اشاعتیں

دسمبر 20, 2020 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

گرگٹ کی طرح کورونا بدلتا اپنا وجود

یہ کیسی ٹریچڈی ہے جو انسان کا پیچھا نہیں چھوڑ رہی ہے جس دیش نے سب سے پہلے ویکسینشن کی کاروائی شروع کی وہیں کے میڈیکل ماہرین نے اپنی تازہ اسٹڈی سے دنیا کو آگاہ کیا ہے زیادہ تیزی سے پھیلنے والے کورونا وائرس کے نئے اسٹرین پائے گئے ہیں ۔ بریٹس پارلیمنٹ میں پچھلے پیر کو دیش کے وزیر صحت نے بتایا تھا کہ راجدھانی لندن میں قریب ایک ہزار مریضوں میں کورونا وبا کے نئے وائرس کے اثرات پائے گئے ہیں ۔ مانا جا رہا ہے کہ وائرس ابھی تک پرانے سے بھی خطرناک ہوتا چلا جارہا ہے اور تیزی سے پھیلنے والی اس میں صلاحیت ہے جنوبی افریقہ میں اسٹرین وائرس تیزی سے لوگوں کو شکار بنا رہا ہے وزیر نے یہ نہیں بتایا کہ تمام ویکسین اس نئے اسٹرین پر کتنے ہاوی ہیں ۔ لیکن اس معاملے کی مفصل رپورٹ وہاں کی حکومت نے ورلڈ ہیلتھ آرگانائزیشن کو بھیج دی ہے ادھر بھارت کی راجدھانی کے ایک مشہور ڈاکٹر اس نئے وائرس کے بارے میں اس وقت چونک گئے کہ انہیں کورونا کے بارہ مریضوں میں اسٹرین کے معاملے ملے ہیں اس فنگش تو ہمیںبس اوپر والے کا سہارا ہے یہ منحوس وائرس جلد ختم ہونے والا نہیں ۔ (انل نریندر)

برطانیہ میں رپبلک ٹی وی پر لگا 20لاکھ کا جرمانہ

ریپبلک ٹی وی بھارت میں اپنے پروگراموں سے سرخیوں میں تو ہے ہی لیکن اب توبرطانیہ میں بھی بحث میں آگیا ہے ٹی وی کے مالک ارنب گوسوامی پر برطانیہ کے بروڈکاسٹنگ ریگولیٹ اتھارٹی نے 20لاکھ روپئے کا جرمانہ کیا اس نے ٹی وی کے ایک پروگرام پر نفرت پھیلانے اور عدم رواداری کو فروغ دینے والا پایا ہے آفس آف کمیونیکشن نے برطانیہ میں نیوز چینل کے بروڈکاسٹ اختیار رکھنے والی کمپنی ورلڈ وائڈ میڈیا نیٹورک لمیٹیڈ پر20ہزار پاو¿نڈ یعنی بیس لاکھ روپئے کا جرمانہ لگا دیا ہے حکم میں کہا گیا ہے یہ جرمانہ بروڈکاسٹنگ شرطوں کی خلاف ورزی پر لگایا گیا ہے ریپبلک بھارت چینل پر یہ پروگرام 6ستمبر 2019کو ٹیلیکاسٹ کیا گیا تھا اس پروگرام کا نام تھا پوچھتا ہے بھارت اس کے ساتھ ہی یہ بھی حکم دیا گیا ہے کہ پروگرام کا پھر سے ٹیلیکاسٹ نہ ہو اس پروگرام میں چینل نے پاکستانی لوگوں کے طئیں نفرت کو بڑھاوا دینے والی اسٹوری دیکھائی برطانیہ کی اتھارٹی آف کام کا کہنا ہے کہ پروگرام میں بحث کے دوران توہین آمیز زبان اور نفرت پھیلانے والے بیان اشخاص ،فرقوں مذھب اور ذات کے خلاف قابل اعتراض تبصرے کئے گئے پروگرام کی قسمیں ارنب گوسوامی اور تین ہندو

مذہب کے سبب کسی کو بھی ترقی میں پیچھے نہیں چھوڑا جائے گا!

