اشاعتیں

نومبر 11, 2018 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

چین سے ہووٹزر،پاک سے ورج توپیں مقابلہ کریں گی

کارگل کی جنگ میں اہم رول نبھانے والی بو فورس توپ کے بعد نئی نسل کی نوپ کے لئے ہندوستانی فوج کا تیس سال لمبا انتظار آخر کار ختم ہو گیا ہے ۔ہندوستانی فوج کو پچھلے دنوں دیوالی کا تحفہ ملا اس وقت وزیر دفاع نرملا سیتا رمن نے فوج کے سربراہ بپن راوت کی موجودگی میں کے۔9ورج توپ اور این۔777اے۔2الٹرا لائٹ ہووٹزرتوپ ہندوستانی فوج کے حوالے کی ۔اس سے تین دہائی پہلے بو فورس توپ فوج میں شامل کی گئی تھی۔کے۔9ورج توپ کی 28سے 38کلو میٹر تک مار کی صلاحیت ہے۔یہ تیس سیکنڈ سے تین منٹ میں 15گولیں داغنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔وزارت دفاع کے ترجمان کرنل امن آنند نے بتایا کہ کے9ورج کو 4366کروڑ روپئے لاگت سے بنا کر فوج میں شامل کیا گیا ہے۔کل 100توپوں میں سے دس توپوں کی پہلی کھیپ کی سپلائی ساﺅتھ کوریا سے آجائے گی۔باقی توپیں بھارت میں ہی بنائی جائیںگی۔40کے 9ورج توپیں نومبر2019میں اور باقی توپوں کی سپلائی 2020میں ہو جائے گی۔یہ پہلی ایسی توپ ہے جسے ہندوستانی پرائیوٹ کمپنی (لارسن ایڈ ٹبرو)نے بنایا ہے۔یہ پاکستان سے لگی دیش کی مغربی سرحد کے لئے بہت کارگر مانی جا رہی ہے۔کمپوزٹ گن ٹائنگ ویکل :130ایم ایم اور 155ایم ایم کی آرٹی

شری رام مندرتعمیر کے لئے چوطرفہ دباﺅ

رام مندر مہم زور پکڑتی جا رہی ہے۔ایودھیا میں رام مندر ایشو کا وقت پر حل نہیں نکلا تو سماج میں بے چینی پھیلے گی۔یہ وارنگ وشو ہندو پریشد نے دی ہے۔اس کا کہنا ہے کہ کروڑوں ہندوں کی عقیدت اور ترجیحات کو دنیا سمجھے تو وسیع رام مندر تعمیر کا راستہ ہموار ہو ۔سوال یہ ہے کہ مسئلہ کیسے حل ہو؟جہاں تک سپریم کورٹ کا سوال ہے رام مندر کا اشو اس کے لیئے ترجیح نہیں رکھتا ۔نچلی عدالت نے رام جنم بھومی بابری مسجد تنازع پر جلد سماعت سے انکار کر دیا ہے۔چیف جسٹس رنجن گوگوئی اور جسٹس سنجے کشن کول کی بینچ نے کہا کہ اس نے پہلے ہی اپیلوں کو جنوری میں مناسب بینچ کے پاس فہرست میں درج کرا دیا ہے۔آل انڈیا ہندو مہا سبھا کی جانب سے پیش وکیل ورون کمار کے معاملے پر جلد سماعت کرنے کی اپیل کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اپنے حکم پہلے ہی دے دیا ہے۔اپیل پر جنوری میں سماعت ہوگی۔متنازع دھانچہ معاملے کے حل میں ہو رہی دیری سادھو سنتوں و دھرم آچاریوں کے ساتھ ساتھ فریقوں کو بھی اکھرنے لگی ہے۔مسلم فریق اقبال انصاری کے گھر پر پچھلے دنوں ہندو فریق مہندر دھرم داس سمیت صوفی سنتوں نے فیصلہ لیا کہ ایودھیا معاملے میں یومیا سماعت کی مانگ

