اشاعتیں

مئی 10, 2020 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

دعوے روز لیکن پتہ نہیں کب نصیب ہوگی دوا؟

کورونا وائرس انفکشن کو روکنے کے لئے دنیا بھر کے سائنس داں دوا تیار کرنے کے لئے سخت محنت میں لگے ہیں تاکہ اس وبا کو روکا جا سکتے ماہرین کا کہنا ہے کہ جس رفتار سے سائنسداں کورونا وائرس کے ٹیکے کی ریسرچ کررہے ہیں وہ معمولی بات نہیں ہے ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیے کسی بھی دوا کی ایجاد میں سالوں لگ جاتے ہیں اور کبھی کبھی دہائیاں بھی لگ جاتی ہیں مثال کے طور پر جس ایبولا ویکسین کو منظوری ملی ہے اس کی تیاری میں 16سال لگ گئے یہ بہت عام بات ہے کہ دو اکی ایجاد کئی مراحل سے ہوکر گزرتی ہے پہلا فیز لو برائٹی میں ہوتا ہے اس کے بعد جانوروں پر تجربہ ہوتا ہے اگر تجربہ کے دوران یہ لگتا ہے کہ دوا کا استعمال ٹھیک ہے تو ریسرچ کی صلاحیت دکھائی دینے لگتی ہے اور اس پر انسانوں پر تجربہ کیا جاتا ہے اور ان پر تجربے کی کاروائی تین مرحلوں میں پوری ہوتی ہے پہلے مرحلے میں حصہ لینے والے لوگوں کی تعداد بہت کم ہوتی ہے وہ تندرست ہوتے ہیں دوسرے مرحلے میں تجربے کے لئے حصہ لینے والے لوگوں کی تعداد بڑھ جاتی ہے اور کنٹرول گروپ ہوتے ہیں تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ دو اکتنی ٹھیک ہے ؟کنٹرول گروپ کا مطلب ایسے گروپ سے ہوتا ہے جو تجربہ

3لاکھ کروڑ روپئے کی بوسٹر ڈوز!

وزیر اعظم کی بیس لاکھ کروڑ روپئے کے اقتصادی پیکج کے اعلان کی تفصیل پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے امید جتائی ہے کہ کورونا سے نمٹنے کے لئے وزیر اعظم نے بیس لاکھ کروڑروپئے کے جس راحت پیکج کا اعلان کیا ہے وہ در حقیقیت جی ڈی پی کے قریب 10فیصدی کا یہ پیکج معیشت کے لئے سنجیونی ثابت ہوگا اس میں سب سے زیادہ زور درمیانے منجھولی صنعتوں کو مشکل سے نکالنے پر دیاگیا ہے ان چھوٹی صنعتوں کو تین لاکھ کروڑ روپئے کے قرض کی شکل میں بغیر گارنٹی دستیاب کرائے جانے کی بات کہی گئی ہے اس سے 45لاکھ صنعت کاروں کو راحت پہونچے گی حالانکہ 1.7لاکھ کروڑ کا پہلا راحت پیکج اور رزرو بینک کے ذریعے اعلانات بھی پیکج میں شامل ہیں وزیرخزانہ نے جس راحت پیکج کی تفصیل رکھی ہے وہ معیشت کے الگ الگ سیکٹروں کے لئے ہے اس میں بلا شبہ سب سے زیادہ مشکل سے دوچار درمیانی و منجھولی صنعت سیکٹر کے لئے کل 6قدم اٹھائے گئے ہیں ان میں سے 4سال تک تین لاکھ کروڑ روپئے بنا گارنٹی کے قرض جس میں ایک سال تک اصل رقم بھی نہیں لوٹانی پڑے گی اور مشکل میں پھنسے اسMSMEیونٹوں کو بیس ہزار کروڑ روپئے کافاضل قرض شامل ہے ۔اس میں دولاکھ صنعتوں کو فائ

