اشاعتیں

ستمبر 10, 2023 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

منظم طریقے سے شادی سسٹم ختم کیا جا رہا ہے !

الہ آباد ہائی کورٹ نے حال ہی میں لیو ان ریلیشن شپ کے ایک معاملے میں ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے شادی کا نظام جو سیکورٹی ،سماجی اقبالیت اور رواج اور بالادستی ایک شخص کو فراہم کر سکتا ہے وہ لیو ان ریلیشن شپ کبھی نہیں لے سکتا ۔ہندوستانی سماج میں لیو ان ریلیشن شپ یعنی شادی کئے بغیر ایک لڑکا ایک لڑکی ایک ساتھ رہنے پر سوال اٹھاتے رہے ہیں جہاں اس کے حمایتی اسے آئین میں دئے گئے بنیادی حقوق اور پرائیویسی سے جوڑتے ہیں وہیں ایسے رشتوں کی مخالفت کرنے والے مالی اقدار ہندوستانی تہذیب سے اس کو جوڑتے ہوئے اس کو برا کہتے ہیں۔ لیو ان ریلیشن شپ میں رہ رہی ساتھی سے آبروریزی کے ملزم شخص کو ضمانت دیتے ہوئے الہ آباد ہائی کورٹ نے ایک تلخ رائے زنی کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں شادی کی نظام کو تباہ کرنے کیلئے ایک منظم سازش کا م کر رہی ہے جو سماج کو کمزور کرتی ہے ۔ اور ہمارے سماج اور دیش کی ترقی میں رکاوٹ ڈالتی ہے ۔ فلمیں اور ٹی وی سیریل اس میں زیادہ مدد دے رہے ہیں۔ معاملے کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس سدھارتھ کی ڈویژن بنچ نے کہا کہ ہر سیزن میںساتھی بدلنے کے رواج کو مضبوط اور پائیدار سماج کی پہچان نہیں مانا جا سکتا ۔ عدالت

مودی کو دنیا میں قد بڑھا ہے !

جی 20-سمٹ کانفرنس میں پہلی بار بنا کسی تنازعہ کے عام رائے بناکر وزیر اعظم نریندر مودی نے پوری دنیا کے لیڈروں کو نہ صرف تعجب میں ڈال دیا بلکہ عظیم الشان و کامیاب میزبانی اور غیر ملکی و قومی سربراہوں سے شخصی ملاقات کے درمیان ان کی باو¿نڈنگ کے بوتے سے پوری دنیا پی ایم مودی کی قائل ہو گئی ہے۔ یہ مودی کی اپنی ساکھ اور حکمت عملی کا ہی نتیجہ تھا کہ اتنے بڑے انعقاد میں نہ تو امریکہ ناراض ہوا نہ یوروپ اور نہ روس ۔ اتنا ہی نہیں چین جیسے حریف دیش کو بھی گھیرنے میں بھارت کی ڈپلومیسی کامیاب رہی ۔ یہ پہلی بار ہے کہ جب بغیر کسی اعتراض کے جی 20-کا اعلامیہ دستاویز جاری ہوا ۔دنیا کے کئی ملکوں کے میڈیانے جی 20-میٹنگ میں بنی عام رائے کو ایک بڑی کامیابی بتایا ہے ۔ غیر ملکی اخبار بھارت کی قیادت میں ہوئے کانفرنس کو ایک بڑا کارنامہ بتا رہے ہیں۔ اقتصادی کوریڈور کی بات کو بھی اہمیت کی دی گئی ہے ۔ امریکی اخبار نیو یارک ٹائمس نے لکھا ہے کہ نئی دہلی میں جی20-سمٹ کے مشترکہ ڈکلیئریشن دستاویز میں یوکرین جنگ کو لیکر روس کے جاریحانہ رخ اور اس کے سخت رویہ کی مذمت نہیں کئی گئی ۔ جبکہ گزشتہ برس انڈونیشیا کی بالی شہر میں

ایڈیٹرس گلڈ ٹیم کو راحت !

