اشاعتیں

جنوری 6, 2019 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

گاندھی خاندان کو گھےر نے کی کوشش!

پچھلے کچھ عرصہ سے سرکاری اےجنسےوں نے سونےا گاندھی ،راہل گاندھی اور داماد رابرٹ واڈرا پر مقدموںکی بھر مار لگادی ہے ۔گاندھی خاند ان کو چوطرفہ مقدموں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔پہلے بات کرتے ہےں سونےا گاندھی کے داماد اور پرےنکا کے شوہر رابرٹ واڈرا کی ۔انفورسمنٹ ڈائرےکٹرےٹ کی جانب سے ناجائز طرےقے سے پےسہ کمانے کے معاملہ مےں رابرٹ واڈ را کی پرےشانی بڑھ سکتی ہے ۔ان کے قرےبی منوج اروڑہ کے خلاف غےر ضمانتی وارنٹ مےں اپےل بھی ان کی پرےشانی بڑھانے والی ہے ۔حالانکہ اےسے ہر معاملہ کو سےاسی رقابت کی شکل مےں بھی دکھاجارہا ہے ۔اس مرتبہ واڈ را او ران سے جڑی کمپنی کے خلاف پےسہ کمانا قانون کے تحت مقدمہ درج ہواہے وہےں سونےا گاندھی او رراہل گاندھی نےشنل ہےر الڈ معاملہ مےں پھنس گئے ہےں ۔دہلی ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ راجدھانی مےں آئی ٹی او کے پرےس اےرےا مےں قائم نےشنل ہےر الڈ بلڈنگ کو خالی کرنے سے متعلق ےکطرفہ جسٹس کے حکم کے خلاف نےشنل ہےرالڈ اخبار گروپ کے پبلشراے جے اےل کی عرضی پر سماعت کی جائے گی ۔قابل ذکر ہے بنچ نے عمارت خالی کرنے کے مرکز کے حکم کے خلاف دائر اے اجے اےل کی عرضی 21دسمبر کو خار ج کردی تھی ۔دہلی

गांधी परिवार को घेरने का प्रयास

पिछले कुछ समय से सरकारी एजेंसियों ने सोनिया गांधी , राहुल गांधी और दामाद रॉबर्ट वाड्रा पर केसों की भरमार लगा दी है। गांधी परिवार को चौतरफा केसों का सामना करना पड़ रहा है। पहले बात करते हैं सोनिया गांधी के दामाद और प्रियंका गांधी के पति रॉबर्ट वाड्रा की। प्रवर्तन निदेशालय ( ईडी ) द्वारा दर्ज धनशोधन के नए मामले में रॉबर्ट की परेशानी बढ़ सकती है। उनके करीबी मनोज अरोड़ा के खिलाफ गैर - जमानती वारंट में अपील भी उनकी चिन्ता बढ़ाने वाली है। हालांकि ऐसे हर मामले को राजनीतिक प्रतिशोध के रूप में भी देखा जा रहा है। जहां इस बार वाड्रा एवं उनके कथित तौर पर जुड़ी कंपनी के खिलाफ धनशोधन कानून के तहत मामला दर्ज हुआ है वहीं सोनिया गांधी और राहुल गांधी नेशनल हेराल्ड मामले में फंस गए हैं। दिल्ली उच्च न्यायालय ने बुधवार को कहा है कि राजधानी में आईटीओ के प्रेस एरिया में स्थित नेशनल हेराल्ड परिसर खाली करने संबंधी एकल न्यायाधीश के आदेश के खिलाफ नेशनल हेराल्ड समाचार पत्र के प्रकाशक एसोसिएटिड जर्नल्स लिमिटेड ( एजेएल ) की याचिका पर 16 जनवरी को सुनवाई की जाएगी। उल्लेखनीय है कि एकल - न्यायाधीश ने यहां आईटीओ स्थि