ڈاکٹر بولے فی الحال ہوم ڈلیوری بہترمتبادل ہے

کووڈ19-کے شکار 80فیصد لوگوں میں یا تو ہلکے اثرات ہوتے ہیں یا پھر بالکل کوئی اثر نہیں ہوتا اسے میڈیکلی طور پہ ایمی میومیٹک کہا جاتاہے ۔اندازہ یہ ہے کہ دہلی میں ایسے کوئی لوگ ہو سکتے ہیں جن میں یہ اثرات نہیں آئے ہوں اور انہیں پتہ بھی نہیں ہے کہ وہ کورونا وائرس سے متاثر ہیں ایسے میں اگر لاک ڈاو ¿ن سے باہر آنے جانے کی چھوٹ ملتی ہے تو سمجھداری سے اس کی تعمیل کریں کوشش کریں کم سے کم گھر سے باہر جائیں کیونکہ باہر انفکشن کے زیادہ سورس ہوتے ہیں ممکن ہوتو ہوم ڈلیوری کی سہولیتیں ہوں یہ کہنا ہے ڈاکٹروں کا ایک ڈاکٹر نریندر سینی کے مطابق گھر کے باہر کہاں انفکشن ہے کسی کو پتہ نہیں اسی لئے ہوم ڈلیوری سب سے بہتر متبادل ہے اس سے جہاں وقت بچے گا وہیں انجان لوگوں کے درمیان آنے سے اندیشہ کم بچے گا یہ ضروری ہے کہ ہوم ڈلیوری اسٹور اپنے اسٹاف کی صحیح جانچ کرائیں انہیں سینی ٹائز کرکے ہی بھیجے ۔ڈلیوری بوائے بھی صحیح احتیاط برتیں وہیں ایشین ہاسپٹل کے ڈاکٹر بدی راجہ نے بتایا کہ گھر بیٹھے خریدار اس وقت سب سے بہتر ہے جس وقت آپ سامان کی ڈلیوری دے رہے ہوں اس وقت ڈلیوری بوائے سے دوری بنائیں رکھیں ۔جو سامان لے رہے ہی

بگھیل نے راحت فنڈ کا حساب جنتا کے سامنے رکھا

دیش میں کورونا بحران کے بیچ بڑی تعداد میں لوگ پی ایم کئیرفنڈ میں عطیہ دے رہے ہیں اس درمیان اپوزیشن پارٹیوں کی جانب سے مسلسل یہ مانگ کی جارہی ہے کہ مودی پی ایم کیئرس فنڈس کا حساب دے اور بتائیں کہ اس فنڈ میں مل رہے پیسے کا کس طرح اور کہاں خرچ کیا جارہا ہے ؟لوگوں کی مانگ کے باوجود مرکزی حکومت نے اس عطیہ فنڈ کا اب تک حساب نہیں دیا ہے ۔اس درمیان چھتیس گڑ ھ کے وزیراعلیٰ بھوپیش بگھیل نے بڑی پہل کی ہے انہوں نے مکھیہ منتری فنڈ کا حساب جنتا کے سامنے رکھ دیا ہے انہوں نے ٹوئیٹ کرکے کہا کہ میں آپ سب کے درمیان وزیر اعلیٰ ریلیف فنڈ کا حساب رکھ رہا ہوں ۔میں بتانا چاہوں گا کہ پچھلے 24مارچ سے لیکر 7مئی تک وزیر اعلیٰ ریلیف فنڈ میں مختلف ڈونل کے ذریعے کل 56کروڑ 4لاکھ 38ہزار 815روپئے کی رقم حاصل ہوئی ہے اس فنڈ سے کورونا کی روک تھام اور ضرورت مندوں کی مدد کے لئے ریاست کے سبھی ضلعوں کو دس کروڑ 25لاکھ تیس ہزار روپئے کی رقم جاری کی جاچکی ہے مشکل کے وقت میں عآ پ سرکار پر اتنا الزام لگا رہے تو فنڈ کے خرچے میں شفافیت کو برقرار رکھنا میرا بھی فرض ہے یقین ہے کہ آپ کا تعاون آگے بھی رہے گا پی ایم کئیر فنڈ س کو لوگو

