اشاعتیں

اکتوبر 13, 2024 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

اتر پردیش کے ضمنی چناﺅ سبھی کے لئے چنوتی!

لوک سبھا انتخابات میں شاندار کامیابی کے بعد اتر پردیش کی 10 اسمبلی سیٹوں پر ضمنی چناﺅ ہونے والے ہیں جو سبھی سیاسی پارٹیوں کے لئے چنوتی بھرے ہیں ۔ہریانہ میں غیر متوقع کامیابی سے خوش بھاجپا کے سامنے اب جھارکھنڈ و مہاراشٹر کے اسمبلی چناﺅ کے ساتھ یو پی میں ہونے والے 10 اسمبلی حلقوں میں ضمنی چناﺅ بھی بڑی چنوتی ہیں یاد رہے کے لوک سبھا چناﺅ میں بھاجپا کو اتر پردیش سے ہی بڑا جھٹکا لگا تھا اس کی وجہ سے وہ اپنے دم پر واضح اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہی تھی جن 10 اسمبلی سیٹوں پر چناﺅ ہونے ہیں ان میں 9 سیٹیں ممبران اسمبلی کے لوک سبھا ایم پی بن جانے سے خالی ہوئی ہیں۔جبکہ سسماﺅ کی ایک سیٹ پر چناﺅ سپا ایم ایل اے عرفان سولنکی کی ممبر شپ ختم ہونے سے ہو رہا ہے ان 10 سیٹوں میں سپا کے پاس 5 بھاجپا کے پاس 3 اور دو سیٹیں اس کی ساتھی پارٹیوں آر ایل ڈی وی نشاد پارٹی کے پاس ہیں ۔اس میں ایودھیا کی انتہائی اہم سیٹ ملکی پوربھی شامل ہیں بھاجپا کے کے ایک سینئر لیڈر نے کہا اسمبلی چناﺅ میں عام طور پر مقامی مسلوں و و سماجی تجزیوں سے متاثر ہو تا ہے ایسے میں ان کو لوک سبھا چناﺅ کے نتیجوں سے جوڑ کر نہیں دیکھا جا سکتا اب

بابا صدیقی کے قتل کی ٹائیمنگ کا سوال!

مہاراشٹر کے سابق وزیر اور اجیت پوا ر کی پارٹی راشٹر وادی کانگریس کے سینئر لیڈر بابا صدیق کا اتوار کو سرکاری احترام کے ساتھ ممبئی کے بڑا قبرستان میں دفنایا گیا ۔بابا صدیق کے آخری صفر کے پہلے ان کے گھر کے باہر نماز جنازہ پڑھی گئی اور آخری صفر میں ہزراوں کی تعداد میں لوگ شامل ہوئے تھے ان معاملے میں سنیچر کی رات گرفتار ہوئے دو لوگوں میں سے ایک شوبھم لونکر کے بھائی پروین لونکر کو پونے سے گرفتار کیا گیا ۔مانا جاتا ہے پروین نے اپنے بھائی شوبھم لونکر کے ساتھ ملکر شازش رچی تھی ۔لونکر نے ہی دھرم راج کشپ اور شیو کمار گوتم کو اس سازش میں شامل کیا تھا دھرم راج کشپ اور گرمیل سنگھ پولس حراست میں ہے تیسرا ملزم شیو کمار بھی گرفتار کر لیا گیا ہے اور چوتھے ملزم ذیشان اختر کے بارے میں کہا جا رہا ہے کے وہ باقی تین کو گائد کر رہا تھا ۔بابا صدیقی کو گولی مارکر حلاق کرنے کے بعد مہاراشٹر میں قانون امن کی سورت حال پر سوال کھڑے کئے جا رہے ہیں ۔ایک پریس کانفرنس میں کرائم برانچ کے پولس کمشنر دتہ نل واڈے نے کہا کے اس معاملے میں لارنس بشنوئی گروہ کے رول کی جانچ جاری ہے وہ اس وقت احمد آباد کی سابر چتی جیل میں ایک سال

جیلوں میں ذات بات کا امتیاز !