کےا رےزر وےشن کا داو ¿ گےم چےنجرثابت ہوگا ؟

درمےانے طبقے کے اقتصادی طور سے کمزور لوگوں کو تعلےم اور روز گار مےں 10فےصد رےزروےشن دےنے کی سہولت والے تارےخی آئےنی ترمےم بل کو بدھ کی رات کو پارلےمنٹ کی منظوری مل گئی ۔راجےہ سبھا نے قرےب 10گھنٹے تک چلے اجلاس کے بعد آئےن (124وےں ترمےم )2019کو 7کے مقابلے 165ووٹوں سے منظوری دےدی ہے ۔لوک سبھا نے اس بل کو منگل کے روز ہی منطوری دےدی تھی ۔اب ےہ بل صدر جمہورےہ کی مہر لگانے کی خانہ پوری بچی ہے ۔قانون بننے سے اب رےز روےشن کا موجودہ کوٹا49.5فےصد سے بڑھ کر 59.5فےصدی ہوجائے گا ۔مودی سرکار کا ےہ فےصلہ محض اےک بڑی سےاسی پہل ہی نہےں ،رےز روےشن کے دائرے سے باہربڑی برادری کے غرےب افراد کو اےک بڑا تحفہ بھی ہے ۔ےہ فےصلہ اقتصادی نا برابری کے ساتھ ہی ذات پات کے امتےاز کو دور کرنے کی سمت مےں اےک ٹھوس قدم ہے ۔ےہ ان اعلی برادرےوں کے لئے اےک بڑا سہار ا ہے جو اقتصادی طور سے خستہ حال ہونے کے باوجود رےزروےشن کٹےگری جےسے اہم سہولت پانے سے محروم ہے ۔اس کے چلتے وہ خود کو لاچار اور نظر انداز محسو س کرہی رہے تھے ۔ان مےں رےز روےش سسٹم کو لےکر ناراضگی بھی پنپ رہی تھی ۔اس ناراضگی کی صورتحال کو دور کرناسرکار کی اخلاقی ذ

دوسرے بھگوڑے گھوٹالے بازوں کےلئے سخت سندےش !

بےنکوں سے 9ہزارکروڑ روپے سے زےادہ کا قرض لےکر فرار ہوئے وجے مالےہ کو اس وقت زبردست جھٹکا لگا جب ممبئی کی مالی انسداد قانون (پی اےم اےل )کی خصوصی عدالت نے اسے بھگوڑا اقتصادی ملزم قرار دےدےا عدالت کے اس فےصلہ کے بعد بےنکوں کے 9ہزار کروڑ روپے کے قرضدار وجے مالےہ کا اب اثاثہ ضبط کےا جاسکتا ہے انفورسمنٹ ڈائرےکٹرےٹ نے پچھلے برس 22جون کو پےسہ کمانا روک تھام قانون پی اےم اےل کی عدالت سے مالےہ کو بھگوڑا اعلان کرنے اس کے اثاثے ضبط کرنے اور انہےں مرکزی سرکا رسے کنٹرول مےں دےنے کی درخواست کی تھی تاکہ اس کی تخمےنہ رقم 12ہزار کروڑروپے سے زےادہ کی ساری جائےدار قاعدے کے تحت ضبط کی جائے ۔اسپےشل جج اےم اےس اعظمی نے مالےہ کے وکےل او رای ڈی کی وکےل کی دلےلےں سنے کے بعد مالےہ کو قانو ن کی دفعہ 12کے تحت اقتصادی مجرم بھگوڑا قرار دےدےا مالےہ کو خصوصی عدالت کے سامنے پےش ہونے کے لئے 27اگست کو سمن جاری کےا تھا لےکن وہ عدالت کے سمن کو تعمےل کرنے مےں ناکام رہے اس کے علاوہ وہ ای ڈی کے ذرےعہ ان سے پوچھ تاچھ کرنے کےلئے بھےجے گئے نوٹس ،سمن اور گرفتاری وارنٹ پر تعمےل کرنے مےں ناکام رہے نئے قانون کے تحت مالےہ پہلے شکا

آلوک ورما کو ہٹانا غےر آئےنی اور غلط فےصلہ تھا !

