اشاعتیں

اگست 4, 2013 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

रॉडिया टेप प्रकरण को दफनाने का असफल प्रयास

बहुचर्चित रॉडिया टेप मामले में सुप्रीम कोर्ट ने कड़ा स्टेंड ले लिया है। अदालत ने नीरा रॉडिया के औद्योगिक घरानों के प्रमुखों, नेताओं और दूसरे व्यक्तियों की टेप की गई बातचीत से मिली जानकारी के आधार पर पांच साल तक कोई कार्रवाई नहीं करने पर आयकर विभाग और सीबीआई को आड़े हाथों लिया। न्यायमूर्ति जीएस सिंघवी और न्यायमूर्ति वी. गोपाल गौड़ा की खंडपीठ ने कहा कि यह अच्छी स्थिति नहीं है। अदालत ने कहा कि यह बातचीत पांच साल पहले टेप की गई थी लेकिन इस दौरान सरकारी अधिकारी चुप्पी साधे रहे। न्यायाधीश जानना चाहते थे कि क्या वे कार्रवाई के लिए अदालत के आदेश की प्रतीक्षा कर रहे हैं? अदालत ने आयकर विभाग को रॉडिया के टेलीफोन टेप करने के लिए अधिकृत किए जाने से संबंधित सारा रिकार्ड पेश करने का निर्देश दिया। न्यायालय ने आयकर विभाग को यह भी स्पष्ट करने का निर्देश दिया कि टेपिंग की जिम्मेदारी जिन अधिकारियों को सौंपी गई थी क्या उन्होंने रिकार्डिंग के विवरण के बारे में अपने वरिष्ठ अफसरों को सूचित किया और इस बातचीत में जिन आपराधिक मामलों का जिक्र हुआ है क्या उनके बारे में सीबीआई को सूचित किया गया था? वित्तमंत्री क

आपस में भिड़ने की बजाय पाक को माकूल जवाब दो

महीनेभर रोजे रखकर अपनी आत्मा को शुद्ध करने वाला पवित्र रमजान खत्म हुआ। आज ईद मनाई जा रही है। खुशियों के साथ गम भी लेकर आई यह ईद। पाकिस्तान और दहशतगर्दों के लिए पवित्र रमजान का कोई मतलब नहीं। अगर होता तो यूं बेरहमी से हमारे बहादुर जवानों का धोखे से घात लगाकर कत्ल न करते जो उन्होंने पुंछ में किया। हमारी नजरों में पाक सैनिकों और आतंकवादियों में कोई फर्प नहीं। कभी यह पीट-पीट कर हमारे जवान मार देते हैं तो कभी सिर कलम कर बतौर तोहफा साथ ले जाते हैं और फिर बड़ी शान से उसका ऐलान करते हैं। राजनेता भी इतने गिर चुके हैं कि बजाय पाकिस्तान को कोई माकूल जवाब देने के संसद में आपस में भिड़कर एक-दूसरे पर आरोप-प्रत्यारोप लगा रहे हैं और केंद्र सरकार के रक्षामंत्री मंगलवार को संसद में बयान देते हैं कि हमला आतंकियों ने किया जो पाकिस्तानी सेना की यूनीफार्म में थे। जुलाई-अगस्त में 19 आतंकियों को मार गिराने के कारण यह बदले की कार्रवाई हुई। जब एंटनी के बयान पर सारे देश में हंगामा हो गया तो बृहस्पतिवार को एंटनी ने अपना बयान बदला और घटना के लिए पाकिस्तानी सेना को दोषी ठहराते हुए आगाह किया कि हमारे संयम और सैन्य