وبا میں فرشتہ بنی ہندوستانی نرسیں

کورونا وبا سے لڑرہی دنیا میں لوگوں کی جان بچانے کے لئے ہندوستانی نرسیں فرشتہ بن رہی ہیں ۔یوروپ ہو یا امریکہ خلیج کے ممالک ہوں یا افریقہ ہر جگہ خطروں سے مقابلہ آرا ہیں دن رات خدمت میں لگی ہوئی ہیں ۔انفکشن پھیلا ۔کئی ساتھیوں کی موت ہوئی اس کے باوجود ہمت نہیں ہاری ۔ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق ہزاروں ہندوستانی نرسیں امریکہ ،برطانیہ اور مشرقی وسطیٰ میں وبا سے لڑرہی ہیں ۔ابھی 4دن پہلے ہیلتھ بحران کا سامنا کررہے ۔دبئی کی مدد کرنے کے لئے 88ہندوستانی نرسوں کی ٹیم وہاں گئی ہے ۔آرگنائزیشن آف ایکانومک کارپوریشن اینڈ ڈولوپمنٹ کے مطابق بھارت سے سب سے زیادہ نرس و ہیلتھ ملازم دنیامیں جاتے ہیں ۔قریب 56ہزار نرسیں تو صرف امریکہ ،برطانیہ ،کناڈا اور آسٹریلیا میں کام کرتی ہیں ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے خبردار کیا ہے کہ آنے والے دنوں میں بھارت سے نرسوں کی کمی پڑ سکتی ہے کیونکہ یہاں سے اچھی نوکری کا موقع پانے کے لئے دیگر ممالک میں ملازمتیں کرنے جا رہی ہیں ۔بھارت میں ایک ہزار لوگوں پر 1.7نرس ہیں ۔جبکہ ڈبلیو ایچ او کے مطابق ایک ہزار لوگوں پر 3نرس ہونی چاہیے ۔خطرے کے کام میں لگی رہتی ہیں نرسیں اکثر ان مریضوں

29دن میں تیسری بار زلزلے کے جھٹکے

دہلی میں اتوار کو آئے آندھی طوفان کے بعد بہت زبردست زلزلے کا جھٹکا محسوس کیا گیا ۔اس کی رفتار3.4رختر اسکیل پر ناپی گئی ہے دہلی میں 29دن میں یہ تیسر ازلزلے کا جھٹکا تھا ۔پہلا 12اپریل کو آیا جس کی رفتار 3.5رختر اسکیل ناپی گئی تھی اس کے بعد اگلے ہی دن دوسرا جھٹکا محسوس کیا گیا جس کی رفتا ر 2.3رختر اسکیل ناپی گئی تھی دہلی میں زلزلے کے جھٹکوں کا مرکز نارتھ ایسٹ دہلی رہا محکمہ موسمیات کے سینئیر سائنس دان جی ایل گوتم کے مطابق اتوار کو آئے زلزلے کا مرکز نارتھ ایسٹ دہلی میں علی پور اور اترپردیش کے سرحد کے پا س تھا اس سے پہلے 12اور 13اپریل کو آئے زلزلے کامرکز نارتھ ایسٹ دہلی مین سونیا بہار کے پاس تھا ۔اس کے علاوہ دہلی ہریدوار رینج کی پلیٹوں میں تبدیلی کی وجہ سے زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے جارہے ہیں اور یہ سلسلہ جاری ہے دہلی میں آئے تین زلزلوں کے جھٹکوں کے علاوہ آٹھ اپریل کو دادری کے پاس بھی زلزلے کا جھٹکا محسوس کیا گیا تھا یہ تشویش کاباعث ہے ۔دہلی زلزلے کے حساب سے بہت حساس شہر ہے اس خطے میں کبھی بھی بڑا زلزلے کا جھٹکا آنے کا امکان بتایا جارہا ہے توتم پورے ہمالیائی زون کو زلزلے کے سسمک زون 5میں رک

