اشاعتیں

جولائی 13, 2014 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

اگر ایل جی بھاجپا کو حکومت بنانے کیلئے بلاتے ہیں تو۔۔۔

دہلی میں حکومت بنے گی یاپھر اسمبلی چناؤ ہوگا؟ اس سوال پر سیاسی ہلچل تیز ہوگئی ہے۔ایک بات پکی ہے کہ کوئی بھی ایم ایل اے چاہے وہ بھاجپا کا ہو یا کانگریس کا یا عام آدمی پارٹی کا ہو،چناؤ نہیں چاہتا۔ وہ چناؤ کو ٹالنا چاہتا ہے اور اگر ممکن ہو تو سرکار بنانے کے حق میں ہے۔بی جے پی نے دہلی میں سرکار بنانے کے اشارے دئے ہیں۔ انتظار ہورہا ہے وزیر اعظم نریندر مودی کے برازیل سے لوٹنے کا۔ اب نریندر مودی وطن لوٹ آئے ہیں۔ امید کی جاتی ہے کہ وہ دہلی میں بھاجپا سرکار بنانے کو ہری جھنڈی دے دیں گے۔ حالانکہ ڈاکٹرہرش وردھن، نتن گڈکری جیسے پارٹی کے بڑے لیڈر اکثریت میں ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے سرکار بنانے کی پہل کرنے سے انکار کرتے رہے ہیں۔ میڈیا میں حالانکہ دو تین دن سے خبریں آرہی ہیں بھاجپا خیمے کی طرف سے سرکار بنانے کی کوششیں تیز ہوگئی ہیں۔ بھاجپا کے نئے پردیش پردھان ستیش اپادھیائے نے بدھوار کو کہا پارٹی کے ممبران اسمبلی اور ممبران پارلیمنٹ کے ساتھ میٹنگ میں رائے تھی کہ اگر لیفٹیننٹ گورنر سرکار بنانے کیلئے بلاتے ہیں تو غور کیا جاسکتا ہے۔ ممبر اسمبلی اور ایم پی بھی سرکار بنانے کے حق میں ہیں۔ بغیر سرکار کے

ہندوستانی نوجوانوں کے آئی ایس آئی ایس میں شامل ہونے کا اندیشہ!

اس بات کا اندیشہ پہلے سے ہی ظاہر کیا جارہا تھا کہ عراق میں جاری خونی لڑائی میں کچھ ہندوستانی نوجوان بھی شامل ہوسکتے ہیں لیکن اب ایسی اطلاعات مل رہی ہیں کہ یہاں کچھ نوجوان آئی ایس آئی ایس جیسی خطرناک دہشت گرد تنظیم میں شامل ہوکر وہاں تشدد میں لگے ہوئے ہیں۔ ایک انگریزی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ممبئی کے چار مسلمان لڑکے زیارت کے لئے عراق گئے تھے۔ وہاں پہنچ کر چاروں لڑکے ان 22 لوگوں کے گروپ سے الگ ہوگئے جن کے ساتھ وہ عراق گئے تھے۔بتایا جاتا ہے یہ چاروں لڑکے آئی ایس آئی ایس کے جہاد کے نام پر خونی لڑائی میں شامل ہوگئے ہیں۔ ان میں سے ایک کے والد نے پولیس میں شکایت کرکے حکومت سے مدد مانگی ہے اور ان لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے جن لوگوں نے اس کام کیلئے انہیں اکسایا ہے۔ممبئی سے ملحق علاقے کلیان کے باشندے اعجاز بدرالدین کا بیٹا عارف فیاض مجیدآئی ایس آئی ایس میں شامل ہونے والے نوجوانوں میں سے ایک ہے۔ اعجاز کا کہنا ہے کہ ان کا بیٹا عراق جانے سے پہلے گھر میں ایک خط چھوڑ گیا تھا جس میں اس نے لکھا تھا ’’میرے گھر کے پیچھے سورج غروب ہورہا ہے، میں نے اپنے دوستوں سے کہا کہ ہمیں اپنی عظیم