پیچھے نہیں ہٹیں گے چاہے مرکز سارے آئی ایس افسر بلالے،سپا

تلنگانہ ریاست بنانے کے بعد دیش کے مختلف حصوں میں الگ الگ ریاست بنانے کا جہاں سیلاب سا آگیا ہے۔تلنگانہ کا مسئلہ مرکزی حکومت کے لئے ایسا گلے کی ہڈی بنا کہ نہ تو نگلتے بن رہا ہے نہ اگلتے۔ وہیں اترپردیش کی سماج وادی پارٹی نے تو ساری حدیں پار کردی ہیں اور یوپی تو ایسا برتاؤ کررہا ہے جیسے کہ وہ ایک الگ دیش ہو۔ یوپی کا اقتدار چلا رہی سماجوادی پارٹی کی طرف سے پیر کے روز آئے بیان سے تو یہی لگتا ہے کہ پارلیمنٹ کے دروازے پر پارٹی سکریٹری جنرل رام گوپال یادو نے مرکزی سرکار کو کھلی دھمکی دے دی ہے۔ رام گوپال یادو نے کہا معطل آئی ایس افسر درگا شکتی ناگپال کے معاملے میں مرکز مداخلت بند کرے۔ اگر مرکز کو اپنے آئی ایس افسروں کی اتنی فکر ہے تو انہیں واپس بلا لے، ہم ریاست کے افسروں کے سہارے یوپی کی سرکار چلا لیں گے۔ یہ پہلی بار جب کسی ریاست نے اس طرح کی دھمکی دی ہے۔ ویسے درگا شکتی معاملے میں مرکزی سرکار کو محاسبہ کرنے کا اختیار ہے۔ وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت اور ڈی او پی ٹی محکمے کے وزیر نارائن سوامی نے کہا کہ اگر درگاشکتی عرضی دیتی ہے تو اسکی معطلی کے معاملے پر غور ہوگا؟ دوسری طرف اپنی پارٹی اور

تین لڑکیوں کو 10برس تک یرغمال بنا نے والے آبروریزکو ایک ہزار برس کی قید

امریکہ کی ریاست اوہیو میں تین لڑکیوں کو10 برس تک یرغمال بنا کر جنسی استحصال کرنے والے ایک آدمی ایریل کاسترو کو عمر قید اور ایک ہزار سال کی مزید قید کی سزا دی گئی ہے۔ اسے پیرول پر چھوڑنے کی اجازت نہیں ملی ہے۔ کلو لینڈ کے ایریل کاسترو نے تین لڑکیوں مشیل نائٹ32 سال، اومانڈا بیری27، اور جینا ڈی جی ایس23 سال کو 10 سال تک اپنے گھر میں زنجیروں میں باندھ کر قید رکھا ہوا تھا۔ اس جہنمی اذیت کو سہنے کو مجبور تینوں لڑکیوں کے ساتھ کاسترو نے کئی بار بدفعلی کی تھی۔ اس پر الزام ہے کہ ایک یرغمال لڑکی کا زبردستی اسقاط حمل بھی کرایا۔اومانڈا نے یرغمال رہنے کے دوران ہی ایک بچے کو جنم دیا تھا۔ اومانڈا ہی اس کے چنگل سے بچ کر بھاگی تھی اور آس پاس کے لوگوں کی توجہ اس گھناؤنے جرائم کی طرف مبذول کرائی گئی تھی۔ ایریل پر لڑکیوں کر یرغمال بنا کر رکھنے اور بدفعلی کرنے کے علاوہ 100 دیگر الزامات بھی لگائے گئے تھے۔ سماعت کے دوران اس نے کبھی بھی اپنا گناہ قبول نہیں کیا اور خود کو ذہنی طور سے کمزور ثابت کرنے کی کوشش میں لگا رہا۔ معاملے کی سماعت کررہے جج مائیکل روسو نے اسے یہ سزا سنائی۔ جج نے کہا کہ دوسروں کو غلام بنا

