اشاعتیں

نومبر 29, 2015 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

اسلامی اسٹیٹ کے دو سب سے بڑے دشمن نریندر مودی اور ولادیمیرپتن

دنیاکی سب سے خطرناک آتنکی تنظیم اسلامی اسٹیٹ (آئی ایس) کے خلاف عالمی ایک ماحول تیار کرنے میں اس وقت دو لیڈر سب سے زیادہ سرگرم ہے اور ان سے آئی ایس ان سے بہت پریشان ہے ان میں ایک ہیں بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی اور دوسرے ہے روس کے صدر ولادیمیر پتن ۔ مودی کو عالمی اسٹیج جہاں موقعہ ملتا ہے وہ دہشت گردی کے خلاف ماحول تیار کرنے سے اپنی بات رکھنے سے نہیں چوکتے۔ یہی وجہ ہے کہ اسلامی اسٹیٹ نے اب بھارت کے خلاف جنگ چھیڑنے کی ٹھانی ہے۔ اس خوفناک آتنکی تنظیم نے پہلی بار وزیراعظم نریندر مودی کا ذکر کرتے ہوئے کہاہے کہ وہ ساؤتھ کٹر پسند ہندو راشٹروادی ہے اورہتھیاروں کی پوجا کرتے ہیں وہ( مودی ) اپنے لوگوں کو مسلمانوں سے لڑنے کے لئے تیار کررہے ہیں۔ ایک انگریزی اخبار کی خبر کے مطابق اسلامی اسٹیٹ نے آن لائن دستاویز ’’بلیک فیلنگس‘‘ میں کہا ہے کہ اسلامی اسٹیٹ اب عراق اور شام سے باہر اپنا اثر بڑھائے گا اب بھارت، پاکستان ، افغانستان ، بنگلہ دیش اور کئی دیگرملکوں کی طرف بڑھے گا۔ منگلوار کو جاری دستاویزات میں کہا ہے کہ بھارت میں ہندو کی تحریک بڑھ رہی ہے جو بیف کھانے والے مسلمانوں کو مار ڈالتی ہیں جو لوگ اس

بھاجپا نیتا کی نہیں ایک اسٹیٹسمین کی تقریر

وزیراعظم نریندرمودی میں تقریر کرنے کافن ہے یہ ساری دنیا جاننے لگی ہیں۔ لیکن جو تقریرمودی نے پارلیمنٹ میں منگل کے روز راجیہ سبھا میں کی وہ واقعی قابل تعریف ہے انہوں نے کسی سیاسی پارٹی لیڈر کی حیثیت سے نہیں کی۔ بلکہ ایک اسٹیٹسمین کی طرح کی۔ آئین تعمیر کی کہانی بتانے کے بہانے وزیراعظم نے اپوزیشن کو مثبت سیاست کرنے کا پیغام دیا۔ کانگریس سمیت تمام لیڈروں کا دیش کی تعمیر میں اشتراق کو بتاتے ہوئے انہوں نے دوٹوک لفظوں میں کہا ہے کہ دیش میں تو تو میں میں سے نہیں بلکہ سب کے مثبت تعاون سے ہی چلتا ہے۔ اپوزیشن کے تئیں نرم موقف اپناتے ہوئے دیش میں عدم روادری ماحول ہونے کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے پی ایم نے صاف طورپر کہا ہے کہ کسی کے خلاف ظلم کی کوئی بھی واردات دیش اور سماج پر داغ ہے لہذا دیش کو ترقی کے راستے پر لے جانے سرکار میں برابری کے ساتھ پیار کا جذبہ بھی اہم ہے۔ اتحاد اور بھائی چارے سے ہی دیش آگے بڑھتا ہے۔ وزیراعظم نے اتحاد کامنتر دیتے ہوئے کہا کہ بھارت جیسے وراثت والے دیش میں بکھرنے کے کئی بہانے ہوسکتے ہیں، لیکن جڑنے کے موقع کم ہوتے ہیں۔ ہماری ذمے داری ہے کہ ہم جڑنے کے موقع تلاش کرے۔  عدم

