اشاعتیں

ستمبر 16, 2018 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

مہلاؤں کو تین طلاق سے نجات

پارلیمنٹ کے مانسون سیشن میں تین طلاق بل پاس نہ ہو پانے کے بعد اب مرکزی حکومت نے دوسرا راستہ اختیار کیا ہے۔ کل تین ترامیم کے ساتھ کیبنٹ نے تین طلاق (طلاق بدت) کو قانونی شکل دینے کے لئے مرکزی حکومت نے آرڈیننس پاس کردیا ہے۔ اب مارچ 2019 تک اسے ہی قانون کی طرح برتا جائے گا۔ کچھ وقت پہلے مرکزی حکومت نے لوک سبھا میں اس سلسلہ میں جو بل پاس کرایاتھا اس کے کچھ پہلوؤں پر تنازعہ تھا۔ سپریم کورٹ کی آئینی بنچ نے تین طلاق پر سماعت کرتے ہوئے اسے غیر آئینی بتایا تھا اور پارلیمنٹ کو اس پر قانون بنانے کے لئے کہا تھا لیکن لوک سبھا میں پاس ہونے کے باوجود راجیہ سبھا میں یہ بل اٹک گیا تو مرکزی سرکار اب اس بارے میں آرڈیننس لے آئی ہے اور چھ مہینے میں اسے پارلیمنٹ میں پاس کرانا ضروری ہوگا۔ مسلم انجمنوں اور کانگریس سمیت اپوزیشن پارٹیوں کی مخالفت کو دیکھتے ہوئے آرڈیننس میں کچھ ترمیم کی گئیں ہیں۔ جیسے تین طلاق کے معاملہ میں گرفتاری تبھی ہوگی جب اس کی شکایت بیوی یا کوئی اور خونی رشتے دار کرے گا۔ ایسے ہی عورت اگر چاہے تو سمجھوتہ کا بھی متبادل کھلا ہے۔ اس کے تحت بیوی کا موقف سننے کے بعد مجسٹریٹ میاں کو ضمانت دے

نہ میں کسی کی بوا ، نہ کوئی میرا بھتیجہ

بہن جی طویل عرصہ کے بعد لکھنؤ میں اپنی رہائش گاہ پہنچیں۔ اس کے بعد ہی بہن جی نے دھماکہ کردیا۔ مایاوتی نے اپنے نئے بنگلہ کے لئے بھاجپا کا باقاعدہ شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا نہ وہ مجھے پھنساتے اور نہ ہی میرے پاس بنگلہ آتا۔ دھماکہ کرتے ہوئے بہن جی نے کہا کہ ان کی پارٹی اتحاد کے خلاف نہیں ہے لیکن اتحاد میں سنمان جنک سیٹیں ملنے پر ہی اتحاد ہوسکتا ہے۔ اس طرح انہوں نے دو ٹوک کہہ دیا کہ ان کی پارٹی قابل قبول سیٹیں ملنے پر ہی چناؤ سے پہلے بننے والے کسی گٹھ بندھن کا حصہ بنے گی۔ کانگریس کی قیادت میں کچھ اپوزیشن پارٹیاں آنے والے لوک سبھا اور پانچ ریاستوں کے اسمبلی چناؤ کے لئے بھاجپا کے خلاف مہا گٹھ بندھن بنانے کی کوششیں کررہی ہیں۔ جہاں اس بیان سے بی جے پی نے تھوڑا راحت کی سانس لی ہوگی وہیں بہوجن سماج کے اس بدلے رخ نے کانگریس کی دھڑکن ضرور بڑھا دی ہوگی۔ مایاوتی نے ایک تیر سے کئی وار کئے اور کہا نہ میں کسی کی بوا ہوں اور نہ کوئی میرا بھتیجہ بات صرف احترام کی ہے۔ جو ہمارا احترام کرے گا، ہم اس کا احترام کریں گے۔ کانگریس حکمت عملی ساز مانتے ہیں کہ مدھیہ پردیش میں بھاجپا کو ہرانے کے لئے بسپا کا سات

