اشاعتیں

نومبر 27, 2011 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

پاک۔ امریکہ کے اس تنازعے میں آخرکار امریکہ کو ہی جھکنا پڑے گا

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 2nd December 2011 انل نریندر پاکستان اور امریکہ کے آپسی رشتے بد سے بدتر ہوتے جارہے ہیں۔ تازہ ٹکراؤ نیٹو کے فوجیوں کے ذریعے پاکستان کے قبائلی علاقے میں واقع دوچوکیوں پر 26 نومبر کو صبح سویرے کئے گئے ہوائی حملے کو لیکر ہے۔ اس میں 28 پاکستانی فوجیوں کی موت ہوگئی تھی۔ دراصل پاکستان کو سب سے بڑی شکایت یہ ہے کہ امریکہ اس کی سرزمین میں گھس کر اس پر حملہ کرتا ہے۔ اب تک تو دہشت گردی کے ٹھکانوں یا انتہا پسندوں پر پاکستان میں گھس کر حملے ہوتے تھے لیکن اب یہ پہلا موقعہ ہے کہ امریکہ نے نیٹو کے ذریعے سے پاکستانی فوج کو نشانہ بنایا ہے۔ اسامہ بن لادن کو بھی پاکستان کے اندر گھس کر ایبٹ آباد میں ٹھکانے لگایا گیا تھا۔ اسی حملے کے بعد سے دونوں ملکوں کے رشتے بگڑتے چلے گئے۔ اب تو حد ہوگئی۔ پاکستان نے اقوام متحدہ سے ناٹو کے ہوائی حملے پراپنا احتجاج درج کرانے اور مذمت کرنے کے لئے باقاعدہ طور سے رابطہ قائم کیا ہے۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفیر عبداللہ حسین ہارون نے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بانکی مون کو ایک خط لکھ کر مطلع کیا ہے کہ 26 نومبر

پارلیمنٹ کا تعطل توڑنے کیلئے بیچ کا راستہ نکالنے میں حکومت ناکام

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 2nd December 2011 انل نریندر خوردہ میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو لیکر کھڑے ہوئے واویلے سے نکلنے کے راستے کو لیکر منموہن سنگھ حکومت شش و پنج میں مبتلا ہے۔ سرکار کی جانب سے پھینکے گئے سارے پانسے بے اثر ثابت ہورہے ہیں۔ کانگریس کے اندر شروع ہوئی کھلی مخالفت میں بھی حکومت کے لئے مشکلیں بڑھا دی ہیں۔ پہلے مہنگائی، کرپشن اور اب ایف ڈی آئی کے مسئلے پر گھری منموہن حکومت اور کانگریس کو بحران سے نکالنے کے لئے ایک طرف کانگریس صدر سونیا گاندھی کھل کر میدان میں آگئی ہیں۔ وہیں دوسری طرف ایف ڈی آئی کو لیکر اپوزیشن کے حملوں کی دھار کو کند کرنے کے لئے اترپردیش کے ایم پی اور سونیا کے قریبی سنجے سنگھ نے اس مسئلے پر وزیر اعظم اور سونیا گاندھی سے دوبارہ سے نظرثانی کرکے کسانوں ، تاجروں اور صارفین کے مفادات کی سلامتی کے کوچ کے ساتھ ایف ڈی آئی لانے کی درخواست کی ہے۔ جہاں کیبنٹ کی میٹنگ میں اے کے انٹوٹی ، جے رام رمیش سمیت وزرا کی غیر رضامندی دنیا کے سامنے ظاہر ہوچکی ہے وہیں اب سلطانپور کے ایم پی سنجے سنگھ نے حکومت اور پارٹی کو اس پر دوبارہ سے غور ک

