اشاعتیں

مئی 14, 2017 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

ان چھاپوں کا نشانہ صرف اپوزیشن پر کیا

منگلوار کو چھاپوں کا دن رہا اور یہ بڑی سیاسی جنگ کا اشارہ دے رہے ہیں۔ صبح خبر آئی سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم اور ان کے بیٹے کارتی چدمبرم کے گھروں پر چھاپے پڑے ہیں۔ ان دونوں کے خلاف کرپشن سے وابستہ معاملوں میں سی بی آئی کافی عرصے سے جانچ کررہی ہے۔ تھوڑی ہی دیر بعد خبر آئی کے انکم ٹیکس محکمے نے بہار کے سابق وزیر اعلی لالو پرساد یادو کے بے نامی سودوں کا پتہ لگانے کے لئے دہلی اور گوڑ گاؤں میں 20 سے زیادہ جگہوں پر چھاپے مارے ہیں۔ ان چھاپوں کے فوراً بعد پی چدمبرم نے الزام لگایا کہ مرکزی سرکار کے خلاف آواز اٹھانے کے سبب یہ چھاپے مارے گئے ہیں۔ میں صرف اتنا ہی کہوں گا کہ میں بولنا اور لکھنا جاری رکھوں گا۔ ان کے بیٹے کارتک نے کہا کہ میں نے کچھ غلط نہیں کیا۔ کانگریس نے کہا ان کا یا اپوزیشن کا کوئی بھی لیڈر بدلے اور رقابت کی سیاست کے آگے نہیں جھکے گا۔ پارٹی نے یہ بھی کہا کہ یہ بھاجپا سرکار کی ڈی این اے بن گئی ہے۔ ادھرلالو انکم ٹیکس چھاپوں کے بعد ناراض ہوگئے ہیں۔ انہوں نے ٹوئٹ کرکے کہا کہ بھاجپا کو نئے دوست مبارک ہوں۔ ان کے اس ٹوئٹ سے سیاسی حلقوں میں قیاس آرائیوں کا دور شروع ہوگیا ہے۔ بہار میں اتح

اترپردیش کے بگڑتے قانون و نظم کے حالات

اترپردیش کی یوگی آدتیہ ناتھ سرکاربیشک کئی اچھے کام کررہی ہے لیکن جہاں تک قانون و انتظام کا مسئلہ ہے وہ کنٹرول میں ابھی نہیں آیا ہے۔ چاہے معاملہ متھرا میں دو صرافہ کاروباریوں میک اگروال ،وشواس اگروال کے قتل و چار کروڑ کی لوٹ کا ہو۔ چاہے معاملہ ریاست کے مختلف مقامات پر دلت اور برہمنوں میں لڑائی کا ہو،دونوں ہی انتظامیہ کی کمزور پکڑ کو ظاہر کرتے ہیں۔ لودھا کے گاؤں کیشو پور جادھری میں ایک نالی کے جھگڑے میں برہمن اور دلت آمنے سامنے آگئے۔ برہمنوں نے دلتوں پر حملہ کردیا اور جم کر مارپیٹ اور پتھراؤ ہوا۔ گھروں میں گھس کر توڑ پھوڑ کی گئی۔ اس دوران حملہ آوروں کی طرف سے فائرنگ تک ہوئی۔ پولیس کے سامنے بھی چھتوں پر چڑھ کر فائرننگ ہوتی رہی۔ اترپردیش میں خراب قانون و نظم کو لیکر پریشان وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے اب قانون و نظم خود سنبھالنے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب کسی بھی طرح کا کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ ہر حال میں پردیش میں لا اینڈ آرڈر کو پٹری پر لایا جائے گا۔ متھرا میں دو جوہری کاروباریوں کے قتل کو سنگین معاملہ بتاتے ہوئے وزیر اعلی یوگی نے کہا کہ جرائم کو لیکر ذرا بھی برداشت نہ ک

