اشاعتیں

فروری 19, 2012 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

ٹیم انڈیا میں دراڑیں

آسٹریلیا کے دورہ پر گئی ٹیم انڈیا نہ صرف ہار رہی ہے بلکہ بکھر بھی رہی ہے۔ بیشک بی سی سی آئی اور ٹیم کے ترجمان یہ کہیں کہ ٹیم انڈیا کے اندر کوئی اختلاف نہیں ہے لیکن ٹیم میں کھلاڑیوں کی آپسی رسہ کشی منظر عام پر آگئی ہے۔ مہندر سنگھ دھونی اور ویریندر سہواگ کے درمیان اختلافات بڑھتے جارہے ہیں جس سے ٹیم کی پرفارمنس پر اثر پڑ رہا ہے۔ ٹیم نے جیتنے کے بجائے ہارنے میں جستجو بنا رکھی ہے۔مشکل سے ایک میچ جیتتے ہیں اور پھر ہار کا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے۔ اب خبر آئی ہے کہ منگل کے روز سری لنکا کے خلاف میچ XIکو لیکر دونوں کھلاڑیوں میں اختلافات تھے انگریزی نیوز چینل ٹائمس ناؤ کے مطابق دونوں کھلاڑیوں نے الگ الگ ٹیم طے کی تھی لیکن آخر کار ویرو کی فہرست والے کھلاڑی ہی میدان پر اترے۔ قابل غور ہے کہ ٹیم انڈیا میں آپسی اختلافات کی خبریں پچھلے کچھ دنوں سے آرہی ہیں۔ چینل کے مطابق دھونی کی XI میں روہت شرما کا نام تھا وہ روہت کو سری لنکا کے خلاف اتارنا چاہتے تھے۔ دوسری طرف سہواگ تینوں سینئرز (سچن) گمبھیر اور خود سہواگ بھی ٹیم میں کھیلنا چاہتے تھے۔ کچھ وقت پہلے کپتان مہندر سنگھ دھونی کے خاص دوستوں و سابق کرکٹروں نے با

رحم کی اپیلوں کے نپٹارے میں اتنی تاخیر کیوں؟

موت کی سزا کا سامنا کررہے قصورواروں کی رحم کی عرضیوں پر فیصلہ کرنے میں مرکز اور ریاستی حکومت کی جانب سے ہورہی تاخیر پر سپریم کورٹ سخت ہوگئی ہے۔جسٹس جی ۔ایس سنگھوی اور جسٹس ایس۔جے مکھ اپادھیائے کی ایک ڈویژن بنچ نے کہا کہ سبھی ریاستوں کے داخلہ سکریٹری اپنی اپنی ریاستوں کی سبھی رحم کی عرضیوں کے معاملے میں مرکز کو تین دن کے اندر رپورٹ بھیجیں جس کے بعد مرکز اسے اس کے سامنے پیش کرے گا۔ عدالت ہذا نے یہ بھی صاف کردیا کہ اگر ریاستی حکومت کی جانب سے ریکارڈ نہیں بھیجے جاتے تو جو کچھ بھی ہوگا اس کے وہ خود ذمہ دار ہوں گے۔بنچ نے یہ بھی کہا کہ یہ بات سامنے آئی ہے کہ رحم کی عرضیاں 11 سال بعد نپٹائی جاتی ہیں جو بہت طویل عرصہ ہے۔ بنچ نے مرکزی حکومت کی اس دلیل کو سرے سے مسترد کردیا کہ قصوروار قیدیوں کی جانب سے بار بار عرضیاں داخل کرنے کے چلتے فیصلے میں تاخیر ہوئی ہے۔ حالانکہ بنچ نے کہا دوبارہ عرضی دائر کرنے پر کوئی روک نہیں ہے۔ عدالت پنجاب کے آتنک وادی دویندر پال سنگھ کھلر کی جانب سے دائر ایک عرضی پر سماعت کررہی تھی۔ تہاڑ جیل کی ویب سائٹ پر31 دسمبر2011ء تک کے اعدادو شمار کے مطابق جیل میں فی الحال 24 سزا