ممبئی انڈر ورلڈ ہمیشہ میڈیا کا استعمال کرتا رہا ہے

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 1st December 2011 انل نریندر کچھ سال پہلے مدھر بھنڈارکر کی ایک فلم آئی تھی ''پیج تھری'' اس میں کرائم رپورٹر بنے اتل کلکرنی پیج تھری بیٹ کرنے والی مہلا رپورٹر سے کہتا ہے کہ اچھی رپورٹنگ ہوتی ہے تو وہ صرف کرائم رپورٹنگ ہوتی ہے ۔ تم جو کرتی ہو اسے انٹرٹینمنٹ کہتے ہیں جنرلزم نہیں ۔ حالانکہ یہ ایک فلمی ڈائیلاگ تھا لیکن کم سے کم ممبئی میں کرائم رپورٹنگ میں بہت زیادہ خطرہ ہے اور چیلنج بھی ہے۔ زیادہ کشیدگی بھی ہے۔ اس مایا نگری میں انڈرورلڈ کی دہشت ہمیشہ رہتی ہے۔ اس دہشت کو انڈرورلڈ نے میڈیا کے ذریعے بیاں کیا ہے۔ تیل مافیاؤں کے خلاف لکھنے والے ممبئی مڈ ڈے کے سینئر کرائم رپورٹر جوترمے ڈے کے قتل کے معاملے میں ممبئی پولیس نے ایک انگریزی اخبار ''ایشین ایج'' کی ایک سینئر رپورٹر کو حال ہی میں گرفتار کیا ہے۔ جوائنٹ پولیس کمشنر کرائم ہیمانشو رائے نے بتایا انگریزی اخبار ایشین ایج کی معاون بیورو چیف جگنا وورا کو جے ڈے کے قتل کی سازش میں شامل ہونے کے سبب گرفتار کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق جگنا پر جے ڈے کی موٹ

میڈیکل پیشے میں اخلاقی اصولوں میں آئی گراوٹ

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 1st December 2011 انل نریندر میری رائے میں جتنی اقدار میں گراوٹ میڈیکل پروفیشن میں آئی ہے شاید اتنا کسی اور پیشے میں نہیں دیکھنے کو ملی۔ آج پیسہ ہی کچھ ڈاکٹروں اور ہسپتالوں کے لئے سب کچھ رہ گیا ہے۔ ایک وقت تھا جب انسانی خدمت کرنا ایک بہت بڑا ثواب کا کام مانا جاتا تھا اور بیمار کا علاج کرنا ہر ڈاکٹر اور ہسپتال کا فرض تھا۔ ان کے ہاتھوں میں شفاء بھی تبھی تھی۔ آج تو کچھ ڈاکٹروں اور ہسپتالوں کے چکر میں ایک بار آدمی پھنس جائے تو اس کا تو علاج کراتے کراتے گھر بار سب کچھ بک سکتا ہے۔ مجھے یاد ہے جب ہمارے پتا شری سورگیہ کے نریندرجی پچھلے برس بیمار ہوئے تھے تو انہیں ہم مشرقی دہلی کے ایک نامور پرائیویٹ ہسپتال میں اس لئے لے گئے تھے کہ نمونیا کی معمولی شکایت جلد دور ہوجائے گی اور وہ اچھی ،صاف ستھری جگہ میں صحت یاب ہوجائیں گے۔لیکن ان کی بیماری تو بڑھتی گئی اور محض 10 دنوں میں سارا کھیل ختم ہوگیا اور روزانہ بل 60 سے70 ہزار روپے بنتا چلا گیا۔ ایک بار جاکر ایسے پھنسے کہ نہ تو ہم انہیں کسی دوسرے ہسپتال میں لے جانے کی حالت میں تھے اور وہاں

خوردہ میں ایف ڈی آئی کا فیصلہ سرکار کو ٹال دینا چاہئے

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 30th November 2011 انل نریندر خوردہ بازار میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) کی منظوری کا اشو منموہن سنگھ سرکار کے لئے بڑا سیاسی درد سر بن گیا ہے۔ پارلیمنٹ سے لیکر سڑکوں تک حکومت کوایف ڈی آئی کے معاملے پر سخت اختلاف کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ یوپی اے سرکار کے ملٹی برانڈ ریٹیل میں 51 فیصدی اور سنگل برانڈ ریٹیل میں 100 فیصدی کی اجازت دیکر کیبنٹ نے ایسی مصیبت مول لے لی ہے کہ کانگریس کے مخالفین تو ایک طرف سرکار کی کچھ اتحادی پارٹیاں بھی اس کے خلاف منظم ہوگئی ہیں۔ ہمیں تو یہ سمجھ میں نہیں آیا ایسے وقت میں جب یہ حکومت مہنگائی، بلیک منی اور بیرونی ممالک میں جمع پیسے کو واپس لانے ، جن لوک پال کے مسئلے سے گھری ہوئی تھی اسے بھی اسی وقت یہ ایف ڈی آئی کا مسئلہ لانا تھا؟ حکومت کی ٹائمنگ پر حیرانی ہورہی ہے۔ پہلے کرپشن، گھوٹالوں، مہنگائی کے مورچے پر یوپی اے سرکار کی ناکامیوں کا اثر اس کی رہنمائی کررہی کانگریس کی صحت پر بھی پڑنے لگا ہے۔ سرکار کے فیصلوں کے چلتے ایک کے بعد ایک نئی مشکل پیدا ہونے سے کانگریس پارٹی کے چہرے پر ب