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کی صدی تقریبات کو وزیر اعظم نریندر مودی نے خطاب کرکے ایک مثبت پیغام دیا ہے ایک طرح سے انہوں نے دیش کے مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ دیش کی مین اسٹریم سے اپنے آپ کو جوڑیں ۔ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ مسلمانوں کے درمیان تعلیم اور فروغ اور پبلی سٹی میں اے ایم یو نے بہترین تعاون دیا ہے ۔ یہ یونیورسٹی بھارت کی بیش قیمت وراثت ہے یہاں سے تعلیم پا کر نکلے تمام لوگ دنیا بھر کے ملکوں میں چھائے ہوئے ہیں۔ اور اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے اپنے خطاب میں آگے کہا سرکار کا منتر سب کا ساتھ سب کا وکاس اور سب کا وشواس کے منتر پر کام کر رہی ہے ۔انہوں نے کثیر تہذیبی وراثت کو دیش کی طاقت بتایا انہوں نے اس تقریب کے دوران ایک یادگاری ڈاک ٹکٹ بھی جاری کیا انہوں نے یونیورسٹی کے بانی سر سید کے اس قول کو دوہرایا کہ اپنے دیش کے بارے میں جو شخص فکر کرتا ہے ،اس کا پہلا سب سے اہم ترین فرض یہ ہے کہ وہ ذات ،نسل یا مذہب کا ذکر کئے بنا سبھی لوگوں کے بھلائی کے لئے کام کرے۔وزیر اعظم نے بغیر کسی امتیا زکے عوام کو فائدہ پہونچانے والے سرکاری اسکیموں کی بھی مثال دی انہوں نے یہ بھی کہا کہ د

جھٹکوں سے سگنل :کبھی دہلی میں کبھی بھی بڑا زلزلہ متوقع ہے

دہلی این سی آر میں اپریل سے لیکر اب تک پندرہ سے زیادہ زلزے کے جھٹکے آچکے ہیں 17 دسمبر کی دیر رات آیا زلزلہ اتنا تیز تھا کہ سوتے لوگوں کو نیند کھل گئی لوگ گھروں کے باہر آگئے ماہرین کے مطابق بار بار آرہے زلزلوں کے جھٹکے سے پتہ چلتا ہے دہلی ۔این سی آرکے فالٹ اس وقت سر گرم ہیں ان میں بڑے زلزلے کی رفتار 6.5تک رہ سکتی ہے لیکن یہ کہنا مشکل ہے کہ یہ کب آئے گا؟زلزلے کی پہلی پیش گوئی کا کوئی نا تو اعلیٰ ہے اور نہ کوئی میکنیزم ان جھٹکوں کو خطرے کی آہٹ مانتے ہوئے راجدھانی کو تیاریاں کر لینی چاہئے لیکن تیاروں کی بات کریں تو پچھلے کئی برسوں سے تیاروں کے نام پر صرف کھانہ پوری ہی جاری ہے کچھ دھائیوں میں دہلی این سی آر کی آبادی کافی بڑھی ہے ایسے میں 6رختر اسکیل کا زلزلہ کافی نقصان پہونچا سکتا ہے مگر دہلی سے 200کلومیٹر دور ہمالیائی خطے میں 7یا اس سے زیادہ رفتار کا زلزلہ آتا ہے تو بھی راجدھانی کے لئے خطرہ ہے ۔ دہلی میں ایک رپورٹ کے مطابق 901.7فیصد مکانوں کی دیواریں پکی ایٹوں سے بنی ہیں ۔ جبکہ 3.7فیصد کچی اینٹوں سے دیواریں بنی ہوئی ہیں۔ ایسی صورت میں انہیں زیادہ خطرہ لاحق ہوسکتا ہے ۔ (انل نریندر)

