اشاعتیں

جنوری 26, 2020 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

جے ڈی یو سے پرشانت کشو راور پون ورما کی چھٹی

جنتا دل یو نے اپنے قومی نائب صدر و چناﺅ حکمت عملی ساز پرشانت کشو ر اور قومی سیکریٹری جنرل پون ورما کو پارٹی سے برخواست کر دیا ہے ۔جے ڈی یو کے دوسرے نیشنل جنرل سیکریٹری کے سی تیاگی نے دونوں کی تمام ذمہ داریاں لے کر انہیں جے ڈی یو کی پرائمری ممبر شپ سے ہٹائے جانے کا حکم جاری کر دیا ۔چناﺅی حکمت عملی ساز پرشانت کشو ر جب جے ڈی یو میں شامل ہوئے تھے تو انہیں پارٹی کا نائب صدر کا عہدہ دے کر نوازہ گیا تھا ۔لیکن شہریت ترمیم قانون اور این آر سی پر مسلسل احتجاج کی وجہ سے دونوں کے درمیان خلیج بڑھتی چلی گئی حالیہ دنوں میں کئی اشو کو لے کر نتیش اور پرشانت میں زبانی جنگ بھی ہوئی آخر کار یہ جوڑی ٹوٹ گئی پارٹی کے جنرل سیکریٹری پون ورما کو بھی انہیں وجوہات سے پارٹی سے باہر کا راستہ دکھا دیا گیا بتا دیں کہ پون ورما نے دہلی میں جے ڈی یو بھاجپا اتحاد پر سوال اُٹھائے تھے ۔اور خط لکھ کر اس فیصلے پر نتیش سے سوال پوچھے تھے انہوںنے خط کو جنتا کے سامنے لا دیا تھا جس کو لے کر نتیش نے ناراضگی جتائی تھی اس سے پہلے بھی پون ورما نے سی اے اے پر وزیر اعلیٰ سے کئی سوال پوچھے تھے پرشانت کشور سی اے اے ،این آر سی ،اور این

کیا امت شاہ ووٹوں کی پولرائزیشن کرانے میں کامیاب ہوں گے؟

بی جے پی نے دہلی اسمبلی چناﺅ کو اپنی ساکھ کا سوال بنا لیا ہے پارٹی صدر سے لے کر مرکزی وزراءتمام ایم پی کو چناﺅ پرچار میں لگا دیا ہے ۔وزیر داخلہ امت شاہ نے جس دھواں دھار انداز میں دہلی چناﺅ میں کمپینگ شروع کی ہے اور جس طرح سے انہوںنے پور ی چناﺅ مہم کو اپنے قبضے میں لے لیا ہے اسے دیکھ کر ہر کوئی حیران ہے ۔عام طور پر امت شاہ کسی بھی چناﺅی کمپین میں اتنی جلدی اور اس قدر سرگرم نظر نہیں آتے تھے جتنے ان انتخابات میں نظر آرہے ہیں ۔23جنوری سے چناﺅ میدان میں اترنے کے بعد سے انہوں نے درجنوں پبلک ریلیوں کو خطاب کیا ہے پد یاترا اور روڈ شو کیے جس رفتار سے وہ کمپینگ کر رہے ہیں اسے دیکھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ چناﺅ مہم ختم ہونے تک (6فروری کی شام )وہ دہلی کی سبھی اسمبلیوں کو کور کر لیں گے ۔وہ فی الحال ان علاقوں پر زیادہ توجہ دے رہیں جہاں غیر منظور کالونیا اور جھکی بستیاں آباد ہیں ۔شاہ کے دہلی چناﺅ میں اس قدر شامل ہونے کے کئی معنی نکالے جا سکتے ہیں بی جے پی کے ذرائع کے مطابق بطور وزیر داخلہ امت شاہ کے لے یہ چناﺅ اس لئے بھی اہم ہے کیونکہ بھاجپا حالیہ ریاستوں کے چناﺅ میں مسلسل ہار رہی ہے دہلی چناﺅ میں

