اشاعتیں

جون 14, 2020 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

پیٹرول ڈیژل کی بڑھتی قیمتیں اورعام آدمی

دیش میں پیر کو تقریباً9دن پیٹرول کی قیمتیں بڑھائی گئی تھیں۔ پیر کو پیٹرول کا دام 48پیسے اور ڈیژل کا دام 23پیسے فی لیٹر بڑھادیا گیا۔ آخر کیاوجہ ہے کہ کچاتیل سستا ہونے کے باوجود دیش میں 9دنوں میں پیٹرول کا دام 75.87 روپے سے بڑھ کر 76.26روپے فی لیٹر اور ڈیژل کے دام 74.03روپے سے بڑھ کر 74.26روپے فی لیٹر مہنگا ہوچکا ہے۔ توانائی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کے پیچھے حالیہ دنوں میں کچے تیل پر مرکز کی جانب سے بڑھایا گیا ایکسائز ٹیکس اور ریاستوں کے ذریعے ویٹ میں اضافہ ہوا ہے۔ اگر تیل پر لگنے والے ٹیکس اور ویٹ کو دیکھ لیں تو بھارت میں قریب 69فیصدی لگتا ہے۔ وہیں امریکہ میں 19فیصدی، جاپان میں 47فیصد، برطانیہ میں 62فیصدی، جرمنی میں 65فیصدی ٹیکس اور ویٹ لگتا ہے۔ اس لحاظ سے بھارت دنیا میں سب سے زیادہ اس مد میں ٹیکس لگانے والا دیش بن گیا ہے۔ مرکزی سرکار کے ذریعے ایکسائز ٹیکس بڑھانے کے بعد کئی ریاستوں نے ویٹ کی شرح میں اضافہ کرکے اپنا خزانہ بھرنا شروع کردیا ہے۔ اس کے بعد ان لاک۔1میں مانگ بڑھنے پر تیل کمپنیوں نے دام بڑھانے شروع کردیئے۔ یہ سب کچھ عام آدمی کی جیب کی قیمت پر ہورہا ہے۔ ایک طرف بے روزگاری، بھک

وبا کی حالت بے حد خراب ہونے لگی ہے

کورونا مریضوں کی تعداد میں اضافے کے معاملے میں بھارت دنیا میں تیسرے نمبراور روزانہ ہورہی اموات کے لحاظ سے چوتھے مقام پر ہے۔ ایک اندازے کے مطابق اگر تعداد دوگنی ہونے کی شرح موجودہ 17.4جن کی بنیاد پر مانے تو 21ستمبر تک دیش میں ایک کروڑمریض ہوجائیں گے۔ سرکاری ادارے آئی سی ایم آر کی اسٹڈی کے مطابق جانچ کا طریقہ بدل جاتا ہے تو مئی کی شروعات میں ہی مریضوں کی اصلی تعداد 20گنا سے زائد ہوگی۔ اس لئے ماہرین کے مطابق مریضوں کی پہچان کمونٹی کا پھیلاو¿ کا تنازعہ، رابطہ جاننے کے مرحلے کافی پہلے ہی ختم ہوگئے۔ سپریم کورٹ نے منگلوار کو کہا کہ دیش میں کووڈ۔19سے پیدا حالت میں سدھار نہیں ہورہا ہے بلکہ دن بہ دن حالات خراب ہوتے جارہے ہیں۔ بڑی عدالت نے نشیلی ادویہ کا کاروبار کرنے کے ملزم پنجاب کے ایک کاروباری جگجیت سنگھ چہل کی پیرول کی میعاد بڑھاتے ہوئے یہ تبصرہ کیا۔ جسٹس آر ایف نریمن، جسٹس نوین سنہا اور جسٹس وی آر گوی کی بینچ نے جگجیت سنگھ چہل کی درخواست کی مخالفت کررہے پنجاب سرکار کے وکیل کی دلیل کے دوران کہا کہ آپ دیکھئے آپ کووڈ۔19کی حالت ہر گزرتے دن کے ساتھ اچھی نہیں ہورہی ہے۔ دیش میں یہ دن بدن بگڑرہی ہے

ڈریگن نے منظم سازش کے تحت حملہ کیا!

