اشاعتیں

جون 24, 2018 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

بھاجپا کو کسی بھی چناؤ میں 50 فیصد سے زیادہ ووٹ نہیں ملے

بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر امت شاہ نے 2019 کے لوک سبھا چناؤ میں 50فیصد ووٹ حاصل کرنے کا نشانہ طے کیا ہے۔ حالانکہ آج تک کی تاریخ میں بھاجپا اس نمبر کو کبھی نہیں چھو پائی،یہاں تک کہ اسمبلی انتخابات میں بھی نہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اسمبلی انتخابات میں گجرات کی عوام نے چار بار کسی پارٹی کو آدھے سے زیادہ ووٹ دئے مگر ہر بار یہ پارٹی کانگریس رہی۔ دراصل وہ کم ووٹ فیصد سے بھی زیادہ سیٹیں لے آتی ہے۔ بھاجپا کو لوک سبھا چناؤ 2014 میں سب سے زیادہ ووٹ ملے تھے اور یہ کل 30 فیصد تھے جبکہ 1984 میں عام چناؤ میں کانگریس کو 49 فیصد ووٹ ملے تھے۔ 2014 کے بعد 14 ریاستوں میں بھاجپا کا ووٹ شیئر گھٹتا چلا گیا۔ 1996 لوک سبھا چناؤ میں کانگریس کو 28.80 فیصد ووٹ ملے اور اس کے کھاتے میں 140 سیٹیں آئیں تھیں جبکہ بھاجپا کو 20.29 فیصد ووٹ اور 161 سیٹیں ملی تھیں۔1999 کے چناؤ میں کانگریس کو 28.30 فیصد ووٹ ملے اور 114 سیٹیں ملیں۔ بھاجپا کو 23.75فیصدی ووٹ اور 182 سیٹیں ملیں۔ 2014 کے بعد 14 ریاستوں میں بھاجپا کا ووٹ شیئر گھٹا ہے۔ 19 ریاستوں میں بڑھا جبکہ کانگریس کا ووٹ شیئر 10 ریاستوں میں بڑھا اور 13 ریاستوں میں گھٹا۔ زی

کمی کا اثر:فٹ بال ورلڈ کپ کی تین کہانیاں

فیفافٹبال ورلڈ کپ آہستہ آہستہ اپنے کلائمکس پر پہنچتا جارہا ہے۔ پوری دنیا میں کروڑوں اربوں لوگ ان میچوں کو ٹی وی پر دیکھ کر مزہ لے رہے ہیں۔ میں بھی ان میچوں کو بڑی دلچسپی سے دیکھ رہا ہوں۔ روس میں اب کی بار اس ورلڈ کپ کا انعقاد ہوا ہے اور مجھے یہ کہنے میں کوئی قباحت نہیں کہ یہ انعقاد پرفیکٹ چل رہا ہے۔ ا س دوران کئی کھلاڑیوں نے دنیا کی توجہ اپنی طرف راغب کی ہے ، خاص کر تین کھلاڑیوں نے۔ ان تینوں کی کہانی بیحد دلچسپ اور سبق آموز ہے۔ سب میں ایک بار یکساں ہے ،کمی کا اثر۔ یعنی سبھی نے ہی وسائل کی کمی کو اپنی جیت کا ہتھیار بنایا۔ برازیل کے کھلاڑی گیبریل جیسس فیفا ورلڈ کپ 2018 میں برازیل کے لئے ٹاپ فارورڈ میں سے ایک ثابت ہورہے ہیں۔21 سالہ جیسس چھ سال پہلے تک برازیل کی گلیوں میں گھوم گھوم کر دیوار، سڑک اور ڈیوائیڈر پر پتائی کیا کرتے تھے۔ ایک دن کے 150 سے200 روپے کما لیاکرتے تھے۔ کم عمر ہی تھے جب والد کا دیہانت ہوگیا۔ ماں اور بھائی کے ساتھ انگلینڈ چھوڑ کر برازیل آنا پڑا۔ فٹبال کا شوق 6 سال کی عمر سے ہی تھا۔ پتائی کے بعد جو وقت بچتا تھا وہ میدان پر گزرتا۔ 2013 میں گیبریل کے کوچ نے انہیں کلب جوا