ایک طرف چین اور دوسری طرف پاکستان کیا یہ محض اتفاق ہے؟

کیا اسے محض اتفاق ہی کہا جائے گا کہ ادھر سرحد پر گشت لگا رہے ہمارے جوانوں کا راستہ چینی فوجیوں نے روک لیا اور انہیں واپس لوٹنے پرمجبور کردیا ۔ اب کشمیر میں پاکستانی فوجیوں نے ہمارے علاقے میں گھس کر سرحد کی نگرانی کررہے پانچ ہندوستانی جوانوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ اس سے ٹھیک پہلے افغانستان کے جلال آباد شہر میں پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے اشارے پر دہشت گردوں نے ہمارے قونصل خانے پر بمدھماکہ کیا ، کیا یہ بھی اتفاق ہے۔ اگر پاکستان کے کسی نئے پلان کا حصہ ہے تو یہ معاملہ مزید سنگین بن جاتا ہے۔ جموں وکشمیر میں پاک فوج اور دہشت گردوں نے پانچ فوجیوں کا قتل وہ بھی ہندوستانی سر زمین پر کرکے جتا دیا ہے کہ آنے والے وقت میں سرحد میں رنگ میں بھنگ ہونے والا ہے۔پچھلے کچھ دنوں سے پاکستانی فوج مسلسل اکسانے والی کارروائی کررہی ہے۔ پیر کو آدھی رات کے بعد جموں و کشمیر کے پونچھ سیکٹر میں واقع کنٹرول لائن سے لگے علاقے میں واقع سرلا چوک پر پاکستانی فوجیوں نے گھات لگاکر اندھا دھند فائرنگ کردی۔ پاک فوجیوں کی اس ہمت اور اکسانے والی کارروائی میں بہار ریجمنٹ 21 کے ایک صوبے دار اور چار جوان شہید ہوگئے۔

بھارتیہ کرکٹ پر مافیا کنٹرول بورڈ!

ہمارے دیش میں کرکٹ کو لیکر عجیب وغریب صورتحال بنی ہوئی ہے۔ ایک طرف ٹیم انڈین انٹرنیشنل کرکٹ میں جھنڈے گاڑھ رہی ہے تو وہیں کرکٹ مافیا کی چھتر چھایا میں کرکٹ میچ فکسنگ کی خبریں زوروں پر ہیں۔ زمبابوے میں وراٹھ کوہلی کی ٹیم نے پہلی بار غیرملکی سرزمین پر 5-0 سے سیریز جیت لی ہے۔ٹھیک اسی وقت جب یہ میچ چل رہے تھے دہلی پولیس 6 ہزار صفحوں کی لمبی چوڑی چارج شیٹ داخل کررہی تھی۔ اس میچ فکسنگ معاملے میں دہلی پولیس نے39 ملزم بنائے ہیں جن میں داؤد ابراہیم جیسے خطرناک ڈان کے درمیان سری سنت سمیت تین ایسے کرکٹر شامل ہیں جو راجستھان رائلز کی طرف سے آئی پی ایل کھیلتے ہیں۔ دہلی پولیس نے کہا کہ یہ وہی مافیا ہے جو عرصے سے بھارت کی بربادی کے لئے سازشوں کو رچتا آرہا ہے۔ اب دیکھئے ایسے خطرناک مافیا سنڈی کیٹ کی کٹھ پتلی بن کر کرکٹ اور دیش کا ستیاناس کرنے والے تین کرکٹر جس راجستھان رائلز ٹیم سے جڑے ہوئے ہیں اس ٹیم کو پاک صاف بتانے کی لئے کیسی بازی گری کی گئی ہے۔ کرکٹ کنٹرول بورڈ کی ذمہ داری یا پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی کی طرح چلانے والے بی سی سی آئی کے چیئرمین این سری نواسن ،چنئی سپرکنگ بھی الزامات کے گھیرے میں تھی