لداخ کی گلوان وادی میں بھارت۔ چین کی فوج کے درمیان تشدد آمیز جھڑپ چین کی منظم سازش تھی۔ 15جون کو چینی فوجی جب ہندوستانی فوجیوں کو دھوکے سے گھیر کر تمام ظلم کی حدیں پار کررہے تھے تبھی چین کے صدر شی جن پنگ کی یوم پیدائش کا جشن چل رہا تھا۔ ہندوستانی فوج کے ذرائع پی ایل اے کی اس کرتوت کو جن پنگ کی یوم پیدائش کا تحفہ دینا جیسا بتا رہے ہیں۔ شہیدوں کے جسم پر زخم اس کے ثبوت ہیں۔ 20شہیدوں میں سے 16کے جسم پر ڈنڈے، پتھروں سے کئے گئے حملے پر گہرے زخم ہیں۔ چار فوجیوں کی موت چوٹی سے گرنے سے ہوئی۔ یہ صاف نہیں ہے کہ انہیں دھکا دیا گیا یا دھکا مکّی کے دوران پگڈنڈی سے گرے۔ قریب 15ہزار فٹ کی اونچائی پر تشدد ایسے مقام پر ہوا جہاں بہت کم لوگ جمع ہوسکتے ہیں۔ جس سرحدی چوکی پر اعتراض جتانے کی کمانڈنگ افسر کرنل وی سنتوش گئے تھے وہاں سے بے حد تنگ راستہ نیچے کی طرف جاتا ہے۔ پہلے چینی پولیس چوکی سے تمبو واپس لے جاتے نظر آئے لیکن کرنل کی ٹکڑی پہنچنے پر چینی فوجیوں نے پینترا بدل دیا اور انہیں گھیر کر مارنا شروع کردیا۔ ذرائع کے مطابق منگلوار کو ہیلی کاپٹروں سے چینیوں نے زخمی فوجیوں کو نکال کر یہاں سے 46اسٹریچر لے جا

بیمہ رقم کے لئے خود کے قتل کی سپاری دی

دہلی میں ایک سنسنی خیز معاملہ سامنے آیا ہے۔ جب ایک شخص نے خود کے قتل کی سپاری دے کر بیمہ کا پیسہ لینے کی اسکیم بنائی یہ چونکانے والی داستان ایک شخص گوروو بنسل کی ہے۔ کرکرڈوما کے کاروباری گوروو بنسل نے پریوار کے بیمے کی رقم دلانے کے لئے خود ہی اپنا قتل کرواڈالا۔ اس نے فیس بک کے ذریعے بھاڑے کے قاتلوں سے رابطہ قائم کر انہیں 90ہزار روپے بھی دیئے۔ رن ہولا پولیس نے اتوار کو ایک نابالغ سمیت چارلوگوں کو پکڑا۔ تو قتل کے پیچھے کی کہانی سامنے آگئی۔ ڈی سی پی آو¿ٹر ایکان نے بتایا کہ 10جون رنہولا علاقے میں پیڑ سے لٹکی ایک لڑکے کی لاش ملی تھی، اس کے ہاتھ پیر بندھے تھے جس کی وجہ سے قتل کا معاملہ لگ رہا تھا جانچ سے معلوم ہوا کہ 37سالہ شخص گوروو بنسل کی لاش ہے۔ گوروو اپنے گھروالوں سمیت آئی پی ایکسٹینشن میں رہتا تھا۔ پریوار نے 9جون کو آنندوہار تھانے میں اس کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی جس میں کہاگیا تھا کہ وہ اپنی دکان پر گیاتھا لیکن گھر نہیں لوٹا۔ قتل کی جانچ کے لئے اے سی پی ناگر نے آنندساگر کی نگرانی میں انسپکٹرہسرام مینا پر ٹیم بنائی جس نے خاندان کے لوگوں، دوستوں اور دکان کے ملازمین سے معلومات اکٹ