مودی سرکار15-20 صنعت کاروں کیلئے کام کررہی ہے

کانگریس صدرراہل گاندھی نے پیر کو مدھیہ پردیش کی راجدھانی بھوپال میں وزیر اعظم نریندر مودی و ان کی سرکار اور بھاجپا پر جم کر تنقید کی۔مودی جی کی سرکار محض 15-20 بڑے صنعتکاروں کے لئے کام کررہی ہے۔ راہل نے یہاں تقریباً ساڑھے تین گھنٹے کے روڈ شو کے بعد بھوپال دسہرہ میدان میں پردیش بھر سے آئے کانگریسی ورکروں سے بات چیت کرتے ہوئے رافیل سودے اور بینکوں کے این پی اے نوٹ بندی ، جی ایس ٹی وغیرہ کو لیکر مرکزی حکومت پر الزامات لگائے۔ راہل گاندھی نے این پی اے کا تذکرہ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ پچھلے سال مودی سرکار نے دیش کے 15 فیصد صنعتکاروں کا ڈیڑھ لاکھ کروڑ روپے کا قرض معاف کیا۔ وہ پانچ ہزار روپے کے قرض دار کسان کو چور کہتے ہیں لیکن ہزاروں کروڑ روپے کا قرض واپس نہیں کرنے والے وجے مالیا، نیرو مودی، میہل چوکسی ان کے دوست ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ساڑھے بارہ لاکھ کروڑ روپے کا این پی اے ہے آپ کا پیسہ مالیا جیسوں کی جیب میں جارہا ہے۔ گاندھی نے رافیل سودے میں مودی پر سیدھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اس کا ٹھیکہ ہندوستان ایرونوٹیکلس لمیٹڈ سے چھین کر اپنے دوست صنعتکار انل انبانی کو دے دیا۔ انبانی پر ب

کانگریس گوا میں کرناٹک جیسا داؤں چلنے کی فراخ میں

گوا کے وزیر اعلی منوہر پریکر کے مسلسل بیمار رہنے اور بار بار ہسپتال میں بھرتی ہونے کے چلتے ریاست میں سیاسی اتھل پتھل تیز ہوگئی ہے۔ ریاست میں بھاجپا کی اتحادی پارٹیوں نے بھی سی ایم بدلنے کی مانگ کی ہے جس وجہ سے عدم استحکام کے حالات بن گئے ہیں۔ اس موقعہ کا فائدہ اٹھانے کے لئے کانگریس نے پیر کو ہلچل تیز کردی۔ اس کے 16 میں سے14 ممبر سرکار بنانے کا دعوی پیش کرنے راج بھون گئے۔ حالانکہ گورنر مردلا سنہا سے ان کی ملاقات نہیں ہوسکی کیونکہ وہ شہر (پنجی) سے باہر ہیں۔ اس کے بعد ممبران اسمبلی سرکار بنانے کا میمورنڈم حکام کو سونپ کر لوٹ آئے۔ کانگریسی ممبران اسمبلی نے الزام لگایا کہ وزیر اعلی پریکر سمیت تین وزیر بیمار ہیں۔ سرکار ندارد ہے ،کوئی کام نہیں ہورہا ہے۔ ایسے میں سرکار بنانے کے لئے ہمیں مدعو کیا جانا چاہئے۔ ہمارے پاس این سی پی ممبر اسمبلی سمیت 17 ممبران کی حمایت ہے اور اکثریت ثابت کردیں گے۔ 40 نفری ممبر اسمبلی میں کانگریس کے16 جبکہ این سی پی کا1 ممبر ہے۔ دوسری طرف حکمراں اتحاد کی پوزیشن یوں ہے بی جے پی 14، مہاراشٹر گومنتک پارٹی (این جی پی) 3، گوا فارورڈ پارٹی 3 اور آزاد 3 ہیں۔ گوا میں کانگ