مرکزی سرکار کا سپریم کورٹ میں حلف نامہ، طوطے کو پنجرے میں رہنے دو

مرکزی سرکار نے سی بی آئی کو زیادہ مختاری دینے پر سپریم کورٹ میں کہا ہے کہ طوطے کو پنجرے میں ہیں رہنے دو اور طوطے کی نگرانی ضروری ہے۔ عدالت میں دائر حلف نامے میں مرکزی سرکار نے جانچ ایجنسی کوزیادہ مختاری دینے کی مخالفت کرتے ہوئے جو دلیل دی ہے وہ عجیب و غریب ہے۔ مرکزی سرکار نے کہا ہے کہ بغیرجوابدہی کے سی بی آئی ڈائریکٹر کی میعاد بے لگام ہوسکتی ہے۔سی بی آئی کے افسروں کے خلاف موٹی رقموں کی وصولی اور جانچ میں دھاندلی کی سنگین شکاتیں ملتی رہتی ہیں اس لئے سی بی آئی کی جوابدہی ضروری ہے۔ مرکزی سرکار نے سی بی آئی کے ڈائریکٹر کی کم از کم میعاد 3 سال کرنے کی سی بی آئی کی تجویز کو نظرانداز کرتے ہوئے کہا بغیر کسی کنٹرول اور نگرانی کے سب سے زیادہ طاقتور ڈائریکٹر کے بے لگام ہونے کا خطرہ ہے۔ مرکزی سرکار نے سپریم کورٹ میں داخل 22 صفحات کے حلف نامے میں کہا حقیقت میں کنٹرول اور توازن کے بغیر سی بی آئی کے ڈائریکٹر کا سروشکتی مان ہونا وآئینی اصولوں کے مطابق نہیں ہوگا اور اس کا ہمیشہ ہی بیجا استعمال کا خطرہ بنا رہے گا اور یہ سبھی سطحوں پر اس تنظیم کے آزادانہ اور بے جھجھک ہوکر کام کرنے کیلئے صحیح نہیں ہوگ

افغانستان میں بھارت کو خطرے کی ایک اور جھلک!

جیسے جیسے امریکہ کاافغانستان سے نکلنے کا وقت قریب آرہا ہے طالبان مضبوط ہوتا جارہا ہے اور بھارت کا افغانستان میں رہنے کا خطرہ بڑھتا جارہا ہے۔ پاکستان اور طالبان معمولاً افغانستان کے نشانے پر بھارت رہے گا۔ افغانستان میں بھارت کے کئی ترقیاتی پروجیکٹ چل رہے ہیں اور پاکستان قطعی نہیں چاہے گا کہ یہ لمبے چلیں اور بھارت کا اثر اس علاقے میں بنا رہے۔ امریکہ کے ہٹنے کے بعد کیا نظارہ ہوتا ہے اس کا تازہ نمونہ ہمارے سامنے آگیا ہے۔ افغانستان کے جلال آباد شہر میں بھارت کے تجارتی قونصل خانے کو نشانہ بنا کر فدائی حملہ کیا گیا۔ اس حملے میں12 لوگوں کی موت ہوگئی 24 دیگر زخمی ہوگئے۔ مرنے والوں میں تین حملہ آور سمیت 8 بچے شامل ہیں۔ ہندوستانی قونصل خانے کے سبھی ہندوستانی ملازم محفوظ ہیں۔ مانا جاتا ہے بھارت سرکار کو اپنے قونصل خانے سمیت تمام سفارتخانوں پر حملے کا اندیشہ تھا اور اس لئے پچھلے ہفتے سکیورٹی حکام نے کابل کا دورہ کیا تھا۔ خاص بات یہ ہے کہ یہ حملہ ایسے وقت ہوا ہے جب امریکہ نے القاعدہ کے امکانی حملوں کے پیش نظر نہ صرف الرٹ جاری کیا بلکہ مشرق وسطیٰ کے اپنے سفارتخانوں کو بھی ایک دن کے لئے بند رکھنے