چین کی دھوکے بازی ایک بار پھر اجاگر ہوئی

لائن آف ایکچول کنٹرول (ایل اے سی) کے قریب مشرقی لداخ کی گلوان وادی میں کرنل سمیت 20جوانوں کو چینی فوجیوں کے ساتھ جھڑپ میں شہید ہوجانے کا واقعہ نے چین کی دھوکہ بازی کو ایک بار پھر سے اجاگرکردیا ہے۔ 1975میں اروناچل پردیش کے تلنگلا علاقے چینی فوجیوں کے گھات لگاکر کچھ ہندوستانی فوجیوں کو نشانہ بنانے کے 45سال بعد دونوں ملکوں کے بیچ ایسی جھڑپ ہوئی جس میں فوجیوں کی موت ہوئی اور اس سے بھارت۔ چین کے درمیان کشیدگی انتہا پر پہنچ گئی ہے۔ جب دونوں دیش گلوان وادی میں پیچھے ہٹنے پر متفق تھے تب ایسا کیوں ہوا؟ اس کی ایمانداری سے فوج اور وزارت خارجہ کے حکام کو تجزیہ کرنا چاہئے۔ اعلیٰ سطح پر اگر پہلے پہل ہوتی تو ممکن ہے تنازعہ اس تاریخی ٹکراو¿ کے موڑ نہ پہنچتا۔ چین کی طرف سے پیر کی رات یہ بھڑکانے والے کارروائی اس وقت کی گئی جب دونوں ملکوں کے درمیان بنی اتفاق رائے کی بنیاد ایل اے سی کے پاس فوجیوں کی واپسی ہونی تھی۔ دونوں فریقین میں کرنل میجر لیفٹیننٹ جرنل سطح کی کئی دور کی بات چیت کے بعد فوجیوں کی واپسی پر اتفاق رائے ہوا تھا، لیکن اس تازہ کارروائی میں چین کے قول اور فعل کے فرق کو ایک بار پھر اجاگر کردیا۔

سشانت کی پھانسی پر اٹھتے سوال

اگر آپ میری فلم دیکھنے نہیں آئیں گے تو یہ مجھے بالی ووڈ سے باہر نکال سکتے ہیں۔ میرا کوئی گاڈ فادر نہیں ہے.... میں نے آپ لوگوں کو ہی اپنا گاڈ فادر اور فادر مانا ہوا ہے۔ براہ کرم دیکھیں اگر آپ چاہتے ہیں کہ میں بالی ووڈ میں کام کرتارہوں ، یہ بات مرنے سے کچھ دن پہلے سشانت نے اپنے کسی فین سے مذاق میں کہی ہوگی۔ لیکن کہیں نہ کہیں اس پوسٹ سے سشانت سنگھ راجپوت کا درد چھلکتا ہے وہ اس چمک دمک بھری فلم انڈسٹری میں خود کو اکیلا محسوس کیا کرتے تھے۔ بالی ووڈ کے تمام فلمی ہستیاں سشانت کی اچانک موت پر اپنے اپنے انداز میں دکھ کا اظہار کررہے ہیں اور مینٹل ہیلتھ پر کھل کر سامنے آنے کی صلاح ومشورہ کررہے ہیں۔ حالانکہ فلمی ہستیوں کے ان پوسٹ پر کئی پرستاروں اور جدوجہد میں لگے اداکاروں نے اپنے اپنے روےے کے لئے سوال اٹھائے ہیں۔ دھرمیندر،گنگنارناوت، شیکھرکپور اور رنبیرشوری، سکما بھوانی، نکھل دویدی جیسی کئی نامی ہستیوں نے فلم انڈسٹری میں امتیاز برتے جانے پر سوال اٹھائے ہیں۔ سشانت کے اس دنیا سے چلے جانے کے بعد عام لوگوں سے لے کر جونیئرسلیبریٹیزنے تنقید کی ہے۔ فلم اڑان سے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز کرنے والے رجت برمی

دوہزار سے زیادہ کورونایودھا انفیکشن کی زد میں!