جی ایس ٹی کے سبب وجود کی لڑائی لڑنے پر اخبارات مجبور

وزیر اعظم نریندر مودی نے گڈس اینڈ سروس ٹیکس (جی ایس ٹی)کو ایمانداری کی جیت اور کو آپریٹیو فیڈرلزم کی بہترین مثال بتایا اور کہا کہ ہمارے نئے ٹیکس سسٹم کے ایک سال کے اندر ہی استحکام حاصل کرنا دیش کے لئے بہت بڑی کامیابی ہے۔ جی ایس ٹی کا ایک برس پورا ہونے کے بعد سرکار دوسرے برس میں مختلف چیزوں اور خدمات پر کم ٹیکس کی شرحیں معقول بنانے پر فوکس رکھے گی۔ مانا جارہا ہے کہ اس سمت میں قدم اٹھاتے ہوئے جی ایس ٹی کونسل کی 19 جولائی کو ہونے والی میٹنگ میں جی ایس ٹی میں شامل کچھ اجناس اور سروسز پر ٹیکس کا جائزہ لیا جاسکتا ہے۔ ایسا ہونے پر اس ٹیکس میں شامل کچھ مصنوعات کی تعداد اور کم ہوسکتی ہے۔ ہم امیدکرتے ہیں کہ اخباروں میں نیوز پرنٹ پر لگنے والے جی ایس ٹی کو ختم کیا جائے گا۔ سبھی کو یہ معلوم ہے کہ دیش کی آزادی میں اخبار ہتھیار بنے تھے۔ آج پریس جتنا آزاد اور جارحانہ دکھائی دیتا ہے آزادی کی جنگ میں اتنی ہی بندشوں اور پابندیوں میں تھا۔ نہ تو اس میں منورنجن کا پٹ تھا اور نہ ہی یہ کسی بھی کمائی کا ذریعہ تھے۔ یہ اخبارات اور میگزین آزادی کے جانبازوں کا ایک ہتھیار اور جنتا سے جوڑے رکھتے تھے۔ یہ وہ دور ت

امرناتھ یاترا کے دوران آتنکی حملہ کی وارننگ

امرناتھ یاترا راستے پر آتنکی حملہ کے اندیشے سے پیر کو خفیہ ایجنسیوں نے نیا الرٹ جاری کردیا ہے۔ اس کے پیش نظر وزیر دفاع نرملا سیتا رمن ، فوج کے سربراہ بپن راوت اور جموں و کشمیر کے گورنر ایم این ووہرا نے بالٹال ادھار شور پہنچ کر حفاظتی انتظامات کا جائزہ لیا۔28 جون سے شروع ہورہی امرناتھ یاترا کے لئے جموں سے بالٹال اور ساؤتھ کشمیر کے پہلگام کے درمیان دو آدھارشوروں کے قریب 400 کلو میٹر یاترا مارگ کو محفوظ رکھنے کے لئے فوج اور پیرا ملٹری فورسز کی 213 مزید کمپنیاں تعینات کی گئی ہیں۔ ہیلی کاپٹر و ڈرون سے بھی نگرانی کی جارہی ہے۔ یاترا کے راستے میں این ایس جی کے کمانڈو و اسنائیپر بھی تعینات کئے گئے ہیں۔ پیر کو خفیہ ایجنسیوں نے وزارت داخلہ اور ڈیفنس کو الرٹ جاری کیا کہ لشکر طیبہ کے قریب20 آتنکیوں کا گروپ امرناتھ یاترا کے دوران مسافروں کے گروپ امرناتھ یاتریو ں کو نشانہ بناسکتا ہے۔ آتنکیوں کا یہ گروپ دو حصوں میں بٹ کر دراندازی کر چکا ہے۔ پہلے گروپ نے قریب 1113 آتنکی اور دوسرے گروپ میں 6سے7 آتنکی ہیں۔ یہ سبھی بالٹال روٹ پر کنگن نام کی جگہ پر حملہ کا پلان بنا رہے ہیں۔ ترتھ یاتریوں کا پہلا جتھا 27