ٹرمپ 20جنوری کو وائٹ ہاو ¿س چھوڑنے سے انکار کر سکتے ہیں ؟

امریکہ کے چناو¿ کمیشن نے جو بائیڈن کو دیش کے صدر اور ہندوستانی نژاد سینیٹر کملا ہیرس کو نائب صدر کے عہدے کے لئے ان کی کامیابی کی باقاعدہ توثیق کر دی ہے اس کے بعد بائیڈ ن نے کہا اب متحد ہونے اور زخموں کو مرہم لگانے اور اقتدار سنبھالنے کا وقت آگیا ہے اس کے ساتھ ہی موجودہ صدرڈونالڈ ٹرمپ کی اس قانونی لڑائی پر روک لگ گئی ہے جس میں دھاندلی کا الزام لگایا گیا تھا ۔الیکشن کمیشن کی میٹنگ دسمبر کے دوسرے بدھوار کے بعد پیر کو ہوتی ہے اس دن سبھی پچاس ریاستوں اور ڈسٹرکٹ آف کولمبیا کے الیکشن آفسر اپنا ووٹ ڈالنے کے لئے میٹنگ کرتے ہیں واضح ہو صدارتی چناو¿ 3نومبر کو ہواتھا جس میں بائیڈن نے 538ممبری نرواچن منڈل کے 270 سے زیادہ ووٹ حاصل کر کے اکثریت لے لی ہے لیکن یہ میٹنگ اس سال پہلے کے مقابلے زیادہ سرخیوں میں رہی کیونکہ دیش کے موجودہ صدر ٹرمپ نے اپنی ہار ماننے سے انکار کر دیا اور چناو¿ میں دھاندلی کے الزام لگائے ہیں۔بہر حال بائیڈن 20جنوری کو امریکہ کے نئے صدر کے عہدے کا حلف لیں گے انہوں نے اعلان کیا ہے حلف برداری سادہ ہوگی کوئی شو بازی نہیں ان کا کہنا ہے امریکہ کے جمہوریت کا امتحان لیا گیا اوراسے خطرہ

بلٹ پر بیلٹ پھرجیتا!

جموں کشمیر سے آرٹیکل 370ہٹنے کے بعد یہاں ہوئے ضلع ڈیولپمینٹ کونسل کے انتخابات نے اصل جیت جمہوریت کی ہوئی ہے پہلی بار ہوئے کونسل کے چناو¿میں جموں کشمیر کی عوام نے کئی ریکارڈ توڑ دیئے ہیں۔ دہشت گردوں و علیحدگی پسندوں کر درکنا رکرکے لوگوں نے بے خوف ہوکر لوگوں نے جمہوریت کی جڑوں کو مضبوط کیا بلکہ ساتھ ہی پاکستان کو بھی قرارا جواب دیا کشمیر وادی نے مقامی پارٹیوں کے گپکار اتحاد نے اپنا دبدبہ برقرار رکھا ہے ۔لیکن وادی میں بھاجپا کا کھاتہ کھلنا کافی اہم مانا جارہاہے ۔ اس ڈی ڈی سی چناو¿ سے کئی سیاسی پیغام نکل کر آئے ہیں جس میں کشمیر میں اسمبلی چناو¿ کا راستہ بھی صاف ہوا ہے ۔ جموں کشمیر ضلع ڈولپمینٹ کونسل کی 280سیٹوں کے لئے ممبر تھے چناو¿ میں مقامی پارٹیوں کے اتحاد گپکار کو ا112سیٹیں ملی ہیں جبکہ بی جے پی 74سیٹوں کے ساتھ سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری ہے اس کے علاوہ جموں کشمیر اپنی پارٹی کے بارہ سیٹیں پر جیت حاصل ملی ہے کانگریس 26سیٹیں جیت کر تیسرے مقام پر رہی جبکہ حیرت انگیز طریقے سے49سیٹیں جیتنے میں کامیاب رہے جموں کشمیر سے آرٹیکل 370ہٹائے جانے کے بعد سیاسی پارٹیاںکہنے لگی تھیں کہ وادی میں کو

ورکر سے لیکر نیتا لیڈر شپ سب ان کے مرید تھے !