شراب کی ہوم ڈلیوری کو بیویوں کو اعتراض

گھریلو تشدد کے معاملوں میں اضافے کے اندیشے کو ظاہر کرتے ہوئے لاک ڈاو ¿ن کے دوران شراب کی ہوم ڈلیوری پر کانگریس کے دو نیتاو ¿ں کی بیویوں نے وزیر اعلیٰ کیپٹن امرندر سنگھ سے درخواست کی ہے کہ وہ شراب کی ہوم ڈلیوری کے فیصلے پر پھر سے نظرثانی کریں ان میں سے ایک کیب نیٹ وزیر کی بیوی ہیں واضح ہو پنجاب سرکار نے شراب کی ہوم ڈلیوری کی اجازت دی ہے حالانکہ پنجاب ڈرنک قانون 1914اور اب کے قواعد میں ہوم ڈلیوری کاکوئی تذکرہ نہیں ہے لیکن یہ فیصلہ کوڈ19-وبا کے دوران سماجی دوری یقینی کرنے کے لئے کیا گیا ہے ۔تتکال تخت کے جتھے دار ہرپریت سنگھ نے بھی کہا کہ شراب کی دوکانیں کھلنے سے گھریلو جھگڑے بڑھیںگے سرکار کے اس فیصلے پر ناراضگی جتاتے ہوئے لدھیانہ سے کانسلر اور پنجاب سے وزیر خراک بھرت بھوشن آشو کی بیوی ممتا آشو نے کہا کہ نشیلی چیزوں سے نشے کے خلاف کانگریس کا چناوی وعدہ تھا اس لئے فیصلے پر پھر سے غورکرنے کی ضرور ت ہے ممتا آشو نے ٹوئیٹ کیا کہ مکمل لا ک ڈاو ¿ن دوران گھریلو مارپیٹ کے معاملے بڑھ سکتے ہیں یہاں تک کہ ٹھکیدار بھی شراب کی دوکانیں کھولنا نہین چاہتے ۔کانگریس کی ممبر اسمبلی امرندر سنگھ راجہ کی بیوی

تاکہ کورونا کی روک تھا م بھی ہو اور کام دھندہ بھی بڑھے

وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں منگل کے روز مطلعہ کر دیا ہے کہ 17مئی کو لاک ڈاو ¿ن ختم ہونے کے بعد چوتھا لاک ڈاو ¿ن شروع ہو جائے گا یعنی ابھی یہ جاری رہے گا ممکن ہے نئی گائڈلائنس میں تھوڑی راحت کچھ جگہوں پرملے ۔نتیجہ یہی ہے کہ ہم لاک ڈاو ¿ن میں کورونا وائرس کے ساتھ جینے کی عادت ڈال لینی پڑے گی لاک ڈاو ¿ن لمبے عرصے تک نہیں رکھا جاسکتا ہے لیکن دوسری جانب ہندوستان میں کورونا کا بحران اعداد و شمار کے حساب سے اس وقت انتہا پر ہے ادندیشہ ہے کہ گراف بڑھنا ابھی جاری رہے گا ادھر قریب ایک درجن سے زیادہ بین الاقوامی رپورٹوں میں کہاگیا ہے کہ انفکشن کے فروغ کی اہم وجہ بند کمروں ،حالوں یا بستیوں میں زیادہ لوگوں کا ایک ساتھ رہنا ہے ظاہر ہے کہ لا ک ڈاو ¿ن کھولنے کی پہلی شرط ہوگی کہ دوری بناتے ہوئے کام پر لگنا دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال و مرکزی سرکار کو یہ علم ہوگیا ہے کہ ہمیں وائرس کے ساتھ جینے کی عادت ڈالنی ہوگی اسی کا نتیجہ ہے کہ ملک گیر سخت لا ک ڈاو ¿ن درمیان مرکزی سرکار نے پبلک ٹرانسپورٹ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے اب ریل پٹریوں پر مسافر ٹرینیں دوڑنے لگی ہیں اس کی پہلی شرط ہوگی دوری بناتے ہوئے سفر

