اشاعتیں

نومبر 23, 2014 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

فلپ ہیوج کی موت سے غم میں ڈوبی کرکٹ دنیا

صرف 25 سال کی عمر میں دنیا کو ا لوداع کہنے والے مایہ ناز کرکٹ کھلاڑی فلپ ہیوج کی موت سے پوری کرکٹ دنیا صدمے میں ہے آسٹریلیا میں ماتم چھایا ہوا ہے آسٹریلیائی ٹیسٹ کرکٹر فلپ ہیوج کو منگل کے روز شوفلڈ شیلڈ اور نیو ساؤتھ ویلرز کے ساتھ میچ میں ایک باؤنسر بال جو کہ ساتھی آسٹریلیائی کھلاڑی سین ایورنے پھینکی جوکہ اس کے سرپر لگی تھی۔ حالانکہ ایورنے ہیلمیٹ پہنا ہوا تھالیکن اس کے باوجود چوٹ اتنی گہری اورخطرناک تھی کہ وہ زندگی اور موت کے بیچ لٹک رہا اور آخر کار ہیوج جمعہ کے روز اپنی زندگی کی بازی ہار گیا۔ ہیوج ساؤتھ آسٹریلیا کی جانب سے سلامی بلے باز کے طور پر اتریں تھے اور انہو ں نے آف سینچری بھی بنائی۔جب وہ 63 رن پر کھیل رہے تھے تو حریف ٹیم نیو ساؤتھ ویلیز کے تیز گیندبازسین ایور نے ایک باؤنسر بال پھینکی جو ہیوج کے سر پر جالگی۔ بال لگنے کے بعد کچھ پل کے لئے ہیوج نے اپنے ہاتھ گھٹنوں پر لگے اور پھرپیچ پر منہ کے پل گرپڑیں۔ میڈیکل اسٹاف اورکھلاڑی دوڑ کر ان کے پاس پہنچے۔ اورانہیں منہ سے سانس دلانے کی کوشش کی اور 40 منٹ تک علاج کیا۔ کوئی فائدہ نہ ہونے پر ہیوج کو سڈنی کے سینٹ وینسیٹ ہاسپٹل لے جایا گی

اداکارہ وینا ملک اس مرتبہ بری پھنسی

پاکستانی اداکارہ وینا ملک ہمیشہ تنازعات یا کنٹروورسی میں چھائی رہی ہے۔ پبلیسٹی کے خاطر وہ اکثر میڈیا میں چھائی رہنے کی کوشش کرتی رہتی ہیں۔منگلو ار وہ ایک ایسے ہی معاملے میں پھنس گئی ہے جس سے وہ نہیں نکلی توانہیں 26 سال جیل میں گزارنے ہوں گے۔ پاکستانی میڈیا گروپ کے جیو او ٹی وی کے مالک، وینا ملک اورا س کے شوہر بشیر خاں کو پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے مبینہ طور سے توہین مذہب کے معاملے میں26 سال کی قید کی سزا سنائی ہے۔ جیو او ٹی اورپاکستان کے بڑے میڈیا گروپ جنگ کے مالک شکیل الرحمن پر الزامات تھے کہ انہوں نے مئی میں جی او ٹی پر ٹیلی کاسٹ ایک پروگرام میں ویناملک اور بشیر کی ڈرامائی شادی کے دوران ایک مذہبی گیت بجانے کی اجازت دی تھی جج شہباز خان نے وینا ملک اور بشیر کے ساتھ ساتھ پروگرام کے میزبان شائستہ وحیدی کو بھی 26سال کی سزا سنائی ہے۔ عدالت نے ملزمان پر 13لاکھ پاکستانی روپے کا بھی جرمانہ کیاہے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ اپنے حکم میں جج نے کہا ہے کہ چاروں ملزمان نے مقدس آیات کی توہین کی ہے اور پولیس کو انہیں گرفتار کرلینا چاہئے حالانکہ اس معاملے میں خاص بات یہ ہے کہ عدالت اس

امریکہ کے90شہر وں میں نسلی فسادات!

