اشاعتیں

دسمبر 16, 2018 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

سجن کیس کے دوررس نتائج ہوں گے

کانگریس کے سئنیر لیڈر سجن کمار کو عمر قید کی سزا ملنے کے بعد بھی ان کی مشکلیں کم نہیں ہوئیں ہیں انہیں بے شک نچلی عدالتوں سے راحت ملتی رہی ہے اور پہلے معاملے میں انہیں کسی مقدمے میں ہائی کورٹ سے سزا ملی ہے لیکن ابھی انہیں کئی مقدمات کا سامنا کرنا پڑے گا ۔ایک دوسرے معاملے میں بھی چشم دید گواہ نے عدالت کے سامنے ان کی پہچان کی تھی اور اب اس معاملے میں بھی جلد فیصلہ آدسکتا ہے ۔سجن کمار پر قریب آدھا درجن معاملے چل رہے ہیں ۔سجن سے پہلے کانگریس کے ہی سورگیہ سرکردہ لیڈر ایچ کے ایل بھگت بھی ایک گواہ کے بیان کے بعد جیل بھیجے گئے تھے لیکن ان کے دیہانت ہونے کے سبب مقدمے کو بند کرنا پڑا ۔نو مبر 84دنگوں کے بعد سے ہی سابق ایم پی سجن کمار ،جگدیش ٹائٹلر اور سورگیہ بھگت کا نام ملزمان کے طور پر خاص طور سے لیا جا تا رہا ہے ۔سجن کمار کا رتبہ اتنا بڑا رہا ہے کہ جب سی بی آئی انہیں گرفتار کرنے مادی پور میں ان کے گھر گئی تھی تو جم کر ہنگامہ ہوا تھا اس کے بعد سے کبھی بھی سی بی آئی یا پولیس انہیں گرفتار کرنے کی ہمت نہ کر پائی ان کے خلاف دہلی چھاﺅنی علاقہ کے علاوہ سلطانپوری ،منگولپوری،نانگلوئی وغیرہ علاقوں میں ہ

بھارت کو ہندو راشٹرگھوشت کرنا چاہیے تھا:جسٹس سین

میگھالیہ ہائی کورٹ نے قومی شہریت رجسٹر (این آر سی)سے متعلق ایک فیصلہ سناتے ہوئے بھارت کی تاریخ ،تقسیم اور اس دوران ہندوﺅں و سکھوں وغیرہ پر ہوئے مضامین کا حوالہ دیا عدالت نے کہا کہ پاکستان میں خود کو اسلامی ملک اعلان کیا ہے ۔جسٹس ایس آر سین نے آگے کہا کہ وہیں بھارت کی تقسیم مذہب کی بنیاد پر ہوئی تھی ۔اسے بھی ہندو راسٹر گھوشت ہونا چاہیے تھا ۔لیکن وہ سیکولر بنا رہا ۔کسی کو بھارت کو دوسرا اسلامی ملک بنانے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے ،ورنہ وہ دن دنیا کے لئے قیامت خیز ہوگا ۔انہیں یقین ہے کہ موجودہ حکومت معاملے کی سنجیدگی کو سمجھتے ہوئے ضروری قدم اُٹھائے گی اور مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی ملکی مفاد کودھیان میں رکھتے ہوئے پورا تعاون دیں گی عدالت نے مرکزی حکومت سے بھی درخواست کی ہے کہ وہ قانون بنائے جس میں پاکستان ،بنگلہ دیش ،افغانستان سے آنے والے ہندو ،سکھ ،جین،بدوھ، پارسی ، عیسائی،کھاسی،وغیرہ فرقہ کو بغیر کسی سوال و دستاویز کے بھارت کی شہریت دی جائے ان کے لئے کٹ آف ڈیٹ نہ ہو ۔یہی وصول بیرونی ملک سے آنے والے ہندوستانی نژاد ہندوﺅں اور سکھوں کے لئے اپنایا جائے حالانکہ عدالت نے کہا کہ بھار

