اشاعتیں

ستمبر 17, 2017 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

یوگی آدتیہ ناتھ سرکار کے پہلے 6 ماہ

اترپردیش کے وزیر اعلی کی حیثیت سے 6 مہینے کا عہدپورا کرنے پر یوگی آدتیہ ناتھ نے دعوی کیا کہ ان کی حکومت نے بیتے 15 برس سے جاری پریوار واد اور ذات پرستی کی سیاست کو ختم کرکے نوجوان و کسان مرکوز سیاست کا آغاز کیا ہے۔ انہوں نے کہا اس چھ مہینے میں جہاں پردیش میں صنعتوں میں سرمایہ کاری کا دوستانہ ماحول بنایا ہے وہیں جنگل راج کے خاتمے کے ساتھ ہی قانون کا راج قائم ہوا ہے۔ پچھلے چھ مہینے میں پردیش میں ایک بھی دنگا نہ ہونا ایک ریکارڈ ہے۔ انہوں نے کہا ان کے حلف لینے سے پہلے ریاست میں ہر ماہ اوسطاً دو دنگے ہوتے تھے۔ حالات یہ تھے کہ 2012-2017 کے درمیان جہاں دو بڑے دنگے ہوئے وہاں ہر ہفتے دو دنگوں کا ریکارڈ بنا رہا۔ ایک بار تو فسادیوں کو مکھیہ منتری رہائش پر سمانت کیاگیا لیکن ان کی سرکار نے چھ ماہ کے اندر جہاں قانون و انتظام بہتر بنایا وہیں عام جنتا میں سلامتی کا جذبہ جاگا ہے۔ چھ مہینے کا عہد پورا ہونے پر وزیراعلی نے پولیس کے ڈائریکٹرجنرل سلکھان سنگھ کی موجودگی میں پولیس کی جم کر پیٹھ تھپتھپائی۔ انہوں نے کہا چھ ماہ میں شاطر بدمعاشوں کے ساتھ ہوئی 431 مڈ بھیڑوں میں 17 خطرناک بدمعاش ڈھیر کئے گئے اور

400 سال پہلے ہوئی تھی رام لیلاؤں کی شروعات

دیش بھر میں اور راجدھانی دہلی میں رام لیلاؤں کی روایت بہت پرانی ہے۔ کانشی کی رام لیلا کا آغاز بنیادی طور پر دیش بھکتی کا جذبہ ہے۔ سمبت1800 میں سنت تلسی داس نے مغلوں کے خلاف اتحاد کے لئے رام لیلا کو ذریعہ بنایا تو 19 ویں صدی کی شروعات میں انگریزوں کے خلاف مورچہ بندی کے لئے 6 سے زیادہ رام لیلاؤں کا وجود عمل میں آیا۔ اس بار دہلی میں 500 سے زیادہ چھوٹی بڑی رام لیلاؤں کا انعقاد ہورہا ہے۔ راجدھانی کے تاریخی دسہرہ تہوار پر صدر اور وزیر اعظم سمیت غیر ملکی سفیر لیلاؤں کو دیکھنے آتے ہیں۔ دہلی شہر میں چار رام لیلائیں ایسی ہیں جو 400 سال سے زیادہ پرانی ہیں۔ ان کے یہاں لیلا شری رام کے ون گمن سے شروع ہوتی ہے۔ سب سے پرانی رام لیلا شری چترکوٹ رام لیلا کمیٹی ہے جو اس بار 474 ویں رام لیلا منا رہی ہے۔ اس کے علاوہ بابا کی رام لیلا ، راٹھ بھیرو اور 80 کی رام لیلا کی تاریخ 400 برسوں سے زیادہ پرانی ہے۔ سنت تلسی داس کے دوست میدھا بھگت نے سمبت 1600 میں شری چتر کوٹ رام لیلا کمیٹی بنائی تھی۔ تقریباً اسی وقت سنت تلسی داس نے 80 کے میدان میں رام لیلا کی شروعات کی۔ لیلاؤں کے شروع کرنے کے پیچھے تلسی داس کا مقصد عوا

