اشاعتیں

جنوری 19, 2014 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

نقلی نوٹ و کالی کمائی کو روکنے کیلئے ریزرو بینک کا تازہ حکم!

ریزرو بینک آف انڈیا نے 31 مارچ 2005 ء سے پہلے کے چھپے سبھی نوٹوں کو واپس لینے کا فیصلہ لیا ہے۔ بدھوار کو جاری بیان میں آر بی آئی نے کہا کہ 31 مارچ2014ء تک بینک سبھی پرانے نوٹوں کا چلن بند کردے گی۔ اگر آپ نے اپنی گاڑھے پسینے کی کمائی گھر یا بینک کے لاکروں میں نوٹوں کی گدی کی شکل میں رکھی ہوئی ہے تو ہوشیار ہوجائیے۔ فوراً جانچ کیجئے کہ یہ نوٹ کس سال میں چھپے ہیں۔ اگر یہ سال2005 سے پہلے کے ہیں تو ان کی قیمت آنے والے دنوں میں کوڑے کی رہ جائے گی۔ نوٹ کے پچھلے حصے میں سب سے نیچے اشاعت کا برس لکھا ہوتا ہے۔ جن نوٹوں پر اشاعت کا برس نہیں ملتا اس کا مطلب ہے کہ وہ نوٹ سال2005ء سے پہلے کا چھپا ہوا ہے۔ سرکار کا خیال ہے کہ اس قدم سے کالی کمائی کے استعمال پر روک لگ سکے گی۔ اس قدم کو آنے والے لوک سبھا چناؤ سے جوڑ کر دیکھا جارہا ہے۔ بازار میں بڑے پیمانے پر موجود کالے پیسے پر لگام لگ سکے گی۔ شناختی کارڈ دکھانے کے سبب بڑے نوٹوں میں نقدی کا انکشاف ہوگا۔ اپریل ۔ مئی میں امکانی طور پر لوک سبھا چناؤ میں کالی کمائی کے استعمال پر روک لگ سکے گی۔ 2009ء لوک سبھا چناؤ میں سی ایم ایس کی رپورٹ کے مطابق 2500 کروڑ

کانگریس کے حکمت عملی سازو ں کا چالاک راستہ: سانپ بھی مر جائے اور لاٹھی بھی نہ ٹوٹے

دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو حمایت دینے پر تنازعہ جس طریقے سے ختم ہوا اس کے دو پہلو ہیں پہلا یہ کہ آپ پارٹی اور کانگریس کی ملی بھگت کی یہ ایک اور مثال ہے۔ دوسری طرف کانگریس حمایتی کہہ رہے ہیں کہ مرکزی سرکار اور خاص کر وزارت داخلہ کے سخت رویئے کی وجہ سے یہ ڈرامہ ختم ہوا ہے۔ پہلے نظر ڈالتے ہیں ’آپ‘ پارٹی اور کانگریس کی ملی بھگت پر۔ کہا تو یہ جارہا ہے کہ عام آدمی پارٹی اور ان کے ذریعے پیدا کئے جارہے بدامنی جیسے حالات میں کانگریس بھی برابر کی حصے دار ہے۔ اس کے حکمت عملی ساز سمجھتے ہیں کہ کانگریس کے خاص حریف نریندر مودی کو ٹی وی کے پردے اور عام بحث سے ہٹانا ہے تو ’آپ‘ کے ہائے ہلا کو جتنا بڑھا وا ملے گا بھاجپا کو اتنا ہی زیادہ نقصان ہوگا۔ بھلے ہی کانگریس کا فائدہ ہو یا نہ ہو۔ کانگریس ہائی کمان کی جانب سے شندے کو صاف ہدایت دی گئی تھی کہ وزیر اعلی کیجریوال کی مانگ کو کسی بھی حال میں نہ مانا جائے جس سے کہ ان کو آندولن کرنے کا بھر پور موقعہ ملے۔ اور جب تک 26 جنوری بالکل پاس نہ آجائے تب تک انہیں دھرے کی جگہ سے ہٹانے کی کوشش بھی نہ کی جائے۔ کہا تو یہ بھی جارہا ہے کہ کانگریس کی یوتھ ونگ

جس آئین نے کیجریوال کووزیر اعلی بنایا اسی کی دھجیاں اڑائیں!