ہندوستانی سیاست میں ایسے کم ہی لوگ ہوتے ہیں جو اپنی پارٹی کی لیڈر شپ کے ساتھ عام ورکروں اور نیتاو¿ں کو بھی بھا جاتے ہیں موتی لال وورا ایسی ہی ایک شخصیت اور سیاست داں تھے جو نہ صرف گاندھی خاندان کے پسندیدہ تھے،بلکہ کانگریس کے عام ورکر اور نیتا بھی ان کے مرید تھے ۔ان کا دروازہ چاہے نیتا ہو ورکر ہو یا صحافی ہو سبھی کے لئے ہمیشہ کھلا رہتا تھا ۔آپ جب ان سے ملنے جاتے تھے تو وہ بڑی خوشی کے ساتھ خیر مقدم کرتے تھے میرے ساتھ بھی کئی بارہوا میںجب بھی ان سے ملنے گیا تو وہ بڑی گرم جوشی سے ملا کرتے تھے وورا جی کا کورونا وائرس انفیکشن کے بعد صحت کے بگڑنے کے سبب پیر کے روز ان کا دیہانت ہوگیا ان کی عمر 93سال تھی کانگریس و اس کی قیادت کے لئے اہم تھے اسکااندازہ پارٹی صدر سونیا گاندھی کے اس تعزیتی پیغام سے لگایا جاسکتا ہے سونیا کا کہنا تھا کہ انہیں وورا جی کے مارگ درشن کی کمی ہمیشہ محسوس ہوگی موتی لال وورا کی زندگی پبلک سیوا اور کانگریس کی آئیڈولوجی کے طئیں بے مثال عزم زندہ مثال ہے ہم ان کے مارگ درشن اور بے لوث خدمت کی کمی محسوس کریں گے وہ ایک بڑے وفادار ہونے کے ساتھ ساتھ سب کو ساتھ لیکر چلنے کا ان کا ف

نیپال میں اقتدار لڑائی کے درمیا ب پارلیمنٹ بھنگ!

نیپال میں غیر متوقع طریقے سے اتوار کو پارلیمنٹ بھنگ کردی گئی تین سال بعد ہی یہ بھنگ کردی گئی ایوان نمائندگان کو بھنگ کرنے کے فیصلے کے بعد راشٹریہ پتی ودیہ دیوی نے نیا مینڈیٹ کے لئے اگلے سال اپریل مئی میں چناو¿ کا اعلان کردیا ہے وزیر اعظم کے پی ولی شرما حکمراں نیپال کمیونسٹ پارٹی میں چل رہی اقتدار کی جنگ کے بیچ باغیوں اور اپوزیشن پارٹیوں کو چونکاتے ہوئے پردھان منتری ولی نے پارلیمنٹ کو بھنگ کرنے کی سفارش کردی تھی ۔اب اگلے سال تیس اپریل سے دس مئی تک وسط مدتی چناو¿ کرائے جائیں گے وہیں صدر کے فیصلے کو اپوزیشن پارٹیوں کے ساتھ ساتھ این سی پی کے لیڈروں نے بھی غیر آئینی قرار دیا ہے 2017میں چنی گئی پارلیمنٹ کی میعاد 2022تک تھی ۔ حالانکہ این سی پی کی اندرونی لڑائی میں دوسرے گروپ کی قیادت کر رہے پسپ کمل دہل پرچنڈ ،مادھو نیپا ل اور جھالا ناتھ کھنل وزیر اعظم ولی سے کافی وقت سے استعفیٰ مانگ رہے تھے۔ وہ ولی پر انتظامی ناکامی آئین کا مذاق بنانے اور پارٹی کے فیصلے لاگو نہ کروانے کا الزام لگا چکے ہیں ۔ اس کے بعد سے ولی اپنی پارٹی میں کمزور پڑ رہے تھے ماہرین ارجن اچاریہ اور سابق وزیر اعظم ڈاکٹر سابو رام

اس سے بڑا آندولن پہلے کبھی نہیں دیکھا!