چناؤ کمیشن کے اختیارات میں کٹوتی کا ارادہ

اترپردیش چناؤ میں دیگر پارٹیوں کے خلاف زور آزمائش کررہی کانگریس کا ایک مورچہ چناؤ کمیشن کے خلاف بھی نظر آرہا ہے۔ دراصل کانگریس پارٹی کانپور کے ضلع افسر کی جانب سے پارٹی سکریٹری جنرل راہل گاندھی کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے احکامات سے سخت نالاں ہیں۔ پارٹی جہاں اس حکم کو ہائی کورٹ میں چیلنج کرے گی وہیں چناؤ کمیشن کے دائرہ اختیار کو بھی کترنے کی تیاری کررہی ہے۔ بتاتے ہیں کہ کیبنٹ گروپ کی میٹنگ میں چناؤ ضابطے کو چناؤ کمیشن کے دائرہ اختیار سے ہٹانے کا ایجنڈا تیار ہورہا ہے۔ اس سے پہلے مرکزی وزیر سلمان خورشید اور دوسرے وزیر بینی پرساد ورما بھی چناؤ ضابطے کے معاملے میں چناؤ کمیشن کو درپردہ طور پر چیلنج کرچکے ہیں۔ ابتدائی دور میں چناؤ کمیشن بھلے ہی بسپا اور اکالی دل کے لیڈروں کے نشانے پر رہا ہو لیکن اب لڑائی چناؤ کمیشن بنام کانگریس ہوگئی ہے۔ کانگریس کے اب نشانے پر چیف الیکشن کمشنر ایس۔ وائی قریشی ہیں۔ ویسے چیف الیکشن کمشنر نے اپنے اکھڑ رویئے سے ایک بار پھر ٹی این شیشن کی یاد دلادی ہے۔ ایک دور میں جس طرح سے چیف الیکشن کمشنر شیشن نے اپنی دھاک سے تمام پارٹیوں کو چناؤ کمیشن کی طاقت دکھا دی تھی کچ

عرش سے فرش تک کنگ فشر کا پانچ سالہ سفر

ساتواں آسمان چھونے کے انداز میں دھماکیدار آغاز کرنے والی کنگ فشر ایئر لائنس محض پانچ چھ سال میں ہی جس طرح دیوالیہ کے دہانے پر آکھڑی ہوئی ہے، یہ داستاں جہاز رانی صنعت ہی نہیں بلکہ پوری کارپوریٹ دنیا اور دیش میں بحث کا موضوع بنی ہوئی ہے۔ سال 2005ء میں کنگ فشر کی لاؤنچنگ کے وقت اس کے رنگ ڈھنگ دیکھ کر امید کی جارہی تھی کہ آنے والے وقت میں یہ کمپنی گھریلو پرواز صنعت کی سمت کی بدل کر رکھ دے گی۔ اپنے الگ طریق�ۂ کار اور اپنی حدود کے دم پر کنگ فشر نے اس وقت گھریلو جہاز رانی صنعت کے آسمان پر چھائی انڈین ایئرلائنس اور جیٹ ایئر ویز کو سخت ٹکر دے کر بازار میں اپنا الگ مقام بنالیا تھا۔ مسافروں کے کرایے کی ٹکڑ لیتے ہوئے اپنی رعایتی پیشکش پر کنگ فشر کافی کم وقت میں بہت سے لوگوں کی من پسند ایئرلائنس بن گئی تھی۔ایسی دمدار شروعات کرنے کے باوجود آج کنگ فشر ایئرلائنس کنگالی کے دہانے پر آ کھڑی ہوئی ہے۔ اس کے پیچھے شراب بنانے کے سب سے بڑے صنعت کار وجے مالیا کا ہاتھ ہے۔ دونوں کامیابی میں بھی اور کنگالی کے دور میں بھی شان و شوکت سے زندگی بسر کرنے والے وجے مالیہ کے بہت سے کاروبار ہیں۔ ایک زمانے میں وہ سرگرم سیا

امریکہ کا ریزولیوشن:بلوچستان ایک آزاد ملک بنے

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 23rd February 2012 انل نریندر امریکہ نے اب نیا واویلا کھڑا کرنے کی کوشش کی ہے۔ پاکستان کے شورش زدہ جنوبی بلوچستان صوبے میں حق ارادیت کے اختیار کایہ ایک نیا تنازعہ امریکہ کے تین ممبران پارلیمنٹ نے ایوان نمائندگان میں ایک ریزولیوشن پیش کرکے کھڑا کردیا ہے۔ ری پبلکن ایم پی ڈین روہیرا بیکر اور دیگر ممبران نے ریزولیوشن پیش کرتے ہوئے کہا فی الحال پاکستان، ایران اور افغانستان کے درمیان بٹے بلوچ شہریوں کو حقِ خود ارادیت اور اپنی سرداری ملک کا اختیار ہونا چاہئے۔ انہیں خود کا اپنا معیار طے کرنے کا موقعہ ملنا چاہئے۔ خارجی امور کی ایوان کی ایک سب کمیٹی کے چیئرمین روہیرا بیکر نے پچھلے ہفتے بلوچستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے معاملے میں کانگریس میں ایک مباحثے کا انعقاد کیا تھا۔ممبر پارلیمنٹ نے ایک بیان میں کہا کہ وہ جو سیاسی اور نسلی امتیاز سہہ رہے ہیں وہ بہت سنگین ہے۔ حالات اس لئے بھی اور زیادہ بگڑ گئے ہیں کیونکہ امریکہ اسلام آباد میں ان کو کچلنے والوں کو اقتصادی مدد دے رہا ہے، ہتھیار بیچ رہا ہے۔ بلوچستان فی الحال تو پاکستان کا