دہلی کے وزیراعلی اروند کیجریوال اور ان کے وزرا کا دھرنا ختم ہوگیا ہے۔ سوال یہ اٹھتا ہے کہ کیا کیجریوال کا یہ دھرنا کامیاب رہا؟ ان کے حمایتیوں کی نظر میں تو یہ کامیاب رہا۔ انہوں نے یہ پیغام دینے میں کامیابی پائی کے دہلی پولیس کے طریق�ۂ کار میں اصلاح ہونی چاہئے اور دہلی کی جنتا دہلی پولیس کی گھوٹالے بازی سے کتنی ناراض ہے ان کے حمایتی کہہ رہے ہیں کہ دیکھا آپ نے کیجریوال خود رات بھر اتنی ٹھنڈ میں سڑک پر رہے ،وہ بھی جنتا کی خاطر۔ کچھ ہندی چینل سروے دکھا رہے ہیں کیجریوال کے دھرنے کو 80 فیصدی سے زیادہ لوگوں کی حمایت حاصل ہے۔ انہوں نے اپنا ووٹ بینک برقرار رکھا ہے۔ ایسا بھی دعوی کیا جارہا ہے دہلی پولیس کو دہلی سرکار کے ماتحت لانے کی مانگ کی بھی جنتا نے پر زور حمایت کی ہے لیکن ایسا ان کے حمایتیوں کا خیال ہے۔ ہم معافی چاہتے ہیں کہ ہماری نظر میں تو وزیر اعلی کا دھرنا نہ صرف غلط تھا بلکہ انہوں نے ایسا کرکے بہت نقصان پہنچایا ہے۔ سب سے پہلی بات یہ جو اشو لیا تھا وہ غلط تھا۔ سارا جھگڑا دہلی سرکار کے وزیر قانون سومناتھ بھارتی کے ساتھ مالویہ نگر کے ایس ایچ او اور اے سی پی کے برتاؤ کو لیکر تھا۔ جس ڈھ

بڑے نیتاؤں کے رومانس کے چرچے : پتی پتنی اور وہ۔۔۔

یہ عجیب اتفاق ہے کہ پچھلے کچھ دنوں سے دنیا کے بڑے لیڈروں کے رومانس کی زبردست خبریں آرہی ہیں اور یہ لیڈر خوب سرخیاں بٹور رہے ہیں۔ کم سے کم دو بڑے صدر کے پریم رشتوں کے بارے میں بحث چھڑی ہوئی ہے۔ پہلے ہیں امریکہ کے صدر براک اوبامہ جو دنیا کے سب سے طاقتور شخصیت مانے جاتے ہیں۔ اوبامہ بیشک امریکہ کے صدر ہوں لیکن اس کا مطلب یہ قطعی نہیں کہ وہ کسی عورت سے کبھی کبھی عشق بازی نہیں کرسکتے۔ یہ اور بات ہے کہ پہلی بیوی مشیل کو براک اوبامہ کی حرکتیں پسند نہ آرہی ہوں۔ مشیل کی سالگرہ سے ٹھیک پہلے ایک امریکی ویب سائٹ نے دعوی کیا کہ امریکہ کے پہلے جوڑے میاں بیوی کے درمیان کچھ کھٹ پٹ چل رہی ہے۔ یہاں تک کہا گیا ہے کہ مشیل نے طلاق کے لئے وکیلوں تک سے بات کی ہے۔ ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ نیلسن منڈیلا کی تعزیتی میٹنگ میں اوبامہ اور ڈین مارک کی وزیر اعظم ہلشمر کے سیلفی سے مشیل کافی پریشان ہیں۔ دونوں کے درمیان جھگڑا شمر کے ساتھ تعلقات کو لیکر ہوا تھا لیکن دعوی یہ ہی کیا گیا ہے کہ مشیل کو اس وقت غصہ آگیا جب انہیں پتہ چلا کہ خفیہ سروس نے دو بار اوبامہ کی دھوکے بازی کو چھپایا تھا۔ اس وقت اوبامہ کسی عور