کلبھوشن جھادو کیس میں بھارت کی مضبوط گھیرابندی

نیدر لینڈ کی راجدھانی ہیگ میں واقع پیس پیلس کے دی گریٹ ہال آف جسٹس میں ہندوستانی شہری کلبھوشن جھادو کے معاملے میں پیر کو سماعت کے دوران بھارت نے بہت مضبوطی سے اپنا موقف رکھا۔ بھارت نے جھادو کی موت کی سزا پر فوری روک لگانے کی مانگ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے اس معاملہ میں نہ صرف ویانا معاہدے کا بلکہ بنیادی حقوق کی بھی خلاف ورزی کی ہے۔ ہندوستانی وکیل ہریش سالوے نے یہ بھی اندیشہ ظاہر کیا ہے کہ پاکستان آئی سی جے( انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس) کا فیصلہ آنے سے پہلے ہی کہیں جھادو کو پھانسی نہ دے دیں۔ سالوے نے آئی سی جے سے اپیل کی کہ پاکستان کی فوجی عدالت کے فیصلے کو نامنظور قراردیا جائے و پھانسی کی سزا پر فوری روک لگائی جائے۔ وہیں پاکستان نے دلیل دی کہ بھارت اس معاملے میں آئی سی جے کا سیاسی استعمال کررہا ہے۔ ویانا معاہدے میں دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث جاسوس کو سفارتی روابط مہیا کرانے کی کوئی سہولت نہیں ہے۔ پاکستان کے وکیل کیو سی خاور قریشی نے کہا کہ بھارت اس معاملہ میں آئی سی جے کا سیاسی استعمال کررہا ہے لیکن آئی سی جے پاکستان کی سلامتی میں دخل نہیں دے سکتی۔ کورٹ کو جھادو کا اقبال جرم ویڈیو سن

اور اب روہتک میں بھی نربھیا کانڈ

پانچ سال پہلے دہلی کے وسنت بہار میں نربھیا کانڈ ہواتھا۔ ابھی اس واقعہ کے قصورواروں کو پھانسی پر لٹکایا نہیں جاسکا اور اب روہتک کی پارشو ناتھ سٹی میں سونی پت کی لڑکی سے نربھیا جیسا بے رحمانہ سانحہ ہوگیا۔ یہ واقعہ حیرت زدہ کرنے والا ہے۔ سونی پت کی ایک دلت لڑکی سے نربھیا جیسی اجتماعی آبروریزی و قتل کا معاملہ رونگٹے کھڑے کردینے والا ہے۔ متاثرہ کے پوسٹ مارٹم سے پتہ چلا کہ لڑکی کے کپال کی ہڈی کے کئی ٹکڑے ہوگئے اور ہوسکتا ہے کہ اس کے اگلے پوشیدہ حصے میں کوئی دھار دار چیز ڈالی گئی ہو۔ متاثرہ کی کھوپڑی کی کئی ہڈیاں ٹوٹی ہوئی ملیں اور ذاتی اعضا پر بھی چوٹ تھی جس کا مطلب ہے لڑکی سے جنسی ٹارچر کیا گیا۔ہریانہ پولیس نے بنیادی ملزم سمت سمیت دو افراد کو گرفتار کیا ہے۔ سمت خود بھی دلت ہے۔ پولیس نے ایتوار کو کہا کہ متاثرہ کے خاندان کو 6 اور لوگوں کے شامل ہونے کا شبہ ہے۔اس میں سے5 اہم ملزم سے وابستہ ہیں۔ متاثرہ کے رشتے داروں نے الزام لگایا کہ انہوں نے ایک مہینے پہلے اس شکایت کے ساتھ سونی پت پولیس سے رابطہ قائم کیا تھا کہ سمت ان کی لڑکی کو پریشان کررہا ہے لیکن کوئی کارروائی نہیں ہوئی جبکہ سونی پت کے پول

حافظ دہشت پھیلا رہا ہے اور بھارت نے واپس لانے کیلئے کوئی قدم نہیں اٹھایا

آخر کار پاکستان نے یہ اعتراف کر ہی لیا ہے کہ جماعت الدعوی اور لشکر طیبہ کا سرغنہ حافظ سعید جہاد کے نام پر دہشت گردی پھیلا رہا ہے۔پاکستان کے وزارت داخلہ نے جوڈیشیل نظرثانی بورڈ کے سامنے کہا ہے کہ ممبئی حملہ کے ماسٹر مائنڈ اور جماعت الدعوی کے سرغنہ حافظ سعید اور اس کے 4 ساتھی جہاد کے نام پر دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔ سعید سنیچر کو بورڈ کے سامنے پیش ہوا تھا اس نے کہا پاکستان سرکار نے اسے حراست میں لیا ہوا ہے جس سے وہ کشمیریوں کی آواز اٹھانے بند کردے۔ حالانکہ وزارت داخلہ نے اس کی دلیلوں کو مسترد کردیا اور تین نفری بورڈ سے کہا کہ سعید اور اس کے چار ساتھیوں کو جہاد کے نام پر دہشت گردی پھیلانے کیلئے حراست میں لیا گیا۔ جسٹس اعجاز افضل خاں(سپریم کورٹ) جسٹس عائشہ ۔ اے ملک (لاہور ہائیکورٹ) اور جسٹس کمال خان (بلوچستان ہائی کورٹ) پر مشتمل بورڈ نے وزارت داخلہ کو ہدایت دی کہ وہ سعید اور اس کے چار ساتھیوں کو حراست میں لئے جانے کو لیکر 15 تاریخ کو ہونے والی اگلی سماعت کے دوران پورا ریکارڈ سونپے۔ ادھر پاکستان خود یہ مان رہا ہے کہ حافظ سعید جہاد کے نام پر دہشت پھیلا رہا ہے اور ادھر حکومت ہند نے