کیاراہل گاندھی اب گرفتار ہوں گے؟

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 23rd February 2012 انل نریندر کانگریس کے سکریٹری جنرل یووراج راہل گاندھی چناؤ ضابطے کی خلاف ورزی کے معاملے میں بری طرح پھنس گئے ہیں۔ تین دن تک جاری رسہ کشی کے بعد پیر کے روز 35 کلو میٹر لمبا روڈ شو نکال کر راہل گاندھی ضلع انتظامیہ کے نشانے پر آگئے ہیں۔ انتظامیہ نے اسے چناؤ ضابطے کی خلاف ورزی مانتے ہوئے چھاؤنی تھانے میں راہل اور کانگریس ضلع پردھان مہیش دیکشت سمیت 40 کے خلاف دفعہ188,283 اور290 کے تحت ایک ایف آئی آر درج کرائی ہے۔ اس معاملے میں جو ایف آئی آر درج ہوئی ہے اس میں ایسی دفعات لگائی گئی ہیں جس میں گرفتاری کا خطرہ ہے۔ لہٰذا راہل گاندھی بھی گرفتارکئے جاسکتے ہیں اس سے بچنے کے لئے انہیں پیشگی ضمانت لینی پڑ سکتی ہے۔ اس معاملے کولیکر سیاسی کھینچ تان کا بڑھنا فطری ہی ہے۔ کانگریس کے ترجمان ابھیشیک منو سنگھوی کا کہنا ہے کسی بھی طرح کا غیر قانونی کام روڈ شو میں نہیں ہوا اور جائز چناؤ مہم جمہوری اختیار کا بنیادی حصہ ہے۔ ایسے میں اترپردیش سرکار منمانی نہیں کرسکتی۔ یوپی کانگریس کے لیڈروں کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی بسپا حکومت ک

ایسی حالت میں تو ہم لڑ چکے آتنک واد کی چنوتی سے

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 22nd February 2012 انل نریندر یہ دکھ کی بات ہے کہ دہشت گردی سے موثر ڈھنگ سے لڑنے کے لئے تیار کئے جارہے نیشنل کاؤنٹر ٹیریرزم سینٹر (این سی ٹی سی) پر سیاسی گرہن لگ گیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ سلامتی کی کیبنٹ کمیٹی (سی سی اے) نے اس سال11 جنوری کو دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے طاقتور قومی انسداد دہشت گردی سینٹر کی تشکیل کا اعلان کیا تھا۔ یہ ایجنسی یکم مارچ2012ء کو وجود میں آجائے گی۔ یہ دہشت گردی کے خطروں کا پتہ لگانے کے علاوہ تلاشی آپریشن شبے کی بنیادپر لوگوں کو گرفتار کرسکے گی۔ اس کو یہ اختیارات غیر قانونی سرگرمی انسداد قانون کے تحت حاصل ہوں گے۔ دہشت گردی کی سازش کا پتہ لگانا، دہشت گردوں اور ان کے ساتھیوں کا پتہ لگانا اس کا مقصد ہے۔ یہ سی بی آئی ، این آئی اے نیٹ گریٹ سمیت ساتوں سینٹرل مسلح فورسز سے اطلاعات حاصل کرسکے گی۔ اس کا سربراہ ڈائریکٹر کہہ لائے گا جو انٹیلی جنس بیورو ایڈیشنل ڈائریکٹر کے مساوی عہدے کا ہوگا۔ این سی ٹی سی اطلاع اکٹھا کرنے کے لئے دوسری ایجنسی پر منحصر کرے گا۔ آدھے درجن سے زیادہ غیر کانگریسی وزرائے اعلی نے اس مرکز