زرعی اصلاحات قانون کولیکر پیدا تعطل جلد ختم ہونے کی امیدیں مدھم ہوتی جارہی ہیں ۔حالانکہ سپریم کورٹ سے لیکر مرکزی حکومت نے کئی تجاویز رکھی ہیں لیکن کسانوں نے ان سب کو مسترد کردیا حکومت کی دوبارہ بات چیت کی پہل کے باوجود ایک ہی بات پر اڑے ہوئے ہیں پہلے تین زرعی قوانین کو ختم کرو یا ایسا تحریر میں یقین دہانی ہو تب آگے کی بات چیت ہوسکتی ہے۔ ویسے اس سے پہلے اتنا بڑآندولن نہیں پہلے کبھی نہیں دیکھاگیا اس کو دیکھنے کےلئے روزآنہ سیکڑوں لوگ آرہے ہیں سندھو بارڈر ۔دہلی یونیورسٹی کے طالب علم مکیش پچھلے دو دنوں سے سندھو بارڈر آرہے ہیں وہ نا یہاں کسانوں کی حمایت میں ہیں اور نہ ہی مخالفت میں وہ کہتے ہیں اتنا بڑا مظاہر ہ آج تک نہیں دیکھا اور سنا تھا جہاں تک ان کی نگاہیں گئیں اور جہاں تک وہ پیدل چل سکے وہاں تک سڑک پر ٹرک اور ٹریکٹر کی قطاریں دیکھی گئیں روہنی کے باشندے کے کہنا ہے وہ پچھلے کئی دنوں سے اس آندولن کو دیکھنے کے لئے او ر سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ انہوں نے یہاں پر ایک چیز کو باریکی سے دیکھنے اور سمجھنے کی کوشش کی کہ انہیں یہ جانکاری نہیںہے کہ نئے زرعی قانون کسان کے مفاد میں ہیں۔ یا نقصان میں

برطانیہ میں کورونا کے نئے اسٹرین پر تشویش !

لندن اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں کووڈ 19-کی نئی قسم کا تیزی سے پھیلاو¿ ہو رہا ہے ۔وہاں کے وزیر صحت چیٹ نیٹ ہینکوک کے مطابق ملک میں کورونا کی بالکل نئے طرح کی وائرس کی پہچان کی گئی ہے ۔اور یہ کورونا وائرس سے زیادہ طاقتور ہے اور تیزی سے حملہ کرتا ہے اور اس سے اب تک ایک ہزار سے زیادہ لوگ متاثر ہو چکے ہیں ۔اسے دیکھتے ہوئے نیدر لینڈ بیلجیم اور بھارت نے برطانیہ سے آنے والی تمام پروازوں پر روک لگادی ہے ۔جرمنی سے بھی پابندی کی خبرین آرہی ہیں ۔برطانیہ کے وزیراعظم بورس جانسن نے سنیچر کو دیش کی راجدھانی لندن میں ایک بار پھر لاک ڈاو¿ن لاگو کر دیا ہے ۔اور یہ پورے دیش میں نافذ ہے وہیں کرسمس کے دوران ملازمین کو دی جانے والی چھوٹ بھی منسوخ کر دی گئی ہے ۔جونسن کا کہنا ہے یہ نئے قسم کا وائرس پچھلے وائرس کے مقابلے میں زیادہ خطرناک ہے ۔اس لئے احتیاط برتنے کی ضرورت ہے یہ پابندیاں 30دسمبر تک نافذ رہیں گی ۔وزیراعظم نے ڈاو¿ننگ اسپیٹ یعنی پی ایم ہاو¿س سے ٹی وی پیغام میں کہا ابھی بھی بہت کچھ ہمیں پتہ نہیں ہے لیکن یہ معلوم ہے یہ نیا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے ۔یہ خطرناک ہی نہیں بلکہ زیادہ پریشان کرنے والا

ایک ہی دن بڑا اسکور بھی اور کم از کم اسکور بھی !

49204084041نا ہی یہ آپ کے کریڈٹ کارڈ کا او ٹی پی نمبر ہے ۔او ر ناہی موبائل نمبر یہ آسٹریلیا کے ایڈیلیڈ ٹیسٹ میں ٹیم انڈیا کے نہایت شرمناک کارکردگی کا اسکور کارڈ ہے ۔ہندوستانی کرکٹ شائقین نے سنیچر کو صبح ٹی وی پر جو دیکھا اس سے ان کا دل و دماغ دونوں ہی ہل گئے ۔ہندوستانی سرزمین کے باہر پہلا ڈے نائٹ ٹیسٹ کھیل رہی وراٹ سینا نے جمعرات اور جمع کو جیسا کھیل کھیلا تھا اس سے لگ رہا تھا کہ وہ آسٹریلیا کے خلاف گلابی گیند کا پہلا ٹیسٹ میچ جیت کر شاید تاریخ رقم کر دیں سنیچرکو تاریخ تو بنی لیکن یہ ایسی تاریخ ہے جو کوئی بھی ہندوستانی یاد کرنا نہیں چاہے گا پہلی پاری میں 244رن بنا کر 53رنوں کی بڑھت لینے والی ٹیم اندیا کی دوسری پاری 86منٹ 92گیندوں میں 36رنوں پر ختم ہو گئی اس کے بعد 90رنوں کے آسان ٹارگیٹ کو 2وکٹ پر حاصل کرکے میزبان ٹیم نے 8وکٹ سے جیت درج کر لی اس طرح آسٹریلیا نے چار میچوں کی سریز میں ایک زیرو سے بڑھت بنا لی وراٹ کوہلی کی رہنمائی میں ٹیم انڈیا نے اگر ٹیسٹ کرکٹ میں بڑا اسکور کا ریکارڈ اپنے نام لکھوایا تو ان کی قیادت میں ہی ٹیم نے ٹھیک 4سال بعد کم از کم اسکور کا ریکارڈ بھی بنا دیا ۔اتفاق سے