لاو ¿ڈ اسپیکر سے اذان بند ہو

مصنف و نغمہ نگار جاوید اختر کا کہنا ہے کہ لاو ¿ڈ اسپیکر سے اذان دینے کا چلن بند ہونا چاہیے کیونکہ اس سے دوسروں کو چلن ہونا چاہیے انہوں نے کہا کہ اذان مذہب کا اٹوٹ حصہ ہے لیکن لاو ¿ ڈاسپیکر نہیں اتوار کو کئے گئے ٹوئیٹ میں جاوید نے پوچھا کہ یہ چلن آدھی صدی تک حرام مانا جاتا تو اب (حلال)کیسے اجازت ہوگئی ۔بھارت میں قریب 50سال تک لاو ¿ڈ اسپیکر پر اذان دینا حرام تھا پھر یہ حلال کیسے ہوگیا ۔یہ ختم ہونا چاہیے اذان ٹھیک ہے لیکن لاو ¿ڈ اسپیکر سے اذان دینے سے دوسروں کو پریشانی ہوتی ہے مجھے امید ہے کم سے کم اس دفعہ خود اسے بند کریں گے ۔ٹوئیٹر پر جب ایک شخص نے 75سالہ اختر سے مندروں سے لاو ¿ڈ اسپیکروں کے ذریعے سے بھجن گانے کے استقبال کے بارے میں پوچھا توانہوں نے کہا لاو ¿ڈ اسپیکروں کا استعمال بے تکی بات ہے انہوں نے جواب دیا چاہے مندر یا مسجد اگر آپ کسی تیوہار پر لاو ¿ڈ اسپیکر کا استعمال کررہے ہیں توٹھیک ہے لیکن اس کا استعمال روزانہ ٹھیک نہیں ہے ۔جاوید اختر نے کہا کہ ایک ہزار سال سے زیادہ وقت سے اذان بنا لاو ¿ڈ اسپیکر سے دی جارہی ہے اذان آپ کے مذہب کا اٹوٹ حصہ ہے ۔اس لاو ¿ڈ اسپیکر کا نہیں اس سے پہل

کورونا نے جو بدل ڈالی دکھ بانٹنے کی تشریح

کورونا وائرس کے تیزی سے بڑھتے انفکشن کے بعد مریضوں کا بہترعلاج اور اموات شرح کو کم کرنا سرکار کی پہلی ترجیح بن گئی ہے حکومت اس بات سے زیادہ فکر مند نہیں ہے کہ مریض کتنے بڑھ رہے ہیں کتنے زیادہ ٹسٹ ہوںگے اتنے ہی متاثرہ مریضوں کی تعداد بڑھے گی لیکن تشویش اس بات کی ہونی چاہیے کہ اس سے موتوں پر کیسے کنٹرول کیا جا سکے ۔فی الحال ہر دن 3ہزار سے زیادہ مریض سامنے آرہے ہیں لیکن اچھی بات یہ ہے کہ ٹھیک ہونے کی بھی شرح بڑھی ہے لاک ڈاو ¿ن 3میں ملی چھوٹ کا اثر اگلے ہفتہ سامنے آنے کے بعد ہر دن مریضوں کی تعداد دوگنا ہونا طے ہے اس لئے ضروری ہے لوگوں کو کورونا کے ساتھ ہی جینا سیکھناہوگا اس کے لئے لاک ڈاو ¿ن کے قواعد کی سختی کی تعمیل ہو سبھی ضروری احتیاط برتیں تبھی کورونا کو انتہا پرپہونچنے سے روکا جاسکتا ہے مریضوں کی تعداد بھلے ہی تیزی سے بڑھ رہی ہو لیکن ٹھیک بھی ہو رہے ہیں کورونا نے زندگی کی تشریح ہی بدل کر رکھ دی ہے اور عیادت اور جذبات کو بھی ظاہر کرنے کے طریقے میںبھی تبدیلی لا دی ہے وقت کے ساتھ حالات کے ساتھ یہ بھی ضروری ہے کیونکہ اگر تھوڑی سی بھی لاپرواہی ہوئی تو صحت کے لئے دشواری پیدا ہو جائے گی ۔د

ہر حال میںہمیں اپنے گھر جانا ہے

پورے دیش کی سڑکوں پر گھر جانے والے مزدور کہیں سائیکل سے تو کہیں پیدل جاتے دکھائی دے رہے ہیں یہ کسی طرح اپنے آبائی شہر یاگاو ¿ں لوٹنا چاہتے ہیں ۔پولیس کی سختی ،دلالوں کالالچ اور گھر پہونچانے کا سرکاری دعویٰ سب کم پڑھے لکھے مزدوروں کی امیدوں پر پانی پھیر رہا ہے کسی کا پیسہ ختم ہے تو کسی کا راشن ،مزدور مجبور ہوکر سڑکوں پر در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں یوپی گیٹ کے پاس غازی پور مندی روڈ پر اتوار کی صبح 11بجے قریب 15سائیکل سوار مزدور بھٹکتے نظر آئے ۔بدایوں جانے کے لئے بارڈر کراس کرنے کی کوشش کررہے تھے لیکن پولیس انہیں واپس بھیج رہی تھی ۔سائیکل سوار مزدور کامت نے بتایا کہ سبھی بدایوں کے ہیں اور دہلی میں مزدوری کرتے ہیں لاک ڈاو ¿ن میں گھر اور رشتے داروں سے پیسے مانگ کر گھر چلارہے تھے گھر جانے کے لئے رجسٹریشن کے بارے میں پتہ نہیں چلا تو سائیکل ہی سے گھر جانے کی سوچی ایسے ہی گورکھپور کا ایک اور باشندہ نملیش لاک ڈاو ¿ن میں 35دن لوری ٹرک لے کر حید رآباد کے پاس ہائی وے پر پھنسا رہا اور راشن ختم ہونے پر ٹرانپوٹر نے بھی ہاتھ کھڑے کر دئیے ۔وملیش پیدل ہی کرناٹک کے علاقے گل برگہ کے لئے چل پڑا دودن میں