سپرےم کورٹ نے سی وی سی کے فےصلہ کو پلٹ دےا ہے عدالت نے کہا کہ آلو ک ورما کو سی بی آئی کے ڈائرےکٹر کے عہد سے ہٹا نے کا فےصلہ غلط تھا اسے ورما کو ہٹانے سے پہلے سلےکٹ کمےٹی سے رضامندی لےنی چاہئے تھی ۔جس طر ح سی وی سی نے ورما کو ہٹاےا وہ غےر آئےنی قدم تھا آلو ک ورما کو چھٹی پر بھےجنے کے اس فےصلہ کو منسوخ کرکے سپرےم کورٹ نے سی بی آئی بنام سی بی آئی تنازعہ کو ختم کرنے کی کوشش کی ہے ۔سپرےم کورٹ کے فےصلہ سے صاف ہے کہ اسکی کوشش سے سی بی آئی کا بھروسہ کو برقرار رکھنے کی ہے ۔اس مےں ادارے کا مفاد بالا تر رکھا ہے ۔اس فےصلہ کو اےک اور اہم نتےجہ ےہ بھی نکلتا ہے کہ اب ےہ طے ہوگےا ہے کہ کسی بھی سی بی آئی ڈائرےکٹر کی مےعاد دوسال ہوگی ۔اس دوران اگر اسے ہٹانا چاہتی ہے تو ےہ فےصلہ صرف سلےکٹ کمےٹی ہی کرسکتی ہے ےعنی اےک بار سلےکٹ کمےٹی نے ڈائرےکٹر چن لےا تو وہ دوسال کےلئے پکا ہے ۔بے شک سپرےم کورٹ نے اپنے فےصلہ مےں آلوک ورما کو بطور سی بی آئی ڈائرےکٹر بحال تو کرلےا ہے لےکن ساتھ ساتھ ےہ بھی کہاکہ وہ کوئی پالےسی ساز فےصلہ نہےں لے سکتے ۔جب تک ان کے معاملے پر کمےٹی فےصلہ نہےں لےتی ۔سی بی آئی ڈائرےکٹر آلو ک ورما

بےنکوں اور معےشت پر بھاری چوٹ !

بےنکوں کی جی اےن پی اے مالی برس 2017۔مےں بڑھ کر 11.2فےصد ےا 10390ارب روپے تک پہنچ گےا ہے اس وجہ سے پھنسے ہوئے قرضے (اےن پی اے )کے دلدل مےں پھنس رہے دےش کے سرکاری بےنکوں کی حالت سال در سال خراب ہوتی جارہی ہے ۔رےزروبےنک آف انڈےا کی جانب سے جاری اعداد شما ر کی مطابق اس دوران کچھ اےن پی اے مےں پبلک سکٹر بےنکوں کا اےن پی اے 8950کروڑ روپے تھا جو ان کے سکل قرض کے 14.6فیصد کے برابر ہے ۔ آر بی آئی کی رپورٹ مےں کہا گےا ہے مالی برس 2017-18مےں پبلک سکٹر کے بےنکوں کا سکل اےن پی اے بڑھا ہے اس حالت سے نہ صر ف بےنکوں مےں گھبراہٹ ہے بلکہ وزارت مالےات اور آر بی آئی آگے کے حالت سے نمٹنے کے راستے کو لےکر چوکس ہے ۔12فروری 2018کو آر بی ئی کی طرف سے جاری نوٹےفکشن مےں قرض نہ چکانے والے گراہکوں کے کھاتوں کو پھر سے جائزہ لےنے کے اس وقت سبھی متبادل ختم کردےا گےا تھا اس مےں ےہ بھی کہا گےا تھاکہ اگر قرض چکانے کی طے مےعاذ سے اےک دن کی بھی چوک ہوتی ہے تو اسے اےن پی اے مانا جائے گا اور ان کھاتوں کے خلاف دےوالےہ عمل کے تحت کارروائی ہونی چاہےئے ۔اس کے تحت پرانے سبھی کارپورےٹ کھاتوںکا نپٹا رہ کرنے کے لئے 180دنوں کا بے

ٹےم انڈےا کا وراٹ پردرشن !

آسٹرےلےاکے سڈنی کرکٹ ٹےسٹ مےچ کے آخری دن بارش نے بھلے ہی بھارت کو اس ٹےسٹ مےں جےت سے محروم کردےا ہولےکن وراٹ کوہلی کی ٹےم انڈےا کو آسٹرےلےا مےں تارےخ رقم کرنے سے نہےں روک پاےا ۔پےر کو سڈنی ٹےسٹ کے پانچوےں دن جب بارش کے سبب امپائرس نے اسٹےمپس کا فےصلہ کےا ۔تب ا س کے ساتھ ہی بھارت نے 4ٹےسٹ مےچوں کی سےرےز پر پر 2.1سے قبضہ کرلےا 72سال 11سےرےز کے بعد ٹےم انڈےا پہلی بار آسٹرےلےا مےں ٹےسٹ سےرےز جےتی ہے ۔1974سے مسلسل آسٹرےلےا کا دورہ کررہی ٹےم انڈےا وہاں کوئی سےرےز نہےں جےت پائی تھی ۔لےکن وراٹ کوہلی کی کپتانی مےں ٹےم انڈےا نے تارےخ رقم کردی ۔آسٹرےلےا کی ٹےم کو انہےں کے گھر مےں ہرانا کوئی عام کام نہےں تھا لےکن وراٹ کوہلی کی ٹےم نے ےہ بھی کردکھاےا ۔تارےخی جےت کے بعد ٹےم انڈےا کے کھلاڑی اچانک مےدا ن پر ہی انوکھے انداز مےں ناچنے لگے ۔کوہلی سے جب بعد مےں پرےس کانفرنس مےں پوچھاگےا تو انہےںنے کہا کہ ہم نے پجارا ڈانس کےا تھا کےوں جب پجارا چلتے ہےں تو اپنا ہاتھ نہےں ہلاتے سری پنت نے ڈانس شروع کےا تو ہم بھی اس مےں شامل ہوگئے ۔وراٹ کوہلی نے کہا مےں 2011ورلڈ کپ ٹےم کا حصہ تھا ،لےکن تب اےسے امکانات نہےں