ویدک بتائیں کس مقصد سے کی حافظ سعید سے ملاقات؟

بھارت کے انتہائی مطلوب دہشت گرد اور جماعت الدعوی کے سرغنہ حافظ سعید سے 2 جولائی کو ہندوستانی صحافی وید پرتاپ ویدک کی پاکستان میں ہوئی ملاقات سے دیش بھر میں بھاری ہنگامہ مچا ہوا ہے۔ کہیں ویدک کا پتلا جلایا جارہا ہے تو کہیں ان پر بغاوت کا مقدمہ درج ہورہا ہے۔ ویدک جی نے صحیح کیا ،کیا ایک صحافی کوکسی بھی شخص بھلے ہی وہ دہشت گرد ہو، سے ملنے کا حق ہے یا نہیں ان سب پر رائے زنی کرنے سے پہلے میں کچھ اہم باتیں یہاں تحریر کرنا ضروری سمجھتا ہوں۔ مسٹر ویدک کی میں بہت عزت کرتا ہوں۔ان کا ساتھ ہمارے کنبہ جاتی رشتے بھی ہیں۔ میرے دادا جی مہاشے کرشن جی اورتاؤ جی ویریندر جی اور والد سورگیہ کے۔ نریندر جی سبھی کے ویدک جی سے تعلقات تھے۔ وہیں رشتے میرے بھی ہیں۔ مجھے بڑی تکلیف ہورہی ہے مسٹر ویدک کے بارے میں رائے زنی کرنے میں۔ لیکن یہاں سوال جان پہچان رشتے داری کا نہیں ، یہاں سوال دیش کے مفاد کا ہے۔ اس میں کوئی دورائے نہیں کہ ایک صحافی کو کسی سے بھی ملنے پر چاہے وہ آتنکی ہی کیوں نہ ہو، کوئی پابندی نہیں۔ مجھے یاد ہے ویرپن، نکسلیوں سے صحافیوں کی ملاقات ہوتی رہتی ہے اور صحافیوں کو اس کے لئے قانونی لڑائی بھی لڑ

بجلی کمپنیوں کی دادا گیری، سی اے جی نے اٹھائی انگلی!

راجدھانی کے کئی علاقوں میں بغیر کسی اطلاع کے 12-12 گھنٹے تک بجلی کی کٹوتی نے عام آدمی کو رلادیا ہے۔ جمعہ کی رات سے کئی علاقوں میں گھنٹوں بجلی نہ ہونے سے ناراض لوگوں کو کئی جگہ سڑکوں پر اترنا پڑا۔ مشرقی دہلی سے ساؤتھ دہلی تک سبھی جگہ کٹوتی سے لوگ بے حال ہیں۔ تکلیف دہ پہلو یہ ہے کہ یہ بجلی کمپنیاں اپنی دھاندلی سے باز نہیں آرہی ہیں۔ دہلی این سی آر ان دنوں پسینے سے تربتر ہے۔دن چڑھتے چڑھتے درجہ حرارت بڑھ جاتا ہے۔ پسینے سے روتے بلکتے بچے، مرد ، عورتیں، بوڑھوں کو بس اگر امید ہے تو وہ ہے بارش کی، جس کی موسم محکمہ کے مطابق اگلے48 گھنٹوں تک کوئی امید نہیں ہے۔یوں تو بجلی کمپنیوں کی دادا گیری کی بات کوئی نئی نہیں ہے۔ جب تب ان کے خلاف جنتا آواز اٹھاتی رہی ہے اور نفع نقصان کا خیال کرتے ہوئے سیاسی پارٹیاں بھی اس اشو کو لپکتی رہتی ہیں۔ جب کبھی بھی ان کے کان کھینچنے کی کوشش کی جاتی ہے تو یہ خود کو اس طرح بچا لیتی ہیں کہ یہ کون ہوتے ہیں کان کھینچنے والے۔ دہلی کی تینوں بجلی کمپنیوں کے خلاف جانچ کے احکامات پچھلے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے لیفٹیننٹ گورنر نجیب جنگ کو کیبنٹ میں دئے گئے اس حکم کے فیصلے ک