دہلی میں کورونا سے لڑنے والے فرنٹ لائن واریئرس (یودھا) کوبہت بھاری قیمت چکانی پڑرہی ہے اور دہلی میں اب تک 2ہزار سے زیادہ کورونا یودھا انفیکشن کی زد میں آچکے ہیں۔ ان میں سے ایک ہزار سے زیادہ ہیلتھ ملازمین شامل ہیں۔ دہلی میں ابھی تک ایک ہزار سے زیادہ ہیلتھ ملازمین اس وائرس کی زد میں آچکے ہیں۔ ان میں ایمس کے سب سے زیادہ 624ملازم اور ان کے رشتے دار شامل ہیں۔ ایمس میں ابھی تک چھ سینئر پروفیسر اور 26ریزیڈنٹ ڈاکٹر کے علاوہ 105نرسنگ ملازمائیں اس انفیکشن کی زد میں آچکی ہیں۔ ایمس میں 126ملازمین اور ان کے رشتہ داروں کا علاج ابھی بھی ایمس کے دوسرے کمپلیکس میں چل رہا ہے۔ دہلی میں کورونا انفیکشن سے 6ہیلتھ ملازمین کی موت ہوئی ہے۔ ایسے ہی ایمس میں 3دیگر ملازمین جاں بحق ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ کالرا ہسپتال میں کام کرنے والی کیرل کی ایک نرس کی بھی صفدرجنگ میں علاج کے دوران موت ہوگئی۔ وہ کورونا متاثر تھیں ایک آیورویدک ہسپتال میں سیمپل لینے والے ملازم کی بھی انفیکشن سے بعد جان چلی گئی۔ ایسے ہی لوک نائک ہسپتال سے سوشرت کورونا سینٹر میں کام کرنے والے ایک ٹیکنشین کی بھی کورونا سے موت ہوچکی ہے۔ ایسے ہی ہیلتھ مل

ان پرائیویٹ ہسپتالوں کی لوٹ کھسوٹ پر لگام لگنی چاہئے

دہلی کے پرائیویٹ ہسپتال میں بیڈ کے انتظام تو ہوگئے لیکن محکمہ صحت کی جانب سے فیس طے نہیں کرنے کا خمیازہ مریضون کو بھگتنا پڑرہا ہے۔ پرائیویٹ ہسپتال سے اپنے حساب سے فیس طے کررہے ہیں اس لئے کئی مریض یہاں علاج سے محروم ہورہے ہیں۔ پرائیویٹ ہسپتالوں کا کہنا ہے کہ کورونا کے مریضوں کے لئے علاج کے انتظام کی لاگت بہت زیادہ ہے اس کی فیس بھی زیادہ ہے۔ مشرقی دہلی میں پرائیویٹ اسپتالوں میں سب سے بڑے پٹپڑ گنج میں واقع میکس ہسپتال میں جنرل وارڈ کے لئے یومیہ فیس 25ہزار روپے رکھی گئی ہے۔ اس کے علاوہ مہنگی دوا اور ٹیسٹ وغیرہ کے چارجز الگ سے دینے ہوں گے۔ یہ اوسطاً 10سے15ہزار کے درمیان ہوسکتی ہے۔ اگر مریض کو کمرہ چاہئے تو اس کے لئے 30490 روپے دینا ہوں گے۔ بغیر وینٹی لیٹر کے آئی سی یو فیس 50050روپے رکھی گئی ہے۔ اس طرح وینٹی لیٹر کی ضرورت پڑتی ہے تو مریض کو 72550 روپے یومیہ دینا ہوگا۔ اگر دیگر خرچ جوڑ دیئے جائیں تو وینٹی لیٹر کا خرچ 90ہزار روپے یومیہ پڑسکتا ہے۔ یہاں کورونا مریضوں کے لئے 80بیڈ ریزرو ہین۔ بدھوار کو کورونا کے 80مریض بھرتی تھے اورکوئی بیڈ خالی نہیں تھا۔ غورطلب ہے کہ راجدھانی کے پرائیویٹ ہسپتالوں