دہلی چناﺅ بساط پر شہریت ترمیم قانون

شہریت ترمیم قانون (سی اے اے)کو لے کر پیدا تحریک کی آواز دن بدن رکنے کے بجائے الٹی تیز ہو رہی ہے دہلی اسمبلی چناﺅ کے مشکل سے چند دن بچے ہیں اور جس طرح شاہین باغ سرخیوں میں چھایا ہوا ہے اس سے تو یہ نہیں لگتا کہ اس تحرک کی آنچ دہلی اسمبلی چناﺅ تک نہیں پہنچے گی خاص کر مسلم ووٹر اور دہلی اسمبلی کی مسلم اکثریتی سیٹوں پر اس کا اثر ضرور دکھائی دینے والا ہے ۔حالانکہ سیاسی پارٹیوں کی آغازکے مطابق اپنی حکمت عملی پر چل رہی ہیں۔دہلی کی چناﺅی بساط پر مسلم ووٹروں کی تعداد بارہ فیصد سے زیادہ ہے اور انہیں نظر انداز کرنا ممکن نہیں ہے ۔دہلی کی سیاست میں 70اسمبلی سیٹوں میں سے 8سیٹوں کو مسلم اکثریتی مانا جاتا ہے اس میں بلی ماران شیلم پور ،اوکھلا،چاندنی چوک،مصطفی آباد ،مٹیا محل ،بدر پور،اور کراڑی شامل ہیں ۔یہ ایسی سیٹیں ہیں جہاں امیدواروں کا مستقبل طے کرنے میں مسلم ووٹر کا اہم رول ہوتا ہے ۔مسلم ووٹروں کے لحاظ سے ترلوک پوری ،سیما پوری،بھی کم اہم نہیں ہیں ۔یہاں بھی مسلم ووٹر چناﺅ نتیجوں کو متاثر کرنے میں اہل ہیں ۔دہلی اسمبلی بھلے ہی ستر سیٹوں والی ہو یہ لیکن یہ چناﺅ قومی سیاست پر اثر ڈالنے والا ہے ۔سی اے اے

عدنان سمی کو پدم شری ایوارڈ

پاکستانی نژاد گلو کار عدنان سمی کو پدم ایوارڈ کے لئے چنے جانے کو لے کر سیاسی بحث چھڑی ہوئی ہے سیاسی پارٹیوں میں 2016میں ہندوستانی شہری بنے تھے ۔بھارت میں ان کے یوگدان کو لے کر بحث چھڑنا فطری ہی ہے کانگریس اور این سی پی نے جہاں انہیں یہ اعزاز دینے پر اختلاف کیا ہے وہیں بھاجپا اور اس کی ساتھی پارٹیوں نے کہا کہ عدنان سمی اس اعزاز کے زیادہ حقدار ہیں ۔کانگریس پارٹی کے ترجمان جے ویر شیرگل نے سمی کو پاک فوج کے سابق افسر محمد صنا اللہ کا بیٹا بتایا عدنان کے پائلٹ والد نے 1965میں بھارت کے خلاف جنگ لڑی تھی اور اس جنگ میں سمی کے والد پاکستانی ایئر فورس کے پائلٹ تھے پاکستانی ائیر فورس میوزیم کے سرکاری ویب سائٹ پر لکھا ہے کہ ،پائلٹ لیفننٹ خان نے بھارت کے ساتھ جنگ کے دوران زیادہ تر جنگی آپریشن میں اڑانیں بھری تھیں انہوںنے پورے راہ عمل او ر مسم ارادے سے جنگی میدان میں ہوائی ٹکڑی کی قیادت کی تھی اور بے جوڑ نتیجے حاصل کئے پاکستان کے فیلڈ مارشل ایوب خان نے 1965کی جنگ میں ایک شاندار کارکردگی اور ہمت کا ثبوت دینے کے لئے عدنان سمی کے والد کو ستارہ جرت نے نوازہ تھا ۔یہ ایوارڈ کا پاکستان کا تیسرا بڑا ایوار