2446جماعتیوں کو گھر جانے کا راستہ صاف

کوارنٹائن کی میعاد پوری کرنے کے بعد نظام الدین تبلیغی مرکز سے نکلے ہوئے لوگوں کے لئے گھر جانے کا راستہ صاف ہوگیا ہے اور نظام الدین مرکزمیں آئے مرکز سے سبھی کوارنٹائن میں رکھے گئے 2446لوگوں کو دہلی سرکار ان کے گھر بھیجے گی اس بارے میں دہلی سرکار نے احکامات جاری کر دئیے ہیں حالانکہ قاعدے توڑنے کے عوج میں جن لوگون پر کیس درج ہیں انہیں دہلی پولیس اپنے ساتھ لے جائے گی دہلی کے رہنے والے جماعتیوں کو چھوڑنے سے پہلے انتظامیہ ان کے پاس بنوا کر دے گی ان میں سے ایک ہزار لوگ کورونا سے متاثر پائے گئے جن کا مختلف اسپتالوں میں علاج کرایا گیا باقی کو نریلا کوارنٹائن سینٹرم یں بھیج دیا گیا ان میں سے 900لوگ دہلی کے ہیں باقی دیگر ریاستوں کے ہیں ۔واضح ہو کہ کوارنٹائن میعادمیں کچھ جماعتیوں نے قاعدوں کی خلاف ورزی کی تھی اور بد نظامی پھیلائی تھی ان کے خلاف کیس درج تھا ایسے لوگوں کو گھر نا بھیج کر دہلی پولیس کے حوالے کیا جائے گا پولیس آگے کی کاروائی کرے گی نظام الدین سے نکلے 576غیرملکی جماعتیوں کو دہلی پولیس کی حراست میں رکھا جائےگا اور ان سبھی کی رہائی وطن واپسی کے لئے وزارت داخلہ کی طرف سے حکم جاری کیا جائ

اب تو قبرستان میں دفن کرنے کےلئے جگہ نہیں بچی

راجدھانی دہلی میں کورونا سے ہونے والی موت اور دہلی سرکار کی رپورٹ الگ الگ تصویر بیان کررہی ہے ۔سرکار کے ہیلتھ بلوٹن کے مطابق دہلی میں 68لوگوں کی کورنا سے موت ہوئی ہے وہیں اکیلے آئی ٹی او دہلی گیٹ قبرستان میں ہی 86ڈیتھ باڈی کورونا پروٹوکال کے تحت دفنائی جا چکی ہیں ایسے میں دہلی سرکار کے ہیلتھ بلوٹن پہ سوال کھڑے ہونا لازمی ہے ۔مرنے والوں میں ہندو بھی ہوںگے اور قبرستان میں تو صرف مسلمانوں کو دفنایا جاتا ہے آئی ٹی اوقبرستان کی حالت یہ ہو گئی ہے کہ وہاں ڈیتھ باڈی دفنانے کے لئے جگہ بہت کم بچی ہے اس قبرستان کے منتظمین کا کہنا ہے سرکار دوسرے قبرستانوں میں ڈیتھ باڈی دفن کرنے کا انتظام کرے ۔قبرستان کی انتظامیہ کمیٹی کے سکریٹری حاجی فیاض الدین کا کہنا ہے کہ قبرستان 1924سے ہے اور 50ایکڑ زمین پر ہے اور یہاں کچھ جگہ کورونا سے مرنے والوں کے لئے رکھی گئی ہے اب تک کورونا سے 86ڈیتھ باڈی دفن کی جاچکی ہیں یہ ڈیتھ باڈی لوک نائک ،صفدرجنگ اسپتال سے لائی گئی تھیں اور یہ سبھی ڈیتھ باڈی کورونا پروٹوکال کے حساب سے دفن کی جارہی ہیں ہمارے پاس سب کے کاغذات ہیں ۔سرکار اب دوسرے قبرستانوں میں بھی دفنانے کا انتظام کر