گوگل کی مدد سے کیا قتل کا پلان تیار

گوگل کے درجنوں فائدے ہے لیکن کبھی کبھی ایسے قصے بھی سننے کو ملتے ہیں کہ گوگل کا کس طرح سے بے جا استعمال کیاجاتا ہے؟ مغربی دہلی کے راجوری گارڈن کے علاقے میں 24 سالہ ابھیشک بھاردواج نگلی زاہب میں اپنے گھر سے آن لائن ٹریول بزنس کرتا ہے اس کی شادی 27نومبر کو راجوری گارڈن کی باشندہ امیتا سے طے ہوئی تھی۔ امیتا پہلے اس کی ملازم ہوا کرتی تھی۔ ابھیشک اسے رجھانے کی کوشش کرتا رہتا تھا۔ پچھلے سال امیتا کے والد پرتھوی پال بھاردو اج کا دیہانت ہوگیا تھا۔ امیتا کے گھر میں اس کی ماں وندنا چھوٹی بہن رادھیکا اور اس سے چھوٹا بھائی دیپانشو( 17 سال تھا) ابھیشیک پٹنہ کا باشندہ ہے شادی طے ہونے کے بعد 20 نومبر کو ابھیشیک امیتا اور اس ماں بہن کے ساتھ راجوری گارڈن مارکیٹ میں خریداری کے لئے گئی تھی۔ دیپانشو گھر پر تھا ابھیشیک نے شاپنگ کیلئے ان تینوں کو قرول باغ کے ایک جوہری کے شو روم پر بھیج دیا لیکن خود ان کے ساتھ نہیں گیا۔ کچھ دیر بعد وندنا کے دو بھتیجے نتن اور جتیند ان کے گھر پہنچ گئے گھر پر تالہ لگا ہوا تھا۔ دیپانشو کافون مل نہیں رہا تھا۔ انہوں نے وندنا کو ٹیلی فون کیا کہ باہر تالہ لگا دیکھ کر اور دیپانشو س

گلوبل وارمنگ اتفاق رائے بنانا انتہائی ضروری ہے!

فرانس کو دوہری کامیابی کے لئے مبارکباد! پہلی اسلامی اسٹیٹ کے ذریعے اتنے خطرناک آتنکی حملے کے بعد اس نے 180 ملکوں کے سربراہی مملکت ووزراء اعظم کو اپنے دیش میں چوٹی کانفرنس میں شرکت کرنے کی ہمت دکھائی جو اپنے آپ میں اسلامی اسٹیٹ کے منہ پر طمانچہ ہے۔ اوردوسری کے اس نے گلوبل وارمنگ سے نمٹنے کا راستہ تلاش کرنے کے لئے اکٹھے ہوئے۔ گلوبل وارمنگ یعنی آب و ہوا کی درجہ حرارت میں مسلسل اضافہ دنیا بھر دہشت کا ماحول پیدا کررہا ہے۔ خوف یہ ہے کہ گرین ہاؤس گیسوں کا اخراج جس رفتار سے بڑھ رہا ہے، اگر وہ جاری رہا تو مستقبل قریب میں زمین اور آس پاس کاپورا آب وہوا زون انسان سمیت سارے جانوروں ، پرندوں ، چرندوں کو جھلسا دے گا۔ اس میں کتنی خوفناک صورت حال پیدا ہوگی اس کاتصور کرنا بھی ڈرا دیتا ہے ابھی یہ حد صنعتی کرن دور کی شروعات کے پہلے کے درجہ حرارت 2ڈگری سلیس کو مانا گیا ہے۔ زمین اور اس کے آس پاس آب وہوا زون 5ڈگری سیلیس کی طرف بڑھ رہاہے۔ پچھلی دہائیوں کے دوران گلوبل وارمنگ کو لے کر کئی چوٹی کانفرنسیں ہوچکی ہیں۔ ریوڈی جینریو 1992، کیوٹہ 1997اور کوپن ہینگن 2009 کے اجلاسوں کے باوجود ترقی یافتہ اور ترقی پذیر