ایسا نہیں ہے کہ ہندوستان میں ہی فسادات ہوتے ہیں ان دنوں دنیا کے سب سے خوشحال اور ترقی یافتہ ملک امریکہ میں خوفناک دنگے بھڑکے ہوئے ہیں۔ امریکہ کے میسوٹی صوبے میں 18 سالہ نہتے نوجوان گورے لڑکے کو گولی مار کر قتل کرنے والے پولیس افسر کو بری کئے جانے کے بعد پورے دیش میں فسادات کی آگ پھیل گئی ہے واقعہ کی جانچ کررہی ہے گرینڈ جوری نے ملزم کالے پولیس ملازمین کو چھوڑ دیا ہے اس کے احتجاج میں امریکہ کے قریب 90 شہروں میں آتشزنی اور تشدد بھڑکا ہوا ہے کئی شاپنگ مال جلا دیئے گئے ہیں درجنوں گاڑیاں پھونک دی گئی ہے۔ لوٹ مار کے واقعات بھی ہورہے ہیں۔ معاملہ کچھ یوں بیان کیاجاتا ہے کہ امریکہ کی ریاست فگریوسن میں اٹھارہ سال کے نہتے گورے لڑکے مائیکل براؤن کو ایک سیاہ فام پولیس کانسٹبل ویلسن نے گولی مار کر ہلاک کردیا تھا۔ واقع کی جانچ کررہی گرینڈ جولی نے ملزم پولیس کانسٹبل ویلسن کے خلاف الزام ثابت نہ ہونے پر اسے چھوڑد یا تھا۔ اس پر الزام ہے کہ اس کی گولی کی وجہ سے لڑکے مائیکل براؤن کی بلاوجہ گولی مار کر موت کی نیند سلادیا گیا جوری نے اس پر چارج شیٹ نہ لگانے کافیصلہ کیا ہے اس کے بعد پیر کی دیررات نیسوٹی صو

جموں وکشمیر میں 70فیصد پولنگ علیحدگی پسندوں کے منہ پر طمانچہ ہے!

جموں و کشمیر میں 5مرحلوں میں ہورہے اسمبلی چناؤ کے پہلے مرحلے میں منگل کے روز 15 انتخابی حلقوں میں علیحدگی پسند تنظیموں کے جانب سے بائیکاٹ کو درکنار کرتے ہوئے اور کڑاکے کی سردی کے باوجود 70 فیصد سے زائد ووٹروں نے اپنے حق کے رائے دہندگی کا استعمال کیا ہے۔ قسط وار کے 69 سالہ علیم الدین کسی بھی قیمت پر پولنگ میں حصہ لیناچاہتے تھے۔ وہ اپنے دوبیٹوں کو آتنکی تشدد میں گنوا چکے علیم الدین کا ووٹ ڈالنے کا مقصد یہی تھا کہ جمہوریت کی جیت ہو تاکہ دہشت گردی کا خاتمہ ہو ہمیں اس بات سے فرق نہیں پڑھتا ووٹروں نے اپنا ووٹ کس پارٹی کو دیا ہے؟ سب سے اہم تو یہ ہے کہ انہوں نے ووٹ ڈالا ہے۔ اور ایسا کرنے سے یہ صاف اشارہ دیا ہے کہ وہ ریاست میں دہشت گردی سے تنگ آچکے ہیں کشمیر کے ایک اور علاقے کنگن کے باشندے یوسف کے لئے اشو دہشت گردی نہیں اور نہ ہی کشمیر کی آزادی تھا۔ بلکہ وہ گاؤں کے ترقی کے لئے سرکار کے چننے کا مقصد سے آتنکی دھمکی کے باوجود کے پولنگ کے لئے سردی کی پرواہ کئے بغیر پولنگ بوتھ پر آیا تھا۔ پہلے مرحلے کی پولنگ میں شامل ہوئے ووٹروں کی چاہے الگ الگ وجہ رہی ہو لیکن سب کا مقصد ایک ہی تھا وہ سب ہی بغیر

اکھلیش کو ملائم کا 15 دن کا الٹی میٹم!