اور اب دنیا کا سب سے بڑا سائبر حملہ

جمعہ کو شروع ہوئے سب سے بڑے سائبر حملہ نے دنیا میں کھلبلی مچا دی ہے۔ اس میں رین سمویچر نامی سافٹ ویئر اور وناکرئی وائرس کا استعمال کیا گیا ہے۔ ہیکرس اس کے ذریعے آن لائن زر فدیہ لیکر کمپیوٹر کو اپنے شکنجے سے چھوڑتے ہیں۔100 سے زیادہ دیش جس میں بھارت بھی شامل ہیں ، اس سے متاثر ہوئے۔ ماہرین کا کہنا ہے یہ حملہ امریکہ کی نیشنل سکیورٹی ایجنسی سے چرائے ہوئے سائبر ہتھیار ’انٹرنل بلو‘ سے کیا گیا ہے۔ اسے وناکرئی رین سمویچر نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ اس سائبر حملہ کے بارے میں سب سے پہلے سوئڈن ،برطانیہ اور فرانس میں پتہ چلا۔اس کے بعد اس کا دائرہ اور بڑھتا گیا۔رین سم ویچر سے سافٹ ویچر کے ذریعے ہیکرس کمپیوٹر پر حملہ کرتے ہیں۔ اسے ای میل سے لنک کے ذریعے بھیجا جاتا ہے ۔ لنک پر کلک کرنے پر کمپیوٹر لاک ہوجاتے ہے۔ اسکرین پر ایک ڈائیلاگ باکس کھلتا ہے ،لاک کو کھولنے کے لئے آن لائن پھروتی مانگی جاتی ہے، نہ دینے پر کمپیوٹر ڈاٹا اڑادیا جاتا ہے۔ یہ رین سمویچر کا خاص وائرس ہے۔ جمعہ کو سائبر حملہ کے لئے اسی کا استعمال کیا گیا۔ یہ خاص کر ونڈوز آپریٹنگ سسٹم کو نشانہ بناتا ہے۔ مانا جارہا ہے کہ یہ سائبر حملہ شیڈوبروک

اگربسپا بکھراؤ کی جانب ہے تو ذمہ دار خود مایاوتی ہیں

سیاست میں پرانی کہاوت ہے کہ نہ کوئی مستقبل دوست ہے اور نہ کوئی مستقل دشمن۔ اگر مستقل ہے تو وہ خود کا مفاد ہے۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ بھارت کی سیاست میں کوئی کسی کا سگا نہیں ہوتا اور یہ بات بہوجن سماج پارٹی پر کھری اترتی ہے۔ تقریباً تین دہائیوں سے بہن جی کے قریبی رہے نسیم الدین صدیقی کو باہر کا راستہ دکھا دیا گیا ہے۔ اترپردیش میں اپنی رہی سہی ساکھ بچانے میں لگی بہوجن سماج پارٹی اور اس کی چیف مایاوتی کو کرارا جھٹکا قد آور لیڈر نسیم الدین صدیقی نے اپنے اخراج کے دوسرے دن الزام لگایا کہ مایاوتی کی 50 کروڑ روپے کی مانگ پوری نہ کر پانے پر انہیں پارٹی سے نکالا گیا۔ صدیقی نے یہاں تک کہہ دیا کہ مایاوتی مسلم فرقہ کے تئیں نفرت رکھتی ہیں اور اس وقت پوری پارٹی جنرل سکریٹری ستیش چندر مشرا کی جاگیر بن گئی ہے۔ صدیقی نے پریس کانفرنس کرکے مایاوتی سے بات چیت کے کچھ آڈیو کلپ بھی جاری کئے تھے اور دعوی کیا ان کے پاس ایسی ڈیڑھ سو آڈیو کلپ ہیں جن کے سامنے آنے سے بھونچال آجائے گا۔ اس کے کچھ ہی دیر بعد مایاوتی نے صدیقی کو ٹیپنگ بلیک میلر بتا کر پلٹ وار کرتے ہوئے کہا کہ اس نے پارٹی کے چندے کی بڑی رقم ڈکار لی ہے۔