ریاست ایک ،راجدھانیاں تین،تین

آندھرا پردیش کی راجدھانی معاملے میں ایک نیا باب جڑنے جا رہا ہے ۔آندھرا پردیش کی وائی ایس جگن موہن ریڈی حکومت نے اپوزیشن کی بھاری مخالفت کے درمیان ریاست کی تین راجدھانی بنانے سے متلعق سہولیت والا بل پیر یعنی 20جنوری کو اسمبلی میں پیش کیا اور اس کو ہنگامے کے درمیان ایوان میں پاس بھی کر لیا گیا اس بل میں امراوتی کو آئینی ،وشاکھا پٹنم کو ایگزکیٹو اور کرنول کو جوڈیشل راجدھانی بنانے کی سہولیت ہے ۔ریاستی حکومت کے مطابق تین راجدھانی بنانے کا ریاست میں لاءمرکزیت اور سبھی سیکٹروں میں برابر ترقی کو یقینی کرنا ہے ریاست کے وزیر شہری ترقی بی ستیہ نارائن نے اپوزیشن کے بھاری ہنگامے کے بیچ آندھرا پردیش لاءمرکزیت سبھی سیکٹروں کے یکساں ڈبلوپ مینٹ کے لئے ایکٹ 2020پیش کیا ۔قریب چھ سال پہلے ریاست کی تقسیم کے وقت اس ریاست نے اپنی راجدھانی کھو دی تھی موجودہ راجدھانی حیدرآباد کو ریاست سے الگ کر بنائے گئے ریاست تلنگانہ کے حصے میں آگئی تھی اور تقسیم نے آندھرا پردیش کو ایک نئی راجدھانی کے بنانے کی منظوری دے دی تھی اس وقت کے وزیر اعلیٰ چندر بابو نائیڈو نے امراوتی کو ایک جدید میٹرو سٹی کی شکل میں راجدھانی بنانے ک

شاہین باغ اہم اشو بنتا جا رہا ہے

دہلی کے اقتدار کا بنواس ختم کرنے کی کوشش میں بی جے پی کے لئے شاہین باغ کا اشو سب سے اہم ہو گیا ہے اور پارٹی نیتاﺅں کا سارا زور اسی پر لگا ہوا ہے ۔پچھلے کچھ دنوں سے پارٹی کا چناﺅ پرچار شاہین باغ کے ارد گرد گھوم رہا ہے ۔شہریت ترمیم قانون کو لے کر شاہین باغ میں پچھلے چالیس دنوں سے احتجاجی مظاہرے اور نعرے بازی کر رہے لوگ۔بھاجپا کا سارا زور شاہین باغ کے ذریعہ دیش کی سرکشا اور راشٹرواد کے مسئلے سے جوڑ رہی ہے ۔پیر کے روز وزیر قانون روی شنکر پرساد نے دہلی بھاجپا دفتر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ شاہین باغ میں لوگ بھارت کو توڑنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔شاہین باغ کی شہریت ترمیم قانون کی مخالفت نہیں بلکہ پی ایم مودی کے خلاف احتجاج ہو رہا ہے ۔دہلی اسمبلی چناﺅ میں کمپین میں چناﺅ ضابطے کو در کنار کر کے بگڑے بول کی اوچھی سیاست شروع ہو گئی ہے ۔مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے پچھلے سوموار کو ریٹھالا میں ایک نکڑ سبھا میں مبینہ طور پر گولی مارو کے لوگوں سے نعرے لگوائے انہوںنے شاہین باغ کا خاص ذکر کرتے ہوئے نعرہ دیا کہ دیش کے غداروں کو ....اور ان کے حمایتوں نے نعرہ شروع کرتے ہوئے کہا گولی مارو...۔کیا ایک مرکز