وزیر انل وج نے آخر غلط کیا کہا؟

ہریانہ میں وزیر ایس پی تنازعہ پر کافی کچھ کہا جارہا ہے کہ اور بہت کچھ لکھا بھی جاچکا ہے اس تنازعہ پر تبصرہ کرنے سے پہلے میں قارئین کو یہ بتانا چاہتا ہوں کہ اصل میں معاملہ کیا تھا؟ ہریانہ کی تکالیف ازالہ میٹنگ میں ریاست میں وزیر صحت انل وج اور آئی پی ایس افسر سنگیتا کالیہ میں تلخ بحث ہوگئی۔ واقعہ کچھ ایسا تھا عوام کی شکایت سن کر ان کا فورا ممکنہ حل کرنے کے لئے تشکیل کمیٹی کے چیئرمین و کیبنٹ وزیرانل وج کو کھلے اجلاس میں کسی نے شراب کی مبینہ اسمگلنگ کی شکایت کی تھی۔ معاملہ چونکہ پولیس محکمہ سے متعلق تھا۔ اس لئے ممکنہ طور پر وزیرموصوف نے بگل میں بیٹھی سنگیتا کالیہ سے رائے دینے کو کہا اس پر افسرنے اگرچہ سر کہہ کر تبصرہ یہ کہا کہ سچ ہے ان کے لہجہ میں ہریانوی اکھڑ پن سے زیادہ ایک اور سینئر جن سیوک سے توقع نر م گوئی اور وقار اور سادگی کی کمی تھی۔وزیر موصوف نے پوچھا کہ پولیس شراب کی اسمگلنگ کیوں نہیں روک پاتی؟ پولیس اسے نہ روک کر شراب نوشی کو بڑھاوا دے رہی ہے۔ اس پر اعلی پولیس افسر سنگیتا کالیہ نے جواب دیا کہ بڑھاوا تو سرکار دے رہی ہیں۔ لائسنس دے کر؟ کیا آپ چاہتے ہیں ہم ’’انہیں ‘‘ اسمگلروں کو

فاروق عبداللہ کیوں بوکھلا گئے ہیں؟

فاروق عبداللہ صاحب کو کیا ہو گیا ہے؟ جب سارے ملک کی نگاہیں پارلیمنٹ میں آئین اور بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر پر ٹکی ہوئی تھیں اس درمیان فاروق نے ایک ایسا بیان دے دیا ہے جس کا نہ تو صحیح وقت تھا اور نہ ہی ایسے بیان کی کوئی ضرورت تھی. بہر حال فاروق صاحب ایسے بے تکے بیانات کے لئے مشہور ہیں. جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلی اور نیشنل کانفرنس کے سرپرست فاروق عبداللہ نے جمعہ کو ایک بیان میں کہا کہ پی اوکے یعنی پاک مقبوضہ کشمیر پاکستان کا حصہ ہے اور اسی کے ساتھ رہے گا. انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر پر بھارت کا کنٹرول ہے اور اسے کوئی لے نہیں سکتا. جموں و کشمیر میں دہشت گردی کے معاملے پر فاروق عبداللہ نے کہا کہ ہندوستان کی ساری فوج مل کر بھی دہشت گردوں اور عسکریت پسندوں کے خلاف ڈیفنڈ نہیں کر سکتی. کشمیر میں جاری دہشت گردی پر انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں سے بات چیت کر مسئلے کا حل کرنا ہی اکیلا راستہ ہے، لیکن وہ نہیں کریں گے. فاروق صاحب نے پارلیمنٹ اور آئین دونوں کے وقار کو کم کر دیا ہے جو سخت قابل مذمت ہے. پاک مقبوضہ کشمیر آئینی طور پر بھارت کا اٹوٹ حصہ ہے جس پر پاکستان نے زبردستی قبضہ کر رکھا ہے. ل

اسلامک اسٹیٹ کے خلاف کھلتے مسلم محاذ: کشمیر پر نظر

ایک طرف پیرس پر دہشت گرد تنظیم آئی ایس کے حملے کے بعد برطانیہ جیسے ترقی یافتہ ممالک میں مسلمانوں کے خلاف نفرت بڑھ رہی ہے، دوسری طرف مسلم ہی آئی ایس کے خلاف لڑنے کے لیے کھڑے ہو گئے ہیں. عراق اور شام کے ساتھ ہی پوری دنیا میں تباہی ڈھا رہے دہشت گرد آئی ایس کے خلاف اب مسلم سماج نے بھی مورچہ کھول دیا ہے. بھارت میں مسلم تھیولوجیکل طرف فتوی جاری کرنا، بھارت میں آئی ایس کی مخالفت میں مسلم تنظیموں کی طرف سے ریلیاں نکالنے کے بعد اب انڈونیشیا میں بھی یہ بڑے سطح پر کی جا رہی ہے. قابل ذکر ہے کہ انڈونیشیا دنیا کا سب سے زیادہ آبادی والا مسلم ملک ہے. یہاں کی ایک مشہور مسلم تنظیم نے آئی ایس کے نظریات کے خلاف جنگ چھیڑ دیا ہے. یہ ادارہ عالمی سطح پر بتائے گی کہ سچا جہاد کیا ہے اور کس طرح آئی ایس اسلام کے خلاف ہے. ندوۃ العلماء نام کی تنظیم نے جمعرات کو ایک فلم کے ساتھ اپنے عالمی مہم کی شروعات کی. اس فلم میں اسلام کی اصل اور ان کے اصولوں کے بارے میں بتایا گیا ہے. ادارے سے پانچ کروڑ سے زیادہ لوگ جڑے ہوئے ہیں. جہاں ساری دنیا میں آئی ایس کے خلاف ماحول بن رہا ہے وہیں ہمارے پڑوسی ملک میں جیش محمد جیسی دہشت گرد