نیرو، میہول چوکسی سے ضبط 1350کروڑ کے ہیرے جواہرات واپس آئیں

ہیرا کاروباری نیرومودی، میہول چوکسی کے گھوٹالے سے وابستہ معاملوں میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے خود کو بڑی کامیابی حاصل کی۔ اس کے حکام نے گھوٹالے کے دونوں ملزمان کی فرموں سے 23سوکلوگرام ہیرے جواہرات اور زیورات، ہانگ کانگ سے لائے گئے ہیں۔ مودی اور چوکسی کی ملکیت والی فرمیں ہانگ کانگ اور دبئی میں ہے، جہاں سے 1350کروڑ روپے کے ان ہیرے جواہرات کو ضبط کیاگیا ہے۔ ای ڈی کے حکام نے بتایا کہ ہانگ کانگ سے کل 108عدد ضبط مال لایاگیا ہے۔ ان میں سے32نیرو مودی کے ہیں اور جبکہ 76 میہول چوکسی کی فرموں سے ضبط مال ہیں۔ دونوں کاروباریوں نے سال 2018کے ابتدا میں اپنے ہیرے جواہرات دبئی سے ہانگ کانگ پہنچادیئے تھے۔ اس کی جانکاری ملتے ہی ای ڈی نے ہانگ کانگ میں دونوں کاروباریوں کی فرموں سے ضبط کارروائی شروع کی اور اسے کامیابی ملی۔ بتادیں نیرو مودی اس وقت لندن کی جیل میں بند ہے جبکہ میہول چوکسی اینٹیگوا ہونے کا پتہ چلاہے، ادھر برطانیہ کی ایک عدالت نے نیرو مودی کو 9جولائی تک عدالتی حراست میں رکھنے کے احکامات دیئے۔ بھارت میں اربوں روپے کے بینک قرض گھوٹالے اور منی لارڈرنگ معاملے میں نیرو مودی پچھلے سال مئی سے لندن کی ج

دہلی میں کورونا مریضوں کا اوپر والا ہی مالک ہے

زندگی سے بڑا کوئی بنیادی حق نہیں ہوتا۔ دہلی میں اپنی بدانتظامی اور کچھ ٹال مٹول کی پالیسی کے سبب اس حق کو خطرے میں ڈال دیا ہے، حالات کنٹرول سے باہر ہوگئے ہیں۔ اگر آپ صرف دہلی سرکار کے بیانات پر یقین کریں گے تو نتیجہ یہی نکلتا ہے کہ دہلی میں کورونا مریض پورے ہیلتھ محکمے کی ترجیح ہیں اور ان کا اچھا علاج چل رہا ہے۔ دہلی دیش کی راجدھانی ہے اور یہاں جو ہوتا ہے وہ دیش کا آئینہ ماناجاتا ہے لیکن حقیقت الگ ہی بیان کرتی ہے۔ آپ کسی سرکاری، پرائیویٹ ہسپتال میں چلے جائیں گھروں میں کورینٹائن مریضوں سے ملیں تو آپ کی غلط فہمی منٹ بھر میں دور ہوجائے گی۔ آپ کہیں گے دہلی سرکار جھوٹ بول رہی ہے۔ کووڈ انفیکشن صرف بھگوان بھروسے ہے۔ آپ دہلی سرکار کے کسی ہیلپ لائن نمبر پر فون کریئے تو عام طورپر مدد نہیں ملے۔ منڈاولی کے ایک مریض کی رپورٹ پوزیٹیو آگئی جتنے نمبر دستیاب تھے انہوں نے فون کیا کوئی جواب نہیں ملا۔ کوئی ہیلتھ کرمی نہیں آیا۔ جس میں ایک شخص کے ہاتھ کاغذ منگادیئے جس پر انہوں نے دستخط کردینا تھا۔ ہم گھر میں کورینٹائن رہیں گے کہاگیا۔ اب وہ ٹھیک ہے لیکن کوئی بتانے والا نہیں کہ کیا کریں۔ 14دن گزرگئے پورے خاند

ایسے کیوں خموش ہوگئے سشانت!

فلم چھچھورے خودکشی کی کوشش کرنے والے اپنے بیٹے کو جینے کی راہ دکھانے والے اداکار سشانت سنگھ راجپوت نے خود زندگی سے ہار مان کر خودکشی کرلی۔ ممبئی کے باندرہ میں اپنے فلیٹ میں پھانسی کے پھندے سے لٹکے پائے گئے۔ حالانکہ موقع واردات سے کوئی سوسائٹ نوٹ نہیں ملا اور نہ ہی ان کی موت کی وجہ سامنے آسکی۔ حالانکہ بعد میں پولیس نے ابتدائی جانچ کی بنیاد پر خودکشی کا معاملہ درج کرلیا ہے۔ سشانت کے ماما آرسی سنگھ نے خودکشی کا اندیشہ جتاتے ہوئے جوڈیشیل انکوائری کی مانگ کی ہے۔ کرائم برانچ نے اپنی جانچ شروع کردی ہے۔ اداکار سشانت سنگھ راجپوت کا فلم برادری سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ لیکن عام آدمی کی طرح سخت محنت کے بعد اپنا مقام حاصل کرلیاتھا۔ ان کی پیدائش پٹنہ مین 21 جنوری 1986کو ہوئی تھی۔ ان کی چار بڑی بہنیں ہیں۔ ان کے والد کا نام کے کے سنگھ ہے۔ نام کے ساتھ راجپوت لکھنے کا سبب سشانت نے بتایا تھا کہ ان کی ماں راجپوت لکھا کرتی تھیں اس لئے انہوں نے ماں سے راجپوت لے لیا۔ پٹنہ میں ان کی ابتدائی تعلیم سینٹ لارنس ہائی اسکول میں ہوئی اور آگے کی پڑھائی دہلی سے کی۔دہلی کالج آف انجینئرنگ میں وہ پڑھائی کررہے تھے۔ اسی دورا