عورتوں کو ڈرائیوننگ کا حق دینے والا دنیا کا پہلا ملک سعودی عرب

سعودی عرب میں سنیچر ۔ایتوار رات کونظارہ بالکل الگ ہی تھا۔ بڑی تعداد میں عورتیں سڑکوں پر جشن منا رہی تھیں۔ رات12 بجتے ہی عورتیں اپنی اپنی گاڑیاں لے کر سڑکوں پر نکل پڑیں۔ راستے میں لوگ انہیں نیک خواہشات پیش کررہے تھے۔ چیک پوائٹ پر پولیس والوں نے انہیں گلاب کے پھول دیکر ان کا خیر مقدم کیا۔ یہ وہی پولیس والے تھے جو اس سے پہلے انہیں گاڑی چلانے پر جیل بھیج دیا کرتے تھے۔ ان پر آتنک وادیوں سے جڑی دفعات لگاتے تھے۔ اسی کے ساتھ سعودی عرب کا نام 24 جون کو تاریخ میں درج ہوگیا کیونکہ اس دن عورتوں کو گاڑی چلانے کی اجازت مل گئی۔ پوری دنیا میں صرف سعودی عرب میں عورتوں پر اس طرح کی پابندی تھی۔ یہ آزادی پانے کے لئے انہیں 28 سال تک جدوجہد کرنی پڑی۔ سعودی عرب میں پہلی بار کسی خاتون کو ڈرائیوننگ لائسنس جاری کیا گیا ہے۔ یہاں کہ 32 سالہ شہزادہ ولی عہد محمد بن سلمان دیش کو جدید دور میں لے جانے کے لئے ویژن2030 کے تحت خواتین کو ہر محاذ پر آگے لانے کی پہل کررہے ہیں۔ عورتوں کو ڈرائیوننگ لائسنس جاری کرنا اسی کڑی کا حصہ ہے۔ اسے دوئم درجے کی زندگی جی رہی وہاں کی عورتوں کے لئے اہم مانا جارہا ہے۔ حالانکہ ابھی بھی ک

امت شاہ کا 400 سیٹیں جیتنے کا نشانہ

مودی حکومت کے اقتدار میںآنے کے چار سال پورے ہونے کے ساتھ بھارتیہ جنتا پارٹی پوری طرح سے چناوی موڈ میں آگئی ہے ۔2019میں دہلی کے اقتدار پر پھر اپنی دعویداری کرنے کیلئے بھاجپا نے نیا نعرہ دیا ہے ’’صاف نیت صحیح وکاس ‘‘ایک بار پھر مودی سرکار اور پارٹی کی نگاہیں 2019میں ہونے والے لو ک سبھا کی 80ایسی سیٹوں پررہے گی جہاں وہ 2014میں کامیاب نہ ہوسکی تھی ۔بھاجپانے لوک سبھا چناؤ میں 400سیٹیں جیتنے کا ٹارگیٹ طے کیا ہے ۔ مشن 2019کے لئے پارٹی کا خاص فوکس نارتھ ایسٹ کی ریاستوں پر رہنے کی امید ہے ۔امت شاہ نے تنظیمی عہدیداروں کے ساتھ منتھن شیور میں قریب آٹھ گھنٹے تک انہیں 2019لوک سبھاچناؤ میں جیت کا منتر دیا ۔شاہ نے موجودہ ایم پی کا رپورٹ کارڈ تیار کرنے کابھی فارمیٹ دیا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ اسی کی بنیاد پر جنتا سے ممبران پارلیمنٹ کا فیڈ بیک لیکر رپورٹ کارڈ تیار کریں ۔مودی سرکار اور بھاجپا کیلئے 2019کے نشانے کو حاصل کرنے کے راستے میں ابھی کئی اڑچنیں ہیں ۔جیسا کہ کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبر م نے کہاکہ دیش کی معیشت کی حالت ٹھیک نہیں مانی جاسکتی ۔معیشت کے چار ٹائروں میں سے تین ٹائربرآمدات ،پرائیویٹ

