اشاعتیں

اپریل 15, 2018 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

سواتی مالیوال کی جان اب خطرہ میں ہے

بصد احترام صدر جمہوریہ رامناتھ کووند نے بدھوار کو کٹھوا آبروریزی اور قتل کے معاملہ کو نفرت اورشرمناک قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہمیں اس بات پر محاسبہ کرنے کی ضرورت ہے کہ ہم کیسا سماج بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کے خلاف ہونے والے تشدد انسانیت کے لئے بہت تشویش پیدا کرنے والی بات ہے اور بچوں کو حفاظت مہیا کرانے کے لئے پختہ عزم کی ضرورت ہے۔ ادھر وزیر اعظم نریندر مودی نے لندن میں کہا کہ بدفعلی تو بدفعلی ہے اس پر سیاست نہیں ہونی چاہئے۔ حالیہ وارداتوں پر ان کا کہنا تھا کہ بدفعلی دیش کے لئے شرم کی بات ہے۔ بھارت میں بچیوں سے بدفعلی معاملہ میں بدھ کو دن میں لندن کی سڑکوں پر ہوئے مظاہرے کے بعد شام کو ویسٹ منسٹر کے سینٹرل ہال میں’ بھارت کی بات سب کے ساتھ‘ پروگرام میں مودی نے کہا کہ ننھی بچی سے بدفعلی ہونا بہت ہی تکلیف دہ ہے جب سبھی مان رہے ہیں کہ بچیوں کے ساتھ بدفعلی ہونا ناقابل برداشت ہے اور اس مسئلہ پر ہمیں سیاست نہیں کرنی چاہئے، تو انشن پر بیٹھی دہلی مہلا کمیشن کی چیئرمین سواتی مالیوال بھی تو یہی کہہ رہی ہیں۔ انشن کے ساتویں دن مالیوال کی طبیعت بگڑ رہی تھی۔

آئی پی ایل کا کریز

آج کل آئی پی ایل اپنے پورے شباب پر ہے۔ دنیا کی سب سے مہنگی کرکٹ لیگ انڈین پریمیر لیگ (آئی پی ایل) ٹی وی کا سب سے بڑا شو بنتی جارہی ہے۔ یہ نہ صرف ٹی وی کے دوسرے چینلوں کے لئے چیلنج بن رہی ہے بلکہ سنیما میں فلموں کا بھی اس نے بھٹا بٹھا دیا ہے۔ سنیما ہال آئی پی ایل سے بری طرح متاثر ہیں اور کئی سنیماؤں میں تو 20 فیصد ناظرین میں کمی آگئی ہے۔ اسٹار انڈیا کے مطابق پچھلے برس55 کروڑلوگوں نے آئی پی ایل میچ دیکھے تھے جبکہ اس بار چینل اور آن لائن ٹیلی کاسٹ سے یہ تعداد70 کروڑ پار کرجائے گی۔ آئی پی ایل کے اس سیزن کے پہلے میچ میں شہری نوجوانوں کی دیکھنے کی شرح 62.35 لاکھ امپریشنز (ایک منٹ یا اس سے زیادہ دیکھنے والے ناظرین) رہی جو پچھلے سال سے 37 فیصدی زیادہ ہے۔ ٹی وی ناظرین کا تجزیہ کرنے والی براڈ کاسٹ آڈینس ریسرچ کونسل بارک کے اعدادو شمار کے مطابق سال 2017 میں آئی پی ایل سیزن 10 کے دوران ہندی منورنجن چینل کے ناظرین کی تعداد میں 64 فیصد گراوٹ آئی تھی وہیں مووی چینل کے ناظرین کی تعداد میں 12 فیصد اضافہ ہوا ہے کیونکہ سونی میکس کی ناظرین شپ کو ہٹا دیں تو مووی چینل کی ناظرین تعداد میں گرواٹ درج کی گئ