راجینا کی شکایت :کیا یہ عدم رواداری نہیں ہے

گزشتہ کچھ دنوں سے دیش میں عدم رواداری پر تیکھے حملے ہورہے ہیں۔ حال ہی میں فلمی ستارے اور کروڑوں کے چہیتے عامرخاں نے بھی دیش میں عدم رواداری کے ماحول پر گھٹن محسوس کی اور یہاں تک کہہ دیا کہ ان کی پتی تو دیش چھوڑنے کی بات کررہی ہیں۔ اس عدم رواداری کیلئے مودی سرکار و اکثریتی طبقے کو الزام دیا جارہا ہے۔ دکھ تو اس بات کا ہے کہ دوسرے فرقوں میں جو عدم رواداری ،زیادتیاں ہورہی ہیں اس کے بارے میں نہ تو یہ مسلمانوں کے ٹھیکیدار ایک لفظ بول رہے ہیں اور نہ ہی کوئی علماء منہ کھول رہے ہیں۔ میں بات کررہا ہوں ایک خاتون مسلم صحافی وی پی راجینا کو ہراساں کئے جانے کی۔ صحافی وی پی راجینا نے مدرسوں میں ہورہی ہراسانی کے بارے میں فیس بک پر تبصرہ کیا تھا۔ صحافیہ نے اپنی فیس بک پوسٹ میں مدرسوں میں مبینہ طور پر ہونے والے بچوں کے جنسی استحصال کے خطرناک حالات بیان کئے تھے۔صحافیہ وی پی راجینا ایک ملیالم روزنامے میں کام کرتی ہیں۔راجینا نے اپنے بچپن کی یادوں کو ساجھا کرتے ہوئے بتایا تھا کہ کس طرح سے مدرسوں میں لڑکے لڑکوں کی جنسی استحصال کیا جاتا ہے۔ راجینا نے مدرسوں میں ہورہے ان واقعات کے بارے میں ایتوار کو فیس بک پ

راجدھانی میں سب سے بڑی لوٹ،کیش گاڑی کا ڈرائیور22.50 کروڑ لے اڑا

جمعرات کو راجدھانی کی سب سے بڑی لوٹ کی واردات ہوئی۔ دہلی کے گووند پوری علاقے میں ایک نجی کمپنی کی نقدی ایک کیش وین سے لوٹ لی گئی۔ واردات کے وقت ڈرائیور کے ساتھ موجود گن مین پیشاب کرنے کیلئے گاڑی سے نیچے اترا تھا اسی درمیان وین کا ڈرائیور گاڑی لیکر فرار ہوگیا۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہیں سینئر پولیس افسران موقع پر پہنچ گئے۔ وہیں کچھ ہی دیر بار گووند پوری میٹرو اسٹیشن کے پاس کیش وین لاوارث حالت میں کھڑی ملی۔ سبھی بکسے غائب تھے۔ لوکل پولیس کے علاوہ کرائم برانچ اور اسپیشل سیل کی ٹیم نے بھی جانچ شروع کردی۔ پولیس کے مطابق وکاس پوری علاقے میں ایکسس بینک کی برانچ سے نجی سکیورٹی کمپنی ایس آئی ایس (سکیورٹی انٹیلی جنس سروس) کے دو ملازم ڈرائیور پردیپ شکلا اور گن مین ونے پٹیل دوپہر3.30 بجے 8 بکسوں میں 22.50 کروڑ روپے لیکر نکلے تھے۔ کیش وین کو کمپنی کے اوکھلا فیس۔2 واقع دفتر آنا تھا۔ جیسے ہی یہ لوگ قریب 4.30 بجے گووند پوری علاقے کے اوکھلا منڈی کے پاس پہنچے گن مین نے پیشاب کرنے کی خواہش ظاہر کی۔ ونے کے اترتے ہی پردیپ شکلا کیش وین لے کر بھاگ گیا۔ پردیپ نے فرار ہوتے دیکھ کر فوراً کمپنی فون کردیا اور فورا