کس نے دی ان ہزاروں پیڑوں کو کاٹنے کی منظوری

ہرے پیڑوں کی کٹائی کے احتجاج میں دہلی میں’’ چپکو‘‘ آندولن شروع ہوگیا ہے۔ دراصل ساؤتھ دہلی میں سرکاری رہائشی کالونیوں کی بساوٹ اوردوبارہ ترقی کے لئے16500 پیڑ کاٹے جانے ہیں۔مقامی لوگ و ماہر ماحولیات اور آرٹسٹوں کے علاوہ عاپ بھی لوگوں کے ساتھ آندولن میں اتر آئی ہے۔ سروجنی نگر میں سنیچر کو پیڑ کاٹنے کے احتجاج میں مقامی لوگوں و نوجوانوں نے پیڑ سے چپک کر اسے بچانے کی اپیل کی ہے۔ دہلی میں 16500 پیڑ کاٹنے کی منظوری کس نے دی ہے اس پر شش و پنج برقرار ہے۔ حال ہی میں اطلاعات حق سے مانگی گئی ایک عرضی کے جواب میں محکمہ جنگلات ، دہلی پالوشن کنٹرول کمیٹی، دہلی جل بورڈ، ڈی ڈی اے ،سینٹرل زمینی پانی اتھارٹی ،سی پی ڈبلیو ڈی سبھی نے ایک دوسرے پر اس سوال کو ٹال دیا ہے اس لئے این جی ٹی میں بھی عرضی داخل کی گئی۔ این جی او چیتنا کی طرف سے داخل عرضی میں یہ مانگ کی گئی ہے کہ متعلقہ محکمے بتائیں کہ کس کی طرف سے پیڑوں کو کاٹنے کی منظوری دی گئی۔ دراصل سینٹرل اربن ڈولپمنٹ وزارت نے ساؤتھ دہلی میں واقع سات سرکاری رہائشی کالونیوں کے دوبارہ ڈولپمنٹ کی تجویز تیار کی تھی۔سرکار کی کیبنٹ اس ری ڈولپمنٹ پلان کو سال2016 می

اب بینک آف مہاراشٹر میں 3 ہزار کروڑ کا گھوٹالہ

سرکاری بینکوں میں جس طرح گڑ بڑیاں اور گھوٹالوں کی خبریں آرہی ہیں وہ سبھی کے لئے زبردست تشویش کا باعث ہے۔ یہ سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ پی این بی میں ہوئے گھوٹالہ کے بعد آنے والے دنوں میں بینک گھوٹالہ ہوں گے یا نہیں یہ تو نہیں کہا جاسکتا لیکن جس طرح سے پرانے بینکنگ گھوٹالہ سامنے آرہے ہیں اس سے تو یہی پتہ چلتا ہے کہ ابھی کئی اور گھوٹالہ سامنے آئیں گے۔ 83 برس پرانے بینک آف مہاراشٹر کے چیئرمین و منیجنگ ڈائریکٹر رویندر مراٹھے و ایگزیکٹو ڈائریکٹر راجندر گپتا اور سابق سی ایم ڈی سشیل بھنوت سمیت کئی لوگوں کو پنے کی ڈی ایس کے گروپ کو فرضی طریقے سے قرض دینے اور سرمایہ داروں کے ساتھ دھوکہ دھڑی کے الزام میں گرفتاری بینک سسٹم کی تنظیمی سرپرستی کو ہی بتاتی ہے۔ اس معاملہ میں ڈیولپر ڈی ایس کلکرنی اور ان کی بیوی کو پہلے گرفتار کیا گیا ہے لیکن یہ تو پولیس اور اکنامک برانچ کا کام ہے جس نے گڑبڑی سامنے آنے اور شکایت درج ہونے کے بعد کارروائی کی۔اصل اہم ترین سوال تو یہ ہے کہ جو بینک چھوٹے سرمایہ کاروں کے گھر اور گاڑی قرض یا طالبعلم لون وغیرہ کے لئے درجنوں چکر لگواتے ہیں، طرح طرح کی خانہ پوریاں کروا