موبائل میسجنگ بنا سیاسی کمپین کا اہم ذریعہ

مائکرو سافٹ کے فاﺅنڈر بلگیٹس نے اپنی کامیابی کے بعد آسان الفاظ میں بیان کیا ہے ان کا کہنا ہے کہ کامیابی کا سیدھا سیدھا فارمولہ ہے اچھی کمنیوکیشن اسکل ۔گیٹس کا کہنا کہ اگر اس سے لکھنے اور بولنے میں صحیح ہے تو وہ کسی بھی پیشے میں کامیاب ہونے کی قابلیت رکھتا ہے موبائل میسجنگ پچھلے کچھ عرصے سے سیاسی کمپین کا اہم ذریعہ بنتا جا رہا ہے ۔امریکہ کے کیلیفورنیا ریاست کے لیفٹ نینٹ گورنر عہدہ کا چناﺅ لڑئیں ایلینا کولکس نے سین فرینسکو میں اپنے گھر پر ہر سیکنڈ ایک ووٹر سے رابطہ کرتی ہیں ۔ٹیکس میسج کے لوگوں تک پہنچانے کا نیا طریقہ بن گیا ہے امریکہ کی ڈیموکریٹک پارٹی کی زیادہ تر ریاستوں میں قابض ہونے کے باوجود پارٹی کمیٹی نے اس برس نو کروڑ چالیس لاکھ رجسٹرڈ ووٹروں کے موبائل نمبر خریدے ہیں سیاسی مسودے کی اپیل نایاب ہے ووٹر کے کسی کام میں دخل دئے بنا اس سے رابطہ قائم ہو سکتا ہے ۔شخصی رابطہ کے دوران کئی لوگوں سے ملاقات نہیں ہو پاتی لیکن ٹیکسٹ میسج سے تیزی سے دور دراز علاقوں میں بیٹھے لوگوں سے رابطے قائم ہو جاتے ہیں کئی حکمت عملی سازوں کا خیال ہے کہ جہاں ہم نے ای میل ان باکس اور سوشل میڈیا پر میسج کی بھر

لوک سبھا چناﺅ دیکھ گہلوت اورکملناتھ کے سر پر تاج

کانگریس صدر راہل گاندھی نے دوراندیشی کا ثبوت دیتے ہوئے راجستھان اور مدھیہ پردیش کے اوزرائے اعلیٰ کے نام پر مہر لگائی ہے بیشک ان کے انتخاب میں کچھ وقت لگا لیکن راہل گاندھی بطور کانگریس صدر اب تک کا سب سے بڑا فیصلہ ہے کہ مدھیہ پردیش میں تو وزیر اعلیٰ کے عہدہ کو لیکر تجربے کار لیڈر کملناتھ کے نام کا اعلان جمعرات کی رات ہی کر دیا گیا تھا راجستھان میں دو بار وزیر اعلیٰ رہے اشوک گہلوت کا انتخاب کانگریس کے مشن 2019کو دیکھ کر کیا گیا ہے ۔اشوک گہلوت اور سچن پائلٹ میں کون چنا جائے گا یہ سسپینس 2دن بنا رہا آخر میں راہل کے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا جانا چاہیے اس کے پیچھے مشن 2019کی چھاپ صاف نظر آرہی ہے اور راہل گاندھی کے اس فیصلے کا اثر چار ماہ بعد ہونے والے لوک سبھا چناﺅ میں دکھائی دے گا یہی وجہ رہی کہ راہل گاندھی نے وزیر اعلیٰ کے عہدے کے سبھی دعوے دار ریاستوں سے وابسطہ لیڈروں اور ورکروں سے بات چیت کر نئے نیتا کا انتخاب کیا اسکولی دنوں میں جادو گری کر کے دوستوں کو چونکانے والے گہلوت کو کملناتھ کی طرح سیاست کا جادو گر کہا جاتا ہے جو کانگریس کو مشکل سے مشکل حالات سے نکال لاتے ہیں دونوں ہی نیتا اشو