یہ غدار آئی ایس آئی کے ایجنٹ

حال ہی میں دیش سکتے میں آگیا جب جموں کشمیر پولیس کا ڈی ایس پی دیوندر سنگھ آتنک وادیوں کے ساتھ پکڑا گیا اس کے پلوامہ حملے تک میں تار جڑنے کی بات کہی جارہی ہے ۔وردی والا غدار دیوندر سنگھ کیا پاک خفیہ آئی ایس آئی کے لئے کام کرتا تھا ؟ا ن تمام باتوں کا انکشاف دیوندر سنگھ آین آئی اے کے سامنے کررہا ہے ۔اس کی گرفتاری کے بعد کئی سوال کھڑے ہو گئے مثلاً کیا پہلے سے اس پر کسی کو کسی طرح کا شک نہیں تھا ۔دیوندر سنگھ کے اس راز کا کوئی تو رازدار نہیں ہے جو اسے بار بار بچاتا رہا ہے ۔فی الحال این آئی اے نے برخواست ڈی ایس پی کا پکڑے گئے دہشت گردوں سے آمنا سامنا نہیں کروایا ہے ایک ہندی اخبار دینک بھاشکرکی ایک تفتیشی رپورٹ میں دیوندر جیسے دیگر وردی دھاری غداروں کی پڑتال میں کئی چوکانے والے ثبوت سامنے آئے ہیں ۔پچھلے 9برسوں میں 32دیگر فوجی ملازم اور بی ایس ایف کے جوان پاکستان کیلئے جاسوسی کرتے پکڑے گئے یا پاکستانی خفیہ ایجنسی کے ہنی ٹریپ میں پھنسے ان میں سے زیادہ تر معاملوں میں یہ جوان اسمارٹ فون اور شوشل میڈیا کے چکر میں ہنی ٹریپ میں پھنسے ہیں جاسوسی کے الزام میں پکڑے گئے ان سروس ملازمین میں پندرہ فوج کے

راشٹرپتی نوٹیفکیشن جاری نہیں کر سکتے تھے ؟

جموں کشمیر میں ارٹیکل 370بے اثر کرنے سے متعلق مرکزی حکومت کے فیصلہ کےخلاف گذشتہ منگل کو سپریم کورٹ کے 5ججوں کی سماعت آئینی بنچ کے سامنے دن بھر چلی عرضی گزاروں نے دعویٰ کیا کہ جموں کشمیر کو لیکر5اور 6اگشت کے نوٹیفکیشن جاری کرنے کے آئینی اختیار صدر جمہوریہ کے پاس نہیں تھے ۔بھارت کا پورا آئین جموں کشمیر پر نافذ نہیں ہوتا اسی درمیان عرضی گزاروں کے وکیل نے معاملہ بڑی بنچ کے پاس بھیجنے کی مانگ کی وہیں مرکزی سرکار نے اس کی مخالفت کی ۔جسٹس این وی رمنا اور جسٹس سنجے کشن کال ،جسٹس سبھاش ریڈی اور سوریہ کانت و وی آر گوی پر مشتمل بنچ معاملے کی سماعت کر رہی تھی اس نے بدھ کو صاف کیا کہ آرٹیکل 370کا اشو فی الحال 7نفری بڑی آئینی بنچ کو نہیں بھیجا جائے گا ۔بنچ نے کہا کہ جب تک عرضی گزاروں کی طرف سے آرٹیکل 370سے جڑے عدالت کے دونوں فیصلوں ،1959کا پریم ناتھ قول بنام جموں کشمیر اور 1970کا سنپت پرکاش بنام جموں کشمیر کے درمیان کوئی سیدھا ٹکراو ¿ ثابت نہیں ہوتا ۔وہ اس اشو کو سینئر بنچ کو نہیں بھیجے گی ۔بتادیں کہ دونو ںہی فیصلے پانچ نفری آئینی بنچ نے ہی سنائے تھے ۔بنچ نے عرضی گزاروں کے وکیلوں کو پچھلے دونوں فی

اسپیکر کے اختیارات پر غور کریں

دیش کے الگ الگ ریاستوں کی اسمبلیوں میں اکثر اس بات پر بحث ہوتی ہے کہ ممبران کے برتاﺅ یا فیصلوں کو لے کر ایوان کے اسپیکر نے جو فیصلہ لیا وہ کتنا صحیح ہے اور کتنا انصاف پر مبنی ہے ؟ممبران میں ساجھیداری کرنے والی پارٹیوں کی طرف سے ایسے الزام لگتے رہتے ہیں کیونکہ اسمبلی اسپیکر کسی خاص پارٹی کے ممبر کی شکل میں ہے اس لئے ان کا فیصلہ اس سے متاثر ہوتا ہے ۔منی پور کے ایک وزیر کو ڈسکوالی فالی کئے جانے سے متعلقہ کانگریس ممبران اسمبلی کی ایک عرضی کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے متعلقہ اسمبلی اسپیکر کو چار ہفتے میں اس پر فیصلہ لینے کے لئے کہا ہی ہے ساتھ ہی عدالت نے دل بدل معاملوں پر فیصلہ لینے کے لے ایک مختار نظام قائم کرنے کا پارلیمنٹ کو جو مشورہ دیا ہے وہ زیادہ اہم ترین ہے عدالت کا کہنا تھا کہ ممبران اسمبلی اور ممبران کو ڈسکوالی فائی کرنے سے متعلق ایوان کے اسپیکر کے پاورس پر دوبارہ غور کرنے کی ضرورت ہے ۔صاف طور پر عدالت کا مقصد ہے کہ اسپیکر سے مکمل طور پر منصفانہ حیثیت کی امید نہیں کر سکتے کیونکہ وہ بھی کسی سیاسی پارٹی کا ممبر ہوتا ہے عدالت کا یہ تبصرہ قابل غور ہے آئین کے دسویں سیکشن کے تحت دل