اے ٹی ایم خالی: ایک بار پھر نوٹ بندی جیسے حالات

نوٹ بندی کے قریب سوا سال بعد ایک بار پھر نوٹ بندی کی یاد تازہ ہوگئی ہے۔جب ایک بار پھر اے ٹی ایم میں ’نو کیش‘ کے بورڈ نظر آئے۔ دیش کی راجدھانی سمیت 10 ریاستوں میں اے ٹی ایم سے نقدی نہ ملنے کی خبریں آرہی ہیں۔ ان میں دہلی، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، بہار، جھارکھنڈ،آندھرا پردیش، تلنگانہ، کرناٹک، گجرات اور مہاراشٹر شامل ہیں۔ باقی ریاستوں میں یہ دقت سامنے آنے لگی ہے۔ نومبر 2016 کی تکلیفوں کو لوگ بڑی مشکل سے بھولنے لگے تھے لیکن اے ٹی ایم و بینک میں جو لمبی لائنیں لگی تھیں، عام لوگوں کو جو تکلیفیں ہوئی تھیں وہ سب پھر سے یاد آنے لگی ہیں۔ بیشک اے ٹی ایم کا سنکٹ ابھی بھی دور نہیں ہوا لیکن مانا جارہا ہے کہ کیش کے بحران سے افواہوں کا پھیلنا فطری ہے۔ دیش کے کئی حصوں میں اے ٹی ایم پوری طرح سے خالی پڑے ہوئے ہیں۔ جن میں کچھ پیسہ ہے بھی ان کے باہر لمبی لائنیں لگی دکھائی دیں۔ 2016 کے آخر میں جو ہوا اسے آسانی سے سمجھا جاسکتا تھا تب سرکار نے بازارسے زیادہ تر نقدی اٹھا لی تھیں اور اس سے کرنسی کا بحران کھرا ہوا جو کچھ ہفتوں تک چلا۔ جیسے ہی نوٹ چھپ کر بازار میں آئے تو بحران ختم ہوگیا۔ اب جو ہورہا ہے وہ لوگوں

نواز شریف کا سیاسی کیریئر ختم

ہمیں یہ ماننا پڑے گا کہ ہمارے پڑوسی ملک پاکستان کی عدلیہ ، قانون و انتظام و جانچ ایجنسیاں بھارت سے بہتر ہیں۔ آپ پنامہ پیپرس کا معاملہ ہی لے لیں ہمارے دیش میں تو ابھی جانچ ہی چل رہی ہے ، وہ بھی آدھی ادھوری ، پاکستان میں نہ صرف جانچ پوری ہوگئی ہے بلکہ وہاں کی عدالتوں نے سیاستدانوں کوسزا بھی دینا شروع کردی ہے۔ پاکستان کے وزیر اعظم میاں نواز شریف کو 28 جولائی 2017 کو پنامہ پیپرس معاملہ میں قصوروار ٹھہرایا گیا تھا۔ پھر پاک سپریم کورٹ نے انہیں نا اہل قراردے دیا۔ نواز شریف کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا۔ اب معزول نواز شریف پر تاحیات چناؤ لڑنے پر جمعہ کو روک لگ گئی ہے۔ سپریم کورٹ نے اپنے دوررس اور تاریخی فیصلے میں کہا کہ آئین کے تحت کسی عوامی نمائندے کی نا اہلی مستقل ہے۔ اس کے ساتھ ہی تین بار دیش کے وزیراعظم رہے نواز شریف کا سیاسی کیریئر ہمیشہ کے لئے ختم ہوگیا ہے۔ پانچ ججوں پر مشتمل بنچ نے آئین کے تحت کسی عوامی نمائندے کی نا اہلی کی میعاد تعین کرنے والی عدلیہ پر سماعت کرتے ہوئے اتفاق رائے سے اپنا فیصلہ سنایا۔ عدالت آئین کی دفعہ 62(1) ایف پر غور کررہی تھی جس میں صرف اتنا کہا گیا ہے کہ کسی

