اشاعتیں

مارچ 31, 2024 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

بہار میں سیدھی لڑائی !

بہار میں پالا بدلنے کا سلسلہ جاری ہے ۔منگلوار کو مظفر پور کے موجودہ ایم پی اجے نشاد نے بھاجپا سے استعفیٰ دے کر کانگریس کا پنجہ تھام لیا ۔حالانکہ ریاست میں اپنی چالیس پارلیمانی سیٹوں کے نام ڈکلیئر کر دئیے ہیں ۔اس میں اجے نشاد کا نام نہیں ہے ۔اسی سے ناراض ہو کر انہوں نے استعفیٰ دے دیا ۔انڈیا اتحاد نے ابھی سبھی سیٹوں کے امیدواروں کے نام کا اعلان نہیں کیا ہے ۔لیکن یہ ابھی تقریباً طے ہے کہ بہار کی سبھی چالیس سیٹوں پر سیدھا مقابلہ ہوگا ۔بہار میں سات مرحلوں میں ووٹ پڑنے طے ہوئے ہیں ۔پہلے مرحلے کا چناو¿ 19 اپریل کو ہوگا ۔چار اپریل کو وزیراعظم نریندر مودی نے جموئی سے بہار میں چناوی مہم کا بگل بجا دیا ۔4 سیٹوں اور اورنگ آباد ، گیا ،نوادہ ، اور جموئی میں چناو¿ ہیں ۔اس میں اورنگ آباد سے سشیل کمار سنگھ ،نوادہ سے وویک ٹھاکر کو دیا گیا ہے ۔اور ہم کے جتن رام مانجھی اور جموئی میں ایل جے پی ایل کے امیدوار ارون بھارتی چناوی میدان میں ہیں۔وہیں ان چار سیٹوں پر سلسلہ وار اجے کشواہا ،شرون کمار ،شروجیت کمار اور اچاریہ روی داس آر جے ڈی امیدوار کے طور پر چناو¿ مقابلے میں ہیں ۔اس طرح بھاجپا کے دس اور جنتا دل

چناو کمیشن کو سپریم کورٹ کا نوٹس!

سپریم کورٹ نے چناو¿ میں سبھی وی وی پیڈ پرچیوں کی گنتی کی درخواست کرنے والی عرضی پر الیکشن کمیشن اور مرکزی حکومت سے جواب مانگا ہے ۔حال ہی میں وی وی پیڈ پرچیوں کے ذریعے سے صرف آزمائشی طور سے ای وی ایم الیکٹرونک ووٹنگ مشین کی ویریفکیشن کا قاعدہ ہے ۔عرضی میں سبھی ووٹر ویریفکیشن پیپر ٹریل (وی وی پیڈ) پیپر پرچیوں کی گنتی کی مانگ کی گئی تھی ۔معاملے کی اگلی سماعت 17 مئی کو ہو سکتی ہے ۔جسٹس وی آر گوئی اور جسٹس سندیپ مہتا کی بنچ نے اسی طرح کی راحت کی مانگ کرتے ہوئے ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارم کی جانب سے دائر ایک دیگر عرضی کے ساتھ اس عرضی کو ٹیگ کرتے ہوئے حکم پاس کیا ۔عرضی میں چناو¿ کمیشن کی گائڈ لائنس کو بھی چیلنج کیا گیا ہے ۔جس میں کہا گیا ہے کہ وی وی پیڈ ویریفکیشن ڈیجیٹل طریقہ سے کیا جائے ۔یعنی ایک کے بعد ایک جس سے غیر ضروری دیری ہوگی ۔عرضی میں دلیل دی گئی ہے کہ اگر ایک ساتھ ویریفکیشن کیا جائے اور ہر ایک اسمبلی حلقہ میں گنتی کے لئے زیادہ تعداد میں افسران کو تعینات کیا جائے تو پانچ چھ گھنٹے میں پورا وی وی پیڈ کا ویریفکیشن کیا جا سکتا ہے ۔عرضی گزاروں نے دلیل دی کہ سرکار تقریباً 24 لاکھ وی

چناو ¿ میں ٹی وی - فلمی ستاروں کی بھرمار!