برانڈ مودی بنام برانڈ کجریوال

حالانکہ بی جے پی نے دہلی کے اسمبلی چناﺅ کو اپنی ساکھ کا سوال بنا لیا ہے ۔لیکن سچ تو یہ ہے پارٹی کو دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کجریوال کی کاٹ نہیں مل پار ہی ہے پارٹی صدر امت شاہ ایک ایک دن میں درجنوں نکڑ سبھائیں کر رہے ہیں ورکروں کے گھر کھانا کھا رہے ہیں لیکن اس کے باوجود عام آدمی پارٹی کو ہرانا مشکل لگ رہا ہے ۔دیش کی سیاست کو ہمیشہ متاثر کرنے والی دیش کی راجدھانی دہلی ساتویں مرتبہ اسمبلی کے چناﺅ کے لے چند دن بچے ہیں سال 2013کے چناﺅ کی طرح یہ چناﺅ بھی بے حد خاص ہے تب اناّ ہزارے کے بھرسٹا چار آندولن کے سبب متبادل سیاست کی ہوا نے کانگریس کی سیاسی صحت خراب کر دی تھی تو اس مرتبہ ایک دو لوک سبھا چناﺅ میں بھاجپا کو دھماکے دار جیت درج کرانے والے برانڈ مودی ہیں ۔دوسری طرف 2014کے لوک سبھا چناﺅ نے کراری ہار کے بعد پچھلے اسمبلی چناﺅ میں عآپ کو 67سیٹیں دلانے والے برانڈ کجریوال کونسہ برانڈ سیاست کے بازار میں کھرا اُترتا ہے یہ وقت ہی بتائے گا ۔دہلی کے چناﺅ نتائج کو متاثر کرنے والے خاص طور سے تین پہلو ہوں گے پہلا پہلو مودی ہوں گے مثلا کیا دہلی کی جنتا لوک سبھا چناﺅ کی طرح برانڈ مودی پر بھروسہ کریں گے

چار مینا ر میرے باپ نے بنویا ہے ،تیرے باپ نے نہیں

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے لیڈر اور ایم ایل اکبرالدین اویسی نے ایک بار پھر متنازعہ بیان دیا ہے حیدرآباد کے ایک جلسے میں اویسی نے شہریت ترمیم قانون کی مخالفت کرتے ہوئے مرکز کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ جو لوگ کاغذ دیکھنے کے لئے گھر آئیں ان سے کہہ دو کہ ہم نے اس دیش میں 800سال راج کیا ہے ۔یہ چار مینا ر میرے باپ دادا نے بنوایا ہے تیرے باپ نے نہیں ۔اویسی نے ریلی سے خطاب میں کہا کہ کسی کو بھی ڈرنے اور گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے ۔ہم کو ان کی باتوں میں آنے کی ضرورت نہیں ہے ۔جو لوگ پوچھ رہے ہیں ۔مسلمان کے پاس کیا ہے میں ان سے کہنا چاہتا ہوں کہ کہ تو میرے کاغذ دیکھنا چاہتا ہے میں نے 800سال تک اس ملک میں حکمرانی اور جانبازی کی ہے یہ ملک میرا تھا میرا ہے میرا رہے گا ۔میرے دادا نے اس ملک کو چار مینا ر دیا ،قطب مینار دیا ،جامع مسجد دی ،ہندوستان کے پی ایم جس لال قلع پر جھنڈا لہراتا ہے اس نے بھی ہمارے آبا واجداد نے بنوایا ہے ۔بتا دیں کہ اکبرالدین اویسی اس سے پہلے بھی کئی متنازعہ بیان دے چکے ہیں میں حلوا نہیں لا ل مرچی ،حلوا عربی کا لفظ ہے وزیر خزانہ نے حلوئے کی پوجا کی اویسی نے کہا کہ بی ج