مکہ مسجد دھماکہ کا ذمہ دار کون ہے

حیدر آباد میں واقع مکہ مسجد میں 18 مئی2007 کو ہوئے خوفناک دھماکہ کے معاملہ میں 11 سال بعد این آئی اے نے پیر کو سوامی اسیما نند سمیت پانچ ملزمان کو ثبوتوں کی کمی میں بری کردیا ہے جو کہ عدلیہ کارروائی میں تاخیر کی ایک مثال تو ہے ہی ساتھ ہی چونکانے والی بات یہ بھی ہے کہ فیصلہ کے کچھ گھنٹے میں ہی این آئی اے اسپیشل آتنک واد انسداد عدالت کے جج ریڈی نے استعفیٰ دے دیا۔ حالانکہ انہوں نے بتایا کہ انہوں نے ذاتی اسباب سے استعفیٰ دیا ہے اور اس کا فیصلہ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ وہ کچھ عرصے سے استعفیٰ دینے پر غور کررہے تھے۔ جج رویندر ریڈی استعفیٰ دینے کے بعد ہی چھٹی پر چلے گئے ہیں۔ رپورٹوں کے مطابق وہ دو ماہ میں ریٹائر ہونے والے تھے۔ تقرری کے معاملہ میں راج بھون کے سامنے دھرنا دینے کے لئے انہیں دو سال پہلے معطل بھی کیا گیا تھا۔ وہیں ایک معاملہ میں قواعد کے الٹ ضمانت دینے کو لیکر کرپشن کے الزام میں سی بی آئی ان کے خلاف جانچ بھی کررہی ہے۔ سوامی اسیما نند سمیت پانچ ملزمان کو بری کئے جانے کے بعد یہ سوال اٹھنا فطری ہے کہ آخر اس مسجد میں دھماکہ کس نے کیا ہے؟ کیونکہ عدالت نے یہ پایا اسیما نند کے مخالف

داؤد ابراہیم نے وسیم رضوی کے قتل کی سفارش کی

دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے اترپردیش کے شیعہ سینٹرل وقف بورڈ کے چیئرمین وسیم رضوی کو مارنے کی سازش کا پردہ فاش کیا ہے۔ جمعہ کو اسپیشل سیل نے رضوی کے قتل کی سازش میں لگی ڈی کمپنی کے تین گرگوں کو گرفتار کیا ہے۔ تینوں ملزمان کو پولیس نے یوپی کے بلند شہر علاقہ میں گرفتار کیا۔ پولیس کے مطابق پاکستان میں بیٹھے انڈر ورلڈ ڈان داؤد ابراہیم نے چھوٹا شکیل کے ذریعے وسیم رضوی کو مارنے کے لئے ان بدمعاشوں کو ذمہ داری دی تھی۔ یہ انکشاف دہلی پولیس کے اسپیشل ڈی سی پی پرمود کشواہا نے کیا ۔ گزشتہ مارچ کو تینوں نے رضوی کو لکھنؤ میں واقع دفتر کی ٹھو لی تھی۔ کشواہا نے بتایا کہ پولیس کو جانکاری مل رہی تھی کہ بھگوڑا داؤد ابراہیم بھارت میں بڑی واردات کرنے کے فراق میں ہے۔ اس کے بعد پولیس نے اس کے گرگوں پر نظر رکھنی شروع کردی۔ اسی دوران فون پر ہوئی بات چیت کی بنیادپر پتہ چلا کہ بلند شہر کے کچھ بدمعاشوں نے وسیم رضوی کے قتل کی سازش شروع کردی ہے۔ اس پر پولیس نے 12 اپریل کو بلند شہر علاقہ میں سلیم احمد انصاری، ابرار ،عارف کو گرفتار کرلیا۔ ان کا ایک اور ساتھی فی الحال فرار ہے۔ گزشتہ دسمبر میں سلیم دبئی گیا تھا جہا