چناو¿ کا بگل بج چکا ہے اور تقریباً ہر بڑی پارٹی کی طرف سے ٹی وی فلمی ستاروں کو چناوی میدان میں اتارنے کا فیصلہ کیا ہے ۔دیش میں سیاست اور فلمی ستاروں کا سنگم کافی پرانہ ہے ۔اس سے پارٹیوں کو جنتا کو اپنی طرف راغب کرنے کے لئے ایک جانا پہچانا چہرہ مل جاتا ہے جبکہ فلموں میں یا ٹی وی پر اپنی ایک پاری کھیل چکے ایکٹروں یا اداکاروں کو سیاست میں اپنی قسمت آزمانے کا ایک فائدہ مند اسٹیج ہے ۔راجیش کھنہ ،ونود کھنہ ،جے پردہ ، شترو گھن سنہا ، شیکھر سمن اور من من سین اور ساو¿تھ انڈیا میں ایم جی رام چندرن ، جے للتا ، اینٹی راما راو¿ اور چرنجیو اور پون کلیان جیسی کئی مثالیں ہیں ۔ان میں سے ایم جی رام چندرن ،جے للتا ،تملناڈو تو اینٹی راما راو¿ لمبے عرصے تک آندھرا پردیش کے وزیراعلیٰ بھی رہے ۔عام چناو¿ 2024 کو لیکر ابھی تک امیدواروں کی جو فہرستیں مختلف سیاسی پارٹیوں کی طرف سے جاری ہوئی ہیں ان کے مطابق ہما مالنی ،روی کشن ، منوج تیواری ، کنگنا رناوت ،دنیش لال یادو ،نرہوا ،ستروگھن سنہا جیسے پرانے سیاست دانوں اور معاون اداکاروں یا اداکاراو¿ں کے علاوہ ارون گوئل جیسے مشہور اسٹار بھی ہیں جو چناو¿ میں اپنی قس

نوٹ بندی - کالا دھن کیسے ختم ہوا؟

سنیچر کو حیدر آباد میں نالسر یونیورسٹی آف لاءمیں منعقدہ عدلیہ اور آئین سمپوزیم کے پانچویں ایڈیشن کی افتتاحی سیشن میں اپنی اہم تقریر میں جسٹس ناگرتنا نے جنہوں نے پچھلے سال 2 جنوری کے فیصلے میں نوٹ بندی کی مخالفت کی تھی نے پوچھا کہ جب کاروائی کے دوران 98 فیصدی کرنسی ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کے پاس واپس آگئی تو کالا دھن کیسے ختم ہوا ؟ جسٹس رتنا نے اپنی تقریر میںنوٹ بندی معاملے میں اپنے 2023 کے فیصلے کے بارے میں بات کی جب مرکز کے نوٹ بندی قدم کی مخالفت کرنے کے لئے عدم رضامندی جتائی تھی تب سپریم کورٹ نے 41 کی اکثریتی فیصلے سے نوٹ بندی پر مرکزی حکومت کے 2016 کے فیصلے کو برقرار رکھا تھا ۔جسٹس ناگ رتنا نے کہا کہ وہ نوٹ بندی کے معاملے کی سماعت کرنے والی بنچ کا حصہ بن کرخوش ہیں ۔اس خصوصی معاملے میں اپنی نا اتفاقی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ 2016 میں جب نوٹ بندی ہوئی تھی تب 86 فیصدی کرنسی 500/1000 کے نوٹ تھے ۔انہوں نے کہا 98 فیصدی کرنسی واپس آگئی تو ہم بلیک منی انسداد (نوٹ بندی ) کے نشانہ میں کہاں ہیں ؟ سپریم کورٹ کے جج نے کہا کہ انہوں نے اس وقت سوچا تھا کہ نوٹ بندی بلیک منی کو وائٹ میں بد

مختار انصاری کی زندگی کا آخری دن !