اور اب کورونا وائرس

چین میں کورونا وائرس کا دائرہ دن بدن بڑھتا جا رہا ہے ۔اس نے اب بھارت میں بھی دستک دے دی ہے چین سے حال کے دنوں میں بھارت لوٹے سینکڑوں لوگوں میں سے دس کو خطرناک کورونا وائرس سے متاثر جانچ کے لئے اسپتالوں میں نگرانی میں رکھا گیا ہے ۔ان میں سے سات کیرل سے دو ممبئی سے ایک حیدرآباد میں ہے اس وائرس کو روکنے کے لے چین سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے شہروں وہان ،ریجھاﺅ سے لوگوں کو باہر جانے پر روک لگا دی ہے ۔اور حکام کے مطابق حالات میں بہتری تک یہاں سے باہر جانے والی بسوں،ٹرینوںپروازوں پر بھی روک رہے گی ۔چوکسی اس لے برتی جا رہی ہے کیونکہ سنیچر کو یہاں نیا سال شروع ہو گیا ۔چین میں ملک و بیرون ملک کے چالیس کروڑ لوگ تہوار مناتے ہیں اِدھر چین کے بیجنگ شہر میں 3سے نو فروری تک ومین اولمپک فٹبال کوالیفائی میچ اب دوسری جگہ ہوں گے ۔چین میں 31دسمبر سے اب تک کورونا وائر س کے 630مریض سامنے آئے ہیں ۔اب تک 19لوگوں کی موت ہو چکی ہے اس کا اثر امریکہ سمیت نو ملکوں میں ہے ۔کورونا وائرس عام طور پر پالتوں جانوروں سے پیدا ہوتا ہے ۔کئی بار ان میں میوٹیشن ہوتا ہے ۔اور وہ انسانوں کو اپنی زد میں لےنے لگتے ہیں وہان میں

نصیرالدین شاہ بنام انوپم کھیر!

نئے شہریت ترمیم قانون کو لے کر پورے دیش میں آندولن چل رہا ہے کچھ لوگ اس کے حق میں ہیں تو کچھ لوگ اس کی مخالفت میں اس تنازعہ سے ہماری فلم انڈسٹری بھی اچھوتی نہیں رہ سکی ۔بالی ووڈ کے دو بڑے اداکار وں میں خطرناک لفظی جنگ چھڑ گئی ہے ایک طرف ہیں انوپم کھیر اور دوسری طرف نصیرالدین شاہ اس لفظی جنگ کا آغاز ایک انٹر ویو میں نصیرالدین شاہ کے انوپم کھیر کو جوکر کہنے سے ہوا تھا ۔انہوںنے ایک ویب سائٹ کو دئے انٹر ویو میں شہریت قانون پر اپنی رائے رکھی ۔جس کو لے کر نریندر مودی والی مرکزی سرکار کے خلاف پورے دیش میں احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں ۔بتا دیں کہ انوپم کھیر کی اداکارہ بیوی کرن کھیر بھاجپا سے ایم پی ہیں نصیرالدین شاہ نے انٹر ویو میں کہا تھا کہ انوپم کھیر بہت بولتے آئے ہیں ۔مجھے نہیں لگتا کہ انہیں زیادہ سنجیدگی سے لینا چاہیے وہ ایک جوکر ہیں اور این ایف ڈی و ایف ٹی آئی کے ان کے ساتھی ان کی چاپلوسی کے گواہ ہیں یہ ان کے خون میں ہے ۔اور اس میں ان کا کوئی قصور نہیں ہے لیکن باقی جو لوگ ان کی حمایت کر رہے ہیں انہیں فیصلہ کرنا چاہیے آخر وہ کس کی حمایت کر رہے ہیں ۔بالی ووڈ ہستیوں میں انوراگ کشیپ ،وشال بھا