भाजपा के दिग्विजय शत्रुघ्न सिन्हा

समझ नहीं आ रहा कि हमारे शॉटगन भाई यानि शत्रु भाई को क्या हो गया है। पिछले कुछ दिनों से शत्रुघ्न सिन्हा अजीब-अजीब से बयान दे रहे हैं। लगातार बयानबाजी कर रहे शत्रुघ्न सिन्हा को अनुशासन की सीख देते हुए भाजपा ने उनकी तुलना कांग्रेस महासचिव दिग्विजय सिंह से की है। पार्टी की राष्ट्रीय उपाध्यक्ष उमा भारती ने कहा कि उन दोनों नेताओं की सबसे बड़ी सजा यही है कि उनके बयानों को कोई भाव नहीं देता। उमा ने कहा कि जिस तरह से कांग्रेस पार्टी कई बार दिग्विजय के बयानों से उनकी निजी राय बताकर खुद को अलग कर लेती है, उसी तरह भाजपा भी शत्रुघ्न सिन्हा के बयानों को अपना नहीं मानती है। उमा भारती ने कहा कि सिन्हा द्वारा किसी की प्रशंसा या आलोचना का कोई महत्व नहीं रह गया है। पिछले कुछ दिनों से शत्रु के बयानों में दो पात्र एक समान रहे हैं। पहले हैं भाजपा के वरिष्ठ नेता लाल कृष्ण आडवाणी और दूसरे हैं भाजपा के भावी प्रधानमंत्री व गुजरात के मुख्यमंत्री नरेन्द्र मोदी। शत्रु बार-बार यह कह चुके हैं कि वरिष्ठ नेता लाल कृष्ण आडवाणी पार्टी के प्रधानमंत्री पद के उम्मीदवार के रूप में सबसे अच्छे विकल्प होंगे। पार्टी अध्यक्ष

उत्तराखंड में तबाही का मंजर थमने का नाम नहीं ले रहा है

उत्तराखंड में भोले बाबा और धारी देवी का प्रकोप थमने का नाम ही नहीं ले रहा। उत्तराखंड में लगभग सभी स्थानों पर रुक-रुक कर बारिश जारी है। लगातार बारिश जारी रहने से राज्य की सभी प्रमुख नदियां, गंगा, यमुना, सरयू, काली, गौरी और गौला का जलस्तर बढ़ रहा है। राहत कार्यों के सिलसिले में केदारनाथ गए एक एसडीएम अजय अरोड़ा का इस दौरान अत्यंत दुखी घटना का पता चला। अल्मोड़ा में तैनात एसडीएम अजय अरोड़ा (45) आपदा के बाद से गुप्तकाशी क्षेत्र में तैनात थे। अरोड़ा बुधवार सुबह ही हेलीकाप्टर से केदारनाथ पहुंचे थे। अपराह्न 3.20 बजे वह साथियों के साथ केदारनाथ मंदिर से वापस कैम्प की तरफ लौट रहे थे। कैम्प और मंदिर के बीच में मंदाकिनी नदी को पार करने के लिए तख्त बांधकर अस्थायी पुल का निर्माण किया गया है। अस्थायी पुल पार करते हुए अरोड़ा का पांव फिसल गया और वह नदी में जा गिरे। साथ चल रहे लोग मदद के लिए भागे। लेकिन अरोड़ा तेज धारा में बह गए। मैंने मंदाकिनी की उस जगह तेज धारा देखी है, भयानक स्पीड है। उसमें गिर कर बचना लगभग असम्भव है। गिरते ही अरोड़ा का पता नहीं लगा कि वह गए कहां। इतने दिन बीतने के बाद भी उनका कुछ अत

اتراکھنڈ میں تباہی کا منظر رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے!