Anil

Anil Narendra

کچرے میں پڑی کورونامریضوں کی لاشیں

کورونا بھارت میں خطرناک شکل اختیار کرتا جارہا ہے۔ لیکن کیاوجہ ہے کہ دیش کی سب سے بڑی عدالت کو خود نوٹس لیتے ہوئے سرکاروں کو جھاڑ پلانی پڑی؟ شرمناک تو یہ ہے کہ جن کے ووٹوں سے سرکار کا وجود ان کی لاشیں کوڑے میں ملیں اور مریضوں کے بیچ پڑی ہیں؟ پچھلے 15 روز سے سپریم کورٹ ہی شہریوں کے مفادات کی حفاظت کے لئے سرکاروں ہدایت دے رہی ہے اور پھٹکار لگانے پر مجبور ہورہی ہے۔ دہلی کے سول ہسپتالوں میں مریض بھٹک رہے ہیں کہیں بھرتی نہیں ہورہی ہے، حال ہی میں پرواسی مزدوروں کی حالت پر مرکز اور ریاستی سرکاروں کی جو لاپروائی دیکھی اسی عدالت نے حکم پاس کیا تھا۔ تازہ کیس جمعہ سپریم کورٹ نے ہسپتالوں میں مریضوں کے علاج اور ان کے ساتھ لاشوں کو رکھے جانے کے واقعات پر خود نوٹس لیا۔ اور کہاکہ لاشوں کے ساتھ جانوروں جیسا سلوک کیاجارہا ہے۔ یہ کافی افسوس کی بات ہے کہ عدالت نے دہلی سرکار سے کہا کہ ہسپتالوں میں ہر جگہ لاشیں پڑی ہوئی ہیں اور لوگوں کا اسی جگہ پر علاج چل رہا ہے۔ عدالت نے کہاکہ دہلی میں روزانہ جانچ سات ہزار سے گھٹ کر پانچ ہزار پہنچ گئی ہے۔ ممبئی، چننئی جیسے شہروں میں روزانہ سات ہزار لوگوں کی جانچ ہورہی ہے۔ ر

کورنا اور فلائیڈ نے ٹرمپ کی بڑھائی مشکلیں

جوبائیڈن نے باقاعدہ طور سے امریکہ کی ڈیموکریٹک پارٹی کی طرف سے صدارتی عہدے کے لئے نامزدگی کے لئے ضروری حمایت حاصل کرلی۔ جوبائیڈن صدر ٹرمپ کے لئے مشکل بن کر ابھرے ہیں۔ امریکہ کورونا وبا مالی بدحالی اور شہر میں شورش کے پس منظر سے گھرا ہوا ہے۔ ایسے مین ٹرمپ کو چنوتی دینے کے لئے جوبائیڈن میدان میں اتر آئے ہیں۔ امریکہ کے سابق نائب صدر اور روس کی اپوزیشن پارٹی کے مضبوط لیڈر رہے ہیں کیونکہ ڈیموکریٹک پارٹی شروعات میں ہی ان کے آخری چیلنجر برنی سینڈرس نے اپریل میں اپنی مہم ختم کردی تھی لیکن سات ریاستوں میں اور کولمبیاضلع کے صدر عہدے کے لئے منگل کو منعقدہ ابتدائی چناو¿ ریلی کے بعد جوبائیڈن نے دعویٰ کیا کہ حریفوں کی حمایت ملنے سے صدارتی چناو¿ کے لئے امریکہ میں تین نومبر کو وہ ریپبلکن پارٹی کے 73سالہ ٹرمپ کو ٹکردیں گے۔ ٹرمپ کے لئے یہ بہت اہمیت والا چناو¿ہے۔ ڈیموکریٹک پارٹی کی ابتدا میں اکثریتی نمائندوں کی حمایت حاصل کرنے کے بعد بائیڈن نے کہاکہ یہ امریکہ کی تاریخ میں ایک مشکل وقت ہے اور اس کا جواب ٹرمپ کی جارحانہ اور تقسیم کاری سیاست ہے اور انہوں نے کہاکہ وہ دیش کی دوبارہ قیادت کرنا چاہ رہے ہیں۔