روہنگیا دیش کی یکجہتی اورسالمیت کیلئے خطرہ ہیں

دیش میں ناجائز طریقے سے رہ رہے بہت سے روہنگیا مسلموں کا تعلق پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی اور آتنکی تنظیم آئی ایس آئی ایس سے ہے۔ یہ دیش میں حوالہ اور فرضی دستاویزات کا کاروبار چلا رہے ہیں اور بھارت کی اندرونی سلامتی کیلئے سنگین خطرہ ہیں۔ یہ بات مرکزی حکومت نے روہنگیا مسلمانوں پر پیرکے روز سپریم کورٹ میں دائر 16 صفحات کے حلف نامہ میں کہی ہے۔ مرکزی حکومت نے یہ بھی صاف کیا کہ کس پناہ گزیں کو دیش میں رکھا جائے اور کسے نہیں یہ سرکار کا پالیسی میٹر ہے۔ اس اختیار میں کوئی دخل نہیں دے سکتا۔ کوئی آتنکی پس منظر سے ہے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف سرکار کے پاس مزید معلومات ہیں جو بہت اہم ہیں لیکن فی الحال انہیں افشا نہیں کیا جاسکتا۔ مگر عدالت کو ضرورت ہوتو سرکار سیل بند لفافے میں یہ جانکاری دے سکتی ہے۔ حکومت نے کہا ہے کہ کچھ روہنگیا مسلمان ناجائز اور ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔ حوالہ کے ذریعے ناجائز طور سے فنڈ اکٹھا کرتے ہیں اور بھارت میں اسمگلنگ بھی کررہے ہیں۔ فرضی پین کارڈ اور آدھار کارڈ بھی بنوا لئے ہیں۔ ان کے یہاں رہنے سے ہندوستانی شہریوں کے بنیادی حقوق بھی متاثر ہوں گے کیونکہ دیش کے و

ہندوستانی جیلوں میں بدنظمی اور غیر انسانی حالات

ہندوستانی جیلوں میں بدنظمی اور بندشوں کے ساتھ غیر انسانی برتاؤ پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے عزت مآب سپریم کورٹ نے ایک بار پھر جیلوں میں بہتری لانے پر توجہ دی ہے اور اس سلسلے میں 11 نکاتی گائڈ لائنس بھی جاری کی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی عزت مآب عدالت نے جیلوں کے ساتھ ساتھ بچہ گھروں میں بھی اچانک اموات کے شکار قیدیوں کے رشتہ داروں کو مناسب معاوضہ دینے کی بھی ہدایت دی ہے۔ یہ سوال اس لئے کیونکہ سپریم کورٹ نے 2006ء میں پولیس اصلاحات کو لیکر جو 7 نکاتی شرائط ہدایت نامہ جاری کئے تھے ان کو کل ملاکر نظر انداز کیا گیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ سبھی ہائی کورٹ 2012 سے2015 کے درمیان جیلوں میں ہوئی غیرفطری اموات کا نوٹس لیتے ہوئے خود مفاد عامہ کی عرضی درج کریں اور اس کے لئے معاوضے کا بھی انتظام کریں۔ قیدیوں خاص کر پہلی بار جرم کرنے والوں سے رائے مشورہ کے لئے کونسلر اور معاون ملازمین مقرر کئے جائیں۔ خاتون و اطفال ترقی وزارت کو بھی عدالت نے ہدایت دی ہے کہ حراست یا نگرانی میں رکھے گئے بچوں کی ہوئی غیر فطری اموات کی فہرست تیار کریں اور ان کے لئے متعلقہ ریاستی سرکاروں سے تبادلہ خیال کریں۔ جیل میں پیدا غیر فطری حالات میں