مہلا طاقت سے ہی برسا ہے سونا

ہندوستانی کھیل مسلسل نیا ٹیلنٹ اور خود اعتمادی حاصل کررہا ہے اور گولڈ کوسٹ میں ختم ہوئے کامن ویلتھ گیمس میں بھارت نے کمال کر دکھایا۔ ان کھیلوں میں بھارت 66 میڈل کے ساتھ تیسرے مقام پر رہا۔ نوجواں کھلاڑیوں اور عورتوں کی پرفارمینس بھی خاص طور پر بہت قابل ذکر رہی۔ ہندوستانی کھیل میں اعتمادی اور اسپورٹس اونچائی پر نئے ٹیلنٹس کا عروج ہورہا ہے۔ اس بات کو قومی کھیلوں میں بھارت کی خاتون کھلاڑیوں کے دمدار مظاہرے کے ساتھ ثابت ہوتا ہے کہ وہ گھریلو کھینچ تان اور جنسی نابرابری کی رکاوٹیں توڑ کر بھارت کا نام روشن کررہی ہیں۔ ان کھیلوں میں ٹیبل ٹینس مقابلہ میں سنگاپور جیسی مضبوط ٹیم کا ہارنا ویسے ہی ہے جیسا اولمپک میں چین کو شکست دینا۔نشانہ بازی میں 7 گولڈ سمیت 16 میڈل ، کشتی میں 5 گولڈ سمیت 12 میڈل اور ایک دوسرے کھیل میں 5 گولڈ سمیت 9 میڈل ، مکے بازی میں 3 گولڈ سمیت 9 میڈل، ٹیبل ٹینس میں 3 گولڈ سمیت 8 میڈل ، بیڈمنٹن میں 2 گولڈ سمیت 6 میڈل، ایتھلیٹکس میں 1 گولڈ سمیت 3 میڈل وغیرہ ہندوستانی کھلاڑیوں کے ٹیلنٹ صلاحیت کا ہی ثبوت ہے۔نشانہ بازی میں 15 سال کے انیرا مانوال نے نوجوان ٹیلنٹس کی دھماکہ دار موج

آبروریزی متاثرہ کی تصویر نہ دکھائیں

ہم دہلی ہائی کورٹ کی اس ہدایت سے پوری طرح اتفاق رکھتے ہیں کہ میڈیا میں چاہے وہ الیکٹرانک میڈیا ہو یا پرنٹ میڈیا ہو ہمیں آبروریزکی تصویریں نہیں دکھانی چاہئیں۔ آئے دن پرنٹ میڈیا میں متاثرین کی تصویریں چھپتی رہتی ہیں۔ ابھی کل ہی دہلی کے امن وہار علاقہ میں 11 ویں کلاس کی طالبہ سے بدفعلی کی تصویر شائع ہوئی ہے۔ تصویر میں اس کے بندھے پیروں پر مارنے کے نشان دکھائے گئے ہیں۔ اسی طرح کٹھوا کی بدقسمت بچلی آصفہ کی تصویر دکھائی جارہی ہے۔ ہمیں متاثرین کی جگہ ان جانوروں کی تصویر دکھانی چاہئے جنہوں نے یہ بدفعلی کی ہے۔ اس کے علاوہ بدفعلی کی پوری تفصیل دی جاتی ہیں کیا ان سب کی ضرورت ہے؟ دہلی ہائی کورٹ نے کٹھوا میں اجتماعی آبروریزی کے بعد ماری گئی 8 سالہ بچی کی پہچان ظاہر کرنے کے معاملے میں کئی میڈیا گھرانوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ آگے سے ان کی پہچان نہ ظاہر کی جائے۔ میڈیا میں آئی خبروں پر خود نوٹس لیتے ہوئے عدالت نے کہا کہ یہ بات افسوسناک ہے اور بہت تکلیف دہ ہے کہ متاثرہ کی تصویر بھی پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں آرہی ہے۔ نگراں چیف جسٹس گیتا متل اور جسٹس مورتی سی ہری شنکر نے میڈیا ہاؤسوں سے جواب