جھگڑے میںپستے ڈاکٹر!

باقی بھارت کے ساتھ راجدھانی دہلی میں کورونا انفیکشن کے بے تحاشہ بڑھتے مریضوں نے جہاں ایک طرف دہلی حکومت کی تیاریوں اور ہیلتھ سسٹم کی پول کھول دی وہیں دوسری طرف وزیر داخلہ کے کورونا یودھاو¿ں کے تئیں سرکار کی طرف سے دکھائی جارہی مایوسی سے حالات اور خطرناک ہونے کے امکان بڑھنے لگے ہیں۔ دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کجریوال بڑا دل دکھاتے ہوئے الزام در الزام کی سیاست سے اوپر اٹھ کر کورونا سے لڑنے کی اپیل تو کررہے ہیں لیکن نارتھ دہلی میونسپل کارپوریشن کے باڑہ ہندوراو¿ ہسپتال کے ڈاکٹروں کو تین مہینے سے تنخواہ نہ ملنے پر انہوں نے اجتماعی استعفے کی وارننگ دے کر دہلی سرکار کی دریا دلی کی پول کھول دی۔ این ڈی ایم سی کے اسپتالوں تعینات کورونا واریئرس (ڈاکٹر) مشکل میں ہیں۔ انہیں کئی مہینے سے تنخواہ نہ ملنے سے پریشانی ہے۔ ایسے ہی این ڈی ایم سی کے کستوربا گاندھی ہسپتال کے ڈاکٹروں نے ایم سی ڈی انتظامیہ کے خلاف آواز بلند کرکے احتجاج شروع کردیا ہے اور انہوں نے بھی کام چھوڑ کر استعفیٰ دینے کی دھمکی دے ڈالی ہے۔ ڈاکٹروں میں اس بات کی ناراضگی ہے کہ اعلیٰ افسران ایم سی ڈی کی مالی حالت بہتر بنانے کے لئے کوئی کوشش ن

داشومسٹ گو آن!

کورونا نے اداکاروں کی زندگی کو اسٹیج سے اتار کر آن لائن کام کرنے کے موقع تلاش نے کو مجبور کردیا ہے۔ تین مہینے سے دہلی بند ہے۔ کسی آڈیٹوریم، آرٹ گیلری، نکڑ میں کسی بھی آرٹ اینڈ کلچرل ایکٹنگ کے بارے میں سوچا بھی نہیں جاسکتا۔ مگر داشومسٹ گو آن کو جینے والے اداکاروں نے کوشش کرنے کی ہمت کی۔ ناظرین کو فن سے جوڑنے کے لئے آن لائن فیسٹیول کررہے ہیں تو کوئی اسٹوری ٹیلنگ، پینٹنگ، موسیقی کے اپنے ہنر کو ورچول پلیٹ فارم پر اتار رہا ہے تاکہ وبا کے دوران کشیدگی محسوس نہ کریں۔ دومہینے کے لاک ڈاو¿ن کے دوران دہلی کے اسمتا تھیٹرکے اداکاروں نے اپنے ناظرین کو باندھے رکھا ہے۔ کووڈ۔ 19 کے انفیکشن دور میں بالی ووڈ شوٹنگ کے طور طریقے بدلنے کی تیاری بھی ہورہی ہے۔ تاکہ شوٹنگ کی اجازت ملتے ہی محفوظ طریقے سے کام شروع ہوسکے۔ ساو¿تھ انڈیا کی ایک بڑی سنیما چین کے ایم ڈی روبن مارک وانن بتاتے ہیں کہ دیش بھر کے سنیما ہال والوں نے طے کیا ہے کہ سوشل دسٹینسنگ کی تیاری کی جائے۔ اس میں ٹکٹ کی بکری پوری طرح سے آن لائن یا بارکوڈ سے ہوگی۔ ہال میں ایک دوسیٹ چھوڑ کر بٹھایا جائے گا۔ شو کے بعد سنیما ہال سینیٹائز کئے جائیں گے۔ فلم