اتراکھنڈ میں بھولے بابا اور دھاری دیوی کا قہر رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ اتراکھنڈ میں تقریباً سبھی مقامات پر رک رک کر بارش جاری ہے۔ بارش سے ریاست کی سبھی بڑی ندیاں گنگا، جمنا، سرجو ، کالی، گوریئے،گولا کی آبی سطح مسلسل بڑھ رہی ہے جس سے راحت رسانی کے سلسل میں کیدارناتھ گئے ایک ایس ڈی ایم اجے اروڑہ کے بہہ جانے کے انتہائی افسوسناک واقعہ کی خبر ملی ہے۔ الموڑہ میں تعینات ایس ڈی ایم اجے اروڑہ 45 سال قدرتی آفت کے بعد سے گپت کاشی میں تعینات تھے۔ اروڑہ بدھوار کی صبح ہیلی کاپٹر سے کیدارناتھ پہنچے تھے اور دوپہر تین بجے وہ اپنے ساتھیوں کے ساتھ کیدارناتھ مندر سے کیمپ واپس لوٹ رہے تھے۔ کیمپ اور مندر کے درمیان منداکنی ندی کو پار کرنے کے لئے تخت باندھ کر ایک عارضی پل بنایا گیا۔ اس پل کو پارکرتے ہوئے اروڑہ کا پاؤں پھسل گیا اور وہ ندی میں جاگرے۔ ساتھ چل رہے لوگ مدد کے لئے بھاگے لیکن اروڑہ پانی کی تیز دھار میں بہہ گئے۔ میں نے منداکنی ندی کی اس تیز دھار کو دیکھا ہے، خطرناک رفتار ہے۔ اس میں گر کربچنا ناممکن ہے۔ گرتے ہی شری اروڑہ کا پتہ نہیں لگا وہ بہہ کر کہاں گئے اتنے دن گزرنے کے بعد بھی ان کی لاش کا پ

بھاجپا کے دگوجے شتروگھن سنہا!

سمجھ میں نہیں آرہا ہے کہ ہمارے شاٹ گن یعنی شترو بھائی کو کیا ہوگیا ہے۔ پچھلے کچھ دنوں سے شتروگھن سنہا عجیب و غریب بیان دے رہے ہیں۔ مسلسل بیان بازی کررہے شتروگھن سنہا کو ڈسپلن میں رہنے کی نصیحت دیتے ہوئے بھاجپا نے ان کا موازنہ کانگریس کے بڑبولے جنرل سکریٹری دگوجے سنگھ سے کیا ہے۔پارٹی کی قومی نائب صدر اوما بھارتی نے کہا کہ ان دونوں لیڈروں کی سب سے بڑی سزا یہ ہی ہے کہان کے بیانوں کو کوئی بھاؤ نہ دیاجائے۔ اوما نے کہا جس طرح سے کانگریس پارٹی کئی بار دگوجے کے بیانوں سے اپنا پلہ جھاڑتے ہوئے نجی بیان بتاتی ہے اسی طرح بھاجپا بھی شتروگھن سنہا کے بیانوں کو اپنا نہیں مانتی۔ انہوں نے کہا سنہا کے ذریعے کسی کی تعریف یا تنقید کی کوئی اہمیت نہیں رہ گئی۔ پچھلے کچھ دنوں سے شتروکے بیانوں میں دو باتیں ایک جیسی رہیں۔ پہلی بھاجپا کے سینئر لیڈر لال کرشن اڈوانی اور دوسرا ہے بھاجپا کے پی ایم انویٹنگ گجرات کے وزیر اعلی نریندر مودی۔ شترو بار بار یہ کہہ چکے ہیں کہ سینئر لیڈر ایل کے اڈوانی پارٹی کے پی ایم عہدے کے امیدوار کی شکل میں سب سے اچھے متبادل ہوں گے۔ پارٹی کے ذریعے نریندر مودی کو دیش کا سب سے مقبول لیڈر

ہم ساتھ ہیں کیونکہ ہمارا ہر تیسرا لیڈ داغی ہے!