جوالہ مکھی کے ڈھیر پر بیٹھا مشرقی وسطیٰ

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 22nd February 2012 انل نریندر مغربی ایشیا ایک بار پھر جنگ کی جوالہ مکھی کے ڈھیر پر کھڑا ہوتا جارہا ہے۔ نیوکلیائی چھڑیں بنانے میں لگے ایران نے جہاں اپنے جنگی بیڑے جدہ بندرگاہ سے شام کے ساحل کے قریب تعینات کردئے ہیں۔ وہیں ایرانی ریولیوشنری گارڈ ز نے دوروزہ زمینی فوجی جنگی مشقیں شروع کر امریکہ اور پڑوسی اسرائیل جیسے کٹر مخالفوں کو منہ توڑ جواب دینے کی تیاری کرلی ہے۔ ادھر برطانیہ نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ اگر ایران پر حملہ ہوا تو بھاری نقصان اٹھانا پڑے گا۔ یہ جنگی بیڑے ایران نے سوئس سمندر کے راستے بھومدے ساگر کے کنارے بسے شام بھیجے ہیں تاکہ اس کے نیوکلیائی ٹھکانوں پر کسی طرح کا حملوں کا جواب دے سکیں۔ ادھر نارتھ کوریا نے بھی فوجی مشقوں کی صورت میں حملے کی وارننگ دے ڈالی ہے۔ ایران کی خبر رساں ایجنسی اِرنا نے دیش کے بحریہ کے چیف ایڈمرل حبیب اللہ سیاری کے حوالے سے کہا ہے کہ ایران بھومدے ساگر میں اپنے جنگی بیڑے تعینات کرکے مخالفین کو علاقے میں اپنی طاقت کا احساس کرادیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایرانی بحریہ اسلامی انقلاب کے بعد

مہاراشٹر کے منی چناؤ میں بھگوا بھاری پڑا

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 21st February 2012 انل نریندر مہاراشٹر کے 10 میونسپل کارپوریشنوں کے انتخابات کی حالانکہ قومی سیاست میں اتنی اہمیت نہ ہو لیکن اس کا اثر ضرور پڑے گا۔ مہاراشٹر میں تو خیر یہ ایک طرح سے اسمبلی منی چناؤضرور مانا جاسکتا ہے ان انتخابات کے نتیجوں سے جہاں شیو سینا ۔ بھاجپا محاذ خوش ہوگا وہیں یہ کانگریس ۔ این سی پی محاذ کے لئے ایک جھٹکا ہے۔دیش کی آدھے سے زیادہ ریاستوں کے سالانہ بجٹ والی ملک کی سب سے بڑی میونسپل کارپوریشن ممبئی مہانگر پالیکا(بی ایم سی) کے اقتدار کے بالکل قریب پہنچ کر شیو سینا نے ایک بار پھر دکھا دیا ہے کہ چناؤ ہوا ہوائی دوروں سے نہیں بلکہ ووٹروں کو پولنگ مرکزوں پر لے جاکر جیتے جاتے ہیں۔ 10 میونسپل کارپوریشنوں کے چناؤ میں شیو سینا۔بھاجپا محاذ نے پانچ شہروں میں بھگوا پرچم لہرایا ہے۔ کانگریس اور این سی پی کو چار چہروں میں ہی کامیابی ملی ہے۔ راج ٹھاکرے کی پارٹی مہاراشٹر نو نرمان سینا کی غیر متوقع طور سے ناسک میں سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری ہے۔ شیو سینا اور بھاجپا و آر پی آئی نے مل کر227 سیٹوں والی بی ایم سی میں 107 سیٹی

امریکی پارلیمنٹ کو اڑانے کی سازش ناکام بنائی

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 21st February 2012 انل نریندر امریکہ نے ایک بار پھر یہ دکھا دیا ہے کہ وہ9/11 آتنکی حملے کے بعد کتنا چوکس ہے۔ اس کا دہشت گردی مخالف آپریشن تب رنگ لایا جب ایس بی آئی نے امریکی پارلیمنٹ (کیپیٹل ہل) کو اڑانے کی سازش کو ناکام بنا دیا۔ امریکہ کے محکمہ انصاف کے مطابق خودکش حملہ کرکے امریکی پارلیمنٹ کو اڑانے کی سازش رچنے والے ماسکو کے ایک شخص کو گرفتار کیا ہے۔ 29 سالہ امین الخلیفی کے طور پر اس کی پہچان کی گئی ہے۔ خلیفی کو امریکی پارلیمنٹ کے پارکنگ لاٹ سے گرفتار کیا گیا ہے۔ خلیفی ایک بموں سے بھری جیکٹ پہن کر ہاتھ میں مشین گن لے کر امریکی پارلیمنٹ کو اڑانا چاہتا تھا۔ اسے یہ نہیں معلوم تھا جو بموں سے لدی وردی اس کو دی گئی اور جو ہتھیار دئے گئے وہ سب نقلی تھے۔ دراصل ایف بی آئی نے ایک اسٹنگ آپریشن کے تحت پہلے سے ہی اپنے ایک ایجنٹ کو القاعدہ کے اس گروہ میں شامل کرنے میں کامیابی حاصل کرلی تھی۔ وہی انڈر کور ایجنٹ القاعدہ کا ورکر بن کر خلیفی کی سرگرمیوں پر نظر رکھتا رہا۔ اسی نے خلیفی کو یہ نقلی ہتھیار دئے جب وہ اپنے پلان کے مطابق کیپیٹل ہ

