اشاعتیں

جنوری 4, 2015 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

شاید اب سامنے آئے سنندا کی موت کی اصل کہانی!

سنندا پشکر کی پراسرار موت کا معاملہ اب قتل کے الزام میں درج ہونے کے بعد سابق مرکزی وزیر ششی تھرور کی مشکلیں بڑھ سکتی ہیں۔ سنندا پشکر کے رشتے داروں کو لگنے لگا ہے کہ قاتل جلد قانون کے شکنجے میں ہوگا۔ جموں کے باشندے سنندا کے بھائی اشوک کمار کا کہنا ہے کہ اب انہیں انصاف کی امید بندھی ہے اور دعوی کیا کہ اب ششی تھرور کی اصلیت سامنے آئے گی۔ سنندا کے بھائی کا دعوی ہے کہ ان کی بہن کی موت کے پیچھے ششی تھرور کا ہاتھ ہے۔ سنندا پشکر کی موت کے تقریباً ایک سال بعد پولیس نے نامعلوم لوگوں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا ہے۔ ایمس میں 29 دسمبر کو جو قطعی پوسٹ مارٹم رپورٹ پولیس کو سونپی تھی اس کے مطابق پشکر کی موت اتفاقی نہیں تھی۔ اس کی وجہ زہر تھا۔ اس رپورٹ کو بنیاد بنا کر پولیس نے قتل کا مقدمہ درج کیا ہے۔ دہلی پولیس کمشنر بی ۔ ایس۔ بسی نے بتایا کہ پشکر کو انجکشن کے ذریعے زہر دینے کے امکان سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔ زہر کی مقدار کا پتہ لگانے کے لئے وسرا کی جانچ کیلئے بیرون ملک بھیجا جائے گا کیونکہ یہ جانچ بھارت میں ممکن نہیں ہے۔ رپورٹ میں پہلی بار انجکشن سے زہر کی بات سامنے آئی ہے۔ میڈیکل بورڈ نے تو پہل

بھارت میں 7 ہزارسال پہلے ہی اڑتے تھے جہاز!

تاریخ میں بھلے ہی رائٹ بندھوؤں کا نام دنیا کا پہلا جہاز اڑانے والوں کی حیثیت سے درج ہو جنہوں نے1904ء میں پہلا جہاز اڑا یا تھا مگر بھارت میں تو7 ہزار سال پہلے ہی جہاز اڑا کرتے تھے۔ یہ جہاز نہ صرف ایک ملک سے دوسرے ملک تک جانے کی صلاحیت رکھتے تھے بلکہ ایک سیارے سے دوسرے سیارے تک جانے کی بھی صلاحیت تھی۔ یہ دعوی کیپٹن آنند جے بوداس نے ہندوستان سائنس کانگریس میں کیا ہے۔ کانگریس میں ایتوار کو ویدوں میں قدیم جہاز تکنیک سے وابستہ متنازعہ اسٹڈی میں یہ دعوی کیا گیا۔ پائلٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے ریٹائرڈ پرنسپل کیپٹن آنند جے بواس کے مطالعے کو لیکر کچھ سائنسدانوں نے نکتہ چینی کی اور کہا کہ یہ تجربہ ان ثبوتوں کی اہمیت کو نظر انداز کرتا ہے جن پر 102 سال پرانی انڈین سائنس کانگریس کا قیام عمل میں آیا تھا۔وگیان کانگریس نے کلچر کے ذریعے سے قدیم سائنس موضوع پر بحث کے دوران کیپٹن بوداس نے ویدک گرانتھوں کا حوالہ دیتے ہوئے دعوی کیا کہ قدیم ہندوستان میں جہاز رانی تکنیک موجود تھی۔ انہوں نے کہا کہ رشی وید میں قدیم جہاز رانی تکنیک کا ذکر ہے۔ مہارشی بھاردواج نے 7 ہزار سال پہلے ایسے جہاز کی موجودگی کی بات کہی تھی

ایک بار پھر امریکہ کا دہشت گردی پر دوہرہ چہرہ بے نقاب!