سنندا پشکر تھرور کی موت کی وجہ زہرہوسکتی ہے؟

جیسا کہ شبہ تھا ویسا ہی ثابت ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ مرکزی وزیر مملکت ششی تھرور کی اہلیہ سنندا پشکر تھرور کی موت زہر لینے سے بھی ہوسکتی ہے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں سنندا کی موت کے پیچھے زہریلی شے لینے کے خاص اسباب بتائے جانے کے بعددہلی پولیس کو ایس ڈی ایم نے حکم دیا ہے کہ وہ اس پر اسرار موت کی جانچ قتل اور اقدام قتل دونوں وجوہات سے کریں۔ سنندا ایک ضدی مزاج کی خاتون تھی۔ وہ یوں ہی اپنی زندگی ختم نہیں کرسکتی تھی۔ پھر وہ اور ششی تھرور ایسی سوسائٹی میں شامل تھے جو پیج تھری کلچر کی تھی۔ وہاں پر شوہر کا کسی اور خاتون سے اور عورت کا کسی اور مرد سے افیئر ہونا بہت بڑی بات نہیں مانی جاتی، پھر وہ اتنا بڑا قدم کیوں اٹھاتی؟ ایسا نہیں کہ شخص جب شورش اور الجھن کا شکار ہوتا ہے تو وہ خود کی زندگی کو ختم نہیں کرسکتا لیکن اس کے لئے صاف اشارے آنے لگتے ہیں۔ یہ مشکل ہے کہ سنندا دوپہر کو ہوٹل کی لابی میں چہل قدمی کرتی نظر آئی اور سگریٹ مانگی اور رات کو نیند کی گولیاں کھا کر زندگی ختم کرلے؟ سنندا بہت امیر خاتون تھی۔ وہ100 کروڑ روپے سے زائد کی پراپرٹی کی مالک تھی۔ 7کروڑ سے زیادہ کے تو سنندا کے بینک ڈپازٹ ،شیئر

آخر کار پوری ہوئی جین سماج کی پرانی مانگ!

لوک سبھا چناؤ کو دیکھتے ہوئے مرکزی حکومت نے جین فرقے کو قومی سطح پر اقلیتی درجہ دے دیا ہے۔ وزیر اعظم کی سربراہی میں اقلیتی امور وزارت کی سفارش کو منظوری دے دی ہے۔ اقلیتی درجہ حاصل ہوتے ہی جین سماج کو سرکاری ملازمت میں ریزرویشن اور مرکز کی مختلف اسکیموں کا فائدہ مل سکے گا۔ اس فیصلے سے سرکار نے 2014ء لوک سبھا چناؤ سے ٹھیک پہلے دیش بھر کے 60 لاکھ سے زیادہ جین سماج کے لوگوں کو لبھانے کی کوشش کی ہے۔ راجستھان، دہلی ، مدھیہ پردیش، کرناٹک، اترپردیش میں اس فرقے کے لوگوں کی خاصی تعداد ہے۔ دہلی مدھیہ پردیش راجستھان سمیت تقریباً درجن بھر سے زیادہ ریاستوں میں پہلے ہی جین فرقے کو ریاستی سطح پر اقلیتی درجہ دیا جاچکا ہے۔ جین سماج کا ایک طبقہ قومی سطح پر اقلیتوں کو درجہ دینے کے لئے کئی دہائیوں سے مانگ کرتا آرہا ہے۔ ویسے مرکزی حکومت نے ووٹ بینک سیاست کے چکر میں جین فرقے کو اقلیتی درجے میں شامل کرنے کا سیاسی ارادہ پہلے ہی بنا لیا تھا مگر چناؤ سے پہلے اس کا سہرہ راہل کے سر باندھنے کے لئے ایتوار کو اس کی کہانی لکھی گئی۔ جین فرقے کو اقلیتی درجہ دیتے ہوئے مرکزی حکومت نے چناوی موسم میں راہل گاندھی کی ایک

سڑک چھاپ سیاست کے ماہر ہیں اروند کیجریوال!

پیر کے روز دیش کی راجدھانی دہلی میں ایک ایسا واقعہ رونما ہوا جو ہندوستان کی تاریخ میں پہلی شاید کبھی نہیں دیکھا گیا۔ دہلی پولیس کے تین افسروں کو معطل کرنے کے مطالبے پر اڑی کیجریوال کی دہلی حکومت سڑک پر اتر آئی ہے۔ یہ ممکنہ پہلی بار ہی ہے جب کوئی وزیر اعلی اس طرح مرکز کے خلاف دھرنے پر بیٹھا ہو جس طرح21 دن پرانی دہلی سرکار کے وزیر اعلی اروند کیجریوال بیٹھے ہوئے ہیں۔ ممکن ہے کہ عام آدمی پارٹی اور حکومت کے حمایتی آج کیجروال کو ہیرو مان رہے ہوں اور ان کے اس قدم کی جم کر تعاریف کررہے ہوں لیکن ہمارا خیال ہے کہ ذمہ دار آئینی عہدے پر بیٹھے اروند کیجریوال نے بہت ہی غیر آئینی کام کیا ہے۔ انہوں نے نہ صرف آئین کی دھجیاں اڑائی ہیں بلکہ اپنے حمایتیوں سے بھی دھوکہ کیا ہے۔ جنتا نے انہیں اس لئے نہیں چنا تھا کہ وہ ایک چھوٹے سے اشو پر مرکزی سرکار سے ہی ٹکرا جائیں؟ 26 جنوری کی یوم جمہوریہ پریڈ میں بھی رکاوٹ پیدا کردیں کیونکہ کیجریوال جنتا کے پیچیدہ مسئلوں کا حل نہیں کرپا رہے ہیں، اپنے وعدوں کو پورا نہیں کرپا رہے ہیں اس لئے عوام کی توجہ بٹاٹے کے لئے اس طرح کی بدامنی پیدا کررہے ہیں اور یہ انہوں نے خود بھ