نکسلی مسئلہ دہشت گردی سے بڑا و دیش کیلئے چیلنج

مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کے ساتھ حال ہی میں ہوئی نکسلی متاثرہ 10 ریاستوں کے وزرائے اعلی کی میٹنگ میں کئی اہم مسئلوں پر بات چیت ہوئی کچھ بنیادی سوال بھی اٹھے۔برکاپال نکسلی حملہ کے بعد مرکزی وزیر مملکت داخلہ ہنسراج اہیرسکما ضلع کے پولب پلی علاقہ میں پہنچے۔ دو گھنٹے تک جوانوں اور افسروں کے درمیان رہنے کے بعد اخبار نویسوں کو بتایا کہ ضلع میں ہزاروں کی تعداد میں تعینات فورس ہے اس کے باوجود یہاں نکسلی کرتوت بڑھی ہیںیہ باعث تشویش ہیں۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ نکسلیوں نے سکما ضلع کے ایک بڑے علاقہ میں اپنا قبضہ جمایا ہوا ہے اور آدی واسیوں کو یرغمال بنا کر انہیں اپنے مطابق زندگی جینے پرمجبور کررہے ہیں۔ پچھلے کچھ عرصے سے یکا یک نکسلی سرگرمیاں تیز ہوئی ہیں۔ خبر ملی ہے کہ نکسلی تنظیموں کو جرمنی ، فرانس ،اٹلی، بلجیم، فلپین ، ہالینڈ اور ترکی جیسے ملکوں سے ماؤوادی تنظیموں سے بھی مدد ملتی ہے۔ بھارت ان دیشوں سے اتنے اچھے رشتوں کا استعمال کرے ایسے عناصر پر نکیل کسنے کو کہے ۔ نکسلیوں کی جڑ پر حملہ کرنے کے لئے بھارت سرکار کو ان ملکوں سے رابطہ قائم کر جو نکسلیوں کو آئیڈیالوجی کی خوراک اور اخلاقی حمایت

جیلوں سے چلتی مافیا و جرائم پیشہ کی سلطنت

بہار میں جیل میں بند مافیہ شہاب الدین کی آر جے ڈی چیف لالو پرساد یادو سے فون پر ہوئی بات چیت نے بھلے ہی سیاسی دنیا میں کھلبلی مچا دی ہو لیکن یہ مسئلہ صرف بہار تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ دیگر ریاستوں کی جیلوں میں بھی بند مافیا سرغنہ بھی اپنا سامراجیہ جیل کے اندر سے ہی چلاتے ہیں۔ جیلوں میں موبائل فون کا استعمال ہونا کوئی نئی بات نہیں ہے۔ بیشک جیلوں کے انتظامیہ نے اسے روکنے کے لئے جیمر لگانا شروع کردئے ہیں لیکن جرائم پیشہ نے اس کی بھی کاٹ نکال لی ہے۔ یہ جیمر 4 جی نیٹ ورک کے لئے کارگر نہیں ثابت ہوسکے۔ آپ اترپردیش کی ہی مثال لے لیجئے۔مافیا ڈان مختار انصاری ہوں یا اس کا مخالف برجیش سنگھ، منا بجرنگی ہو یا سبھاش ٹھاکر یا دوسرے جرائم پیشہ افراد سلاخوں کے پیچھے سے ان کی حکومت چلتی ہے۔  سیاست کے گٹھ جوڑ سے لیکر سرکاری ٹھیکوں میں بھی دخل اور دشمنوں سے نمٹنے کیلئے سارے پلان جیل کے اندر ہی تیار ہوتے ہیں اور باہر ان کے گرگے ان پر عمل کرتے ہیں۔ بڑے مافیا جیل کے اندر سے فون کا سب سے زیادہ استعمال کرتے ہیں۔ریلوے ، سنچائی اور پی ڈبلیو ڈی میں ٹھیکوں کے لئے ان کا استعمال ہوتا ہے ساتھ ہی رنگداری نہ دینے وال