الوداع برازیل ! اب 2018ء میں روس میں ملاقات ہوگی

برازیل کے شہر ریوڈیجنیریو میں بنے اسٹیڈیم ڈی مراکن میں جب فیفا ورلڈ کپ کے فائنل میں جرمنی اور ارجنٹینا کی ٹیمیں ایک دوسرے سے مقابلے کیلئے تیار ہورہی تھیں تو گلوب کے دوسرے سرے پر موجودہ ہندوستان میں فٹبال کے لاکھوں شائقین اپنے گھروں اور کلبوں میں ریستورانوں میں اسی جوش اور جنون سے باقی دنیا کے فٹبال شائقین کے ساتھ اس مقابلے سے لطف اندوز ہورہے تھے۔ہندوستانی فٹبال شائقین نے اس بار فائنل میچ کے دوران ایک انوکھا ریکارڈ بنایا۔ اندازے کے مطابق بھارت میں ورلڈ کپ فٹبال کا فائنل دیکھنے والوں کی تعداد 7.5 سے8 کروڑ کے درمیان تھی جو ہندوستانی ٹی وی صنعت میں اب تک کی سب سے بڑی ٹی آرپی ہوگی۔   اتنا ہی نہیں مہینے بھر چلے اس ٹورنامنٹ کے دوران برازیل کے بعد ہندوستانیوں کی سوشل میڈیا پر سب سے زیادہ مصروفیت رہی اور فٹبال کی بڑھتی مقبولیت نے دیش میں ان لوگوں کی امیدوں کو تقویت دی ہے جو جنون کی حدتک کرکٹ کو پسند کرنے والے اس ملک میں فٹبال کو پرموٹ کرنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔ فیفا ورلڈ کپ فائنل میں میزبان برازیل کو سیمی فائنل میں 7-1 سے مات دے کر ارادے جتانے والی جرمنی کی ٹیم نے آخر کار24 سال بعد فٹب

چلو بلاوا آیا ہے ،اوبامہ نے بلایا ہے!

بھارت میں نئی سرکار کو بنے ابھی مشکل سے ڈیڑھ مہینہ ہوا ہے اور نئے نظام کے آنے کے بعد بھارت میں شروع ہوئی اقتصادی ہلچل میں حصہ داری کے امکانات تلاشنے میں دنیا کے بڑے دیش پیچھے نہیں چھوٹنا چاہتے لہٰذا محض6 ہفتے پرانی مودی سرکار سے رابطہ بنانے کے لئے امریکہ، چین ، روس ،فرانس ،سنگاپور سمیت کئی ملک اپنے نمائندے بھیج کر وزیر اعظم نریندر مودی کے وکاس کے ایجنڈے کو اشتراک کا ارادہ ظاہر کرچکے ہیں۔ ساتھ ہی جاپان، چین، جرمنی اور امریکہ مودی کو اپنے اپنے ملکوں کا دورہ کرنے کی دعوت بھی دے چکے ہیں۔ امریکی صدر براک اوبامہ نے وزیر اعظم نریندر مودی کو ستمبر میں امریکہ دورہ کرنے کے لئے باقاعدہ دعوت بھجوادی ہے۔ مودی کو اوبامہ کا دعوت نامہ امریکہ کے نائب وزیر خارجہ ولیم برنس نے تب دیا جب انہوں نے یہاں مودی سے ملاقات کی۔ وزیر اعظم کے دفتر کی جانب سے جمعہ کو جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اوبامہ نے اپنے خط میں مودی کو ستمبر میں واشنگٹن دورہ کرنے کے لئے اپنا دعوت نامہ دوہرایا ہے اورصاف یہ بھی کہا کہ وہ بھارت ،امریکہ کے رشتوں کو 21 ویں صدی کے ایک فیصلہ کن سانجھیداری کی شکل دینے کے لئے ان کے ساتھ قربت کے س

ہر حالت میں سونیا گاندھی کو چاہئے لیڈر اپوزیشن کا عہدہ!

لوک سبھا میں اپوزیشن کے لیڈر کا عہدہ حاصل کرنے کیلئے چھٹ پٹا رہی کانگریس کبھی صدر کے دربار میں پہنچ رہی ہے تو کبھی عدالت میں جانے کی بات کررہی ہے۔ ویسے کانگریس نے خانہ پوری کے طور پر لوک سبھا اسپیکر کے سامنے اپنی دعویداری پیش کردی ہے۔ لوک سبھا میں 10 فیصد سیٹ جیتنے میں ناکام رہی کانگریس نے اسپیکر کو 60 ممبران پارلیمنٹ کے دستخط والا ایک میمورنڈم دیا ہے لیکن اسپیکر کی عدالت میں اپنا دعوی پیش کرنے میں کانگریس کی جانب سے جو وقت لگا اس سے صاف ہے کانگریس کا کیس کمزور ہے۔ دراصل آزاد بھارت کی تاریخ میں ایسا کبھی نہیں ہوا کہ55سیٹوں میں سے کم تعداد والی کسی سیاسی پارٹی کو لوک سبھا میں لیڈر اپوزیشن کا عہدہ حاصل ہوا ہو۔ چناؤمیں سب سے شرمناک کارکردگی کے بعد لوک سبھا میں لیڈر اپوزیشن کے عہدے کے لائق بھی حیثیت تو کانگریس بچا نہیں سکی پھر بھی وہ اس عہدے کے لئے اپنی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہے۔ حالت تو یہاں تک پہنچ گئی ہے کہ پارلیمانی کمیٹیوں کے چیئرمین کے عہدے تک کیلئے کانگریس کو لابنگ کرنی پڑ رہی ہے۔ موجودہ44 لوک سبھا ممبران کے حساب سے کانگریس کے کھاتے میں لوک سبھا کے تین پارلیمانی کمیٹیوں کی چیئرمی

مستقل بڑھتے بلاتکار کے معاملے!