متاثرہ سے ہوا تھا گینگ ریپ اور پھر اس کا قتل !

گاو¿ںبلگڑھی کی لڑکی کے ساتھ حیوانیت اور اس کے قتل کے سرخیوں میں چھائے معاملے کی پچھلے 69دنوں سے جانچ کر رہی خفیہ ایجنسی سی بی آئی نے جمعہ کو ہاتھرس کی عدالت میں چاروں ملزمان کے خلاف دو ہزار صفحات کی چارج سیٹ داخل کردی ہے اس معاملے میں چارو ملزمان پر لڑکی سے آبرو ریزی کرنے پھر اس کے قتل کرنے کا الزام لگایا گیا ہے ملزمان کے وکیل نے عدالت کے باہر بتایا سی بی آئی نے سندیپ ،لوکش ،روی اور رادھو کے خلاف اجتماعی آبرو رریزی و قتل کے الزامات لگائے ہیں ۔ اس معاملے کی پہلی تاریخ چار جنوری لگی ہے کوتوالی چند پا کے گاو¿ں بلگڑھی میں چودہ ستمبر کو ایک دلت لڑکی کے ساتھ گینگ ریپ اورجسمانی مار پیٹ کی واردات ہوئی ۔علی گڑھ میڈیکل کالج کے دوران متاثرہ نے اپنے بیان میں اجتماعی بدفعلی کی بات کہی تھی ۔اس بیان پر پولیس نے سندیپ روی لوکش،اور رامو کو گرفتار کرکے جیل بھیجا تھا ۔29ستمبر کو دہلی میں علاج کے دوران لڑکی کی موت ہو گئی تھی ۔رات کو گاو¿ں میں اس کا انتم سنسکار کردیا گیا ۔رشتہ دارو ں نے پولیس پر زبردستی انتم سنسکار کا الزام لگایا تھا ۔اس کے بعد ایس پی سی او سمیت پانچ پولیس ملازم معطل ہوئے تھے ریاستی حکو

خواتین پر گھریلو تشدد کا مسئلہ !

دیش کی 22ریاستوں اور مرکزی حکمراں ریاستوں میں کرائے گئے سروے کے مطابق پانچ ریاستوں کی تین فیصدی سے زائد عورتیں اپنے شوہروں کے ذریعے مارپیٹ اور جنسی تشدد کا شکار ہوئی ہیں نیشنل فیملی ہیلتھ سروے کے مطابق عورتوں کے خلاف گھریلو تشدد کے معاملے میں سب سے برا حال کرناٹک آسام میزورم ،تلنگانہ اور بہار میں ہے ۔سماجی رضاکاروں اور غیر سرکار ی انجمنوں نے کووڈ 19-وبا کے پیش نظر ایسے واقعات مین اضافہ کا اندیشہ ظاہر کیا ہے اس سروے میں دیش بھر کے 6.1لاکھ گھروں کو شامل کیا گیا ۔جس میں آبادی ہیلتھ فیملی پلاننگ اور کفالت سے متعلق اطلاعات اکھٹی کی گئی ہیں سروے کے مطابق کرناٹک میں 18سے 49برس کی عمر کی قریب 44.4فیصدی عورتوں کو اپنے شوہر کی طرف سے مارپیٹ کا سامنا کرنا پڑا ۔جبکہ 2015-16کے درمیان یہ واقعات 20.6فیصدی تھے ایسے ہی بہار میں چالیس فیصدی عورتوں کو جسمانی اور جنسی تشدد جھیلنا پڑا ہے اسی طرح منی پور میں 39فصدی تلنگانہ مین 36.9فیصدی آسام میں 32فیصدی اور آندھرا مین 30فیصدی عورتیں گھروں میں مارپیٹ کا شکارہوئیں یہ واقعات گھر میں شراب پینے کی وجہ سے شوہروں کی حرکت بتایا ہے ۔گھریلو تشدد پر لگام لگنی چاہیے اس