دھرم کے نام پر نفرت کی دےوار کھڑی کی جارہی ہے ؟ نصےر الدےن شاہ

دھرم کے نام پر نفرت کی دےوار کھڑی کی جارہی ہے ےہ کہنا ہے فلمی اداکار نصےر الدےن شاہ کا ۔آخر نصےر کو اتنا غصہ کےوں آےا ؟در اصل اےمنسٹی انڈےا نے غےر سرکاری انجموں کے خلاف مبےنہ کارروائی پر اےک وےڈےوجاری کےا ہے نصےر الدےن شاہ وےڈےو مےں دعوی کےا ہے بھارت مےں دھر م کے نام پر نفرت کی دےوار کھڑی کی جارہی ہے اوران ناانصافےوں کے خلاف آواز اٹھانے والے لوگوںکو سزا دی جارہی ہے ۔انسانی حقوق پر نظر رکھنے والے ادارے اےمنسٹی کےلئے 2.13منٹ کے اتحادی وےڈےو مےں نصےر الدےن شاہ نے کہاکہ جن لوگوںنے انسانی حقوق کی مان گ کی انھےں جےل مےں ڈالا جارہا ہے ۔انھوںنے وےڈےو پےغام مےں کہا آرٹسٹوں اداکاروں اور رےسرچ اسکالروں ،کوویوں سبھی کو دباےاجارہا ہے ۔صحافےوں کو بھی چپ کراےا جارہا ہے ۔بے قصوروں کا قتل کےا جارہا ہے دےش مےں گہری نفرت اور غصے سے بھرا ہواہے ۔ادارکار نے کہا کہ جو اس ناانصافی کے خلاف کھڑا ہوتا ہے انہےں چپ کرانے کے لئے ان کی دفاتر مےں چھاپے مارے جا تے ہےں ۔لائسنس منسوخ کے جاتے ہےں اور بےن کھاتے فرےز کے جاتے ہےں تاکہ وہ سچ نہ بولے ہمارا دےش کہاں جار ہا ہے؟کےا ہم نے اےسے دےش کا خواب دےکھا تا جہاں بے چےنی

بدلی فضا ءمےںکس کو ملے گا دہلی کانگرےس کا تاج ؟

دہلی کانگرےس کے صدر اجے ماکن کا استعفٰی منظور ہونے کے بعد اگلے پردےش صدر کو لےکر قواعد شروع ہوگئی ہے ۔ وےسے تو اجے ماکن کن کے استعفٰی کی خبر کئی دنوں سے چل رہی تھی لےکن اب جاکر کنفرم ہوا ہے ۔واقعی انھوں نے اپنی صحت کا حوالہ دےتے ہوئے استعفٰی دےا تھا جو منظور بھی ہوگےاتقرےبًا 15سال تک دہلی مےں اقتدار مےں رہی کانگرےس واپس اپنی زمےن پانے کےلئے بےتاب ہے ،ہاتھ پاو ¿س مار رہی ہے ۔اےسے مےں کانگرےس کو اےسے چہرے کی تلاش ہے جو زمےن سے جڑے ہو اور سب کو ساتھ لےکر چل سکے ۔اےک مہےنہ تک دہلی کا سےاسی ماحول کچھ او رہی تھا لےکن زمےن سے وابستہ سجن کمار جاٹو ںمےں سب سے ز ےادہ مقبول لےڈر تھے کہ جےل جانے کے بعد دہلی پردےش کانگرےس مےں سےاسی تجزےہ تےزی سے بدلے۔بے تاج بادشاہ ہوتے ہوئے بھی ان کی موجودگی ہرطرف رہتی تھی اور آج ان کا گروپ خاص کر جاٹ بےلٹ ہرےانہ سے بھی جڑ تی ہے مےں عجےب وغرےب حالا ت بنے ہوئے ہےں ۔کانگرےس حکمت عملی ساز اب اسلئے اےک اےسے صاف ساکھ والے نےتا کی تلاش مےں ہے۔ جس کی ساکھ بے داغ ہو پڑھا لکھا ہو اور ہر طبقہ مےں اس کی مقبولےت ہو ۔جبکہ پارٹی مےں راہل گاندھی کے قرےبےوں نے ذات پات کو لےکر

بل پے نہ ہونے پر مرےض کو ےرغمال بناتے ہسپتال !

