ تو نہیں کہا کہ بھارت کس طرح کی دہشت گردی سے متاثر ہے لیکن عالمی سطح پر ان کی طرف سے بھارت کا نام نہ لینے کے کئی ڈپلومیٹک معنی نکالے جارہے ہیں۔ بھارت لگاتار یہ کہتا آرہا ہے کہ وہ پاکستان حمایتی دہشت گردی سے متاثر ہے اور ٹرمپ نے ایک طرح سے اس کی اس بات کی حمایت کی ہے۔ پاکس

روحانی کی جیت، ایران نے کٹر پسندی کو مسترد کیا

ایران میں حسن روحانی کی صدارتی چناؤ میں دوبارہ کامیابی واقعی ہی ایک بڑا کارنامہ ہے۔ صاف ہے کہ صدر کے طور پر اپنے پہلے عہد میں روحانی نے ایران کو اصلاح پسندی کی طرف لے جانے اور مغربی ملکوں سے میل جول بڑھانے کے جو قدم اٹھائے تھے ووٹروں نے ان کی حمایت کی ہے۔ حسن روحانی کی کامیابی تقریباً طے تھی۔ سارے سروے انہیں آگے دکھا رہے تھے حالانکہ یہ اس معنی میں ایران کا بڑا واقعہ ہے کہ روحانی ایک ہی بار میں قریب 57 فیصدی ووٹ پاکر منتخب ہوگئے۔ ایران کے آئین کے مطابق اگر چناؤ میں کسی بھی امیدوار کو 50 فیصدی سے زیادہ ووٹ نہیں ملتے تو اگلے ہفتے دوسرے دور کا مقابلہ ہوتا ہے۔ ایران میں 1985ء سے ہی ہر ایک صدر کا دوبارہ چناؤ ہوتا ہے۔ خامنہ ای خود دوبارہ دوسرے عہد کیلئے منتخب ہوئے تھے۔ یہ روحانی کی پالیسیوں کی عوام کے درمیان وسیع حمایت کی علامت تو ہی ہے لیکن جمہوریت کے مضبوط ہونے کا بھی اشارہ دیتا ہے۔ چناؤ جیتنے کے بعد صدر روحانی نے کہا کہ ان کا دوبارہ چنا جانا بتاتا ہے کہ رائے دہندگان نے کٹر پسندی کو مسترد کیا ہے اور وہ باہری دنیا سے اور زیادہ روابط چاہتے ہیں۔ سرکاری ٹی وی پر ٹیلی کاسٹ اپنی تقریر میں کہا ک

کوئلہ کی آنچ میں پہلی بار ملوث سرکاری افسر

کوئلہ الاٹمنٹ گھوٹالہ میں کل درج 28 مقدموں میں یہ تیسرا معاملہ ہے جس میں عدالت نے فیصلہ سنایا ہے حالانکہ اس سے پہلے دو معاملوں میں کمپنیوں کے حکام سزا سنائی گئی مگر یہ پہلا موقعہ ہے جب کسی سرکاری بابو پر بجلی گری ہے۔ جمعہ کو اسپیشل سی بی آئی جج بھارت پراشر نے سابق کوئلہ سکریٹری ایم ۔ سی ۔ گپتا اور اس وقت کے ڈائریکٹر کے۔ سی سمرایہ اور کمپنی کے ایم ایس پی ایل کے منیجرپون کمار اہلوالیہ کو قصوروار ٹھہرایا۔ سپریم کورٹ کی نگرانی میں کل 28 کول کھدان الاٹمنٹ معاملوں کی جانچ شروع ہوئی ہے۔ اس میں سی بی آئی سب سے پہلے 2004 ء سے 2010ء کے درمیان کے معاملوں کی جانچ کررہی ہے۔ اس کے بعد 1993ء سے 2004ء تک کے معاملوں کی جانچ کی جائے گی۔ سی بی آئی کی اسپیشل عدالت نے ایس سی گپتا کو دو سال کی قید کی سزا سنائی تھی اور اس کے بعد اہیں ضمانت بھی مل گئی۔ گپتا کے علاوہ دیگر ملزمان کو بھی دو سال کی سزا سنائی گئی۔ ان پر ایک لاکھ کا جرمانہ بھی لگایا گیا۔ حالانکہ کورٹ کی طرف سے سبھی قصورواروں کو ضمانت بھی دے دی گئی۔ تینوں سرکاری افسران کے علاوہ ایک پرائیویٹ فرم کمل اسپنج اینڈ پاور لمیٹڈ پر ایک کروڑ روپے کا جرمانہ