پاکستان سے بھارت میں ہورہی دہشت گردانہ وارداتوں سے نظریں پھیرتے ہوئے یا اسے نظر انداز کرتے ہوئے ایک بار پھر امریکہ نے دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کارروائی پر اپنا سرٹیفکیٹ دے کر پاک کے لئے اقتصادی مدد بڑھانے کا راستہ صاف کردیاہے۔ امریکی صدر براک اوبامہ کے دورۂ ہند سے دو ہفتے پہلے واشنگٹن کے اس موقف کی سخت مخالت بھارت میں آتنک واد کے خلاف لڑائی میں پاکستان کی پیٹھ تھپتھپانے پر بھارت کو کوئی تعجب نہیں ہوا ہے۔ امریکہ دہشت گرد تنظیموں اور خاص کر القاعدہ ، لشکر طیبہ اور جیش محمد کو سرٹیفکیٹ دینے کے فیصلے سے امریکہ خود بے نقاب ہوگیا ہے۔اس کے دوہرے پیمانے کا بھی ثبوت ہے۔ تعجب نہیں کہ امریکی وزیر خارجہ جان کیری کے ہونے والے دورۂ اسلام آباد تک امریکی صدر براک اوبامہ نے پاکستان کو ڈیڑھ ارب ڈالر رقم دینے کا اعلان بھی کردیا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف کارروائی کے پاکستان کے ڈھونگ کو مانیتا دے کر امریکہ ایک بار پھر مغالطے کا شکار ہوگیا ہے۔ یہ جانتے ہوئے کہ یہ امداد پاکستان ۔ بھارت کے خلاف استعمال کرے گا امریکی صدر کے مجوزہ دورۂ ہند سے پہلے سابق وزیر خارجہ جان کیری کا پاکستان کو القاعدہ اور لشکر ،جیش جیس

اندرونی سلامتی پر بے تکی بیان بازی!

دیش پر دہشت گردی کا خطرہ زبردست طریقے سے منڈرا رہا ہے۔شمالی سرحد پر پاکستان جنگ جیسے حالات پیدا کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہا ہے۔ بھارت کے سرحدی دیہات کے باشندوں کو ہر پل موت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس میں کئی جانیں جا چکی ہیں اور ادھر پاکستان کی آتنکی کشتی کو لیکر کانگریس اور بھاجپا کے درمیان سیاسی بیان بازی شروع ہوگئی ہے۔ کانگریس نے مرکز کی بھاجپا سرکارپر اس معاملے کو زبردستی سنسنی خیز بنانے کا الزام لگایا ہے۔ میڈیا رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کانگریس کے ترجمان اجے ماکن کا کہنا ہے کہ مودی سرکار اس معاملے کو بڑھا چڑھا کر پیش کررہی ہے۔ معاملے میں اب تک کئی پہلو سامنے آچکے ہیں اور ایسا کوئی ثبوت نہیں ملا جس سے ثابت ہو سکے کہ گجرات کے پوربندر ساحلی سمندری سرحد میں مشتبہ کشتی ایک بڑے آتنکی حملے کا حصہ تھی۔انہوں نے ہندوستانی ساحلی فورس کی کارروائی پر بھی سوال کھڑے کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک کسی طرح کی برآمدگی نہیں ہوئی ہے۔ سرکار سے اس آپریشن کے بارے میں اور مشتبہ کشتی کے پیچھے شامل آتنکی تنظیم کا نام کا انکشاف کرنے کی مانگ کی ہے۔ کیا یہ کشتی ماہی گیروں کی تھی، جسے آتنکی کشتی بتادیا گیا ہے