دنےا کا ہر شخص کنزےومر ہے ۔وہ اپنی ےوم پےدائش سے ہی کسی نہ کسی کا چےز کا استعمال شروع کردےتا ہے ،دوا وعلاج جےسے جےسے عمر بڑھتی ہے اس کا استعمال بڑھ جاتا ہے آپ کو اس سے متعلق جانکاری ہونا ضروری ہے ۔عام طور پر دےکھا جاتا ہے کہ ہسپتال مےں اےمر جنسی مےں علاج ےا بل پے کرنے کو لےکر ہسپتالوں کے اکثر تنازعہ کھڑا ہوجاتا ہے ۔آپ کو ےہ جاننا چاہئے کہ دونوں ہی حالات مےں ہسپتال انکار نہےں کرسکتا ۔مرےضو ںکے کچھ اےسے بھی حقوق ہےں جنھےں جاننا ضروری ہے ۔اسی لئے ہسپتال مےں مرےض کے ساتھ ذات دھر م مذہب ےا عمر کی بنےا دپر امتےاز نہےں بڑتا جاسکتا ۔اگر کوئی امتےاز کرتا ہے تو اسی شکا ےت درج کرائی جاسکتی ہے ۔ہسپتال مرےض کو اس کے مےڈےکل رےکارڈ ےا رپورٹ دےنے سے منع نہےں کرسکتا ۔ےا اس کے رشتہ داروں کو حق ہے کہ وہ اپنی رپورٹ اور رےکارڈ کی فوٹو کاپی لے سکتا ہے ۔ےہ مرےض کے بھرتی ہونے اورہسپتال سے چھٹی ملنے کے 72گھنٹہ کے اندر دی جانی چاہئے کہ اسی کےا بےماری ہے اور علاج کا کےا نتےجہ نکلے گا ۔علاج پر خرچ ،فائدہ ،نقصان اور متبادل کے بارے مےں بتاےاجانا چاہئے اگر کسی ڈاکٹر کے طرےقے ےا علاج سے خوش نہےں تو دوسرے ڈاکٹر کی ص

سب کا مالک اےک !

قرےب ڈےڑھ سوسال پہلے دنےا کو سائےں بابا نے ”سب کا مالک اےک “کا پےغا م دےا آ ج دےنا بھر مےں دس ہزار سے زےادہ سائےں بابا مند روں سے کروڑوں سائےں بھکت اس پےغام کو دنےا بھر مےں پہنچانے کا کام کررہے ہےں ۔2016مےں شےرڈھی سنتھان مےں بھاجپاسے جڑے لوگوںکی ٹرسٹےوں کی شکل مےں مقرر ہونے کے بعد سائےں مندر کا بھگوا کرن کو رفتار ملی اور انوشری سائےں ناتھ اوم : کو فروغ دےنے کی کوشش ہوئی حالانکہ ےہ کوشش پہلی سے جاری تھی لےکن پچھلے کچھ برسوں مےں اس مےں کافی تےزی آئی ہے ۔اب سائےں سنتھان کے سارے پبلےکشز اور سائےں بابا کے فوٹو پر ہمےشہ بنے رہنے والا سب کا مالک اےک کا سندےش نظر آنا کم ہوگےا ہے۔اور اس کی جگہ انوشری سائےں ناتھ اوم نے لے لی ہے۔سائےں بابا کے زمانہ سے ہی ان کے رہنے کی جگہ کا تذکرہ دوارکا بھائی مسجد کے نام سے ہوتا رہا ہے ۔لےکن 2017کے بعد مسجد لفظ ہٹا کر اسے دوار کا بھائی مندر کا نام دے دےا گےا ۔پہلے ےہ بورڈ کالی رنگ کا ہوا کرتا تھا لےکن اب سفےد بورڈ پر بھگوارنگ سے لکھا جارہا ہے سائےں بابا سمادھی شتابدی برس ےعنی اسی سال مےں قائم استمبھ پر صرف اوم کا نشان بنا ہے ۔بھکتوںکا کہنا ہے اس پر ساتھ مےں دے