بابا رام دیو کو غصہ کیوں آیا

سرخیوں میں چھائے یوگ گورو بابا رام دیو آج کل پھر سرخیوں میں ہیں۔ عام طور پر اقتدار کے ساتھ رہنے والے بابا رام دیو کبھی کبھی حکمراں پارٹیوں کو آگاہ بھی کرتے رہتے ہیں۔ کبھی کبھی انہیں غصہ آجاتا ہے۔ سوامی رام دیو نے ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی کے یوتھ کانکلیو پروگرام میں یہ کہہ کر سنسنی پیدا کردی کہ وہ آل پارٹی اور آزاد ہیں ۔ جب ان سے پوچھا گیا کیا وہ 2019 کے چناؤ میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی کمپین نہیں کریں گے تو انہوں نے کہا کہ بھلا کیوں کروں گا، نہیں کروں گا۔ حالانکہ اسی پروگرام میں انہوں نے یہ بھی کہا کالا دھن، کرپشن اور سسٹم میں تبدیلی سے جڑے اشوز پر ان کا مودی جی پر بھروسہ تھا۔ یہ بھروسہ ابھی ہے یا نہیں پوچھے جانے پر کہا کہ ان اشو پر فی الحال انہوں نے خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔ بابا رام دیو نے ایتوار کو مودی سرکار کو خبردار بھی کیا۔ کہا کہ بڑھتی قیمتیں قابو نہیں کی گئیں تو مہنگائی کی آگ مودی سرکار کو بہت مہنگی پڑے گی۔ یوگ گورو نے کہا کافی لوگ مودی سرکار کی پالیسیوں کی تعریف کرتے ہیں لیکن اب کچھ لوگ اصلاح کی ضرورت محسوس کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا پیٹرول۔ ڈیزل سمیت دیگر چیزوں کی قیمتیں نیچے ل

فوج کی بڑی کامیابی، ایک ہفتہ میں 17 آتنک وادی مارے

جموں و کشمیر کے پلگام ضلع میں سنیچر کو سکیورٹی فورسز نے گھیرا بندی اور تلاشی آپریشن کے دوران ہوئی مڈ بھیڑ میں حز ب المجاہدین اور لشکر طیبہ کے پانچ آتنک وادیوں کو مار گرانے میں بھاری کامیابی حاصل کی ہے۔ ہمارے بہادر جوانوں نے ایک ہفتہ میں 17 آتنک وادیوں کو مار گرایا ہے۔ یہ اپنے آپ میں زبردست کارنامہ ہے۔ پلگام ضلع کی تلاشی میں پچھلے سال کیش وین پر حملہ کر پانچ ملازمین اور دو بینک گارڈوں کو قتل کرنے والا آتنکی بھی مارا گیا ہے۔ سکیورٹی فورس کی کارروائی میں کچھ مقامی شرپسندوں نے رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی۔ اس دوران سکیورٹی فورس نے ہوا میں گولیاں چلائیں اور آنسو گیس کے گولے چھوڑے۔ اس میں ایک پتھر باز مارا گیا جبکہ 10 پتھر باز زخمی ہوگئے۔ وادی میں پچھلے ایک ہفتے میں فوج کو بڑی کامیابی ملی ہے۔ فوج نے کشمیر کے مختلف حصوں میں 17 آتنک وادیوں کو مار گرایا ۔ مڈ بھیڑ کے چلتے بارہمولہ اور قاضی کنڈ کے درمیان ٹرین سروس معطل کردی گئی ہے۔ ساتھ ہی ساؤتھ کشمیر کے چار ضلعوں میں انٹر نیٹ سیوا بند کردی گئی ہے۔ جموں و کشمیر کے بلدیاتی چناؤ کا اعلان بھی کردیا گیا ہے۔ چار مرحلوں میں ہونے والے چناؤ کیلئے ووٹوں کی