اس حمام میں سبھی ننگے ہیں۔ میں بات کررہا ہوں ہماری سیاسی پارٹیوں کی اور ہمارے عوامی نمائندے یعنی ممبران پارلیمنٹ کی۔ انہیں اپنے مفادات کی کتنی فکر ہے یہ مانسون اجلاس سے پہلے آل پارٹی میٹنگ میں صاف ہوگیا۔ ویسے آل پارٹی میٹنگیں تو کئی ہوئیں لیکن اتفاق کبھی کبھی ہوتا ہے لیکن یہ اشو ایسا تھا کے سبھی ممبران پارلیمنٹ کو مریاداؤں ، دلیل، شفافیت سے زیادہ فکر اپنی تھی۔ انہیں اس بات کی قطعی فکر نہیں کے وہ سیاسی پارٹی کے موقف کے حق میں کھل کر کھڑے ہوں۔ اپنے آپ کو جنتا کے سامنے بے نقاب کررہے ہیں۔ اشو تھا سپریم کورٹ کا 10 جولائی کا وہ حکم جس میں جیل جانے یا سزا ہونے پر نیتاؤں کے چناؤ لڑنے پر روک لگائی گئی تھی۔ آل پارٹی میٹنگ میں عوامی مفاد کے کئی معاملے جیسے خاتون ریزرویشن، لوک پال بل، برسوں سے جن پارٹیوں کے اختلاف کے سبب لٹکے پڑے ہیں۔ وہی پارٹیاں مجرمانہ شخصیت کے حامل لیڈروں کے حق میں بغیرشرط ایک رائے سے متفق ہوگئے۔ دلیل یہ دی گئی جرائم پیشہ لیڈروں کے خلاف سپریم کورٹ کے فیصلے سے پارلیمنٹ کی سپرمیسی کو آنچ آرہی ہے۔ تلخ حقیقت تو یہ ہے موجودہ ممبر و پارلیمنٹ میں سے30 فیصدی پر مجرمانہ معاملے چل رہے

کیپٹن سوربھ کالیا کا قتل کیسے ہوا؟ خود قاتل کی زبانی

پاکستان کاجھوٹ اور مکاری ایک بار پھر ثابت ہوگئی ہے۔ ہربات ہر الزام سے انکار کرنے پر آمادہ پاکستان اس بار خود ایک پاکستانی کی زبانی بے نقاب ہوگیا۔ کارگل جنگ میں شہید کیپٹن سوربھ کالیا اور اس کے پانچ ساتھیوں کی موت کی اصلیت اور اس بارے میں پاکستان کا جھوٹ برسوں بعد اجاگر ہوگیا ہے۔ یو ٹیوب پرلوڈ ایک ویڈیو میں ایک پاکستانی فوجی کیپٹن کالیا اور اس کے ساتھیوں کے قتل کی ذمہ داری ایک پاکستانی فوجی کو بہت شیخی بھرے انداز میں قبول کرتے دکھایاگیا ہے۔اب تک پاکستانی حکمراں یہ ہی کہتے رہے ہیں کہ کیپٹن کالیا اوران کے ساتھیوں کا قتل پاکستانی فوجیوں نے نہیں کیا بلکہ ان کی لاش انہیں ایک کھائی میں پڑی ملی۔بتایا گیا کہ کیپٹن کالیا اور ان کے ساتھیوں کی موت خراب موسم کے چلتے یا جنگلی جانور کے حملے سے ہو سکتی ہے لیکن جس سلی گڑھی حالات میں ان لوگوں کی لاشیں ملی تھیں بھارت میں سبھی کو یقین تھا کہ یہ پاکستانی فوج کی وحشیانہ کرتوت رہی ہوگی۔ کیپٹن کالیا اور ان کے ساتھیوں کی لاشوں کودیکھ کر صاف لگتا تھا کہ ان کا قتل کرنے سے پہلے انہیں جم کر اذیتیں دی گئی تھیں۔ ان فوجیوں کی ہڈیاں ٹوٹی ہوئی تھیں، جسم پر سگریٹ ا