یہ پتا پتر کا قصہ ہمیں سمجھ میں نہیں آتا۔ آئے دن پتا ملائم سنگھ یادو بیٹے وزیر اعلی اکھلیش یادو اور ان کی سرکار کے وزرا کو دھمکاتے رہتے ہیں۔ بیشک وزیر اعلی تو اکھلیش ہیں لیکن پارٹی کے چیف کی حیثیت سے نصیحت ملائم سنگھ دیتے رہتے ہیں اور سدھار نہیں کرتے۔ اترپردیش کے وزیر اعلی کی حیثیت سے اکھلیش یادو نے سنیچر کو رامپور میں اپنے والد ملائم سنگھ یادو کی 75 ویں سالگرہ پر بھلے ہی نریندر مودی کو خبردار کیا ہولیکن ان کی سرکار کے کام کاج سے صوبے میں کوئی بھی طبقہ خوش نہیں ہے اور یہ بات خود ملائم سنگھ بھی جانتے ہیں۔ انہوں نے اپنی سالگرہ تقریب میں ایک ایک کرکے سب کی خبر لی۔وزیر اعلی اکھلیش یادو ہوں یا پھر افسر کسی کو بخشا نہیں جائے گا۔ بار بار اس طرح کی وارننگ کے باوجود وزرا کے طریق�ۂ کار میں تبدیلی نہ ہونے سے ناراض ملائم سنگھ نے انہیں 15 دن کا الٹی میٹم دیتے ہوئے صاف کہہ دیا کہ ایسا رہا تو انہیں ہٹانے کا متبادل کھلا ہے۔ حکومت پر کمزور پکڑ کار حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعلی کی منتظمانہ صلاحیت پر بھی انگلی اٹھائی گئی۔ موقعہ تھا وزیر اعلی رہائشگا پر لکھنؤ ۔آگرپ ایکسپریس وے اور دو پلوں کا سنگ بنیاد رکھ

اڈانی کو کیسے ملا 1 ارب ڈالر کا قرض؟

آسٹریلیا میں اڈانی گروپ کے کوئلہ کھان پروجیکٹ کو قرض دینے کا معاملہ طول پکڑتا جارہا ہے۔ کانگریس نے کہا ہے کہ نریندر مودی سرکار کے آنے سے جنتا کے بجائے اڈانی جیسے صنعتکاروں کے اچھے دن ضرور آگئے ہیں۔ پارٹی ترجمان اجے ماکن نے اڈانی کو قرض دینے کا ایس بی ایس کا جواز کیا ہے اور وہ بھی ایسے وقت میں جب پانچ غیر ملکی بینکوں نے پروجیکٹ کے لئے اس گروپ کو قرض دینے سے منع کردیا تھا۔ اڈانی کو اتنا بڑا قرض دینے پر سوال کرتے ہوئے ماکن نے اس بات پر حیرت ظاہر کی۔ آخر ایس بی آئی اس پروجیکٹ کیلئے اڈانی کے ساتھ کئے گئے معاہدے کے دستاویز کیوں نہیں دکھا رہی۔وزیر اعظم نریندر مودی کے آسٹریلیا دورے کے درمیان ایس بی آئی اور اڈانی گروپ کے درمیان سمجھوتہ ہوا تھا۔ اس کے تحت بینک اڈانی گروپ کو آسٹریلیا میں کوئلہ کھدائی کے لئے16.95 ارب روپے کا قرض دے گا۔ بھارتیہ بینک کے ذریعے بیرون ملک میں کسی پروجیکٹ کیلئے دی جارہی یہ سب سے بڑی قرض کی رقم ہوگی۔ اس پر ماکن نے کہا بینکوں پر اڈانی گروپ کا 72 ہزار کروڑ روپے کا قرض پہلے سے بقایا ہے اور اسے 6 بڑے بینک قرض دینے سے منع کرچکے ہیں۔ پھر ایس بی آئی کس بنیاد پر قرض دینے کو ت

بوفوس گھوٹالہ کے28 سال بعد توپوں کی خرید ہوگی!