رافیل سودے میں بے قاعدگیوں کو ثابت کرنے کی ذمہ داری اب اپوزیشن پر

چھائے رافےل جنگی جہاز سودے مےں مرکزی حکومت نے جو جواب سپرےم کورٹ مےں داخل کےا ہے ۔اس سے تو اپوزےشن کو اب ثابت کرنا ہوگا کہ اس سودے مےں کہاں کہاں ،کےسے کےسے گڑبڑی ہوئی ہے ۔کانگرےس سمےت تمام اپوزےشن نے حکومت پر تما م طرح کے الزام لگا ئے ہےں ۔اب تک رافےل کی قےمت پر خاموش رہی مودی سرکار نے پےر کو سےل بند لفافہ مےں سپرےم کورٹ کو بتا ےہ جہاز کتنی قےمت کا پڑا حکومت نے ےہ بھی پبلک کردےا ہے کہ پورا سودا کتنے مےں ہوا۔حالانکہ پچھلی سماعت مےں مرکز نے دلےل دی تھی قےمت جےسی معلومات راز قانون کے تحت آتی ہےں اور ہم نے پارلےمنٹ کو بھی ےہ جانکاری نہےں دی ہے ۔اس پر عدالت نے حکومت سے حلف نامہ مانگاتھا ۔سرکار کی طرف سے داخل رپورٹ مےں بتاےاگےا کہ ےوپی اے کی 2013کی ڈےفنس خرےد کارروائی سے ہی 36رافےل جہازوں کاسودا ہواہے ۔اسے 24اگست 2016کو سےکورٹی پر کےبےنٹ نے منظوری دی تھی ۔سال بھر مےں فرانسےسی فرےق کے ساتھ 74مرتبہ مےٹنگ اس کو فائنل کےا گےا اور 23ستمبر 2016کو بھارت اور فرانس کی حکومتوں کے درمےان دستخط ہوئے تھے ۔ فرانس کی کمپنی دسالٹ کے مقابلے بھارت مےں رافےل بنانے کے لئے اےچ اے اےل نے دو اعشارےہ سات گنا وقت

تیج پرتاپ نے لالو خاندان کا بنا دیا تماشہ

راسٹریہ جنتا دل کے چیف لالو پرساد یادو کے لڑکے تیج پرتاپ کے ذریعہ طلاق کے قصے نے خاندان کا تماشہ بنوا دیا ہے۔تیج پرتاپ کا تنازع سلجھ نہیں پا رہا ہے۔ان کی والدہ رابڑی دیوی تو اتنی دکھی ہیں کہ انہون نے فیصلہ کر لیا تھا کہ وہ اس سال چھٹ پوجا تک میں نہیں شامل ہوں گی۔وہ اپنے بڑے بیٹے تیج پرتاپ کے اپنے بیوی کو طلاق دینے سے دکھی ہیں۔لالو یادو تو بے چارے خود جیل میں ہیں اور رابڑی دیوی نے سارے معاملے پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔قریب چھ مہینے پہلے شاہی انداز میں شادی کر کے لائی گئی اپنی بیوی ایشوریا سے نجات کی خواہش لے کر تیج پرتاپ تیرتھوں میں بھٹک رہے ہیں۔تیجسوی پارٹی کے کام میں مصروف ہیں۔جبکہ بہن میسا بھارتی سامنے آنے سے بچ رہی ہیں۔پھر کون لالو خاندان میں تنازعوں کا حل کون نکالے گا؟فی الحال تو یہی بڑا سوال ہے ۔ادھر آر جے ڈی مخالف پارٹیوں کو لالو خاندا ن میں پھوٹ کا انتظار ہے ۔تیج پرتاپ کی شادی چھ مہینے پہلے آر جے ڈی لیڈر اور سابق وزیر چندرکا رائے کی بیٹی اور بہار کے سابق وزیر اعلیٰ دروگا رائے کی پوتی ایشوریا کے ساتھ بارہ مئی کو شادی پٹنہ میں ہوئی تھی۔لیکن تیج پرتاپ نے ذہنی بد حواسی کا حوالہ

