اشاعتیں

فروری 18, 2018 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

سارے راستے بند ، نہیں لوٹا پاؤں گاپیسہ

پی این بی اور رو ٹومیک بینک گھوٹالے پر مل رہی فیڈ بیک سے بھاجپا پریشان ہے ۔ عام لوگوں کی طرف سے مل رہے فیڈ بیک کے مطابق گھوٹالے کو لیکر بی جے پی کے دلائل پر سوال پوچھ رہے ہیں۔. رائے کے مطابق، اپوزیشن کی حالت، خاصکر کانگریس کے صدر راہل گاندھی کی پوزیشن مضبوط ہو رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق، بی جے پی اپنے زمینی ورکروں کے ذریعہ عام لوگوں کی طرف سے منفی رائے مل رہی ہے۔ بی جے پی کا اپنی صفائی میں کہنا ہے کہ یہ گھپلا یوپی اے سرکار کے وقت میں ہوئے اس سے لوگ متفق نہیں ہیں۔ لوگ لوگوں کی طرف سے سوال کھڑا کیا جا رہا ہے ۔وہ یہ ہیں کہ این ڈی اے حکومت کے وقت ہی بڑے جرائم پیشہ بیرون ملک فرار کیوں ہورہے ہیں؟ سب سے پہلے وجے مالیہ اور اب نیرومودی ۔کیا بی جے پی حکومت یہ معلوم نہیں تھا کہ انہوں نے ہزاروں کروڑ روپے کا غبن کیا ہے؟ جانتے ہوئے بھی انھیں بھاگنے کا موقع کیسے ملا ہے؟ آگے بڑھنے کا راستہ مشکل ہوتا ہے پی این بی کے دھوکہ دہی کے کیس کا اثر متعلقہ بینکوں پر تقریبًا20ہزار کروڑکاپڑسکتا ہے دیش کی بینک کی تاریخ میں سب سے بڑی دھوکہ دہی کے ملزم نیرومودی نے پی این پی ؂ کو ایک خط میں کہا ہے کہ بینک نے معاملے کو

مایوسی میں پاکستان عورتوں اور بچوں کو نشانہ بنارہاہے

گذشتہ کچھ وقت سے جموں اور کشمیر میں پاکستانی فوج اور ان کی جہادی بوکھلاہٹ میں ہمارے ملک کے رہائشی علاقوں کو نشانہ بنارہے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ وادی میں فوج کے آپریشن سے بوکھلائے دہشت گرد اپنے خوف کو برقرار رکھنے کے لئے اب ایسے آسان نشانے بنا رہے ہیں۔اور اب خواتین اور بچوں پر حملہ کرنے پر اتر رہے ہیں لیفٹیننٹ جنرل راجیندر سنگھ (ریٹائرڈ) نے کہا کہ کچھ چنے گئے مقام پر حملے سے صاف ہے اب انکی کمر ٹوٹ گئی ہے۔وہ فوج کے بھاری دباؤ کی وجہ سے وہ وادی سے جا ن بچاکر بھاگ رہے ہیں۔ اور جموں میں رسائی حاصل کر رہے ہیں. حال ہی میں، سنجوان کیجس کیمپ پر حملہ کیاگیا وہ جموں شہر سے ہی لگا ہواہے اور عام طورسے حفاظت ویسی ہی رہتی ہے جیسے . دہلی کے کسی بھی فوجی علاقے میں عام طور پر سیکورٹی ہوتی ہے . یہاں ان فوجیوں کے خاندان ہیں جو وادی میں تعینات رہتے ہیں. ایسے میں دہشت گردوں کے ذریعہ آسانی سے نشانہ بنانے جانے سے صاف ہے کہ وہ بڑی سازش کے تحت داخل ہوئے تھے ۔ اس حملے کے ذریعے، وہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ہم کمزور نہیں ہیں. بعض ماہرین کا خیال ہے کہ جموں و کشمیر میں دہشت گردی کے حملوں کی پاکستانی حکمت عملی