زور آزمائش کا اکھاڑا بن رہا ہے سیریا

شام میں مشتبہ کیمیکل حملوں کے جواب میں امریکہ کی قیادت میں برطانیہ ، فرانس نے ایتوار کی صبح چار بجے شام پر حملہ کردیا۔ قریب ایک گھنٹے کے اندر 120 میزائلیں داغی گئیں۔ سیریا کی راجدھانی دمشق اور حمس صوبہ کو نشانہ بنایا گیا۔ امریکہ کے وزیر دفاع جیمس میٹز نے کہا کہ حملہ میں ہوئے نقصان کا ابھی جائزہ نہیں لیا گیا ہے آگے اور حملہ کرنے کا امکان ہے لیکن کہا یہ محض ایک حملہ ہے اور اس حملہ کے احتجاج میں اور صدر اسد کی حمایت میں سینکڑوں لوگ صبح راجدھانی دمشق کی سڑکوں پر نکل آئے اور ایک چوک پر اکٹھے ہوکر شام ،روسی اور ایرانی جھنڈے لہرائے گئے۔ شام حکومت نے تین لوگوں کے زخمی ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کسی کی موت سے انکار کیا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ہم نے ان حملوں سے شام کے صدر بشرالاسد کے کیمیائی ہتھیاروں کے 20 فیصد ذخیرے کو تباہ کردیا ہے۔ ادھر شام کی فوج اور روس نے دعوی کیا دو تہائی میزائلوں کو ہوا میں ہی تباہ کردیا گیا۔ ان میں ہوائی ٹھکانوں کی طرف آرہی 14 میزائلیں بھی ہیں، حملہ نا کام رہا۔ یہ امریکہ کا شام پر ایک سال میں دوسرا بڑا حملہ ہے۔ فوجی ماہرین کے مطابق اس مشترکہ حملہ میں قریب 1700

چندا کوچر کے مستقبل پراٹھنے لگیں آوازیں

اپنے شوہر و دیور کی کمپنی کو قرض دینے کے معاملہ میں پھنسی آئی سی آئی سی آئی بینک کی منیجنگ ڈائریکٹر چندرا کوچر کے عہدے پر بنے رہنے کو لیکر سوال اٹھنے لگے ہیں۔ ایک طرف جہاں دیش کے اس دوسرے سب سے بڑے بینک کے کچھ شیئر ہولڈروں نے کوچر کے رول پر سوال اٹھایا ہے تو دوسری طرف مرکز بھی اس بینکنگ ادارہ کی ساکھ کو لیکر فکر مند ہے۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق آئی سی آئی سی آئی بینک کی حالیہ میٹنگ میں کوچر کو سی او کے عہدہ سے ہٹانے کو لیک اختلافات ابھرنے کے بعد فیصلہ ٹال دیاگیا۔ وولمرگ کی رپورٹ کے مطابق بورڈ کی میٹنگ میں باہری سرمایہ کاروں نے چندرا کوچر کے عہدہ پر بنے رہنے کو لیکر سوال اٹھائے حالانکہ فی الحال کوئی عام رائے نہیں بن سکی ہے۔ رہی سہی کسر ریٹنگ ایجنسی نے پوری کردی۔ پیر کو فئے نے آئی سی آئی سی آئی بینک پر رپورٹ میں کہا ہے کہ بینک میں گورننس کو لیکر شش وپنچ پیدا ہوچکا ہے۔ پہلی بار ہے کہ جب کسی بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسی نے تنازعہ پیدا ہونے پر اس بینک کے بارے میں رائے دی ہے۔ چندرا کوچر کے شوہر دیپک کوچر و ان کے دیور راجیو کوچر کی کمپنی کی ویڈیو کان صنعت اورگروپ کے ساتھ رشتے اور اس گروپ کو بی