یہ ہمارے سماج کوکیا ہوگیا ہے؟بلاتکار کے اتنے حادثات ہورہے ہیں کہ سمجھ میں ہیں نہیں آرہا کہ اس پر روک کیسے لگے؟گذشتہ دنوں نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے تازہ اعدادو شمار آئے ہیں جو چونکانے والے ہیں۔صرف ایک سال کے اندر ملک میں ریپ کے واقعات میں حیرت انگیز35.2 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔2012ء میں جہاں ریپ کے 24923 معاملات درج کئے گئے تھے وہیں 2013ء میں بڑھ کریہ تعداد33707 ہوگئی۔ریاستوں کے حساب سے دیکھیں تو سب سے زیادہ بلاتکار کے واقعات مدھیہ پردیش میں ہوئے۔ وہاں2012ء کے 3425 کے مقابلے2013ء میں 4335 ریپ درج کئے گئے لیکن شہروں کے حساب سے دہلی اب بھی اول ہے۔ یہاں2012ء میں 706 ریپ کے واقعات درج ہوئے تھے جو 2013ء میں دوگنے سے بھی زیادہ بڑھ کر1636 ہوگئے۔آج کل تو ایسے معاملے سامنے آرہے ہیں کہ دل سن کردہل جاتا ہے۔ آخر ہم کس طرف جارہے ہیں۔ دہلی کے ویسٹ ڈسٹرکٹ کے ایک پارک میں محض7 سال کی بچے سی دن دہاڑے گین ریپ کا ایک سنسنی خیز معاملہ سامنے آیا ہے۔ شرمسار کرنے والی ان واردات کو انجام دینے والے بھی بچی کی عمر کے 3 لڑکے ہیں۔یہ بچی کو دسہری آم کھلانے کے بہانے لے گئے۔ الزام ہے کہ تینوں نے ریپ کے علاوہ اورل

گری راج سنگھ کے گھر سے برآمدرقم کا راز؟

بی جے پی کو ووٹ نہ دینے والے لوگوں کو پاکستان بھیج دئے جانے کی متنازعہ صلاح دینے والے ممبر پارلیمنٹ گری راج سنگھ گذشتہ کچھ دنوں سے چرچہ میں ہیں۔ بہار کے نوادہ پارلیمانی حلقے سے بی جے پی ممبر پارلیمنٹ گری راج سنگھ کا پٹنہ میں ایک فلیٹ ہے سوموار کو اس فلیٹ میں چوری ہوگئی تھی۔ پولیس نے چوری کے چار گھنٹے بعد چوری ہوی نقدی و زیور وغیرہ برآمد کرلئے۔پولیس نے مال برآمد کیا تو1 کروڑ14 لاکھ روپے ، 600 ڈالر و زیورات ملے۔ پٹنہ کے ایس ایس پی منومہاراج نے بتایا کہ پولیس نے اپارٹمنٹ کے گارڈ اور ایک آٹو رکشا ڈرائیور کو اس سلسلے میں گرفتار کیا ہے۔ سوموار رات ہوئی چوری میں شامل اپارٹمنٹ کے سکیورٹی گارڈ مان سنگھ عرف ویریندر کمار و بدنام زمانہ جرائم پیشہ دنیش کمار عرف گڈو کو واقعہ کے چار گھنٹے کے اندر گرفتار کرلیا گیا۔ وریندر کے مطابق گری راج سنگھ کے نوکر لکشمن نے چوری کا پلان بنایا تھا۔ اس میں نوکر سدانند کے علاوہ دو دیگر لوگ شامل تھے۔ پوچھ تاچھ جاری ہے ۔ اس سے پہلے سوموار دوپہر 3 بجے آنند پوری علاقے کے شیوم اپارٹمنٹ میں گری راج سنگھ کے فلیٹ نمبر2C میں چوری ہونے کی اطلاع پر پولیس محکمے میں ہڑکمپ مچ گ