جمعرات کی رات اتر پردیش کے دبنگ لیڈر مختار انصاری باندہ کے میڈیکل کالج میں بیہوشی کی حالت میں پہنچائے گئے تھے اور اس کے تقریباً ایک گھنٹے کے بعد ہی ان کی موت ہو گئی ۔لیکن پچھلے کچھ دنوں سے باندہ جیل اور اسپتال سے مختار انصاری اور ان کی بگڑتی طبیعت کے اشارے مل رہے تھے ۔ا ن کا خاندان بھی یہ الزام لگا رہا تھا کہ انہیں کم اثر کرنے والی دبا کے بدلے میں زہر دے کر مارنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔اب اتر پردیش کی یوگی آدتیہ ناتھ سرکار نے معاملے میں مجسٹریٹ جانچ بٹھا دی ہے ۔ایک مہینے میں اس کو رپورٹ دینے کو کہا ہے ۔باندہ میں مختار انصاری کی موت کے بعد ان کا چہرہ دیکھ کر اسپتال سے باہر آئے ان کے چھوٹے بیٹے عمر انصاری کہتے تھے کہ پاپا نے ہمیں خود بتایا ہے کہ انہیں پائیزن دیا جارہا ہے لیکن کہا سنی گئی ؟ اب مختار انصاری کی موت کے بعد ان کے بیٹے عمر کے ساتھ جیل سے بات چیت کا ایک آڈیو وائر ل ہو ا ہے جس میں مختار کی آواز کافی کمزور لگ رہی تھی ۔وہ اپنے بیٹے عمر سے کہتے ہیں (18 مارچ کے بعد سے روزہ نہیں ہوا ہے ) عمر ان سے کہتا ہے کہ انہوں نے میڈیا کی رپورٹ میں مختار کو اسپتال جاتے دیکھا جس میں مختار کافی کمزور

جرمنی ، امریکہ کے بعد اقوام متحدہ !

دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کی گرفتاری پر جرمنی اور امریکہ کے بیانوں کے بعد اب بین الاقوامی ادارے اقوام متحدہ نے بھی اپنا رد عمل ظاہر کر دیا ہے ۔اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونی گوٹریس کے ترجمان اسٹیفن دجارک سے اروند کیجریوال کی گرفتاری اور کانگریس پارٹی کے بینک کھاتوں کو فریز کرنے کو لیکر پوچھا گیا سوال کے جواب میں انٹونی گوٹریس کے ترجمان نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ دوسرے کسی بھی دیش کی طرح جہاں چناو¿ ہو رہا ہے بھارت میں بھی سیاسی اور شہری حقوق کے ساتھ ساتھ سبھی لوگوں کے مفادات کی حفاظت ہونی چاہیے ۔ترجمان نے کہا دنیا کو امید ہے کہ ہر کوئی آزادانہ اور منصفانہ ماحول میں بھارت کے پارلیمانی چناو¿ میں ووٹ کر سکے گا ۔ای ڈی نے اروند کیجریوال کو دہلی شراب پالیسی میں ہوئے مبینہ گھوٹالے سے جڑے کیس میں 21 مارچ کو گرفتار کیا تھا ۔بھارت کے سابق خارجہ سیکریٹری اور ترکی اور فرانس روس سمیت کئی دیشوں کے سفیرر ہے کنول سبل نے اروند کیجریوال کی گرفتاری سے متعلق اقوام متحدہ کے تبصرے کو ایک منظم قرار دیا ہے ۔شوشل میڈیا ایکس پر انہوں نے لکھا کہ کیا کیجریوال کو مل رہی یہ بیرونی حفاظت کچھ کہتی ہے