جہیز قانون میں ترمیم !سارے پاور پھر دہلی پولیس کے پاس

سپریم کورٹ نے بدھوار کو اپنے ہی ایک فیصلہ کو پلٹتے ہوئے جہیز ٹارچر روکنے کے لئے بنی آئی پی سی کی دفعہ 498A کے تحت سیدھی گرفتاری کا اختیار برقرار رکھا ہے۔ جہیز ٹارچر کے معاملوں میں پتی اور اس کے پریوار والوں کو جو تحفظ ملا ہوا تھا اب وہ ختم ہوگیا ہے۔ سپریم کورٹ نے جہیز قانون کا بیجا استعمال روکنے کیلئے پچھلے برس جاری گائڈ لائنس میں ترمیم کرتے ہوئے جہیز ٹارچر کی شکایتوں کی جانچ کے لئے فیملی ویلفیئر کمیٹی تشکیل کرنے اور اس کمیٹی کی رپورٹ آنے تک گرفتاری کرنے کی ہدایت منسوخ کردی تھی۔ یعنی اب اگر پولیس کو گرفتاری کی درکار بنیاد لگتی ہے تو وہ ملزم کو گرفتار کر سکتی ہے۔ اپنے ہی فیصلہ کو پلٹتے ہوئے سپریم کورٹ نے گرفتاری کا حق پولیس کو دیکر اپنی حدود کی تشریح کردی ہے۔اب پولیس ہی فیصلہ کرے گی کہ شکایت صحیح ہے یا نہیں؟ ایک سال پہلے 2017 کے جولائی میں جسٹس اے کے گوئل اور جسٹس یو یو للت نے یہ مانتے ہوئے کہ جہیز کی فرضی شکایتیں بہت آرہی ہیں اور اس کی وجہ خاندان کے بوڑھوں اور رشتے داروں کوبھی پریشان کیا جاتا ہے اور گرفتار کیا جاتا ہے، فیصلہ دیا تھا کہ اب جہیز کی شکایت آنے پر ایک ویلفیئر کمیٹی جانچ

آبروریزی کے واقعات رکنے کا نام نہیں لے رہے ہیں!

دیش میں جس رفتار سے آبروریزی کے واقعات ہورہے ہیں وہ ہمارے سماج کیلئے نہ صرف شرم کی بات ہے بلکہ ایک زبردست چنوتی بھی ہے۔ انہیں کیسے روکا جائے؟ یہ تشویش اس لئے بھی بڑھتی جارہی ہے کہ ہماری پولیس بھی شروعاتی لاچاری اور سیاست کی غیر سنجیدگی میں کوئی فرق نہیں پڑ رہا ہے۔ آئے دن آبروریزی کے واقعات سے دل بیٹھ جاتا ہے۔ ہریانہ کے ریواڑی میں ایک ہونہار طالبہ کے ساتھ 56 مرتبہ آبروریزی کی واقعات حیرت میں ڈالنے والی ہے۔ جس ریاست کی بیٹیاں کھیل کی دنیا میں اپنا اور دیش کا پرچم لگاتار لہرارہی ہیں اس ریاست میں بیٹیوں کی حفاظت کا یہ عالم ہے کہ کچھ لڑکے بس اڈے سے ایک لڑکی کا اغوا کرتے ہیں ،پھر اس کے ساتھ غیر انسانی درندگی کرنے کے کچھ گھنٹے بعد اسی بس اڈے پر اسے چھوڑ دیتے ہیں۔ جس شخص کے ٹیوب ویل کے پاس اس واردات کو انجام دیاگیا اس شخص کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ ہریانہ کی ایس آئی ٹی نے اتوار کی دیر رات واردات کے سازشی اور بنیادی ملزم نبھو کو گرفتار کرلیاہے۔ واردات میں شامل دیگر ملزمان کی تلاش جاری ہے ، وہ ابھی گرفتار نہیں کئے جاسکے۔ ریواڑی کے ایس پی راجیش دگل کا تبادلہ کردیا گیا ہے۔ میوات کی ایس پی نازنین