آدھی رات کے وار سے چلی تکرار

دہلی میں افسر شاہی اور دہلی سرکار کے درمیان ٹکراؤ ویسے تو لمبے عرصہ سے چلاآرہا ہے مگر پیر کی درمیانی رات میں ہوئے واقعات نے مریادہ کی سبھی حدیں پار کردیں۔ سبھی کو شرمندہ کردیا۔ شروعات پیرکی شام سے ہوئی تھی۔ دہلی کے چیف سکریٹری انشو پرکاش کو وزیراعلی کیجریوال کی رہائش گاہ پر بلانے کے لئے چار بجے کال کیاگیا۔ بتایا گیا کہ کچھ اشو پر بات رنی ہے۔ رات 12 بجے انشو پرکاش وزیر اعلی کے گھر پہنچے۔ یہاں سی ایم کیجریوال سمیت 10-11 ممبر اسمبلی موجود تھے۔ انشو پرکاش کا الزام ہے کہ یہاں ان پر عاپ کے ایک اشتہار کو پاس کرانے کیلئے دباؤ ڈالا گیا۔ جب وہ منع کرکے جانے لگے تو دو ممبران اسمبلی نے انہیں کندھے پر ہاتھ رکھ کر وہیں بٹھا دیا۔ دوبارہ اٹھے تو گال پر زور سے چانٹا مارا اور پیٹ پر بھی گھونسے مارے اور گالیاں بھی دیں۔ وہیں عاپ کے ممبران اسمبلی نے کہا کہ کوئی ہاتھا پائی نہیں کی گئی اور چیف سکریٹری کو راشن تقسیم سسٹم کو لیکر تبادلہ خیال کے لئے بلایا گیا تھا۔ انہوں نے ذات پات کا بھی کوئی لفظ نہیں کہا۔ عاپ کے ممبران کا تنازع کا اشو جو بھی رہا ہو لیکن انشو پرکاش سے ہاتھاپائی اور مار پیٹ کی تصدیق ایل جی ر

بینک گھوٹالہ۔2 پین کنگ نے لگائی 37 ارب کی چپت

سرکاری بینکوں میں نہ جانے کتنے گھوٹالہ ہوئے ہیں آہستہ آہستہ ان گھوٹالوں کا پردہ فاش ہورہا ہے۔ نیرو مودی کے گھوٹالہ کے فوراً بعد ایک اور گھوٹالہ کا پتہ چلا ہے۔ پنجاب نیشنل بینک مہا گھوٹالہ کے بعد پیر کو سی بی آئی نے پین کنگ اور روٹومیک کمپنی کے ڈائریکٹر وکرم کوٹھاری کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ کوٹھاری اور بیوی بیٹے پر بینک آف بڑودہ سمیت 7 بینکوں کو 3695 کروڑ روپے کی چپت لگانے کا الزام ہے۔ روٹومیک گلوبل پرائیویٹ لمیٹڈ کے ڈائریکٹر وکرم کوٹھاری نے بینک آف بڑودہ ، بینک آف انڈیا، بینک آف مہاراشٹر، انڈین اوورسیز بینک ، الہ آباد بینک، اورینٹل بینک آف کومرس اور یونین بینک آف انڈیا سے 2929 کروڑ روپے کا قرض لیا۔ یہ رقم سود سمیت 3695 کروڑ روپے ہوگئی۔ کمپنی نے بینک کا نہ تو قرض واپس کیا اور نہ ہی اس پر لگے سود کی ادائیگی کی۔ کوٹھاری کو انڈسٹریل قرضہ دلانے کے لئے 2007-08 میں سات بینکوں کا گروپ بنایا گیا تھا اس میں بینک آف انڈیا کے چیف (کنسورٹیم لیڈر) بنایا گیا۔ بینکوں کی رضامندی پر کوٹھاری کو 2129 کروڑ روپے کا قرض دینا طے ہوا۔ کچھ برسوں کے بعد حد بڑھ کر 2919 کروڑ ہوگئی۔ سود اور اصل رقم نہ چکانے او