ممتا اپنی سیاسی زندگی میں سب سے مشکل چنوتی سے دوچار!

کیا بنگال کی شیرنی کے نام سے مشہور ہوئی ترنمول کانگریس صدر اور وزیراعلیٰ ممتا بنرجی اپنے سیاسی کیرئیر کے سب سے مشکل دور سے گزر رہی ہیں ؟ یوں تو ممتا کی پوری سیاسی زندگی چنوتیوں اور سنگھرش سے بھری رہی ہے لیکن اب اگلے اسمبلی چناو¿ سے پہلے بی جے پی کی طرف سے مل رہی چنوتیوں اور پارٹی میں مسلسل بغاوت کو ذہن میں رکھتے ہوئے سیاسی حلقوں میں یہ سوال پوچھا جانے لگا ہے حال تک سرکار اور پارٹی میں جس نیتا کی بات پتھر کی لکیر ثابت ہو رہی ہے اس کےخلاف ہی جب درجنوں لیڈر آواز اٹھانے لگے ہوں یہ بات دیگر ہے کہ کانگریس کی اندرونی چنوتیوں سے لڑتے ہوئے الگ پارٹی بنا کر لیفٹ پارٹیوں سے دو دو ہاتھ کر چکی ممتا ان چنوتیوں سے گھبرا کر پیچھے ہٹنے کے بجائے ان سے نمٹنے کے لئے حکمت عملی بنانے میں لگی ہوئی ہیں سال 2006کے اسمبلی انتخابات کے وقت سے یعنی 15برسوں سے ترنمول کانگریس اور ممتا ایک دوسرے کی علامت بن گئے تھے اور پارٹی میں کسی نیتا کی اتنی حمت نہیں تھی کہ کوئی ان کی بات کو ٹال سکے اور ان کے کسی فیصلے پر انگلی اٹھا سکے لیکن اب تین چار برسوں میں ممتا کی پکڑ کمزور ہوئی ہے تقریباً دس سال تک اقتدار میں رہنے کے بعد

کسان بولے اب تو ہل کرانتی سے ہی نکلے گا سمادھان!

وزیراعظم نریندر مودی نے مدھیہ پردیش کے کسانوں کے پروگرام کو خطاب کرتے ہوئے دہلی کے بارڈر پر بیٹھے کسانوں سے ہاتھ جوڑ کر اپیل کی اور سر جھکا کر ان کے ہر مسئلے پر جوا ب دینے کی تیاری کا یقین دلایا ۔لیکن آندولن کاری کسان وزیراعظم کے خطاب سے مطمئن نہیں ہیں ۔اور نئے زرعی قوانین کے بارے میں احتجاجی کسانوں نے فصلوں کی مناسب قیمت دینے کی گارنٹی مانگی ہے ان کا کہنا ہے وزیراعظم نے جمع کو دعویٰ کیا تھا کہ کسانوں کو فصلوں پر ایم ایس پی مل رہی ہے جبکہ یہ سچ نہیں ہے ۔ان کا کہنا ہے وزیراعظم کو یہ جانکاری ہونی چاہیے کہ جہاں دھان کی کم از کم قیمت 1870روپے فی کونٹل ہے وہاں کسان اسے 900روپے میں بیچنے کو مجبور ہیں ۔انہوں نے زرعی وزیرزراعت کے لکھے کھلے خط پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا جو کسان آندولن کے معاملے ہی نہیں جانتے بھارتی کسان یونین دہلی پردیش کے صدر وریندر ڈاگر نے بتایا کہ فصلوں پر ایم ایس پی پہلے سے ہی لاگو ہے لیکن اس کا فائدہ کسانوں کو نہیں مل پاتا ایم ایس پی کے لئے جو قاعدے ہیں وہ کسانوں کی سمجھ سے باہر ہیں ایسے میں نئے قانون مشکل کھڑی کردی ہے انہوں نے کہا اب کسانوں کی سمجھ میں نہیں آرہا ہے کہ کسا