یہ خوشی کی بات ہے کہ مودی حکومت نے دیش کی سلامتی کے لئے ہماری افواج کے لئے ضروری ہتھیارخریدنے کو ہری جھنڈی دے دی ہے۔ یوپی اے حکومت کے عہد میں تو کمیشن خوری کے سبب فوج کے لئے انتہائی ضروری ہتھیار خریدنا ہی بند کردیا گیا تھا نتیجہ یہ تھا کہ ہماری سکیورٹی فورس پرانے ہتھیاروں پر ہی منحصر تھی ۔ جبکہ پڑوسی پاکستان اور چین کی سرکاری انتہائی جدید ہتھیاروں سے اپنی افواج کو مسلح کررہی تھیں۔ مڈیا میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق ضروری فوجی سازو سامان کی کمی کے سبب ہماری بری فوج لمبی جنگ لڑنے میں معزور تھی۔ وہ صرف 20 دن کی لڑائی لڑ سکتی تھی اور یہ بات پاکستان اور چین دونوں کو معلوم تھی ۔ وزیر اعظم نے ایک نہایت ایماندار اور اچھے منتظم منوہر لال پاریکر کو ڈیفنس وزارت سونپ کر بہت اچھا کام کیا۔ منوہر پاریکر نے ذمہ داری سنبھالتے ہی بڑی توپیں خریدنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ بوفورس توپ سودے میں دلالی کے بھوت سے باہر نکلتے ہوئے ڈیفنس وزارت نے 28 سال بعد15750 کروڑ روپے کی مالیت کی توپیں خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔وزارت سنبھالنے کے بعدمنوہر پاریکر کی سربراہی میں سنیچر کے روز ڈیفنس پرچیز کونسل کی پہلی میٹنگ ہوئی اس میں

دہلی میں نارتھ ایسٹ کے طلبا پر حملوں کی بڑھتی وارداتیں!

دہلی میں 24 گھنٹوں کے اندر الگ الگ علاقوں میں شمال مشرقی ریاستوں کے 3 طلبا کی موت نے دہلی والوں کو چونکا دیا ہے۔ نارتھ ایسٹ کے طلبا اور دیگر لوگوں کی موت کا سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ پتہ نہیں کیا وجہ ہے ان طلبا کو نشانے پر کیوں لیا جاتا ہے؟شمال مشرقی ریاستوں کے باشندوں پر راجدھانی میں حملوں کے واقعات بڑھے ہیں۔ اس سال جنوری سے21 نومبر تک ان پر حملوں کے بارے میں 666 شکایت پولیس کو ملی ہیں ان میں سے 232 معاملوں میں ایف آئی آر درج ہوئی ہے جبکہ پچھلے سال74 ایف آئی آر درج ہوئی تھیں۔ سب سے زیادہ واردات کے بارے میں مقدمات ساؤتھ دہلی میں درج ہوئے۔ وسنت وہار پولیس تھانے میں سب سے زیادہ معاملے درج ہوئے۔ ہر مہینے نارتھ ایسٹ کے 23 لوگ کسی نہ کسی واردات کا شکار ہوتے ہیں۔غور طلب ہے کہ پچھلے بدھوار کو کوٹلہ مبارک پور علاقے میں واقع کرشنا گلی میں مقیم 32 سالہ منی پوری طالبعلم کاشنگو تگرم کینگو کو گلا گھوٹ کر مار ڈالا گیا تھا۔ جمعرات کو دوپہر کھڑکی ایکسٹینشن کے جے بلاک کے ایک گھر سے رانی نام کی لڑکی کی لاش پولیس نے برآمد کی ہے۔ وہیں جمعرات کو نیب سرائے علاقے میں مشتبہ حالت میں سیڑھیوں سے گرن

ممتا بنرجی کا مرکز کو کھلا چیلنج!