یوپی میں چھڑا راہل اور مایاوتی کے درمیان مہا بھارت

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 30th November 2011 انل نریندر کانگریس کے نوجوان جنرل سکریٹری راہل گاندھی نے اترپردیش میں اپنا سب کچھ داؤ پر لگادیا لگتا ہے۔ تبھی تو وہ اپنی زبان پر کنٹرول کھوچکے ہیں۔ کشی نگر میں جس زبان میں راہل گاندھی نے بہوجن سماج پارٹی پر حملہ کیا وہ زبان راہل جیسے مہذب ،سمجھدار شخص کو زیب نہیں دیتی۔ پتہ نہیں وہ کس کے کہنے پر اس طرح کی زبان بول رہے ہیں؟ کشی نگر میں پردیش کے پانچ روزہ دورہ کے آخری دن سنیچر کو ایک ریلی میں تقریر کرتے ہوئے راہل گاندھی نے اترپردیش میں حکمراں بہوجن سماج پارٹی کی سرکار پر زبردست حملہ کرتے ہوئے کہا کہ عام طور پر ہاتھی گھاس کھاتا ہے لیکن لکھنؤ کا ہاتھی پیسہ کھا رہا ہے۔ راہل نے کہا مایاوتی نے لکھنؤ میں جادو کردیا ہے۔ عام طور پر ہاتھی گھاس کھاتا ہے لیکن لکھنؤ کا ہاتھی پیسے کھا رہا ہے۔ یہ پیسہ دہلی سرکار کا نہیں لکھنؤ سرکار کا بھی نہیں ہے ، یہ پیسہ غریبوں کا ہے، آپ سب کا ہے۔ راہل نے پسماندگی کے لئے 20 سال سے اقتدار میں ہی غیر کانگریسی حکومتوں کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ کرپشن اور پچھڑی پن کا الزام اپنے آپ میں صحی

اجمل قصاب پر اب تک 100 کروڑ روپے خرچ ہوئے

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 29th November 2011 انل نریندر 26 نومبر کو مجھے ایک دوست سے ایس ایم ایس ملا کہ شرد پوار کو تھپڑ مارنے والے ہروندر سنگھ کوجلد ہی سزا ہو جائے گی اور درجنوں بے قصوروں کو مارنے والے اجمل قصاب کو اتنے برس گذرنے کے بعد بھی سزا نہیں ہوئی۔26/11 کے آتنکی حملے کے تین سال بعد بھی اجمل قصاب کو پھانسی نہیں ہوسکی۔پھانسی دینا تو دور رہا اسے ہم پال پوس رہے ہیں، بریانی کھلا رہے ہیں۔ خبر ہے کہ قصاب پر حکومت ہند اور مہاراشٹر سرکار نے اب تک 100 کروڑ روپے خرچ کردئے ہیں۔ اس سیاہ دن کا محض ایک زندہ ملزم قصاب اس وقت ممبئی کی جیل میں بند ہے۔ یہ خرچ اس کی اسپیشل سکیورٹی ، اسپیشل وارڈ اور اچھے کھانے پینے اور وکیل کی فیس پر کیا گیا ہے جبکہ بدقسمتی دیکھئے کہ حملے کے متاثرین کے ورثاء کو13.73 کروڑ روپے ہی دئے گئے ہیں۔ حملے میں مارے گئے لوگوں کے ورثاء نے جمعہ کو مہاراشٹر کے گورنر سے مل کر ان کو حکومت کی جانب سے کئے گئے وعدے پورے کرنے کی اپیل کی۔ اسی دن 26/11 کی تیسری برسی پر مہاراشٹر کے وزیر اعلی پرتھوی راج چوہان سے ملنے جارہیں ۔متوفی افراد کی بیواؤں