زرعی قوانین سے دقت تھی تو کیجریوال نے ایک قانون کو نوٹیفائی کیوں کیا ؟

زرعی قانون کی مخالفت کے روز دہلی اسمبلی کے اسپیشل سیشن کے دوران دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجروال کے ساتھ حکمراں پارٹی کے کئی اسمبلی ممبران نے مرکزی سرکار کی تینوں زرعی قوانین کی کاپیاںپھاڑ ڈالیں وزیر اعلیٰ نے ایوان کو بتایا کہ قوانین کی کاپیاں پھاڑنا ان کا مقصد نہیں تھا بلکہ وہ اس کے ذریعے مرکز کی توجہ کسانوں کے مسئلے کی طرف مرکوز کرانا چاہتے ہیں ۔ سخت سردی میں کسان دھرنے پر بیٹھے ہوئے ہیں ان کے ساتھ دھوکہ نہیں کرسکتے انہوں نے سوال کیا کہ مرکزی سرکار اور کتنے کسانوں کی جان لے گی آندولن میں روزانہ ایک کسان کی جان جارہی ہے یہ ہاو¿س مرکزی سرکار سے اپیل کر رہا ہے کی تینوں قوانین بیس دن بعد ہی صحیح واپس لے لے پچھلے کچھ برسوں میں انتخابات کو مہنگا بنا دیا ہے یہ قانون کسانوں کے لئے نھیں بلکہ بھاجپا کو چناو¿ کے فنڈنگ کےلئے بنے ہیں یہ بات کسان بھی سمجھ گئے ہیں باقی دیش واسی بھی جلد ہی سمجھ جائیں گے مرکزی سرکارکہہ رہی ہے کسانوں کو زرعی قانون کا فائدہ سمجھ میں نہیں آرہا ہے انہیں سمجھانے کےلئے بھاجپا نے اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سمیت کئی اپنے سرکردہ نیتاو¿ں کو اتارا ہے یوگی کہہ رہ

کالے قانون واپس نہیں لےتی سرکار تو ہم مورچہ نہیں چھوڑیں گے!

بنائے گئے زرعی قوانین کو منسوخ کرانے کی مانگ کو لیکر دہلی کی سرحدوں پر پچھلے تین ہفتوں سے ڈٹے کسانوں کے معاملے میں سپریم کورٹ میں لمبی سماعت ہوئی لیکن بد قسمتی سے کوئی نتیجہ نہیں نکل پایا یہاں تک کہ جوائنٹ کمیٹی بنانے کے اشارہ بھی فی الحال نہیں ملا چیف جسٹس ایس اے بوبڈے کی سر براہی والی بنچ نے سماعت کے آخیر میں مرکزی سرکار سے پوچھا کی جب تک کسانوں کی بات چیت کو کوئی حل نہیںنکلتا تب تک سرکار زرعی قوانین پر عمل روکنے کو تیار ہے ؟ اس پر سرکارکی طرف سے پیروی کر رہے اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال نے کہا کہ وہ ایسی یقین دہانی نہیں دے سکتے وہ سرکار سے ہدایت ملنے کے بعد ہی کچھ بتائیں گے اس معاملے میں کسان انجمنوں کو نوٹس جاری کر جواب مانگا اور اگلی سماعت سردیوں کی چھٹی کے دوران والی ویکیشن بنچ کرے گی ۔ کوٹ کے چیف کیریماس ؛پر امن مظاہرہ کسانوں کا اخلاقی حق ہے انہیں ہٹنے کو نہیں کہہ سکتے ۔ تشدد کے بے غیر مظاہر جاری رہ سکتا ہے ۔ پولس کو مداخلت نہیں کرنی چاہئے حل بات چیت سے نکلے گا صرف دھرنا دینے سے بات نہیں بن سکتی کسان انجمنوں کی دلیل جاننے کے بعد ہی جوائنٹ کمیٹی بناے کا ہی حکم دیں گے ۔ زرعی قوانی