ایک اور کورونا وارئیر لڑتے لڑتے شہید ہوگیا

ساراشہر اس وقت صدمہ میں آگیا جب خبر آئی کہ جانباز نوجوان دہلی پولیس کا کانسٹبل امت کمار شرما کورونا وبا کا شکار ہوگیا اس جانباز سپاہی کی موت ہو جانے سے ان کے آبائی وطن سونی پت کے گاو ¿ں میں ماتم چھا گیا ان کی بیوی پوجا اور تین سالہ بیٹے ریان کا اپنے والد اور شوہر کو یا دکرکے برا حال ہے امت کمار کے سالے روی نے بتایا کہ امت کی موت ہوجانے کی خبر بہن کو دودن بعد یعنی شوموار کی رات کو دی گئی ۔پوجا اور امت کی شادی چار سال پہلے ہوئی تھی ۔پوجا دہلی میں کونٹرکٹ ٹیچر ہے لاک ڈاو ¿ن کے چلتے وہ گاو ¿ں میں رہ رہی تھی ۔امت بے حد اچھے انسان تھے سب کو اپنا دوست مانتے تھے ۔امت نے اتوار کو اپنے گھر والوں سے بات کی تھی اور یقین دلایاتھا کہ میں پوری طرح تندرست ہوں امت نے کچھ دن پہلے ہی اپنے تین سالہ بیٹے کا اسکول میں داخلہ کرایا تھا اور ان کی تمنا تھی کہ ان کابیٹا بڑا افسر بنے ۔پیر کو طبیعت خراب ہونے کے بعد امت نے گھر پر بیوی کو بتایا کہ انہوں نے کورونا کی جانچ کرانے کی بات کہی حالانکہ گھر کے کسی فرد کو امید نہیں تھی کہ اتنی جلدی وائرس ان کی جان لے لیگا ۔سپاہی امت کے رشتہ دار سالے و دوستوں نے ان کے علاج

ای رکشا ڈرائیوروں کو دو وقت کی روزی روٹی نصیب نہیں

دلشاد کالونی میں رہنے والے رام پرساد ای رکشا چلاتے ہیں ان کا کہنا ہے کہ لاک ڈاو ¿ن کی وجہ سے گھر چلانا مشکل ہوگیا ہے ۔کہتے ہیں جب وہ میٹرو دلشاد گارڈن اسٹیشن سے اور جھلمل سے سواری لیتا تھا او ر جی ٹی وی و سیما پوری شالی مار گارڈن پہونچاتا تھا انہوں نے رکشا خریدنے کے لئے اپنے پیسا ادھار لیاتھا لیکن اب تالابندی کے چلتے باہر نکلنا مشکل ہے جس وجہ سے گزر بسر ہونا مشکل ہو گیا ہے کیونکہ کام بند ہے بہت سے ای رکشا ڈرائیوروں کا بھی یہی حال ہے ان کا کہنا ہے جو ان کے پاس پیسہ جمع تھا وہ ختم ہو گیا ہے اور وہ ادھار لیکر گزارا کررہے تھے لیکن اب قرضہ کافی بڑھ گیا ہے ۔تغلق آباد علاقے کے رہنے والے رکشا ڈرائیور ہیمنت کمار کی بھی یہی کہانی ہے ان کاکہنا ہے کہ وہ سرکار سے مالی مدد کی امید لگائے ہوئے ہیں 12گھنٹے ای رکشا چلانے پر 400سے500کی بچت ہوتی تھی ۔اب ای رکشا نا چلانے کی وجہ سے بیٹری و دیگر سامان خراب ہونے کا ڈر ستا رہا ہے ۔پہلے سے ہی بیٹری کی قسط جمع نہیں ہو رہی ہے اگر خراب ہو گئی تو 30000ہزار کا بوجھ بڑھ جائیگا ۔ایسے ہی بہت سے رکشا چالک بھی اسی پریشانی کا شکارہیں اور بہت سوں نے تو ای رکشا کا دھندہ چ