یہ ہے ہزاروں کروڑ لوٹنے والے نیرو مودی

دیش کے دوسرے سب سے بڑے قومی بینک پنجاب نیشنل بینک میں ہوئے 11400 کروڑ کے گھوٹالہ میں بنیادی ملزم کے طور پر جس شخص نیرو مودی کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے اس کا براہ راست کنبہ جاتی رشتہ صنعت کار مکیش امبانی سے ہے اور پردھان منتری نریندر مودی کے دورۂ داؤس میں گئے کاروباریوں کے سرکاری نمائندہ وفد میں شامل تھے۔ اتنا ہی نہیں اس شخص کی نیویارک میں ہیری کے پہلی دوکان کھلنے پر اس کا افتتاح کرنے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ آچکے ہیں۔ اس کے بھائی کی مکیش امبانی کی بھانجی کے ساتھ شادی کی پریویڈنگ پارٹی مکیش امبانی خود اپنے گھر دے چکے ہیں۔ جہاں ساری بالی ووڈ ہستیاں پہنچی تھیں جسے ڈائمنڈ کے بزنس میں نہیں اترنا تھا وہ نیرو مودی جب اس بزنس میں قدم رکھتا ہے تو پچھلے سال 100 سالہ تاریخ میں ایسا ہندوستانی جیولر بن جاتا ہے جس کے ایک ڈائمنڈ ہار کے لئے بین الاقوامی امبیشز ایجنسی کرسٹیس بولی لگواتی ہے۔ بالی ووڈ سے ہالی ووڈ تک کے ستاروں میں برانڈ نیرو مودی مشہور ہوجاتے ہیں۔ 48 سالہ نیرو مودی کا تعلق بلجیم کے شہر انٹرو میں ہیرا کاروبار کرنے والے خاندان سے ہے۔ کاروباری ماحول میں پلے بڑھے نیرو نے فائننس کی پڑھائی ک

ہرچار گھنٹے میں بینک ملازم دھوکہ دھڑی میں لگا

بھارت کا بینکنگ سیکٹر اس رفتار سے جلد دیوالیہ ہوجائے گا جس رفتار سے سرکاری بینکوں میں گھوٹالہ بڑھ رہے ہیں۔ اطلاعات حق کے تحت ریزرو بینک آف انڈیا کی جانب سے جو معلومات دستیاب کرائی گئی ہے وہ چونکانے والی ہے۔ آر بی آئی کے مطابق سال2012-13 سے ستمبر 2017 تک پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر کے بینکوں نے آپسی سمجھوتہ سمیت انکلوڈنگ کمپرومائز کے ذریعے کل 367765 کروڑروپے کی رقم معاف کی ہے۔ اس میں سے 27 پبلک سیکٹرکے بینک ہیں وہیں 22 پرائیویٹ سیکٹر کے بینک ہیں جنہوں نے یہ رقم رائٹ آف کی ہے۔ دیش کی معیشت کی حالت ویسے بھی اچھی نہیں چل رہی ہے اوپر سے بینکوں میں بڑھتا جارہا خسارہ تشویش کا باعث بنتا جارہا ہے۔ سرکار پوری کوشش کررہی ہے کہ سسٹم کو سنبھالنے میں سرکار کا کوئی مثبت اثر دکھائی نہیں دے پارہا ہے۔ ابھی حال ہی میں دو بڑے گھوٹالہ سامنے آئے ہیں جس سے پورا دیش حل گیا ہے۔ حکمراں فریق اور اپوزیشن ایک دوسرے پرالزام تراشیاں کرنے میں لگے ہیں۔ ایسے میں آر بی آئی کی یہ رپورٹ بڑی تشویشناک ہے۔ آر بی آئی نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے بینک کے کرمچاری گھوٹالہ میں ملوث ہوتے ہیں۔ چونکانے والی بات یہ ہے ہر چار گھنٹے

ممبران اسمبلی و ایم پیز کو بتانا ہوگا کیسے بنایا اثاثہ

سپریم کورٹ نے چناؤ جیت کر بے تحاشہ اثاثہ اکٹھا کرنے والے ممبران پارلیمنٹ و ممبران اسمبلی پر لگام کسنے کے لئے جمعہ کو اہم ترین فیصلہ سنایا۔ عدالت نے کہا چناؤ لڑنے والے سبھی امیدواروں کو اب خود بیوی اور اس کے رشتے داروں کی پراپرٹی کے ساتھ اپنی آمدنی کا ذرائع بھی بتانا ہوگا۔ جسٹس چیلمیشور کی بنچ سے آیا یہ اہم فیصلہ غیر سرکاری تنظیم لوک پرہیری کی عرضی پر مبنی ہے جس کی تشویش تھی کہ ممبران اسمبلی اور ایم پی بننے کے بعد عوام کے نمائندوں کی آمدنی کیسے کئی گنا بڑھ جاتی ہے؟ یہ حکم ایسے وقت آیا ہے جب کچھ ممبران پارلیمنٹ اور ایم ایل اے کی پراپرٹی میں بے تحاشہ اضافہ کے چلتے ان کی جانچ ہورہی ہے۔ ایک حقیقت یہ بھی ہے کہ پچھلے کچھ عرصے سے پیسے بانٹ کر چناؤ جیتنے کا ٹرینڈ بڑھتا جارہا ہے۔ یقینی طور سے ممبران اسمبلی یا ممبران پارلیمنٹ بننے سے پہلے اور بعد میں کسی سیاستداں کی آمدنی کا موازنہ ہونا چاہئے اور کوئی پیمانہ بھی مقرر کیا جانا چاہئے۔ آمدنی میں کتنا فیصدی اضافہ مناسب ہے۔ عرضی میں شامل ایسوسی ایشن آف ڈیموکریٹک ریفارم نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ لوک سبھا میں چار ممبران پارلیمنٹ کی آمدنی میں 12 گنا