یہ کنتی بد قسمتی کی بات ہے کہ دیش میں ایڈیٹرس گلڈ آف انڈیا کے چیئر مین اور ان کی فیکٹ فائنڈنگ ٹیم کے ممبران نے اپنی گرفتاری سے بچنے کیلئے سپریم کورٹ میں دستک دینے پڑے ان کا قصور بس اتنا تھاکہ یہ منی پور گئے اور وہاں جو دیکھا اور لوگوں سے بات کی اور اس کی ایک رپورٹ شائع کردی ۔ خیال رہے کہ منی پور مہینوں سے جل رہا ہے تشدد رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے ۔ صحافیوں کی انجمن کی جانب سے پیش ہوئے سینئر وکیل شیام دیوان کی دلیلیں سننے پر معاملے کو ججوں نے اپنی پاس محفوظ کر لیا اور ایڈیٹرس گلڈ کے چار ممبران کو راحت دیتے ہوئے منی پولیس کو 11ستمبر تک کوئی سخت کاروائی نہ کرنے کا حکم دیا۔ معاملے کی تفصیل دیتے ہوئے دیوان نے کہا کہ ایڈیٹرس گلڈ نے اپنے تین تین ممبران کو منی پور میں بھیجنے کے بعد ایک رپورٹ تیار کی تھی۔گلڈ کے ممبران وہاں 7اگست سے 10اگست 2023کے درمیان چار دنوں کیلئے گئے تھے اور انہوںنے ایک رپورٹ شائع کی ۔ اس رپورٹ میں ایک معمولی سی خرابی تھی جسے 3ستمبر کو ٹھیک کر دیا گیا۔ منی پور میں تشدد کے پیچھے ایک بڑا کردار غلط اور جھوٹی اطلاعات کے مسلسل پھیلانا بھی رہا ۔ مقامی فرقوں کے درمیان خلیج پیدا ہو

بھارت جوڑو یاترا سے کانگریس کو ملی سیاسی زمین !

بھارت جوڑو یاترا کی پہلی سالگرہ کو یاد گار بنانے کیلئے کانگریس پارٹی کی جمعرات کو دیش بھر میں نظرآئی پہل سے صاف ہے کہ پارٹی لمبے عرصے کے بعد پٹری پر لوٹی اپنی سیاست میں اس یاترا کے رول کو مندا نہیں پڑنے دینا چاہتی ۔ راہل گاندھی نے پارٹی کے کئی نیتاو¿ں کے ساتھ قریب 4000کلو میٹر سے زیادہ یاترا کی تھی۔ اس دوران انہوںنے سماج کے مختلف طبقا ت کے لوگوں سے بات کی تھی۔ یہ یاترا پچھلے سال 7ستمبر کو کنیا کماری سے شروع ہوئی تھی جو اس برس 30جنوری کو سری نگر میں ختم ہوئی۔ یہ یاترا 145دن چلی تھی۔ راہل گاندھی نے ایکس پر پوسٹ کیا کہ بھارت جوڑو یاترا ایکتا اور محبت کی جانب کروڑو قدم دیش کی بہتر مستقبل کی بنیاد بنے ہیں۔ یاترا جاری ہے نفرت مٹنے تک ،بھارت جوڑنے تک یہ وعدہ ہے میرا راہل گاندھی کی ایک سال پہلے جب بھارت جوڑو یاترا شروع ہوئی تھی تب کانگریس کی محض دو ریاستوںراجستھان اور چھتیس گڑھ ہی اپنی سرکاریں تھیں۔مگر اس کے بعد دو ریاستیں ہماچل پردیش اور کرناٹک میں کانگریس کو بھاری جیت ملی اور کانگریس کی اب چار سرکاریں ہوگئی ہیں۔ ملکارجن کھڑگے سمیت پارٹی کے تمام نیتا مانتے ہیں کہ یاترا سے پورے دیش میں جنتا ن