لاہورضمنی چناؤ نتائج کا دور رس نتیجہ سامنے آئے گا

پچھلے کچھ دنوں سے پاکستان میں قومی اسمبلی کے حلقہ 120 لاہور ضمنی چناؤ کا بخار چڑھا ہوا تھا۔ اس چناؤ حلقہ سے نواز شریف تین بار چن کر وزیر اعظم کی گدی پر پہنچے تھے۔ اس بار ان کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز چناؤ لڑ رہی تھیں۔ ایتوار کو اس ضمنی چناؤ کو لندن میں کینسر کا علاج کرا رہی نواز شریف کی بیگم کلثوم نواز نے یہ سیٹ جیت لی ہے۔ جولائی میں نواز شریف کو پی ایم عہدے کے لئے نا اہل قرار دئے جانے کے بعد کلثوم نے ان کی سیٹ پر چناؤ لڑا تھا۔ نواز شریف پر کرپشن کے الزاموں میں پھنسنے کے بعد یہ ضمنی چناؤ ان کا امتحان بھی تھا اور ساکھ بھی۔ اس بار ان کی بیگم کلثوم نواز نے بازی ماری اور تحریک انصاف کی امیدوار یاسمین راشد کو تقریباً 15 ہزار ووٹوں سے ہرادیا۔ مگر اس ضمنی چناؤ کے نتیجوں سے بھی زیادہ اہم بات جس کی طرف میڈیا کا دھیان کم گیا وہ یہ ہے کہ مسلم لیگ نواز اور تحریک انصاف کے بعد تیسرے نمبر پر ایک ایسے آزاد امیدوار نے 5 ہزار ووٹ لئے جسے لشکر طیبہ عرف جماعت الدعوی کے لیڈر حافظ سعید کی حمایت حاصل تھی جبکہ آصف علی زرداری کی پارٹی کو صرف ڈھائی ہزار ووٹ ملے۔ شیخ محمد یعقوب کا چاؤ کمپین جماعت الدعوی کی شاخ س

بلڈر خریداروں سے دھوکہ بازی نہیں کرسکتے

یہ بہت خوشی کی بات ہے کہ سپریم کورٹ ان دغاباز بلڈروں کے خلاف سخت قدم اٹھا رہی ہے۔ کچھ بلڈروں نے اندھیر مچا رکھا ہے۔ جنتا نے اپنی گاڑھی کمائی سے گھر کا خواب پورا کرنے کے لئے انہیں بھروسے میں پیسہ دے دیا اور بدلے میں فلیٹ کی جگہ در در ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔ یہ بلڈر پیسہ بھی کھا گئے اور فلیٹ بھی ابھی تک برسوں گزرنے کے بعد بھی نہیں دئے گئے۔ سپریم کورٹ نے کئی بلڈروں پر سخت کارروائی کے احکامات دئے ہیں۔ جمعہ کو ریئل اسٹریٹ فرم یونیٹیک کے منتظمین سنجے چندرا اوراجے چندرا کو انترم ضمانت دینے سے انکار کردیا ہے۔کورٹ نے کہا کہ اپنا پیسہ واپس مانگنے والے خریداروں کی تفصیل دستیاب ہونے کے بعد ان کی عرضی پر غور کیا جائے گا۔ جیل میں بند چندرا بھائیوں نے دہلی ہائی کورٹ میں 2015 میں درج کرمنل کیس میں ان کی عرضی خارج ہونے کے بعدبڑی عدالت سے انترم ضمانت کی درخواست دی۔ یہ معاملہ گورو گرام میں واقع یونیٹیک پروجیکٹ ۔وائلڈ فلاور کنٹری اور سنیتھیا اسکیم کے 158 خریداروں نے دائر کیا تھا۔ جسٹس پون بنسل نے کہا کہ انہیں ابھی تک کمپنی کے 55 پروجیکٹوں کا پتہ چلا ہے۔ 9 پروجیکٹوں میں قریب4 ہزار گھر خریداروں کے کمپ

