اشاعتیں

مئی 4, 2025 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

دنیا نے دیکھا سندور کا شوریہ!

جب پاکستان نے پہلگام کے بیسرن پر بے قصور سیاحوں کابے رحمانہ قتل نام پوچھ کر کیا تھا تو اس کے پیچھے ان کی ناپاک نیت تھی ۔بھارت میں ہندو مسلم بھائی چارے کو بگاڑ دیں ۔دنگے کروا دیں تاکہ دیش ہندو مسلم میں بٹ جائے لیکن ہوا اس کا الٹا ۔آج سار ا دیش ایک ہے اور چاہے وہ سیاسی پارٹیان ہوں بھارت کی تمام جنتا ہو وہ سب اپنی بہادر فوج کے پیچھے چٹان کی طرح کھڑے ہیں اور رہی پاکستان کی تو اسے شاید اب سمجھ میں آرہا ہوگا کہ سندور اجاڑنے کی کتنی بھارت کی یہ قیمت ادا کرنی پڑرہی ہے ۔سب سے پہلے میں اپنے وزیراعظم نریندر مودی کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں کہ انہوں نے صرف ناقابل فراموش ہمت دکھائی ۔ہماری افواج کو جوابی کاروائی کرنے کی کھلی چھوٹ دی بلکہ پوری کاروائی کا نام آپریشن سندور رکھا ۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں نے پہلگام میں 26 شہریوں کا قتل کر دیا تھا جس میں سبھی مرد تھے اور بہت سے متوفین کی متاثرہ بیویوں کا دھیان رکھتے ہوئے جوابی کاروائی کے لئے سندور آپریشن نام سب سے مفید سمجھا گیا ۔یہ نہ صرف ایک فوجی جوابی کاروائی ہے بلکہ یہ بھارت کی ناری شکتی کے احترام اور سیکورٹی کے تئیں پختگی کی بھی علامت ہے ۔فوجی کاروا...

حملے کی خفیہ معلومات پہلے ہی مل گئی تھی!

پہلگام میں ہوئے بھیانک آتنکی حملے نے پورے دیش کو ہلا کر رکھ دیا ہے ۔اس حملے میں 26 لوگوں کی موت ہوگئی جن میں 25 سیاح تھے اور ایک مقامی مرنے والے سبھی سیاح ہندو فرقہ سے تھے اب اس معاملے میں چوکانے والی معلومات سامنے آئی ہیں کہ سیکورٹی ایجنسیوں کو حملے کا اندیشہ پہلے ہی تھا لیکن لوکیشن اور تاریخ کو لے کر اندازہ غلط ثابت ہوا ۔ہندوستان ٹائمس کی رپورٹ کے مطابق خفیہ بیورو اور دیگر ایجنسیوں نے جموں وکشمیر میں مقامی سیکورٹی حکام کو آگاہ کیا تھا کہ سیاحوں کو نشانہ بنا کر آتنکی حملہ ہوسکتا ہے ۔یہ الرٹ وزیراعظم نریندر مودی کے 19اپریل کو ہونے والے سری نگر دورہ کے پیش نظر کیا گیا تھا ۔اس کے بعد شری نگر اور آس پا س کے علاقوں میں سیکورٹی بڑھا دی گئی تھی خاص کر ان جگہوں پر جہاں سیاح زیادہ آتے ہیں ۔جیسے ڈمی دھام ،نیشنل پارک حالانکہ موسم خراب ہونے کی وجہ سے وزیراعظم کا یہ دورہ منسوخ ہو گیا تھا ۔اس کے ٹھیک بعد دہشت گرد 22 اپریل کو پہلگام میں بیسرن علاقہ میں حملہ کر بیٹھے ۔یہ علاقہ سری نگر سے تقریباً 90 کلو میتر دور ہے اور پورے سال کھلا رہتاہے۔امرناتھ یاترا کے دوران ہی اسے بند کیاجاتا ہے ۔ایک سینئر پولیس ...

کیا کہتے ہیں سابق را چیف دللت !

بھارت کی خفیہ ایجنسی ریسرچ ایند اینالیسس ونگ ( را ) کے سابق چیف اور آئی پی ایس افسر امرجیت سنگھ دللت جو کہ اٹل وہاری واجپائی سرکار میں پی ایم او میں بطور جموں وکشمیر امور کے مشیر رہے نے پہلگام حملے پر بی بی سی سے ایک اہم بات چیت کی ۔آج کے پش منظر میں میرے خیال میں دیش کو کچھ باتوں پر ضرور غور کرنا چاہیے ۔پیش ہے ان کے انٹرویو کے کچھ اہم اقتصابات :دللت نے اپنے کریئر کے شروعاتی برسوں میں بطور جموں وکشمیر امور کے ایڈوائزر کی شکل میں کام کر چکے ہیں اور انہوںنے جموں وکشمیر میں انٹیلی جنس ویورو کا کام بھی دیکھا ہے ۔دللت کہتے ہیں کہ پہلگام میں جو ہوا وہ بہت برا ہوا اور اسے سیکورٹی خفیہ مشینری کی کوتاہی بتایا ہے۔مجھے لگتا ہے کہ پہلگام حملہ ایک سیکورتی ناکامی ہے ۔وہاں کسی قسم کی سیکورٹی ہی نہیں تھی ۔جہاں ہم انٹیلی جینس یا خفیہ مشینری کی بات کرتے ہیں وہاں ہمیں سمجھنا ہوگا کہ کشمیر میں جو سب سے ضروری انٹیلی جینس ہے وہ اب آپ کو کشمیریوں سے ہی ملے گی تو کشمیریوں کو اپنے ساتھ رکھنا بہت ضروری ہے ۔میں کسی کو قصور وار نہیں کہنا چاہتا لیکن جموں وکشمیر میں قانون و نظام کی ذمہ داری تو مرکزی سرکار کے ہاتھ م...