ہائی کورٹ کا تاریخی فیصلہ :سجن کمار کو تا حیات عمر قید

1984کے سکھ مخالف دنگوں کے معاملہ مےں دہلی ہائی کورٹ کا تارےخی فےصلہ آےا ہے ۔اس نے نچلی عدالت کے فےصلے کو پلٹتے ہوئے کانگرےس لےڈ ر سجن کمار کو دنگا بھڑکا نے اور سازش رچنے کے معاملے مےں قصوروار ٹھہراکر تاحےات عمر قےد کی سزا سنائی ۔سجن کو 31دسمبر 2018تک خود سپردگی کرنا ہے آپ کو بتادےں کہ 34سال کے بعد عدالت نے سجن کمار کو سز ا سنا ئی ہے ۔جبکہ اس سے پہلے انھےں بری کردےا گےا تھا ۔درا اصل سی بی آئی نے ےکم نومبر 1984کے دہلی چھاو ¿نی کے راج نگر علاقے مےں پانچ سکھوں کے قتل معاملہ مےں سجن کمار کو بری کئے جانے کے نچلی عدالت کے فےصلے کو ہائی کورٹ مےں چنوتی دی تھی ۔پےر کو جسٹس اےس مرلی دھر وجسٹس ونود کمار گوئل نے ےہ تارےخی فےصلہ سناتے ہوئے کہاکہ سی بی آئی ثبوت شبہ سے پرے ہےں کہ سجن کمار مشتعل بھےڑ کے نےتا تھے انھوں نے بھےڑ کو سکھوں کے قتل کے لئے اکسانے مےں سرگرم ساجھےداری نبھائی کورٹ نے مانا کہ ملزم سےاسی سرپرستی کا فائدہ اٹھاکر بچ نکلے او رسزا دےنے مےں تےن دہائی کی دےری ہوئی ججوں نے کہا کہ متاثرےن کو بھروسہ دےنا ضروری ہے کہ کورٹ کے سامنے چنوتےوں کے باجود سچائی کی جےت ہوگی انصاف ہوگا عدالت نے قصور

رافیل پر سپریم کورٹ کی کلین چٹ؟

رافیل سودے میں کرپشن کے الزامات سے گھر ی مودی سرکار کے لئے جمع کی صبح اچھی خبر لے کر آئی سپریم کورٹ نے مودی حکومت کو کلین چٹ دیتے ہوئے چھتیس جنگی جہاز خریدنے کے لئے فرانس کے ساتھ ہوئے سودے کی جانچ کی مانگ کرنے والی چاروں عرضیوں کو خارج کر دیا ہے چیف جسٹس رنجن گگوئی کی بنچ نے کہا کہ سی اے جی نے رافیل کی قیمت کو آڈیٹ کیا پھر پی اے سی نے سی اے جی رپورٹ جانچی ۔سودے میں بلا شبہ کوئی وجہ نہیں دکھائی دی سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے کے 21ویں صفحہ پر 25ویں نقطہ (جواگ سیگمینٹ )میں لکھا ہے کہ کورٹ کو سونپے گئے دستاویزات کے مطابق سرکار نے جنگی جہاز کی قیمت سی اے جی کو بتائی تھی جس کی رپورٹ پارلیمنٹ کی پی اے سی نے دیکھی تھی ۔قومی سلامتی کے پیش نظر رپورٹ کے محدود حصہ ہی پارلیمنٹ میں رکھے گئے سپریم کورٹ کے سامنے تین اہم الزام تھے ۔پہلا خرید کی کارروائی الزام -سرکار نے سودا کرنے کے لئے خانہ پوری کی تعمیل نہیں کی فیصلہ-ہمیں فیصلے کے عمل پر شبہ کا موقع نہیں ملا ۔کارروائی میں معمولی گڑبڑی بھی ہوئی ہو تو یہ معاہدہ ختم کرنے یا مفصل جانچ کی بنیاد نہیں بنتا ۔دوسرا-رافیل کی قیمت الزام-طے قیمت سے زیادہ دکھائی گئ