آتنکی کمانڈروں کو چن چن کر ماریں گے

جموں کشمیر میں پچھلے کچھ عرصے سے جاری دہشت گردی کی سرگرمیوں کا کرارا جواب دیتے ہوئے ہماری سکیورٹی فورسز نے حزب المجاہدین کے بڑے کمانڈر اور پوسٹر بوائے ریاض نائیکو سمیت کچھ دہشت گردوں کو جس طرح مار گرایا ہے وہ واقعی ایک بڑی کامیابی ہے دراصل کوڈ19-کے خلاف لڑائی میں بھارت کی مصروفیت کا ناجائز فائدہ اٹھانے کی کوشش میں پڑوسی پاکستان نے صرف جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزی کر رکھی ہے اور اس نے دہشت گردوں کی سرگرمیاں بڑھا دی ہیں اتوار کو ہندواڑا میں آتنکیوں سے لوہا لیتے ہوئے کرنل آسو توش سرما سمیت پانچ جوان شہید ہو گئے تھے اس کا صحیح جواب دیتے ہوئے ہمارے سکیورٹی جوانوں نے ریاض ناکو کو ٹھکانے لگا کر حزب المجاہدین کی کمر توڑ دی ہے یہ ایسا کارنامہ ہے جس کا اثر کشمیر میں پڑے گا دیش میں آتنکباد میں لگام کسنے میں مدد ملے گی ۔برہان وانی گروپ کا سرغنہ نائیکو جولائی 2017میں حزب الکے سینئیر لیڈر شپ کے رول میں تھا برہان وانی کی طرح ہی دہشت گردوں کیلئے پوسٹر ٹوائے بنا تھا آیڈیو ویڈیو میں اپنی بات رکھنے کے اس کے طریقوں میں نوجوان دہشت گردی کی طرف راغب ہوتے تھے اسوجہ سے اس نے اپنے درپردہ و برائے راست حمایتیوں

دم گھٹا ۔۔جوجہا ںتھا وہیں گر گیا

آندھرا پردیش کے وینکٹ پورم گاو ¿ ں میں قائم ایل جی پولیور کے کیمیکل کارخانے سے گیس اخراج جتنا تشویش ناک ہے اس سے کہیں زیادہ تکلیف دہ ہے گیس اخراج سے لوگوں کی موت نے ایک بار پھر بھوپال گیس ٹریجڈی کی یاد تازہ کر دی ہے بدھوار کو دیررات کارخانے سے گیس کا اخراج شروع ہوا اس وقت جو لوگ کارخانے میں تعینات تھے ان پر تو اثر ہواہی بلکہ آس پاس قریب 3کلو میٹرکے دارئرے میں اس کا اثر دیکھاگیا دم گھٹنے سے لوگ دہشت میں تھے کسی کو کچھ سمجھ میں نہیں آرہا تھا بھاگ کر جائیںتو کہاں جائیں ۔ان میں کچھ ایسے بھی تھے جو اندھیرے میں جاگرے کچھ کی سانس چل رہی تھی موت آنکھوں کے آگے کھڑی تھی چاروں طرف افرا تفری کا ماحول تھا لوگ دہشت میں آگئے کہ کہیں کورونا ہوا میں تونہیں پھیل گیا ۔رات کے اندھیرے میں یہی لوگ جہاں جیسے تھے وہاںسے بھاگ کھڑے ہوئے اور 4کلومٹر کے دائرے میں جاپہونچے وہاں افرا تفری مچ گئی ۔راستے میں ہی کچھ لوگ گرتے جا رہے تھے کئی جگہ پر لوگ بے ہوس پڑے تھے اور بہت سے جانور مرے ہوئے نظر آئے ۔بچوں کاندھوں پر ڈال کر لوگ اسپتال کی طرف بھاگ رہے تھے ۔بھرتی مریضوں میں بڑی تعداد میںبچے بھی شامل تھے اور حادثہ کی جگہ