کیا نارتھ ایسٹ کے ان راجیوں میں کمل کھلے گا

نارتھ ایسٹ کے تریپورہ میں 18 فروری کو میگھالیہ اور ناگالینڈ میں 27 فروری کو ووٹ ڈالیں جائیں گے۔ بھاجپا پہلی بار ان تین ریاستوں میں پورے دم خم کے ساتھ چناؤ لڑ رہی ہے۔ وہ ان تین ریاستوں میں پہلی بار حکمراں پارٹی کو سیدھی چنوتی دے رہی ہے وہیں کانگریس یہاں اپنے وجود کی لڑائی لڑ رہی ہے۔ کانگریس کی تشویش کی اہم وجہ یہاں اس کا کھسکتا مینڈیٹ ہے اور وہاں بھاجپا کی جارحانہ چناوی کمپین نے بھی پارٹی کے لئے مشکلیں بڑھا دی ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ نارتھ ایسٹ کسی وقت کانگریس کا اچھا گڑھ مانا جاتا تھا لیکن مرکز میں مودی سرکار آنے کے بعد اس کی پکڑ لگاتار کمزور ہورہی ہے۔ مرکز میں اقتدار سنبھالنے کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی کے ایجنڈے میں نارتھ ایسٹ پہلی ترجیح ہے۔ مودی سرکار نے نارتھ ایسٹ کی ترقی کو لیکر ایک کے بعد ایک کئی فیصلے لئے جس کے چلتے کانگریس کے ہاتھ سے اس کی زمین کھسکتی چلی گئی۔ پہلے آسام بعد میں منی پور ،ناگالینڈ میں جہاں 2003 سے پہلے کانگریس کا دبدبہ ہوا کرتا تھا وہاں اس بار چناؤ میں اسے امیدواروں کی قلت پڑ گئی۔ پارٹی نے کل23 امیدوار اتارے ہیں جس میں سے محض 19 ہی میدان میں رہ گئے۔ میگھالیہ میں

راتوں رات کروڑوں لوگوں کی دھڑکن بنی پریہ

آنکھوں سے تیر چلا کر پریمی کو زخمی کرنے والی ملیالی فلم کی اداکارہ پریہ پرکاش راتوں رات نیشنل کرش بن چکی ہیں۔ وہیں بدھوار کو ایک ٹیزر کے ساتھ ان کا انٹرویو سوشل میڈیا پر چھایہ رہا۔ لوگ یوٹیوب پر سرچ کر انٹرویو کو شیئرکررہے ہیں۔ انہیں 19909800 یوزرس نے فالو کیا ہے۔ فیس بک، ٹوئٹر، واٹ ایپ سے لیکر انٹرکام تک صرف پریہ ہی پریہ ہے۔ پریہ کے ٹیلر یوٹیوب پر دھڑلے سے دیکھے جارہے ہیں۔ چار دن میں ڈیڑھ کروڑ سے زیادہ رائے مل چکی ہیں۔دوسری طرف راتوں رات سوشل میڈیا پر چھا جانا ملیالم فلم کی اداکارہ پریہ پرکاش کے کیریئر میں مشکلیں کھڑی کر رہا ہے۔ پریہ کا کہنا ہے کہ میرا گھر سے نکلنا مشکل ہوگیا ہے۔ ماں باپ پریہ کی حفاظت کو لیکر فکر مند ہوگئے ہیں۔ ایک ٹی وی چینل سے بات چیت میں پریہ نے کہا کہ میری مقبولیت میں زندگی میں بہت کچھ بدل دیا ہے۔ انہوں نے کہا میں بہت خوش ہوں لیکن اوپر ذمہ داری آگئی ہے۔ پریہ نے بتایا آئی برو اٹھانے والا سین اور آنکھ مارنے والا سین ایک ہی ٹیک میں لیا گیا۔ ڈائریکٹر نے انہیں کہا کہ کچھ اوریجنل کرو۔ سوشل میڈیا پر اپنی ایک فلم کی کلیپنگ ڈال کر راتوں رات کروڑوں نوجوانوں کے دل کی دھڑ