بھاجپا کیلئے ویک اَپ کال

بھارتیہ جنتا پارٹی کو مسلسل چناؤ میں جھٹکے لگ رہے ہیں ۔ اگر اب بھی پارٹی نہیں سنبھلی تو بھاری خمیازہ بھگتنا پڑ سکتا ہے۔ دہلی یونیورسٹی کے اسٹوڈینٹ یونین چناؤ نتیجوں نے جہاں کانگریس کی بانچھیں کھلا دی ہیں۔ وہیں بی جے پی ہائی کمان کوسوچنے پر مجبور کردیا ہے کہ آخر دہلی کی جنتا جس نے اسے سر پر بٹھایا وہ اب پارٹی سے کیوں دور ہورہی ہے؟ بوانا اسمبلی کے ضمنی چناؤ اور دہلی یونیورسٹی اسٹوڈینٹ یونین چناؤ میں بھاجپا کو ملی ہار سے صاف اشارے ہیں کہ دہلی کی جنتا چاہے وہ بوانا کہ ووٹر ہوں، چاہے وہ طلبا ہوں ان کا بی جے پی سے دلچسپ ختم ہورہی ہے۔ پارٹی ہائی کمان کے دہلی بھاجپا کے تئیں زیادہ توجہ نہیں دینے کا نتیجہ ہے۔ بھاجپا نے طلبا کی لابی میں پٹخنی کھائی ہے۔ تشویش کا باعث یہ ہونا چاہئے کہ دہلی کی ساتوں لوک سبھا اور تینوں میونسپل کارپوریشنوں میں قابض ہونے کے باوجود اسٹوڈینٹ یونین میں بازی کانگریس حمایتی این ایس یو آئی کے پالے میں چلی گئی؟اگرچہ سیکریٹری عہدہ و کچھ کالجوں میں جیت کے سبب اکھل بھارتیہ ودھیارتی پریشد کا پتا صاف ہونے سے بچ گیا لیکن جس جوش اور لاپرواہی کے چلتے دہلی یونٹ نے پتنگ بازی کی اس می

دنیا کا دوسرا سب سے زیادہ دولتمند گروہ بند داؤد ابراہیم

ممبئی حملہ کا ماسٹر مائنڈ اور خطرناک انڈر ورلڈ ڈان داؤد ابراہیم کو بڑا جھٹکا دیتے ہوئے برطانیہ نے اس کی ہزاروں کروڑ روپے کی پراپرٹی ضبط کرلی ہے۔ برطانیہ نے حکومت ہند کی درخواست پر کارروائی کرتے ہوئے ممبئی کو 1993ء میں دہلانے والا جو اس وقت دنیا کا دوسرا سب سے امیر ترین سرغنہ اور انتہائی مطلوب مجرم ہے، ایسا قدم اٹھایا ہے جو بھارت کی ڈپلومیٹک جیت تو ہی ہے لیکن اس کا اثر دیگر دیشوں میں بھی پڑے گا۔ فوربیس میگزین نے 2015ء میں تین برصغیروں کے 16 ملکوں میں اس کی43 ہزار کروڑ روپے کی پراپرٹی کا خلاصہ کیا تھا۔ کولمبیا کا ڈرگ اسمگلر اور گینگسٹر پابلو ایسکوبار ہی داؤد سے زیادہ امیر ہے۔ 2015ء میں بھارت سرکار نے برطانیہ کو داؤد ابراہیم کی پراپرٹیوں کی تفصیلات کا ڈوزیئر سونپا تھا۔ جنوری میں سعودی عرب نے بھی قریب15 ہزار کروڑ کی داؤد کی پراپرٹی کو ضبط کیا تھا۔ داؤد کے خلاف تازہ کارروائی برطانیہ کا سب سے ترقی پذیر ذریعہ مانے جانے والا علاقہ وسطی برطانیہ واقع اس کے ٹھکانوں پر کارروائی ہوئی ہے۔ جس کی بنیاد بھارت کے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ اور کئی دیگر جانچ ایجنسیوں کے ثبوت بنے۔ یہ ہمارے پردھان منتری نریند