شکتی کانت داس کے سر پر کانٹوں کا تاج

ٹکراﺅ اور تمام طرح کے تنازعات کے درمیان ارجت پٹیل کے استعفی کے فورا بعد مقرر کئے گئے ریزرو بینک آف انڈیا کے نئے گورنر شکتی کانت داس نے کانٹوں بھرا تاج پہنا ہے ۔رگھو رام راجن اور ارجت پٹیل کی شکل میں وہ بھاری اشخاص کے بعد سرکار نے ایک ایسے شخص کو گورنر کے عہدے کے لئے چنا ہے ،جو معاشی امور کے سیکریٹری و مالیاتی کمیشن کے ممبر رہ چکے ہیں اور سرکار کے کام کاج سے بخوبی واقف ہیں شکتی کانت داس نے نوٹ بندی کے وقت ریزرو بینک اور سرکار کے درمیان سالسی کا کردار نبھایا تھا تب میڈیا سے مخاطب ہونے کا ذمہ انہیں کا تھا اس کے بعد جی ایس ٹی کا مسودہ تیار کرنے سے لے کر اس پر ریاستوں کی رضامندی حاصل کرنے اور جی ایس ٹی سے وابسطہ حصاص ترین وسائل میں بھی ان کی سرگرمی تھی اس کا یہ مطلب نکالا جا سکتا ہے کہ نوٹ بندی اور جی ایس ٹی لاگو کرنے میں ان کی بھی رضا مندی تھی ؟اگر تھی تو ان کے نتائج تو اچھے نہیں نکلے۔آج دیش میں ہزاروں کاروباری ،نوجوان بے روزگار ہیں دھندے چوپٹ ہو گئے ہیں اور لاکھوں لوگ روٹی تک کے لئے محتاج ہیں پھر یہ کسی سے پوشیدہ نہیں کہ مالی تنگی سے گذر رہی مرکزی سرکار ریزرو بینک سے مالی مدد چاہتی ہے ا

سشما سوراج جی ہمیں یہاں سے نکالو

ہاتھ جو ڑ کے ونتی ہے ماجی سانو اے تھو کڈو لے آﺅ ۔نرک تو بی ماڈی زندگی کر انہیں آ اتھے ۔سڈی کوئی سوگندھا اتھے ۔کمپنی نو کہدآں تاں سانو دوجی کمپنی ویچ چلے جاں لئی کہہ دیں دے ۔جنہاں دے تے انہاں وی ماڑے حال نے ۔کوئی سنن والا نہیں ۔یہ بات گورایاں کے 29سال کے ایک شخص اوتا ر سنگھ نے روزنامہ ہندی بھاسکر کے رپوٹر سے فون پر کہی اوتار سنگھ دو سال سے سعودی عرب کی راجدھانی ریاض میں پھنسا ہوا ہے ۔ہوشیار پور کے ایک شخص ششی نے بتایا کہ اگر سفارتخانے جاتے ہیں تو وہاں کہا جاتا ہے کمپنی ہاتھ کھڑے کرتی ہے تو آپ کو انڈیا بھیجا جا سکتا ہے ۔سعودی عرب کے شہر ریاض ،جمبو ،کسین کے شہروں میں پھنسے پنجاب کے لڑکوں کی اتنی بد حالی ہے کہ سن کر بھی دکھ ہوتا ہے اوتار سنگھ بتاتا ہے کہ (انہیں کے الفاظ میں )لیبر کوڈ کو ہی لے لیں لوکل پولس تک سب آگے پیش ہوئے وے دیکھ لیاں لیکن او وی سڈی نہیں سندے ۔ہن ناں سڈے کو کوئی پاسپورٹ ہے تے نا ہی اقاما (ایک طرح کا پاس یا ویزا)کوئی میڈیکل کارڈ وی سڈے کول نہیں ۔بہت برا حال ہے ۔ویزا لے کر کے اسی سے باہر جاتے ہیں تو پولس پکڑ لیںدی ہے دسیے ایک کمرے میں وچ اسیں پندرہ پندرہ بندے رہ رہاں پت