سرکاری کمپلیکس میں سنگھ کی شاکھاپر پابندی سے واویلا

مدھیہ پردیش میں کانگریس نے اپنے چناﺅ منشور(وچن پتر)میں لکھا ہے کہ اگر اس کی سرکار بنی تو سرکاری ایمارتوں میں کمپلیکس میں آر ایس ایس کی کی شاکھا لگانے پر پابندی عائد کی جائے گی۔اور افسران،کمرچاریوں کو شاکھا میں جانے کی چھوٹ کے حکم کو منسوخ کیا جائے گا۔اس لائن سے پردیش کی سیاست گرما گئی ہے۔112صفحات کے اس وچن پتر میں لکھے جانے سے بھاجپا کے سرکردہ لیڈروںنے کانگریس پر تلخ نکتہ چینی کی ہے۔اتوار کو صبح بھاجپا پردیش صدر راکیش سنگھ اور ترجمان سنبت پاترا اور بعد میں مرکزی وزیر نریندر سنگھ تومر نے تلخ حملہ کیا تو شوشل میڈیا پر کیلاش ورگی نے ٹویٹ کر کانگریس کو اڑے ہاتھوں لیا ۔سیاسی پارہ چڑھا تو کانگریس کے لئے کمل ناتھ پی چتمبرم،دگ وجے سنگھ،پرینکا چترویدی نے مورچا سنبھالا۔بھاجپا کی جانب سے جوابی حملہ کرتے ہوئے راکیش سنگھ نے کہا کہ ہمت ہو تو شاکھاﺅں پر پابندی لگا کر دکھائیں ۔پہلے بھی تین بار ایسی کوششیں ہوئیں لیکن کانگریس کو منھ کی کھانی پڑی ۔وہیں نریندر سنگھ تومر نے کہا آرایس ایس ایک سماجی و کلچرل تنظیم ہے۔راہل گاندھی کٹر ہندو بتانے کی کوشش کر رہے ہیںیہ ان کا نکلی پن ہے۔کیلاش ورگی نے کہا کہ مل

ٹکٹوں کی مارا ماری اور باغیوں کا مسئلہ

5ریاستوں کے اسمبلی چناﺅ کا عمل شروع ہو گیا ہے۔چھتیس گڑھ میں پہلے مرحلے کے ووٹ پڑ چکے ہیں ۔راجستھان اور مدھیہ پردیش میں ابھی ووٹ پڑنے ہیں۔راجستھان میں پارٹی کے ٹکٹوں کے لئے مارا ماری جاری ہے۔یہاں بھاجپا کا یہ حال ہو چاہے کانگریس کا اس سے پہلے بتا دیں کہ ایک تازہ سروے سی-ووٹر کا آیا ہے جس میں پانچ ریاستوں کے اسمبلی چناﺅ سے پہلے نومبر کے دوسرے ہفتے میں کرائے گئے اوپینین پول میں مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ میں کانگریس کی ٹکر ہوگی ۔جبکہ راجستھان اور تلنگانہ میں کانگریس اقتدار میں آتی دکھائی دے رہی ہے۔نارتھ ایسٹ کی ریاست میزورم میں کانگریس اقتدار سے باہر ہو سکتی ہے۔راجستھان کی کال 2سو سیٹیوں میں کانگریس کو 47.9فیصدووٹ کے ساتھ 145سیٹیں ملنے کا دعوی کیا جا رہا ہے۔جبکہ بھاجپا کو 39.7فیصد کے ساتھ 55سیٹیں ملتی بتائی جا رہی ہیں ۔مدھیہ پردیش میں کانگریس کو 42.3فیصد کے ساتھ 116سیٹیں ملنے کا مکان ظاہر کیا جا رہا ہے ۔جبکہ بھاجپا کو 107سیٹیں ہیں۔چھتیس گڑھ میں کانگریس کو 41فیصد ووٹ کے ساتھ 90میں اکتالیس سیٹیں بھاجپاکو 41.7فیصد کے ساتھ 43سیٹیں ملنے کے دعوئے کے گئے ہیں۔وہیں دونوں پارٹیوں میں ٹکٹ پانے کے ل

سرکارکار کی چالک ہے تو آر بی آئی سیٹ بیلٹ ہے

سرکار اور ریزرو بینک کے درمیان جاری کھینچ تان میں نیا موڑ اس وقت آیا جب حکومت نے صاف لفظوں میں کہا دیش کی مالی حالت بالک صحیح ہے اور اسے آر بی آئی کے روپئے کی ضرورت نہیں ہے سرکار نے کہا کہ وہ ریزرو بینک سے پیسے نہیں مانگ رہی ہے۔اور نہ ہی مرکزی سرکار نے آر بی آئی سے 3.6لاکھ کروڑ روپئے لینے کی مانگ نہیں کی۔کانگریس نے الزام لگایا ہے کہ مودی سرکار اور آر بی آئی کا ریزرو فنڈ ہتھیانا چاہتی ہے۔غلط پالیسیوں کے سبب سرکار کا خرچ بڑھ رہا ہے۔وہ اپنے سیاسی فائدے کے لئے رقم لینا چاہتی ہے تاکہ 2019میں چناﺅی ریوڑیاں بانٹ سکے ۔کانگریس کی طرف سے صدر راہل گاندھی اور ترجمان منیش تیواری اور سابق وزیر خزانہ پی چتمبرم نے حملہ بولا ہے راہل نے ایک میڈیا رپورٹ کے حوالے سے کہا کہ پی ایم کی اقتسادی پالیسیوں کا خمیازہ ہے جو سرکار کو 3.6لاکھ کروڑ جیسی کثیر رقم کے لئے آر بی آئی کے سامنے ہاتھ پھیلانے پڑے۔سرکار اپنی دبنگی سے دیش کے اہم ترین اداروں پر حاوی ہونے کی کوشش کر رہی ہے۔وہیں کانگریس ترجمان منیش تیواری نے کہا کہ مودی سرکار آر بی آئی کے سیکشن 7لا استعمال کر اسے تباہ کر رہی ہے۔سرکار ایسا کام کیوں کر رہی ہے ج