کنٹروورشیل فلم ’’پی کے‘‘ پر منڈراتے سنکٹ کے بادل

فلم پرڈویوسر راج کمارہیرانی کی فلم ’’پی کے‘‘ پر تنازعہ بڑھتا جارہا ہے۔ ہندوستان کے مختلف شہروں میں اس فلم کے خلاف دھرنے مظاہرے اور سنیماہال میں توڑپھوڑ ہورہی ہے۔ اترپردیش ہائی کورٹ کی لکھنؤ پنچ فلم کے خلاف دائرایک مفاد عامہ کی عرضی پر مرکزی حکومت سے معلومات طلب کی ہے۔ کہ وہ ایک ہفتے کے اندر اپنا موقف رکھیں یہ حکم جسٹس امتیاز مرتضیٰ اور جسٹس ریتوراج اوستھی کی بنچ نے ہندو فرنٹ فار جسٹس کی جانب سے مفاد عامہ کی عرضی پر جاری کی ہے۔ جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ فلم’’پی کے‘‘ میں مذہب خاص کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے سے متعلق مناظر دکھائے گئے ہیں اور کہاگیا ہے کہ فلم سنسر بورڈ نے غیرقانونی طریقے سے اس فلم کی ریلیز کی اجازت دی ہے اور مانگ کی گئی ہے کہ اس کے دکھانے پر روک لگائی جائے اوراس کے ریلیز کیلئے سرٹیفکیٹ کو بھی منسوخ کیا جائے ۔میں نے فلم’’پی کے‘‘ دیکھی ہے اپنی اپنی رائے ہوسکتی ہے بہت سے لوگوں کو فلم ایک اچھی مزاحیہ لگی ہے تبھی تو یہ ریکارڈ توڑ بزنس کررہی ہے۔19دسمبر کو ریلیز ہونے کے بعدیہ اب تک یہ تین سوکروڑ روپے کماچکی ہے۔ اب تک کاریکارڈ عامر خاں کی فلم ’’دھوم 3‘‘ کا تھا جو 271.82 کروڑرو

مایاوتی ’’دلت ‘‘کی نہیں ’’دولت‘‘ کی بیٹی!

بہوجن سماج پارٹی میں ان دنوں حاشیے پر ڈالے گئے کبھی مایاوتی کے بیحد بھروسے مند افراد میں شمار جگل کشور نے بہن جی پر پیسہ لیکر ٹکٹ دینے کا الزام لگایا ہے۔بسپا سے سبھی طرح کی ذمہ داریوں سے ہٹاتے ہی راجیہ سبھاایم پی جگل کشور نے پارٹی کی چیف کے خلاف محاذ کھول دیا ہے۔ ان کا الزام ہے کہ مایا دلت کی نہیں دولت کی بیٹی ہے۔ پارٹی میں کوئی کام بغیر پیسے کے نہیں ہوتا۔ چناؤ میں ٹکٹ بھی جیب ڈھیلی کرنے پر ہی ملتا ہے جیسا امیدوار ویسی قیمت۔ اسمبلی چناؤکیلئے 50 لاکھ سے 2 کروڑ روپے تک لئے جاتے ہیں۔جگل کشور کا کہنا ہے میں نے اس وصولی کی مخالفت کی تو مجھے پارٹی کی تمام ذمہ داریوں سے آزادکردیا گیا۔ مایاوتی کی برادری سے تعلق رکھنے والے جگل کشور کی اہمیت اسی سے سمجھی جاسکتی ہے کہ وہ بہار اور دہلی کے انچارج ہوا کرتے تھے۔ اس سے پہلے وہ گورکھپور، فیز آباد، دیوی پاٹن اور بستی منڈل کے چیف کو آرڈینیٹر بھی رہے ہیں۔ حالانکہ لوک سبھا چناؤ سے ٹھیک پہلے ان سے یہ ذمہ داری چھین لی گئی تھی۔ جگل کشور کے اس الزام کے جواب میں بہن جی نے کہا جگل کشور اپنے بیٹے کیلئے اسمبلی کا ٹکٹ مانگ رہے تھے۔ میں نے طے کیا ہوا ہے پارٹی می

اوبامہ کے دورے سے پہلے حملوں کی خطرناک آتنکی سازشیں!

پاکستان میں سرگرم دہشت گرد تنظیم امریکی صدر براک اوبامہ کے دورۂ ہند سے پہلے دیش میں بڑا حملہ کرنے کی فراق میں ہے۔ اسی کے چلتے سرحد پر پاکستان کی طرف سے مسلسل فائرنگ جاری ہے۔ خفیہ رپورٹوں کا حوالہ دیتے ہوئے وزارت داخلہ کے حکام نے بتایا کہ لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد سمیت کل 8 مقامات پر آتنکی حملہ کرنے کی سازش میں لگے ہوئے ہیں۔اس سازش میں پاک فوج بھی ان جہادی تنظیموں کا ساتھ دے رہی ہے۔ معلوم ہو کہ براک اوبامہ 26 جنوری کو ہندوستانی یوم جمہوریہ تقریب میں شرکت کرنے کیلئے تشریف لارہے ہیں۔ پاکستان کی اسی پالیسی کا ایک نتیجہ تھا 26/11 جیسے دہشت گرد حملے کی سازش ۔ 1 جنوری کی صبح سویرے ہندوستانی ساحلی دستوں نے پوربندر گجرات سے365 کلو میٹر دور ہندوستانی سمندری سرحد میں گھس پر ایک پاکستانی کشتی کو روکا۔ اس میں دھماکو سامان تھا۔ ساحلی گاڈ کی گھیرا بندی کی وجہ سے کشتی میں سوار چاروں دہشت گردوں سے دھماکہ کر کشتی کو اڑالیا جس سے یہ سمندر میں ڈوب گئی۔ بڑھتے دہشت گردانہ خطرے کے باوجود نریندر مودی سرکار پچھلے 7 مہینوں میں دہشت گردانہ منصوبے کو روکنے میں فی الحال کامیاب رہی ہے۔ سکیورٹی ماہرین