بھگوڑے مالیا کا سنسنی خیز بیان

بھارت سے بھاگ کر لندن میں رہ رہے بھگوڑہ صنعتکاروجے مالیا نے وزیر خزانہ ارون جیٹلی کے بارے میں جو بیان دیا ہے اس سے سیاسی طوفان آنا ہی تھا۔ ہمارے دیش کی سیاست خاص کر اس چناوی ماحول میں جو حالت ہے اس میں کسی پر الزام لگانا کہ اپوزیشن اسے کھلنائک ثابت کرنے میں لگ جاتی ہے ۔ مالیا نے لندن میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ویسٹ منسٹر کورٹ میں حوالگی کی سماعت پوری ہونے کے بعد سنسنی خیز الزام لگایا کہ دیش چھوڑنے سے پہلے وہ سیٹلمنٹ آفر لیکر مرکزی وزیر خزانہ ارون جیٹلی سے ملا تھا۔ میں نے بتایا کہ پارلیمنٹ میں یہ ملاقات ہوئی تھی اور یہ بھی بتایاتھا کہ میں لندن جا رہا ہوں لیکن ہماری کوئی باقاعدہ ملاقات نہیں تھی۔ وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے فیس بک بلاک پر صفائی دیتے ہوئے کہا کہ مالیا کا یہ دعوی غلط ہے۔2014 سے اب تک میں نے مالیا کو کوئی اپائمنٹ نہیں دیا ، وہ راجیہ سبھا کے ممبر تھے کبھی کبھی ایوان میں بھی آتے تھے۔ ایسے ہی ایک موقعہ کاانہوں نے بیجا استعمال کیا۔ میں ایوان سے نکل کر اپنے کمرہ میں جا رہا تھا اسی دوران وہ ساتھ ہولئے۔ چلتے چلتے کہا کہ میں سیٹلمنٹ کی پیشکش کررہا ہوں۔ انہوں نے بات آگے بڑھانے سے رو

اس لئے نہیں کم ہوسکتیں پیٹرول ۔ڈیزل کی قیمتیں

پیٹرول۔ ڈیزل کے دام یومیہ بڑھنے سے عام لوگ پریشان ہیں لیکن لگتا نہیں مرکزی سرکار یا ریاستی حکومتیں اس میں کسی طرح کی راحت دینا چاہتی ہیں۔ اس کی وجہ ہے بڑھی ہوئی آمدنی۔ ایس بی آئی ریسرچ کی رپورٹ کے مطابق بڑھے داموں سے 19 ریاستوں کو 2018-19 میں 22702 کروڑ روپے کی فاضل کمائی ہوگی۔ یہ تجزیہ سال میں کچے تیل کی اوسط قیمت 75 ڈالر فی بیرل ،ڈالر کی قیمت72 روپے مان کر کی گئی ہے۔ قیمت بڑھنے کے ساتھ ویٹ کی شکل میں وصولی بڑھنے سے ریاستی حکومتوں کی کمائی بھی بڑھ جاتی ہے۔ مرکز کی ایکسائز ڈیوٹی طے ہونے کے باوجود کمائی 2014-15 میں 99 ہزار کروڑ روپے بڑھ کر 2017-18 میں 2.29 لاکھ کروڑ ہوگئی ہے۔ منگلوار کو دہلی میں پیٹرول کی قیمت 88.87 روپے اور ڈیزل کی قیمت 72.57 روپے فی لیٹر ہوگئی۔ دونوں کے دام 14 پیسے بڑھے ہیں۔ اب تو اس میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔ اپریل سے منگلوار تک پیٹرول 9.95فیصد اور ڈیزل 13.3فیصد مہنگا ہوا۔ مرکزی وزیر پیوش گوئل نے بتایا کہ سرکار پیٹرول۔ ڈیزل کے دام کو کنٹرول میں رکھنے کولیکر جو رخ اپنا رہی ہے وہ مناسب ہے کیونکہ ان ایندھنوں کا مصنوعات ٹیکس میں کٹوتی سے سرکاری خسارہ بڑھے گا اور مسائل ک