جیلوں میں ذات بات کے امتیاز کو ختم کرنے سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کی جتنی تعریف کی جائے اتنی ہی کم ہے اس رپورٹ یا عرضی کی بھی تعریف ہونی چاہئے جس نے سدیوں سے چلی آ رہی امتیاز کی اس لعنت پر حملہ کرنے کی حمت دکھائی ۔سپریم کورٹ نے دیش بھر کی 11 ریاستوں میں جیل مینول میں ذات پر مبنی امتیاز والی تقاضوں کو ختم کرتے ہوئے کہا کے آزادی کے 75 برس گزر چکے ہیں لیکن ہم ابھی تک ذات بات پر مبنی امتیاز کو جڑ سے ختم نہیں کر پائے ۔تاریخی فیصلے میں جیلوں میں ذات کی بنیاد پر قیدیوں کے درمیان کام کے بٹوارے پر آنے والی پریشانیوں کا نپٹارہ کرتے ہوئے امتیازی قوائد کو ختم کر دیا جائے بڑی عدالت نے جیل مینول کے ان تقاضوں کو منسوخ کرتے ہوئے سبھی ریاستوں کو فیصلے کے مطابق جیل تقاضوں میں تبدیلی کی ہدایت دی ہے۔جیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ ،جسٹس پاردی والا و جسٹس منوج مشرا کی بینچ نے کہا امتیاز کرنے والے سبھی قائیدے غیر آئینی ٹھہرائے جاتے ہیں جیل میں ذات بات کا خد نوٹس لیتے ہوئے رجسٹری کو 3 مہینے بعد لسٹ میں اندراج کی ہدایت دی اس فیصلے کو سوناتے ہوئے چیف جسٹس نے لیڈی صحافی سوکنیا شانتا کی تعریف کرتے ہوئے کہا کی شانتا

ہریانہ چناﺅ کس پر دباﺅ کم ہوا کس پر بڑھا!

ریزرویشن اور آئین پر خطرے کو لیکر اپوزیشن کی بنائے شوشے کے سبب لوک سبھا چناﺅ میں پہنچے نقصان کے بعد ہریانہ کے نتیجے نریندر مودی اور بھاجپا کے لئے سنجیونی سے کم نہیں ہیں۔ہریانہ میں جیت کی ہیٹرک اور جموں کشمیر میں پہلے مقابلے بہتر مظاہرے سے نہ صرف مودی پر دباﺅ کم ہوگا بلکہ پارٹی کا بھروسہ بھی بڑھےگا ۔مودی جی پر پچھلے کچھ عرصے سے دباﺅ مسلسل بڑھتا جا رہا تھا۔پارٹی کے اندر بڑھتے اختلافات اور اپوزیشن کے تلخ حملے اور آر ایس ایس کی طرف سے بڑھتی تنقید ۔مودی ان سب کئی محاذ پر ایک ساتھ لڑ رہے تھے ۔ہریانہ کے چناﺅ نتائج اور اگر بھاجپا کے خلاف آتے تو سنگھ کا مودی شاہ جوڑی پر اور دباﺅ پڑتا ۔اور پردیش صدر کی تقرری کو لیکر مودی سرکار کی پالیسیوں کو لیکر جو حملے ہو رہے تھے ان میں تیزی آ جاتی ۔مودی برانڈ پر بھی سوالیہ نشان لگنے شروع ہو گئے تھے پارٹی کے اندر یہ اندیشہ بھی ظاہر کیا جا رہا تھا کے اب مودی برانڈ چناﺅ میں ہی چلا ہریانہ کے نتیجوں سے نہ صرف قیاس آرایﺅں اور نقطہ چینیوں پر روک لگی پلے اگلے کچھ مہینوں میں مہاراشٹر اور جھارکھنڈ چناﺅ کے علاوہ یوپی میں اہم مانے جانے والے 10 اسمبلی سیٹوں پر ضمنی چناﺅ پ