اس گھوٹالہ نے تو بینکنگ سسٹم کی ہی چولیں ہلادیں

بینکوں کو چونا لگاکر بیرون ملک بھاگنے وجے مالیا جیسے ہی ایک اور بڑے معاملہ میں جمعرات کے روز انفورسمنٹ ڈائریکٹریٹ نے کئی جگہ پر چھاپہ ماری کی اور اہم ملزم ارب پتی ہیرا کاروباری نیرو مودی کے ممبئی ۔سورت اور دہلی سمیت 17 جگہوں پر چھاپہ مار کر 5700 کروڑ روپے کا اثاثہ ضبط کیا ہے۔ نیرو مودی پر پنجاب نیشنل بینک کی ممبئی میں صرف ایک برانچ سے 11400 کروڑ روپے کی دھوکہ دھڑی کا الزام ہے۔ اسے دیش کے بینکنگ سیکٹر کی سب سے بڑی جعلسازی کہا جارہا ہے۔ پی این بی میں سامنے آئے اس 11400 کروڑ روپے کے دیش کے سب سے بڑے بینک گھوٹالہ سے پورے بینکنگ نظام کی چولیں ہل گئی ہیں جو کہ پہلے سے ہی پھنسے قرض اور بدانتظامی سے لڑ رہی ہے۔ پی این بی کا انتظامیہ بھلے ہی صفائی دے رہا ہے کہ یہ گڑ بڑی 2011 سے چل رہی تھی اور اس نے اپنے کچھ ملازمین پر کارروائی بھی کی تھی لیکن اس گھوٹالہ سے وابستہ بہت سے سوالوں کا جواب ملنا باقی ہے۔ قریب 11400 کروڑ روپے اتنی بڑی رقم ہے اس کا اندازہ اسی سے لگایا جاسکتا ہے کہ پورے پی این بی کی قیمت شیئر بازار کے حساب سے قریب 30 ہزار کروڑ روپے کی ہے یعنی کل قیمت کے قریب ایک تہائی قیمت کی ذمہ دار

دہلی کو دہلانے والی یہ جرائم پیشہ خاتون

ایک وقت تھا جب چوری کرنے میں مرد آگے ہوا کرتے تھے لیکن وقت بدل گیا ہے اب چوری کرنے میں عورتیں بھی پیچھے نہیں رہیں۔ راجدھانی دہلی میں خاتون جرائم پیشہ کی فوج تیار ہورہی ہے۔ مردوں کے بھیس میں موبائل چوری کرنے والی 32 سالہ عورت ، قتل کا ٹھیکہ لینے والی 8 بچوں کی ماں اور سب سے بڑا جسم فروشی کا ریکٹ چلانے والی 35 سالہ خاتون دہلی کی نامی جرائم پیشہ افراد کی فہرست میں شامل ہیں۔ ان میں سے کچھ ایسی ہیں جو گاڈ مدر کے رول میں ہیں اور مردوں کے ساتھ مل کر گروہ چلاتی ہیں۔ دہلی میں انتہائی مطلوب 62 سالہ خاتون بشیرن 8 بچوں کی ماں ہے جو پچھلے ایک مہینے سے فرار ہے۔ بشیرن پر وصولی، ڈکیتی اور ناجائز طور سے شراب بیچنے کے معاملہ درج ہیں۔ اس کے 6 لڑکے ہیں جس میں ایک نابالغ ہے ان پر 99 مجرمانہ مقدمہ درج ہیں جن میں قتل ،ڈکیتی، وصولی، چوری اور دیگر سنگین جرائم شامل ہیں۔ جیل سے باہر آنے کے بعد اگلے ہی دن بشیرن نے منی بیگم نام کی ایک خاتون سے 60ہزار روپے میں ایک لڑکے کے قتل کی سپاری لے لی تھی۔ پولیس کو سنگم وہار کے جنگل میں ایک جلی ہوئی لاش ملی تھی۔ بشیرن اصلاً راجستھان سے تعلق رکھتی ہے۔38 سال کی سونو پنجابن