دیش بھر کی مساجد بند کی جائیں؟

ان لاک۔1میں مذہبی مقامات یعنی مندر۔ مسجد، گرجا گھر، گرودوارے کھول دیئے گئے ہیں۔ لیکن کورونا کی رفتار سے سبھی مذہبی پیشوا فکر مند ہیں۔ دہلی کے جامع مسجد کے شاہی امام سید احمد بخاری نے ایسے حالات میں لوگوں سے اپنے اپنے گھروں میں نماز ادا کرنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے جامع مسجد سے اپیل میں کہاکہ بلاوجہ گھر سے نہ نکلیں اور ہوسکے تو نماز بھی اپنے گھروں میں ہی ادا کریں۔ 8جون کو سرکار کے حکم کے بعد مساجد کو کھول دیا گیا تھا۔ لیکن کیا مساجد کو کھولنے کا یہ کیا صحیح وقت تھا۔ کورونا کے مریضوں کے تیزی سے بڑھنے کے بعد شاہی امام نے مسجدوں کو بند کرنے کے معاملے پر مذہبی پیشواو¿ں اور عالم دین سے رائے مانگی تھی اس کے بعد ہی جامع مسجد کو عام نمازیوں کے لئے مہینے بھر کے لئے بندکرنے کے بارے میں رائے دیں۔ اس سب کو لے کر سید احمد بخاری نے فتح پوری مسجد کے شاہی امام ڈاکٹر مفتی مکرم احمد سے بھی بات چیت کی تھی۔ دونوں کا کہنا ہے کہ دہلی کے باقی لوگوں سے بھی رائے مشورہ کیاگیا۔ سوشل میڈیا ودوسرے ذرائع سے لوگوں کی رائے مانگی گئی، بخاری نے کورونا مریضوں کے بڑھنے کے درمیان مال، ریستوراں، مذہبی مقامات ودیگر جگہوں کو

کورونا کھاسکتا ہے 13.5کروڑ نوکریاں!

کورونا وائرس وباس (کووڈ۔19) کے سبب بھارت 13.5کروڑ لوگوں کی نوکریاں ختم ہوسکتی ہیں اور 12کروڑ لوگ غریبی کی گرد میں سماسکتے ہیں۔ ایک رپورٹ میں یہ اندیشہ ظاہر کیا ہے کہ ایک کنسلٹینٹ کمپنی اور تھرڈی لٹل کی رپورٹ میں دعویٰ کیاگیا ہے کہ وبا کا لوگوں کی آمدنی اور ان کی بچت اور خرچ پر وسیع اثر ہوسکتا ہے اور جس کے نتیجے میں سب سے برا اثر نوکریوں کے نقصان، غریبی میںاضافہ اور فی شخص آمدنی میں گراوٹ کے معاملے میں نچلے پائیدان کے لوگوں پر پڑے گا۔ اس کے سبب جی ڈی پی میں بھی تیزی سے گراوٹ ہوسکتی ہے۔ رپورٹ میں آگے کہاگیا ہے کہ کووڈ۔19کے مریضوں میں مسلسل اضافے کو دیکھتے ہوئے ہمارا خیال ہے کہ بھارت میںڈبلیو روپڑ ریکوری یعنی حالت میں بہتری کے بعد گراوٹ اور پھر سدھار کے زیادہ امکانات ہیں۔ اس کے مطابق 2020-21میں جی ڈی پی میں 10.8فیصد کی گراوٹ آسکتی ہے اور 2021-22 جی ڈی پی اضافی شرح 0.8 فیصد رہ سکتی ہے۔ بھارت میں کورونا وائرس کے انفیکشن کے مریضوں کی تعداد تین لاکھ سے اوپر ہوچکی ہے۔ اس وبا سے اب تک 9ہزار موتیں ہوچکی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اس وبا کے سبب اب تک بھارت میں بے روزگاری کی شرح 7.6فیصد سے بڑھ کر 35فیصد