کروڑوں روپے کے شاردا چٹ فنڈ گھوٹالے میں ترنمول کانگریس کے ممبران پارلیمنٹ کی گرفتاری سے تلملائی ترنمول کانگریس کی صدر ممتا بنرجی نے مرکزی سرکار پراپنی بھڑاس نکالی ہے۔ انہوں نے کہا کانگریس صدر سونیا گاندھی کوس سرکار کا ڈر ہے اس لئے وہ چپ ہیں لیکن میں کسی سے نہیں ڈرتی اور چپ نہیں رہوں گی۔ انہوں نے کہا مجھے جیل بھیجنے دیجئے میں اسے بھی دیکھوں گی اور یہ بھی دیکھوں گی کہ وہ کتنی بڑی جیل ہے۔ پارٹی کے ایک اجلاس میں کہا کہ اگر ہم پر حملہ ہوتا ہے تو ہم بھی جواب دیں گے۔ ہم سبھی چیلنج کو قبول کرتے ہیں۔ انہوں نے پارٹی ورکروں سے کہا کہ وہ بھاجپا سے ڈریں نہیں اور بھگوا پارٹی کی سازشوں کے خلاف متحد ہیں۔ انہوں نے مرکز کو ریاست میں صدر راج لگانے کا بھی چیلنج کیا ہے۔ مودی پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا دیش کی باگ ڈور سنبھال رہے شخص نے عہدہ سنبھالنے کے بعد پچھلے چھ مہینوں کے دوران ہندوستان میں کتنا وقت گذارا ہے؟ ایسا ظاہر ہوتا ہے ان کا پتہ اب بیرون ملک میں ہے۔ ممتا نے راجیہ سبھا ایم پی سنجوائے بوس کی گرفتاری کو سیاسی رقابت پر مبنی قدم بتایا۔ کہا پچھلے دنوں بھاجپا کے اپوزیشن کانگریس پروگرام نہرو کانفرن

اوبامہ نے چلا بڑا سیاسی داؤ!

امریکی صدر براک اوبامہ نے اپنی حریف ریپبلکن پارٹی کی اکثریت والی پارلیمنٹ کو درکنارکرتے ہوئے امیگریشن اشو پر صدر کے طور پراپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ایک بڑی سیاسی چال چلی ہے۔جہاں گورے فرقے کے لوگوں نے اسے سراہا ہے وہیں ریپبلکن لیڈروں نے اوبامہ کے اس قدم کو غیر قانونی اور تارکین وطن کو معافی دینے جیسا بتایا ہے۔ اوبامہ کے حکم سے ان44 لاکھ لوگوں کو ان کے آبائی وطن واپس بھیجنے کے خطرے کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا جو امریکی شہریوں کے سرپرست ہیں اور بغیر قانونی دستاویزوں کے وہاں رہ رہے ہیں۔اس سے 2.7 لاکھ ان بچوں کو بھی راحت ملے گی جنہیں ان کے ماں باپ غیر قانونی طریقے سے امریکہ لے آئے تھے۔1986ء میں اس وقت کے صدر رونالڈ ریگن کی پہل کے بعد امریکی امگریشن پالیسی میں یہ اب تک کی سب سے بیش قیمت تبدیلی مانی جارہی ہے۔ کالوں پر ڈیموکریٹک پارٹی کی پکڑ مضبوط کرتے ہوئے اوبامہ نے ریپبلکن لیڈروں سے کہا ہے کہ وہ ان کی اسکیم کو روکنے کا کام نہ کریں اور دوبارہ تالا بندی جیسے حالات پیدا نہ کریں۔ اوبامہ نے صاف کیا کہ امریکی کانگریس میں طویل عرصے سے امیگریشن بل لٹکنے کے بعد انہوں نے یہ قدم اٹھایا۔ انہی

بڑے بے آبرو ہوکے تیرے کوچے سے ہم نکلے!