مسلمانوں کوکوسنے والے ٹرمپ پہلے دورہ پر سعودی عرب پہنچے

اپنے چناؤ کمپین اور صدربننے کے بعد مسلمانوں کو کوسنے والے اور پوری دنیا میں ملامت کی علامت بنے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے پہلے غیر ملکی دورہ میں سعودی عرب گئے۔ ٹرمپ کا سعودی دورہ دومعنوں میں نکتہ چینی کرنے والوں کے نشانے پر آیا۔ ٹرمپ مسلمانوں کو نہ صرف سب سے زیادہ کوسنے والے امریکی صدر ہیں بلکہ چناؤ کمپین کے دوران 9/11 آتنکی حملے میں سعودی عرب کے کچھ شہریوں کا بھی ہاتھ بتا چکے ہیں۔ صدر بننے کے بعد یہ ان کا پہلا غیر ملکی دورہ تھا۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے پہلے سرکاری دورہ کے لئے سعودی عرب کو چن کر سب کو حیرت میں ڈال دیا۔ ٹرمپ امریکہ کے پہلے صدر ہیں جنہوں نے سعودی عرب کو اپنے پہلے غیر ملکی دورہ کے لئے چنا۔ اب تک زیادہ تر صدر اپنے پہلے دورہ میں کینیڈا اور میکسیکو جاتے رہے ہیں۔ ٹرمپ اپنی چناوی کمپین کے دوران اسلام پر حملہ آور رہے تھے۔ سعودی عرب ایک اسلامی ملک ہے ایسے میں آخر ٹرمپ نے سعودی عرب کو کیوں ترجیح دی؟ فروری2016ء میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ 9/11 حملہ میں سعودی عرب کے لوگ بھی شامل تھے۔ صدر بننے سے پہلے انہوں نے کہا تھا کہ ورلڈ ٹریڈ سینٹر کس نے تباہ کیا تھا؟ وہ عراقی نہیں تھے اس کے پیچھ

چناؤ کمیشن :ای وی ایم پر آر پار کی لڑائی

الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر پچھلے کچھ عرصے سے زبردست تنازعہ چھڑا ہوا ہے۔ کئی اپوزیشن پارٹیوں نے اس کے بھروسے پر سوال اٹھایا ہے۔ کچھ نے تو چناؤ میں اپنی ہار کا ٹھیکرا ان ای وی ایم مشین پر پھوڑ دیا ہے۔ سنیچروار کو چناؤ کمیشن نے جارحانہ تیور اپناتے ہوئے اس مسئلہ پر اوپن چیلنج کا داؤ کھیلتے ہوئے اس پر آر پار کی جنگ چھیڑدی ہے۔ چناؤ کمیشن نے سیاسی پارٹیوں کو چنوتی دی ہے کہ وہ 3 جون سے ثابت کرکے دکھائیں کہ ای وی ایم کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی جاسکتی ہے یا اس کے ذریعے کسی خاص امیدوار یا پارٹی کے حق میں چناؤ نتیجے موڑے جاسکتے ہیں۔ یہ کھلی چنوتی 5 دن تک رہے گی۔ الیکشن کمیشن نے سخت انداز میں کہا کہ ای وی ایم کو لیکر جس طرح سے بے بنیاد خبریں سامنے آرہی ہیں اس سے چناؤ کمیشن دکھی ہے۔ حالانکہ الزام لگانے والوں کے خلاف کیا چناؤ کمیشن کیس کرے گا یا کوئی رپورٹ دے گا اس پر حکام نے خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔ الیکشن کمیشن نے پھر کہا کہ اب آنے والے چناؤ میں وی وی پی ڈی کا استعمال ہوگا اور سبھی ووٹرز کو ووٹ ڈالنے کے بعد تصدیق کے لئے سلپ ملے گی۔ ای سی نے یہ بھی کہا کہ کئی ای وی ایم کے علاوہ سلپ کے ایک حصے کی گنتی ہوگی

راشٹرپتی چناؤ:اپوزیشن پر بھاری این ڈی اے

راشٹرپتی چناؤ کا وقت (25 جولائی سے پہلے) جیسے جیسے قریب آرہا ہے ، اپوزیشن اس عہدے کے لئے مشترکہ امیدوار طے کرنے کے لئے زیادہ سرگرم ہوچکی ہے۔ اس سمت میں کانگریس صدر سونیا گاندھی، راشٹریہ جنتا دل چیف لالو پرساد یادو، ترنمول کی چیف ممتا بنرجی جیسے سرکردہ لیڈر جٹ گئے ہیں۔ سونیا گاندھی نے فون پر ممتا، ملائم سنگھ یادو، مایاوتی اور لالو پرساد یادو سے بات کی ہے۔ اس سلسلے میں نیشنل کانفرنس کے لیڈر عمر عبداللہ نے دہلی میں سونیا گاندھی سے ملاقات کی اور کانگریس نائب صدر راہل گاندھی نے سپاچیف اکھلیش یادو و جنتا دل (یونیفائڈ) شرد یادو سے فون پر بات کی۔ اپوزیشن اتحاد میں کئی اڑچنیں ہمیں دکھائی دے رہی ہیں جن میں سب سے بڑی اڑچن یہ سامنے آئے گی کہ جہاں وہ اپوزیشن پارٹیوں کے عرصے سے آمنے سامنے رہی ہیں وہ ایک پالے میں آکرچناؤ لڑنے کو کیسے تیار ہوں گی؟ پھر چاہے بنگال میں ممتا ۔ لیفٹ ہوں ، تاملناڈو میں ڈی ایم کے۔ انا ڈی ایم کے ہوں، یوپی میں سپا ۔ بسپا ہوں یا پھر اڑیسہ میں بی جے ڈی۔ کانگریس ہو۔ دراصل اپوزیشن لیڈر مانتے ہیں کہ ایسے میں چناؤ لڑنا بھلے ہی ٹیڑھی کھیر ہو لیکن جولائی میں ہونے والے صدارتی چناؤ می