مودی کا ویژن 2014 اور اڈوانی کا انتباہ و نصیحت!

ابھی تک اپنی تقریروں میں کانگریس پر نشانہ لگاتے رہے بھارتیہ جنتا پارٹی کے وزیر اعظم کے عہدے کے دعویدارنریندرمودی نے بی جے پی کی نئی دہلی میں ایتوار کو ہوئی قومی ایگزیکٹو کونسل کی میٹنگ میں پہلی بار دیش کے سامنے اپنا ویژن2014 پیدا کیا۔ یہ اچھی بات ہے کہ مودی نے دیش کو بتایا کہ اگر بی جے پی اقتدار میں آئی تو وہ دیش کے برننگ اشوز سے کیسے نمٹنا چاہئیں گے۔ ابھی تک مودی کے خلاف یہ پروپگنڈہ ہوتا رہا کہ وہ سوائے کانگریس کی تنقید کے علاوہ کوئی اور بات نہیں رکھتے۔ان کا ویژن2014 آخر ہے کیا؟ پہلی بار نریندر مودی نے اپنے اس ویژن پر تفصیل سے بات رکھی اور مارٹ سٹی اور سیٹلائٹ سٹی پورے دیش کو جوڑنے کا سپنا بھی دکھایا۔ انڈیاکی برانڈنگ پر بھی زور دیا۔ اس کے لئے مودی نے ’’5T‘‘ فارمولہ بھی پیش کیا۔ اس میں ٹیلنٹ ، ٹریڈیشن، ٹورزم، ٹریڈ ٹیکنالوجی بھی آتے ہیں۔ دوسری بات جو مودی نے کہی وہ یہ تھی کہ ہیلتھ انشورنس نہیں اشورنس( بھروسہ) چاہئے۔ تیسرا ہر ریاست میں آئی آئی ٹی، آئی آئی ایم، ایمس کی سہولت ہو۔ چوتھا سیٹیلائٹ سٹی بنے۔ 100 مارٹ سٹی بنائیں گے۔ پانچواں 8 سال میں دیش کو چاروں طرف سے بلٹ ٹرین سے جوڑیں گے۔

فضول کے تنازعوں میں الجھے کیجریوال جنتا کی نظروں میں تیزی سے گرنے لگے!

دہلی کی جنتا کو شری کیجروال اور ان کی حکومت سے بہت امیدیں تھیں انہیں لگا کہ آخر کوئی تو ایسا شخص سامنے آیاجو لیک سے ہٹ کر ایک کرپشن پاک جوابدہی اور عوام کے تئیں ہمدردی رکھنے اور ان کے پیچیدہ مسائل کا حل کرنے والی حکومت دے گا۔لیکن جیسے جیسے دن گذرتے گئے جنتا کی کیجریوال اینڈ کمپنی سے دلچسپی ختم ہورہی ہے۔ بجائے اس کے کے وہ اپنے وہ وعدے پورے کریں جنہیں سامنے رکھ کر اقتدار میں آئے تھے یہ تو عوام کی توجہ بٹانے کے لئے روز نئے تنازعے کھڑے کررہے ہیں۔ بتائے کہ دہلی کے لوگوں کی توقعات کو پورا کرنے میں الجھ رہی دہلی کی عام آدمی سرکار مرکزی حکومت سے ہی ٹکرا گئی ہے۔ اروند کیجریوال نے اعلان کیا کے ان کے دو منتریوں کے ساتھ الجھنے والے پولیس افسروں کو معطل کیا جائے اور انہوں نے وزارت داخلہ کو پیر کی صبح10 بجے تک کا ٹائم دیا تھا ۔ ساتھ ہی کہا تھا کہ نہیں تو وہ وزارت داخلہ کے باہر دھرنے پر بیٹھ جائیں گے۔ دہلی کی سیاسی تاریخ میں یہ پہلی بار ہوا کہ جب ریاستی حکومت نے سیدھے طور پر مرکزی حکومت کے خلاف دھرنے پر بیٹھنے کی بات کہی۔ وزیر اعلی نے دہلی پولیس کو ریاستی سرکار کے ماتحت کرنے کی مانگ کی ہے۔ دہلی س

مایاوتی نے پھر دکھائی اپنی سیاسی طاقت!