مہنگائی کے باوجود دھن تیرس پر ریکارڈ خریداری

سونے کی قیمتیں آسمان چھونے کے باوجود پیر کے روز دھن تیرس پر جم کر ریکارڈ بکری ہوئی ۔کمزور روپئے کے بعد دھن تیرس پر لوگوں نے جم کر خریداری کی صرافہ بازار سے لے کر گاڑیوں کے شو روم تک میں گراہکوں کی بھیڑ لگی رہی بازاروں میں بھیڑ کے سبب سڑکوں پر جام لگا رہا۔ایک اندازہ کے مطابق صر ف ایک دن میں صرافہ کاروبار 35سو کروڑ تک پہنچ گیا۔دہلی اور نوئیڈا کے صرافہ بازاروں میں ایک ایک ہزار کروڑ روپئے کی بکری ہوئی ۔دھن تیرس میں سب سے زیادہ خریداری برتنوں کی ہوتی ہے اس کے بعد سونے کا نمبر آتا ہے اس دن جو لوگ سونا نہیں خرید پاتے وہ امید اور چاہت کے ساتھ اگلے دھن تیرس کا انتظار کرتے ہیں۔اور محلوں میں یہی تذکرہ رہتا ہے کہ کیا خریدا اور کتنا سونا خریدا ۔تہوار پر خریداری کے لئے دہلی این سی آر کے سبھی شہروں کے بازاروں میں لوگوں کی ایسی بھیڑ امڑی کی بازاروں میں پیر رکھنے کی جگہ بھی نہیں تھی۔دہلی کے چاندنی چوک کے مشہور جوہری بازار کوچہ مہاجنی میں تو داخلے کے لئے لوگوں کو قطاروں میں لگ کر انتظارکرنا پڑا ۔اندر پورا بازار بھرا ہوا تھا۔اور دہلی پولس کے جوان بھی نگرانی کے لئے بھی تعینات تھے۔ایک طرف جہاں سونے چا

جمہوریت کی خاطرجان خطرے میں ڈال کرفرض نبھانے میں لگے ہیں جوان!

چھتیس گڑھ میںدو مرحلوںمیں پولنگ سے ٹھیک پہلے دتیواڑہ میں نکسلیوں نے ایک بار پھر حملہ کیا ہے۔انہوں نے آئی ڈی دھماکہ کر ایک بس کو اڑا دیا ۔یہ واردات بتاتی ہے کہ نکسلیوں نے جس بس کو بارودی سرنگ بچھا کر اڑایا تھا اس میں چنائو ڈیوٹی میں لگے جوان تھے۔چھتیس گڑھ میں ملازم جس طرح جان خطرے میں ڈال کر اپنی ڈیوٹی نبھا رہے ہیں۔اس حملہ میں گاڑی کے پرخچے اڑ گئے اور سی آئی ایس ایف کے جوانوں سمیت پانچ لوگوں کو جان گنوانی پڑی۔چنائوی ریاست میں دس دنوں کے اندر یہ تیسرا حملہ ہے ۔یہ حملہ جگدل پور میں وزیراعظم نریندر مودی کی جمعہ کو ہوئی چنائوی ریلی سے پہلے کیا گیا تھا۔چھتیس گڑھ میںکشمیر وادی کی طرح ہی نکسلیوںنے چنائو کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے ۔اس سے پہلے 30اکتوبر کو نکسلیوں نے ارن پورمیں پولس ٹیم پر گھات لگا کر حملہ کیا تھا اس میں تین جوان پولس شہید ہوئے تھے اور ایک میڈیا ملازم(دوردرشن کا کیمرہ مین)بھی ہلاک ہو گیا تھا۔27اکتوبر کو بیچا پور میں ہوئے حملے میں سی آر پی ایف کے چار جوان و2دیگر لوگ مارے گئے تھے۔چھتیس گڑھ میں دو مرحلوں کی پولنگ میں پہلا مرحلہ اسی مہینے کی 12تاریخ کو 18اسمبلی سیٹوں پر ووٹ ڈالے