بربریت کی ساری حدیں توڑتی واردات

جموں وکشمیر کے کٹھوا ضلع میں ایک 8 سال بچی کے ساتھ مبینہ اجتماعی آبروریزی اور پھر اس کا بے رحمانہ قتل کرنے کی شرمسار واردات نہ صرف حیرت زدہ کر دینے والی ہے بلکہ انتہائی دکھ سے کہنا پڑتا ہے نربھیا کے ساتھ ہوئی بربریت کے بعد عورتوں کی سلامتی کو لیکر جتائی گئی ساری تشویشات اور کوششیں بے معنی ثابت ہوئی ہیں۔ 10 جنوری کو جموں وکشمیر کے رسانا گاؤں سے بچی لاپتہ ہوگئی تھی۔ اس کے 7 دن بعد اس کی لاش برآمدہوئی تھی۔ 8 سالہ بچی کے ساتھ درندگی اور پھر قتل معاملہ میں جو چارج شیٹ داخل ہوئی ہے وہ بہت ہی شرمناک اور ہیجان پر مبنی ہے جس میں چونکانے والے خلاصے ہیں۔ اس سے بھی تکلیف دہ پہلو یہ ہے کہ اس معاملہ کو پوری طرح سے فرقہ وارانہ اور سیاسی رنگ دے دیا گیا۔ حالانکہ پہلی نظر میں یہ معاملہ سیدھا سیدھا منظم جرائم کا ہے۔ سب سے چونکانے والی بات تو یہ ہے کہ اس پوری واردات کو انجام دینے میں پولیس نہ صرف جرائم پیشہ کے ساتھ ملی رہی بلکہ مجرمانہ کرتوت میں بھی سانجھے دار بنی۔ عدالت میں داخل چارج شیٹ میں بچی کے ساتھ ہوئی زیادتی کی جو تفصیل درج ہوئی وہ رونگٹے کھڑی کرنے والی ہے۔ اسے نہ صرف8 دن تک یرغمال بنائے رکھا

جاؤپہلے شاہجہاں کے دستخط لاؤ

سپریم کورٹ میں ایک عجب کیس کی سماعت ہوئی ہے۔ سنی وقف بورڈ نے تاج محل کی ملکیت کے حق کو لیکر سپریم کورٹ میں چیف جسٹس دیپک مشرا ، اے ۔ ایم خان ولکر اور ڈی ۔ وائی چندرچوڑ کی تین نفری بنچ نے وقف بورڈ کے وکیل سے کہا کہ اس دعوے کی حمایت میں دستاویز دکھائے کے بیگم ممتاج محل کی یاد میں 1631 میں تاج محل تعمیر کرانے والے شاہجہاں نے بورڈ کے حق میں وقف نامہ کردیا تھا۔ وقف نامہ ایک دستاویز ہے جس کے ذریعے سے کوئی شخص اپنی پراپرٹی یا زمین دھارمک کاموں یا وقف کے لئے عطیہ میں دینے کی منشا ظاہر کرتا ہے۔ بنچ نے کہا بھارت میں کون یقین کرے گا یہ (تاج محل) وقف بورڈ کا ہے۔ بنچ نے کہا اس طرح کے معاملوں کو لیکر بڑی عدالت کا وقت برباد نہیں کرنا چاہئے۔وقف بورڈ کے وکیل نے جب یہ کہا کہ شاہجہاں نے خود اسے وقف کی پراپرٹی اعلان کیا تھا تو بنچ نے بورڈ سے کہا کہ مغل بادشاہ کے ذریعے تصدیق شدہ یا تحریر شدہ وصیت دکھائی جائے۔ اس پر وقف بورڈ کے وکیل نے متعلقہ دستاویزات پیش کرنے کے لئے کچھ وقت دینے کی درخواست کی۔ عدالت عظمیٰ تاریخی یادگار تاج محل کو وقف پراپرٹی اعلان کرنے کے بورڈ کے فیصلہ کے خلاف ہندوستانی آثار قدیمہ کے