شری نریندر مودی، اروند کیجریوال کی گذشتہ کچھ دنوں سے ٹی وی اور اخبارات میں اتنی چرچا ہوئی کے لوگ بسپا چیف سو شری مایاوتی کو تو بھول ہی گئے تھے۔ بہن جی نے اپنی موجودگی درج کرانے کے لئے اور دیش کو یہ بتانے کے لئے کہ آج بھی وہ ایک راجنیتک طاقت ہیں لکھنؤ میں ایک شاندار ریلی کی۔ اترپردیش کی سابق مکھیہ منتری مایاوتی نے بدھوار کو کانگریس ۔ بھاجپا۔ سپا پر چوطرفہ حملہ کرتے ہوئے کہا کہ بسپا کے بڑھتی طاقت کو روکنے کے لئے تینوں پارٹیاں اندر خانے ایک ہیں۔ انہوں نے کارکرتاؤں سے کہا کہ وہ ان تینوں کے گٹھ جوڑ سے لڑنے کے لئے تیار ہیں۔ مایاوتی نے یہ بھی صاف کیا کہ بہوجن سماج پارٹی اگلے لوک سبھا چناؤ میں یوپی سمیت پورے ملک میں اکیلے چناؤ لڑے گی۔ لکھنؤ کے رمابائی امبیڈکر میں مایاوتی نے اپنے 58 ویں جنم دن پر منعقد راشٹریہ ساودھان ریلی میں ایک وشال جن ریلی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ سپا سرکار نے آتے ہی بسپا کی کئی عوامی مفاد کی اسکیموں کو بند کردیا۔ بہن جی نے کہا کہ دلتوں کی دردشا دیکھ کر کانشی رام نے 14 اپریل 1984ء کو بسپا کی بنیاد رکھی تھی۔ تب سے پارٹی کو سب نے مل کر کئی طرح سے توڑنے کی کوشش کی پر کارک

سننداتھرور کی پراسرار حالات میں موت؟

شکروار کو ایک ایسی چونکانے والی خبر آئی جس نے سب کو ہلا کر رکھ دیا۔ مرکزی وزیر مملکت برائے فروغ انسانی ششی تھرور کی بیوی سنندا تھرور نے دہلی کے ایک فائیواسٹار ہوٹل کے کمرے میں خودکشی کرلی۔پولیس نے بتایا کہ سننداکی لاش دہلی کے سروجنی نگر واقع لیلا ہوٹل کے کمرہ نمبر345 میں ملی۔ ہوٹل اسٹاف کو جب کافی دیر تک دروازے کھٹکھٹانے پر جواب نہیں ملا تو پولیس کو بلاکر دروازہ کھولا گیا۔ تھرور کے پرسنل سکریٹری اروند کمار نے بتایا کہ تھرور رات قریب 8 بجے ہوٹل کے کمرے میں پہنچے تھے۔ تب تک سنندا کی موت ہوچکی تھی۔ سنندا کی لاش بیڈ پر پڑی تھی۔ اس کے جسم پر حالانکہ کسی بھی طرح کے نشان نہیں تھے لیکن پولیس پھر بھی تحقیقات کررہی ہے کہ یہ خودکشی کا معاملہ ہے یاآتم ہتیا جیسے لگنے والی ہتیا کا معاملہ ہے۔ سنندا نے آتم ہتیا کیوں کی؟ ابھی تک یہ سامنے نہیں آیا ہے۔ جو سامنے آیا ہے کہ میاں بیوی میں گذشتہ کئی دنوں سے تکرار چل رہی تھی وہ اب بہت بڑھ گئی تھی۔ جو وجہ بتائی جارہی ہے وہ ششی تھرور اور ایک پاکستانی صحافی مہر ترار کے درمیان تعلقات کو لیکر تھی۔ گذشتہ دو دنوں سے ٹوئٹر پر سنندا اور ترار کے درمیان تنازعہ چل رہا