جادھو کیسا ہے کہاں ہے،کیا سربجیت کو بھی بچایا جاسکتا تھا

بھارت کو کلبھوشن جادھو کیس میں بین الاقوامی عدالت سے بھلے ہی فوری طور پرراحت مل گئی ہو لیکن جادھو کی اصلی پوزیشن کیا ہے اس پر خدشات ابھی بنے ہوئے ہیں۔ پاکستان نے ابھی تک جادھو کی صحت یا اس کی جگہ کے بارے میں کوئی خبر نہیں لی ہے۔معاملہ کو صاف کرنے کے بجائے پاکستان اب یہ کہہ رہا ہے کہ بین الاقوامی کورٹ نے جادھو کو سفارتی پہنچ کا حکم نہیں دیا ہے اور نہ ہی وہ یہ فیصلہ کرسکتا ہے کہ اس نے فیصلہ آنے تک صرف جادھو کو پھانسی پر روک لگانے کو کہا ہے۔ یہ کہتے ہیں پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف کے خارجی امور کے مشیر سرتاج عزیز۔ ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان جادھو کے ٹھکانے اور اس کے بارے میں ٹھوس ثبوت پیش کرے۔ پاکستان اگر ایماندارہے اور اس کی نیت صاف ہے تو اسے پروف آف لائف ہونا چاہئے۔ پاکستان میں جادھو کے پتے کے بارے میں کیا بھارت سرکار کے پاس کوئی خبر ہے، وزارت خارجہ کے ترجمان گوپال باگلے نے کہا کہ پاکستان سرکار نے آج تک کلبھوشن جادھوکے بارے میں کوئی خبر نہیں دی اور نہ ہی یہ بتایا کہ انہیں کہاں رکھا گیا ہے۔ میں ویسے ہی سوچ رہا تھا کہ کیا ہم سربجیت کو بھی بچا سکتے تھے؟ ماہرین اور وکیلوں کا کہنا ہے کہ سر

ابھی تو ایک لڑائی جیتی ہےجنگ جیتنا باقی ہے دوستو

کلبھوشن جادھو معاملے میں بھارت نے پہلی لڑائی جیت لی ہے ۔ جاسوسی کے الزام میں گرفتار جادھو کی پھانسی پر بین الاقوامی عدالت (آئی سی جے )نے پاکستان کو اپنے آخری فیصلہ آنے تک روک لگانے کا جو حکم دیا ہے،اس سے سابق بحریہ فوجی کو انصاف دلانے کی سمت میں بھارت کی کو ششو ں کو ایک بڑی کامیابی کی شکل میں دیکھاجانا چاہئے ۔آئی سی جے نے اپنے فیصلے میں اس بات کا خاص طور پر نوٹس لیتے ہوئے پاکستان کو صاف ہدایت دی ہے کہ اسے اس کے فیصلے پر کی گئی کارروائی کی رپورٹ بھی دینی ہوگی بیشک عالمی عدالت میں بھارت نے جو اپیل کی تھی یہ اس کا عارضی فیصلہ ہے ۔لیکن اس فیصلے نے پاکستان کے ہاتھ ایک حد تک باندھ دےئے ہیں کم سے کم جب تک آئی سی جے کا قطعی فیصلہ نہیں آتا ۔کلبھوشن جادھو کو سزائے موت نہیں دے سکتا آئی سی جے میں بھارت نے پاکستان کی پیش کردہ ہر دلیل کی کاٹ پیش کی عدالت نے پاکستان کی جم کر کھینچائی کی ہے اور اسکی تمام دلیلوں کو مسترد کردیا بھارت شروع سے ہی ہے اس بات پر زور دیتا رہا ہے کہ یہ معاملہ ویانہ معاعدہ کے تحط آتا ہے ۔جس کی تصدیق آئی سی جے نے کردی ہے اور صاف کردیاہے جادھو کو سفارتی مدد حاصل کرنے کا پوار حق