کشن جی نے مرنے سے پہلے اپنی اے کے 47 سے 41 گولیاں داغی تھیں

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 29th November 2011 انل نریندر جس دن ماؤ وادی لیڈر کشن جی کی مڈبھیڑ میں موت کی خبر آئی تھی کہ اسی دن اس بات کا اندیشہ تھا کہ اس کے کچھ حمایتی ضرور یہ کہیں گے کہ یہ مڈبھیڑ فرضی تھی۔ ہمیں زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑا۔ کشن جی کی مڈبھیڑ پر سوال اٹھنے لگے ہیں۔ ماؤوادیوں اور کشن جی کے خاندان کے علاوہ کئی سیاسی پارٹیوں نے بھی اس مڈبھیڑ کو فرضی قراردیا ہے۔ انہوں نے حکومت سے اس معاملے پر پوزیشن صاف کرنے اور واقعہ کی جانچ کرانے کی مانگ کی ہے۔ ماؤوادیوں کے ترجمان آکاش نے کہا کہ کشن جی کو حراست میں لینے کے بعد ہلاک کیا گیا۔تیلگو شاعر اور ماؤ وادیوں سے ہمدردی رکھنے والا واروٹا راؤ نے کہا کہ کشن جی کو دو دن پہلے ہی حراست میں لیا گیا تھا بعد میں اس کو مارا گیا۔ مارکسوادی لیڈر گوروداس داس گپتا نے وزیر داخلہ پی چدمبرم کو خط لکھ کر پوچھا ہے کہ کیا یہ سچ نہیں ہے کہ کرشن جی کو جمعرات کی دوپہر 12 بجے ہی حراست میں لیا گیا تھا اور بعد میں اس کوگولی مار کر ہلاک کیا گیا۔ داس گپتا نے چدمبرم سے فون پر بھی اس سلسلے میں بات کی۔ سپا جنرل سکریٹری موہن

حکومت کو نکسل مخالف آپریشن میں ملی اہم کامیابی

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 27th November 2011 انل نریندر سرکار کواپنی اینٹی نکسلی آپریشن میں ایک شاندار کامیابی ملی ہے۔ سی پی آئی (ماؤوادی) کی ملٹری یونٹ کے چیف پولٹ بیورو کے ممبر کوٹیشور راؤ عرف کشن جی کو سکیورٹی فورس نے مڈ بھیڑ میں مار گرایا ہے۔ وزارت داخلہ نے اس مڈ بھیڑ کی تصدیق کے ساتھ ہی بھارت میں نکسل تحریک کا ایک باب کا صفایا ہوگیاہے۔ سی آر پی ایف کی نکسل مخالف کمانڈو بٹالین 207 کوبرا کے جوانوں نے کشن جی کو موت کے گھاٹ اتارا ہے۔ بنیادی طور سے آندھرا پردیش کا باشندہ کوٹیشور راؤ عرف کشن جی طویل عرصے سے نکسل تحریک سے جڑا تھا۔ پچھلے تین سال سے اس نے مغربی بنگال حکومت اور مرکزی حکومت کی ناک میں دم کیا ہوا تھا۔ ذرائع کے مطابق کشن جی نے دو نکسلی ماؤ وادی کمیونسٹ پارٹی اور پیپلز وار گروپ کے آپس میں انضمام میں اہم کردار نبھایا تھا۔ قریب چھ سال پہلے ہوئے اس انضمام کے سبب نکسلیوں کی طاقت کافی بڑھ گئی تھی۔ کشن جی کے دونوں نیپال کے ماؤ وادی کے ذریعے چین سے بھی روابط میں تھا۔ پریم گنج ضلع کے ناگپلی گاؤں سے نکسلواد کا سفر شروع کرنے والا کشن جی گوریلا ج

شرد پوار کو تھپڑآخر کیوں پڑا؟

تصویر
 Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily Published On 27th November 2011 انل نریندر جمعرات کو نئی دہلی کے این ڈی ایم سی سینٹر میں افکو کے ایک پروگرام میں بطور مہمان خصوصی آئے مرکزی وزیر زراعت نے کبھی سوچا بھی نہ ہوگا کہ اس دن ان کے ساتھ کیا گذرنے والی ہے۔ پروگرام کے بعد اخبار نویسوں سے بات چیت کرنے کیلئے پوار جب باہر کی طرف نکلے تو تبھی ایک سکھ شخص نے آگے بڑھ کر ان کے گال پر طمانچہ جڑدیا۔ پوار کو سمجھ میں نہیں آیا آخر اچانک ہوا کیا۔ وہ چپ چاپ آگے بڑھ گئے۔ وزیر کے اسٹاف کی دھکا مکی سے ناراض اس شخص نے اپنی کرپان نکال لی اور احتجاج کے طور پر اپنے ہاتھ کی نس کاٹنے کی کوشش کی۔ این ڈی ایم سی کے گارڈوں نے اس شخص کو بڑی مشکل سے قابو کر پولیس کے حوالے کیا۔ حملہ آور کا نام ہروندر سنگھ ہے اور وہ دہلی کے وجے وہار میں رہتا ہے۔ وہ نعرے لگا رہا تھا ''و ہ بھرشٹ ہیں ، میں یہاں منتری کو تھپڑ ہی مارنے آیا تھا،وہ سبھی بدعنوان ہیں۔ اس نے آگے کہا کہ آج گورو تیغ بہادر کی شہادت کا دن ہے۔ حالات اور بھی برے ہوسکتے تھے میں نے ہی روہنی عدالت میں سکھرام کو بھی مارا تھا۔ میں سکھ ہوں ،چپل نہیں