ریٹائرمنٹ سے ٹھیک12 دن پہلے جمعرات کے روز سپریم کورٹ نے سی بی آئی ڈائریکٹر رنجیت سنہا کو خود ان کے محکمے کی طرف سے جاری ٹوجی اسپیکٹرم معاملے کی جانچ کارروائی سے الگ کیا تو یقیناًپہلا ایسا موقعہ تھا کہ جب کسی ایجنسی کے سربراہ کو اپنے ہی محکمے کے کسی معاملے میں مداخلت سے ہٹایا گیا ہو۔ سپریم کورٹ کے حیرت انگیز فیصلے نے سنہا کو 1.76 لاکھ کروڑ روپے کے ٹوجی گھوٹالے کے ملزمان کی مدد کرنے کا الزام عدالت نے پہلی نظر میں صحیح پایا ہے۔ سی بی آئی کے چیف کیلئے اس سے زیادہ شرمندگی کی بات اور کیا ہوسکتی ہے انہیں اس جانچ سے ہٹا دیا گیا۔ رنجیت سنہا نے خوابوں میں بھی امید نہیں کی ہوگی کہ عدالت اتنا تلخ تبصرہ اور کارروائی کرے گی۔ دراصل رنجیت سنہا شروع سے ہی تنازعات میں گھرے رہے۔ سی بی آئی ڈائریکٹر کی حیثیت سے تقرری پر بھی تنازعہ برقرار رہا۔ یوپی اے سرکارنے کلونیم سسٹم کے عمل میں آنے سے ٹھیک پہلے سینٹرل ویجی لنس کمیشن کی سفارشوں کو درکنار کر ان کا انتخاب کرلیا۔ بی جے پی نے تب اس پر کافی ہنگامہ مچایا تھا بعد میں صفائی دی گئی تھی کہ سی بی آئی کو بغیر ڈائریکٹر کے زیادہ دنوں تک تنہا نہیں چھوڑا جاسکتا۔ حیر

سڑک پر بھیک مانگتے مجبور بچے!

دہلی کے مصروف ترین چوراہے آئی ٹی او پر کھڑی پانچ سالہ معصوم بچی ریشمہ کو نہیں پتہ کہ بال دیوس کیا ہوتا ہے؟ اسے صرف اتنا پتہ ہے کہ اگر شام تک بھیک مانگ کر50 روپے جمع نہیں کئے تو اسے بھوکے پیٹ سونا پڑے گا۔ دہلی گیٹ کے چوراہے پر پھول بیچنے والی ریکھا کہتی ہے کہ اسکول کی بسوں کو جاتے دیکھ کر ایسا لگتا ہے کاش ہم بھی پڑھ پاتے لیکن کھانے کو دو وقت کی روٹی نہیں ہے پڑھائی کیسے کریں؟ یہ کہانی محض ان دو بچوں کی ہی نہیں بلکہ این جی او کے اعدادو شمار کی مانیں تو پانچ لاکھ اسٹریٹ چلڈرن دہلی کی سڑکوں پر جینے کو مجبور ہیں۔ یہ بڑی حیرت کی بات ہے کہ حکومت بچوں کی ترقی پر لاکھوں روپے خرچ کرنے کا دعوی کرتی آئی ہے لیکن راجدھانی سمیت پورے دیش میں کوئی سرکاری تفصیلات دستیاب نہیں ہیں کہ کتنے بچے سڑکوں پر در در کی ٹھوکریں کھانے کو مجبور ہیں۔ دریاگنج چوراہے پر کھڑی ایک لڑکی نرملا کہتی ہے کہ روزانہ پھول بیچ کر 100 ڈیڑھ سو روپے مل جاتے ہیں۔ جس دن پھول نہیں بک پاتے اس دن اس کو بھوکے پیٹ سونا پڑتا ہے۔ ہاں پاس کے اسکول میں بچوں کو جاتے دیکھ کر پتہ چلتا ہے ہم کتنے بدقسمت ہیں۔ نظام الدین چوراہے پر درگاہ کے تمام بک