نظام بدلتے ہی بھول گئے پتھر بازی،آتنکیوں کی اب خیر نہیں

نظام بدلتے ہی کشمیروادی میں تبدیلی دیکھنے کوملی ہے۔ گورنر راج میں علیحدگی پسندوں کی طرف سے بند کی پہلی اپیل پر جمعرات کو پوری وادی میں کہیں بھی پتھر بازی کا واقعہ سامنے نہیں آیا۔ اتنا ہی نہیں علیحدگی پسندوں کے گڑھ ڈاؤن ٹاؤن میں پابندیاں بھی نہیں رہیں۔عموماً بند کے دوران سکیورٹی فورس پر پتھر بازی کے واقعات ہوتے رہے ہیں۔ بم بم بھولے جے گھوش کے ساتھ 28 جون سے شروع ہورہی امرناتھ یاترا کے لئے الٹی گنتی شروع ہوگئی ہے۔ جموں و کشمیر کے اینٹری گیٹ لکھن پور سے پوتر گپھا تک یاترا کی تیاریوں کو آخری شکل دے دی گئی ہے۔ بیس کیمپوں سمیت دیگر یاترا ٹریک پر سکیورٹی فورس نے ڈیرا ڈال دیا ہے ۔ سرکاری طور پر روایتی پہلگام اور بالٹال ٹریک سے یاترا 28 جون سے شروع ہوکر دو ماہ چلے گی۔ اب تک دو لاکھ سے زیادہ مسافروں نے رجسٹریشن کرالیا ہے۔ جموں و کشمیر میں گورنر راج لاگو ہونے کے بعد سے دیش کے کچھ سب سے مشہور افسروں کو ریاست میں بحال کیا گیا ہے۔ چھتیس گڑھ کے ایڈیشنل چیف سکریٹری بی دی سبرامنیم کو گورنر نے چیف سکریٹری اور سابق آئی پی ایس افسر وجے کمار کو گورنر کا مشیر مقرر کیا گیا ہے۔ سبرامنیم کا شمار دیش کے قاب

صحیح معنوں میں یودھا ہیں عرفان خان

فلم اداکار عرفان خان ان دنوں لندن میں ایک عجب قسم کے کینسر نیورو انڈروکرائم سے زندگی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ عرفان ایک ہیرو کی طرح اس بیماری سے لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے پہلی بار اپنی بیماری کا درد خط کے ذریعے سے ظاہر کیا ہے۔ ٹوئٹ پر شیئر پیچ میں عرفان نے کہا انہوں نے نتیجے کی چنتا کئے بغیر برہمان شکتی میں بھروسہ کرتے ہوئے درد ، خوف اور بے یقینی کے ذریعے اپنی لڑائی لڑی ہے۔ عرفان کا کہنا ہے انہیں اس بات کی جانکاری ملی تھی کہ بیماری عجب قسم کی ہے، علاج سے متعلق غیر یقینی اور کچھ معاملوں کی اسٹڈی کے بعد علاج کا سامنا کرنے کے لئے تیار تھے۔ اس دور میں ایسا محسوس ہوا کہ وہ تیز رفتارٹرین سے سفر کررہے ہوں اور اچانک کسی نے یہ اشارہ دیتے ہوئے ٹرین سے اترنے کو کہا وہ منزل تک پہنچ چکے تھے۔ ایک ہیرو کی طرح عرفان اپنی زندگی کے الگ الگ پڑاؤ پ الگ الگ حالات سے لڑنے کے عادی ہیں۔ وہ جنگ چاہے اپنے اندر کے اداکار کو دنیا تک پہنچانے کی ہو یا چکنے چپڑے ہیرو پر مرمٹنے والی انڈسٹری میں ہیروازم کی نئی تشریح گھڑنے کی رہی ہو، عرفان ہر با ر لڑے اور جیتے بھی۔ عرفان کی جس اداکاری کی آج دنیا دیوانی ہے اسے لوگوں تک پہنچانے