سپر ہٹ مقابلے ،ایشیا کپ کا آغاز

ابو ظہبی میں سنیچر کوایشیا کپ 2018 شروع ہوگیا ہے۔ ٹورنامنٹ 28 ستمبر تک چلے گا۔ ہندوستانی ٹیم اس ٹورنامنٹ کی پہلی ونر ہے۔ اس مرتبہ ٹیم انڈیا کے کپتان روہت شرما ہیں۔ میچ روبن اورناٹ آؤٹ بنیاد پر ہوں گے۔اس میں حصہ لے رہی کچھ 6 ٹیمو ں کے دوگروپ میں بانٹا گیا ہے۔ گروپ اے میں بھارت ، پاکستان اور ہانگ کانگ ہیں۔ گروپ بی میں سری لنکا، بنگلہ دیش اور افغانستان ہیں۔ دنیا کے کسی بھی کونے میں بھارت اور پاکستان میں ٹکر کرکٹ میدان پر ہو اس کی دلچسپی شباب پر ہوتی ہے۔ موجودہ چمپئن بھارت اور سابق چمپئن پاکستان کا میچ بدھوار کو ہوگا۔ کیونکہ مقابلہ متحدہ عرب امارات کے شہر ابوظہبی میں ہوگا لہٰذا پاکستان اور بھارت دونوں کو ہی کرکٹ شائقین کی حمایت ملے گی۔ انگلینڈ کے حالیہ دور میں ٹیم انڈیا کی پرفارمینس اچھی نہیں رہی۔ ٹیم انڈیا کے انگلینڈ دورہ سے پہلے وراٹ کوہلی کی پرفارمینس سرخیوں میں رہی تھی۔ پچھلے دورہ میں وہ بری طرح ناکام رہے تھے۔ بطور بلے باز اپنی چھاپ چھوڑنے میں بیشک وراٹ کامیاب رہے ہوں اور ان کا بلہ خوب چلا ہو لیکن بطور کپتان کوہلی بری طرح سے انگلینڈ کے دورہ میں فلاپ ثابت ہوئے۔ کوہلی کا یہ تجزیہ صحی

ہیڈ کانسٹیبل کا قتل قابل مذمت واقعہ ہے

راجدھانی دہلی میں بدمعاشوں کے حوصلے مسلسل بڑھتے جارہے ہیں۔ اب تو وہ پولیس ملازمین پر بھی حملے کررہے ہیں۔ ایسا لگ رہا ہے کہ جیسے ان بدمعاشوں کو اب وردی کا بھی خوف نہیں رہا۔ چکی سے آٹا لینے بائک سے جارہے دہلی پولیس کی ہیڈ کانسٹیبل (حولدار ) رام اوتار کو منگل کی رات بدمعاشوں نے گولی مار کر ہلاک کردیا۔ وہ ڈیوٹی سے رات ساڑھے نو بجے گھر پہنچے تھے۔ پولیس کے مطابق رام اوتار آبائی طور پر راجستھان کے کرولی ضلع کے برودالا گاؤں کے رہنے والے تھے۔گھر میں بیوی ،10 سال کی بیٹی اور 5 سال کا بیٹا ہے۔ رام اوتار رات ساڑھے نو بجے آٹا لینے کے لئے گھر سے نکلے تھے۔ راستے میں انہیں دو تین مشتبہ لڑکے کھڑے دکھائی دئے۔ انہوں نے ان سے وہاں کھڑے ہونے کی وجہ پوچھی۔ تبھی ایک بدمعاش نے طمنچہ نکال کر انہیں گولی مار دی۔گولی ان کے پیٹ میں لگی۔ موقعہ پر پہنچی پولیس انہیں اپولو اسپتال لے کر گئی جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔ سال 2003 میں دہلی پولیس میں ان کی تقرری ہوئی تھی۔ وہ تیز طرار پولیس ملازم تھے۔ حالیہ دنوں میں پولیس ملازمین کے ساتھ جرائم کے واقعات بڑھے ہیں جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ اب بدمعاشوں کے حوصلہ کتنے