پینسٹھ سالہ ’’یوجنا آیوگ‘‘ اب ’’نیتی آیوگ‘‘!

پچھلے65 سال سے تنازعات میں رہے یوجنا آیوگ کی وداعی کا فیصلہ وزیر اعظم نریندر مودی نے لال قلعہ کی فصیل سے اعلان کے ساتھ ہی کردیا تھا۔ اس لئے یوجنا آیوگ (پلاننگ کمیشن)کے خاتمے کے بارے میں کسی کو حیرت نہیں ہوئی۔ حقیقت تو یہ ہے کہ مارچ1950 ء میں تشکیل پلاننگ کمیشن نے ابتدائی دہائیوں میںیقینی طور پر بنیادی ڈھانچے اور اقتصادی ترقی کے اشوپر بہتر کام کیا لیکن اپنے قیام کے کچھ بحران دور میں وہ اپنی اہمیت کو گنوانے لگا تھا۔ وزیر اعظم جواہر لال نہرو کو اس کے قیام کا احساس اس وقت کے سوویت یونین کی پانچسالہ پلاننگ سسٹم سے ہوا تھا۔لیکن نہرو کے زمانے میں محض پلان بنانے کی ذمہ داری ہی اس کمیشن کو ملی تھی۔اس ادارے نے اپنے قیام کے بعد کافی برسوں تک ایسے اہم ایجنڈے کو لیکر بلندی کی اونچائیاں چھوئیں ۔ یہ مرکزی حکومت کی وزارتوں اور ریاستوں تک فنڈ مختص کرنے اور فراہم کرنے والا ایک طاقتور ادارہ بن گیا۔ ریاستوں کے وزرائے اعلی اس کے دروازے پر دستک پر دستک دیتے رہنا عام ٹرینڈ بن گیا تھا۔ یوجنا آیوگ ریاستوں پر ایک یکساں مرکزی حکمرانی کی طرح کنٹرول کر رہا تھا اور اس کی پالیسیوں اور پلاننگ کو متاثر کررہاتھا۔ بھ

پاکستان بھارت کوضمنی جنگ کی طرف جھونک رہا ہے!

نئے سال کے موقعہ پر جب ساری دنیا میں نیا سال آنے کی خوشیاں منائی جارہی تھیں تب پاکستانی فوجی جموں و کشمیر میں ہمارے فوجیوں پرگولیوں کی بوچھار کررہے تھے۔جموں و کشمیر چناؤ میں علیحدگی پسندوں کو ٹھینگا دکھا کر کشمیری عوام کی چناؤمیں شاندار حصے داری اور وادی میں جمہوریت کی مضبوط ہوتی جڑوں سے پریشان پاک خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی اپنی کشمیر پالیسی میں لگتا ہے بڑی تبدیلی لارہی ہے۔ہندوستانی خفیہ ایجنسیوں نے سرکار کو خبردار کیا ہے کہ اس کامیاب چناؤ کے بعد ریاست میں ایک مضبوط اور پائیدار حکومت نہیں بن پائی تو پاکستان کی طرف سے وادی میں نئے پیچیدہ حالات خراب کرنے میں مدد ملے گی۔انٹیلی جنس بیورو کے قریب ترین ذرائع نے بتایا کہ جموں و کشمیر میں 1987ء کے چناؤ میں دھاندلی کے الزامات اور جمہوریت کے ناکام تجربے نے پاکستان کو وادی میں دہشت گردی کی جڑیں جمانے کا موقعہ دے دیا تھا۔ اب اتنی مشقت کے بعد2014ء میں آزادانہ اور منصفانہ اور زبردست جوش کے ساتھ ہوئے چناؤ نے کشمیر وادی میں نئی امید کی کرن پیدا کی ہے۔دہشت گردی اور علیحدگی پسندی سے تنگ آچکے لوگوں نے پھر سے گولی کی جگہ ووٹ کا سہارا لیا ہے۔ یہ ہندوستانی

امت شاہ کو کلین چٹ سے بوکھلا گئے مبینہ سیکولر نیتا!

بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی صدر امت شاہ کو سہراب الدین شیخ اور تلسی پرجا پتی کے فرضی مڈ بھیڑ معاملے میں سی بی آئی عدالت نے بری کر ایک بڑی راحت دی ہے۔یہ فیصلہ امت شاہ کے سیاسی کیریئر کے لئے ایک اہم فیصلہ ہے۔ صدر بننے کے بعد سے ایک کے بعد ایک سیاسی کامیابیوں کے درمیان قانونی مورچے پر ملی راحت سے امت شاہ نے بڑی راحت محسوس کی ہوگی۔ سی بی آئی کورٹ نے منگلوار کو امت شاہ کو راحت دیتے ہوئے کہا کہ گواہوں کا جو بیان درج کیا گیا وہ اتنا مضبوط نہیں ہے کہ شاہ کے خلاف مقدمہ چلایا جاسکے۔ عدالت نے مانا کہ سی بی آئی اس معاملے میں سبھی کال ریکارڈ نہیں جٹا سکی۔اس کی جانچ بات چیت کے بنا ہی چلتی رہی۔ اسپیشل سی بی آئی جج ایم ۔ بی۔ گوسوامی نے کہا کہ سی بی آئی اس کیس میں رباب الدین شیخ ، نعیم الدین اور دیگر کے بیانوں پر ہی بھروسہ کرتی رہی، پر ان کے بیان اس معاملے میں امت شاہ کو پھنسانے کیلئے مناسب نہیں ہیں۔ جج نے آگے کہا کہ اس معاملے میں اے ڈی جی پی کا بیان، کہ انہوں نے بیٹھک میں غیر قانونی ہدایات کو ماننے سے انکارکردیا، بھی شاہ کو پھنسانے کیلئے پورا نہیں ہے۔ الزام تھا کہ امت شاہ کے گجرات کے وزیر داخلہ رہت

امریکی تاریخ کی سب سے زیادہ لمبی جنگ ختم!

امریکہ اور نیٹو نے آخر کار افغانستان میں13 سال سے طالبان کے خلاف اپنی مہم کو گذشتہ ایتوار کو سرکاری طور سے ختم کرنے کا اعلان کردیا۔ ایتوار کو ایک تقریب میں اینٹر نیشنل سکیورٹی اسسٹنٹ فورس (آئی ایس ایف) کے کمانڈر جنرل جان کیمپ ویل نے فوجی تنظیم کے جھنڈوں کو اتارکر مہم کے خاتمے کا اعلان کیا۔ امریکہ کے ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر 11 ستمبر2001 ء میں ہوئے آتنک وادی حملے کے بعد امریکہ کی رہنمائی میں ناٹو نے طالبان سرکار کے خلاف جنگ کا اعلان کردیا تھا۔ یکم جنوری2015ء سے اب افغانستان میں ایک بین الاقوامی مشن کے تحت آئی ایس اے ایف کے صرف12500 فوجی افغان حفاظتی فورس کی تربیت اور مدد کے لئے رکے رہیں گے جن میں11 ہزار امریکی فوجی ہیں۔ قریب 50 دیشوں کے فوجیوں نے جب2001ء میں افغانستان میں جنگ شروع کی تھی تو آئی ایس اے ایف بنائی گئی تھی۔ افغان جنگ میں مبینہ طور پر ساڑھے تین ہزار بین الاقوامی فوجی مارے گئے تھے جس میں دوتہائی امریکی فوجی تھے۔ سال 2011ء میں بین الاقوامی فوجیوں کی تعداد بڑھ کر سب سے زیادہ 1 لاکھ40 ہزار ہوگئی تھی جس میں 1 لاکھ 1 ہزار امریکی فوجی تھے۔ امریکہ اور ناٹو فوجیوں کے ہٹنے کے بعد افغا