یوپی کے ہیلتھ مشن گھوٹالے نے لی ساتویں بلی

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 19th February 2012 انل نریندر اترپردیش میں ہوا 5700 کروڑ روپے کا نیشنل رورل ہیلتھ مشن (این آر ایچ ایم) گھوٹالہ ایک کے بعد ایک زندگی لے رہا ہے۔ محکمہ صحت کے 7 فروری سے لاپتہ خزانچی مہندر شرما 50 سال ، کی خون سے لت پت لاش بدھوار کی رات لکھیم پور ضلع سے برآمد ہوئی ہے۔ بمشکل 24 گھنٹے گذرے کے جمعرات کی رات دہلی کے کاروباری سردار رنجیت سنگھ (50 سال ) نے لکھنؤ کے ایک ہوٹل میں نشیلی گولیاں کھا کر خودکشی کرلی۔ بدھ کو ہی سی بی آئی نے این آر ایچ ایم گھوٹالے کے سلسلے میں ان سے لمبی پوچھ تاچھ کی تھی۔ ان کی لاش کے پاس دو صفحات کا خود کشی نامہ ملا ہے۔ اس 5700 کروڑ روپے کے گھوٹالے میں پہلے کئی لوگوں کی جان جاچکی ہے۔ 20 اکتوبر 2010ء کو لکھنؤ کے محکمہ خاندانی بہبود کے سی ایم او ڈاکٹر ونود آریہ کو دن دہاڑے مار ڈالا گیا۔ اسی محکمے کے دوسرے سی ایم او ڈاکٹر وی پی سنگھ کو 2 اپریل 2011ء کو قتل کردیا گیا۔ ڈاکٹر آریہ کے قتل کے بعد ڈاکٹر سنگھ اسی محکمے کے تھے۔ فروری2011ء میں سی ایم او بنے تھے۔ ان قتلوں کے الزام میں گرفتار ڈپٹی سی ایم او ڈاکٹر سچان

کانگریس کے نئے اینگری ینگ مین راہل گاندھی

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 19th February 2012 انل نریندر اترپردیش اسمبلی چناؤ مہم کے دوران ہم نے کانگریس کے یووراج راہل گاندھی کے کئی انداز دیکھ لئے ہیں۔ کہاں تو ایک خاموش مہذب چہرہ جو دلتوں کے گھر روٹی پانی کھا پی کر ان کے درد کو سمجھنے والا، نرم گو مزاج کا تھا اور کہاں وہ اب داڑھی بڑھا کر فلمی انداز میں اسٹیج پر کاغذ پھاڑ رہے ہیں۔ وقت کی رفتار کے ساتھ ساتھ راہل کا غصہ تھوڑا اور بڑھنے کے ساتھ ہی نہ صرف نظر آنے لگا ہے بلکہ ان کے تیوروں میں بھی جارحیت آگئی ہے۔ یہاں تک کہ اب وہ اسٹیج سے ہی پارٹیوں کے وعدوں کے کاغذ پھاڑ کر اپنا غصہ کھلے عام لوگوں میں احساس کرانے لگے ہیں۔ شاید وہ یوپی کے نوجوانوں کو بہلانا پھسلانا چاہتے ہیں۔ ''خاموش مزاجی تمہیں جینے نہیں دے گی، اس دور میں جینا ہے تو کہرام مچادو''ان کے اسی تیور پر کانگریس نے انہیں ''اینگری ینگ مین'' کے لقب سے نواز دیا ہے۔ راہل کانگریس کے ''یووراج '' تو ہیں ساتھ ہی ساتھ وہ کانگریس پارٹی کے چناوی مہم کے اکیلے سپر اسٹار بھی ہیں۔ ویسے بھی اس بار گاندھی خاندان